Tag: shut down

  • موبائل فون کو آف یا آن کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

    موبائل فون کو آف یا آن کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

    موبائل فون استعمال کرنے والوں کو بعض اوقات اپنے سیٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کیلیے وہ اسے ری اسٹارٹ یا مکمل بند کردیتے ہیں۔

    اس کے علاوہ جب کوئی نیا موبائل خریدا جائے اس صورت میں بھی پرانے موبائل میں موجود ڈیٹا کو ڈیلیٹ کیا جاتا ہے تاکہ سیٹ میں موجود آپ کا ذاتی ڈیٹا غیرمحفوظ ہاتھوں میں نہ پہنچ جائے۔

    اسی طرح جیسے جیسے آپ کے فون میں ہینگ ہونے کا دیگر خرابیاں سامنے آنے لگتی ہیں تو یہ پریشانی کا باعث بن جاتا ہے۔

    اکثر لوگوں کا فون جب فریز ہوجاتا ہے تو وہ فوری طور پر ڈیوائس کو بند کر دیتے ہیں تاکہ جب اسے دوبارہ آن کریں تو وہ ٹھیک سے کام کرنے لگے۔ اس لیے فون میں پاور آف اور ری اسٹارٹ دونوں آپشنز دیئے جاتے ہیں۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موبائل فون کو ری اسٹارٹ کرنا اچھا ہوتا ہے یا اس کا پاور آف کردیا جائے؟ ان دونوں آپشنز میں کون سا طریقہ اپنانا زیادہ کارآمد ہے ؟

    ان دو آپشنز سے فون میں کیا ہوتا ہے؟

    بیٹریز پلس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ہفتے میں ایک بار موبائل فون کو ری اسٹارٹ کای جائے تو ایسا کرنے سے میموری لیک روکنے میں مدد ملتی ہے۔

    میموری لیک اس وقت ہوتی ہے جب کسی ایپ کو کام کرنے کے لیے بڑی مقدار میں میموری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جب ایپ استعمال میں نہ ہو تو میموری خالی نہیں ہوتی۔

    فون کو ری اسٹارٹ کرنے سے کنیکٹیویٹی میں آنے والی پریشانیوں میں مدد مل سکتی ہے، پرانے اسمارٹ فون بعض اوقات ڈیٹا اور وائی فائی سے کنیکٹ نہیں ہو پاتے ہیں اور فون کو ری اسٹارٹ کرنے پر اسے دوبارہ کنیکٹ کرنا پڑے گا۔

    اپنے فون کو پاور آف کرنے سے اس کے کیشے ڈیٹا کو صاف کرنے میں مدد ملے گی جس سے آپ کا فون زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکے گا۔

    اس کے علاوہ موبائل فون کو شٹ ڈاؤن اور ری اسٹارٹ کرنے کے علاوہ آپ کو فون کے بیک گراونڈ میں چلنے والی ایپس کو کلیئر کرتے رہنا چاہیے، یہ فون کے چلنے کے دوران بیٹری کی صحت پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

    فون کو ری اسٹارٹ کرنا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب فون ہینگ ہوجاتا ہے، ایپس ٹھیک سے نہیں چل پاتی ہیں اور سافٹ ویئر میں خرابیاں پیدا ہوتی ہیں لیکن یہ بھی ایک اچھا عمل ہے جس کی وجہ سے فون اچھے سے چلتا ہے۔

  • گوگل کی مقبول ترین ایپ کل سے بند کردی جائے گی

    گوگل کی مقبول ترین ایپ کل سے بند کردی جائے گی

    معروف امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے سیکڑوں ملین سے زائد ڈاؤن لوڈ کی گئی ایپلی کیشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس کا عندیہ گزشتہ سال دیا گیا تھا۔

    عام طور پر اکثر گوگل کی جانب سے اپ ڈیٹس کا سلسلہ جاری رہتا ہے، تاہم اب گوگل نے اپنی ایک اہم ایپ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی ویب سائٹ لائیومنٹ ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق 500ملین سے زیادہ ڈاؤن لوڈز والی گوگل پوڈ کاسٹ ایپ کل مورخہ 2 اپریل کو امریکہ میں بند ہونے جارہی ہے، پوڈ کاسٹ کئی پلیٹ فارمز پر دلچسپ اور معروف سمجھا جاتا ہے۔

    Google Podcasts

    گوگل نے صارفین سے اپنے ڈیٹا کو یوٹیوب میوزک یا کسی اور سروس پر منتقل کرنے پر زور دیا ہے، پوڈ کاسٹ اب بھی ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں لیکن شٹ ڈاؤن کی تاریخ کے بعد اسٹریم نہیں کیے جاسکتے۔

    رپورٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے یہ خیال سامنے آیا ہے کہ کاروبار کے لیے الگ ایپ بنانے کے بجائے موجودہ ایپس میں ہی اسے شامل کرلیا جائے۔

    اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے گوگل نے گوگل پوڈ کاسٹ کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ ہار نہیں مانی بلکہ پوڈ کاسٹ کے آئیڈیا کو ایک اور پلیٹ فارم یوٹیوب میوزک پر شفٹ کردیا ہے۔

    Music

    کمپنی اپنے تمام ریسورسز دو ایپس کے بجائے ایک ایپ پر لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، یعنی یوٹیوب میوزک پر۔

    گوگل کی جانب سے گزشتہ سال ستمبر میں ایپ بند کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا، ساتھ ہی گوگل کی جانب سے صارفین سے کہا جا رہا ہے کہ یوٹیوب میوزک کی سروس حاصل کرنے کے لیے صارفین کو پیسے دینے پڑیں گے۔

    اگر صارفین کو پوڈ کاسٹ تک حصول چاہیے تو انہیں 2 اپریل سے انویسٹ کرنا پڑے گا تاہم گوگل کی جانب سے فی الحال یہ اقدام امریکی صارفین کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ صارفین چاہیں تو پوڈ کاسٹ ڈیٹا کو یوٹیوب میوزک ایپ پر شفٹ کر سکتے ہیں یا پھر کوئی دیگر پوڈ کاسٹ کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں۔

    shutting down

    پوڈ کاسٹ کو ٹرانسفر کا طریقہ

    سب سے پہلے گوگل پوڈکاسٹ ایپ کو اوپن کریں۔ اس کے بعد ایکسپورٹ سبسکرپشنز کے آپشن پر کلک کریں۔

    تیسرے اسٹیپ کے طور پر ایکسپورٹ انڈر ایکسپورٹ ٹو یوٹیوب میوزک پر کلک کریں اور پھر ٹرانسفر ٹو یوٹیوب میوزک ایپ پر کلک کریں۔

  • بحرین: باحجاب خاتون کو داخلے سے روکنے پر بھارتی ریستوران سیل کردیا گیا

    بحرین: باحجاب خاتون کو داخلے سے روکنے پر بھارتی ریستوران سیل کردیا گیا

    مناما: بحرین میں ایک بھارتی ریستوران نے ایک باحجاب خاتون کو داخلے سے روک دیا جس کے بعد حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ریستوران کو سیل کردیا، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ذمہ داران کو 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بحرین میں بھارتی ریستوران میں ہندو مینیجر نے حجاب پہنی خاتون کو اندر داخل ہونے سے روک دیا، نسل پرستانہ اقدام پر انتظامیہ نے فوری طور پر ریستوران سیل کردیا۔

    واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں ریستوران میں ایک شخص ایک باحجاب خاتون کا راستہ روکے ہوئے ہے۔

    بھارتی ریستوران کی انتظامیہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنا پیغام پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے معافی مانگی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by LanternsBahrain (@lanternsbahrain)

    پیغام میں کہا گیا ہے کہ مینیجر سے غلطی ہوئی ہے جس کے بعد اسے نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے، وہ ہماری نمائندگی نہیں کرتا۔

    ریستوان کی جانب سے خیر سگالی کے طور پر 29 مارچ کو مفت کھانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں کسی شخص سے کوئی قیمت وصول نہیں کی جائے گی۔

    رپورٹس کے مطابق انتظامیہ نے مینیجر کا ویزا پرمٹ بھی منسوخ کردیا ہے۔

    بحرین کی ٹورازم اینڈ ایگزیبیشن اتھارٹی نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، بحرینی قانون کے مطابق نسل پرستانہ اقدام ثابت ہونے پر ذمہ داران کو 10 سال قید کی سزا دی جائے گی۔

    حکام نے مملکت میں موجود تمام سیاحتی مقامات کو ایسی پالیسیز بنانے سے بھی متنبہ کیا ہے جو مملکت کے قوانین سے متصادم ہو۔

  • کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    قاہرہ: کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کر دیے گئے، مصر کے تمام تعلیمی ادارے پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی نے کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مصری وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مصری حکومت پروازوں کی آمد و رفت کی پابندی کے دوران تمام ہوٹلوں اور سیاحتی تنصیبات پر جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کروائے گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں میں کارکنان کی تعداد بھی کم کی جائے گی، بھیڑ بھاڑ سے وائرس کے پھیلنے کا امکان بے حد محدود ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ہفتے کو صدارتی فرمان جاری کر کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم معطل کردی تھی جس پر عمل درآمد 15 مارچ سے شروع کر دیا گیا ہے۔

    مصری صدر نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے ہیں۔

    مصری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں جو کئی مہینے کے لیے کافی ہوں گی۔ عوام پریشان نہ ہوں اور حد سے زیادہ سامان خریدنے سے گریز کیا جائے۔

    انہوں نے تاجرو ں کو بھی وارننگ دی ہے کہ وہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، تاجروں کی اجارہ داری کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا اور بحران کے بہانے اشیا کے نرخ بڑھانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مصر میں اب تک کرونا وائرس کے 196 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 6 افراد وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    واشنگٹن: امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا، صدر ٹرمپ اور کانگریس رہنماؤں کے درمیان ڈیل طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا، امریکا میں کئی ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے بعد سرکاری اداروں میں کام شروع ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے ہمارے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ہوم لینڈسیکیورٹی پیکج پر دستخط کروں گا، بارڈر سیکیورٹی پر ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، مستقبل بھی بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر سیکیورٹی سے متعلق کانگریس رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوں گی، قانونی ماہرین کا بھی سہارا لیا جائے گا۔

    امریکی میڈیا نے گذشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ ملک میں ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا ارادہ کرچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سینیٹ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرانے میں ناکام ہوگئی تھی، سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل منظور کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    حکومتی شٹ ڈاؤن، وزیر کامرس کا وفاقی ملازمین کو قرض لینے کا مشورہ، ناقدین کی تنقید

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن، صدر ٹرمپ کی ڈیموکریٹس کو نئی پیشکش

    امریکا میں شٹ ڈاؤن، صدر ٹرمپ کی ڈیموکریٹس کو نئی پیشکش

    واشنگٹن: امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن برقرار ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاملے کے حل کے لیے ڈیموکریٹس کو نئی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تاریخی شٹ ڈاؤن برقرار ہے، فریقن کے درمیان کامیاب مذاکرات کے کوئی آثار تاحال نظر نہیں آرہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئی پیشکش کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس دیوار کے لیے پیسے منظور کریں شٹ ڈاؤن ختم ہوجائے گا، بدلے میں امیگرنٹس کیلئے ڈاکا پروگرام میں توسیع کے لیے تیار ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ 7لاکھ ڈاکا امیگرینٹس کو مزید 3سال کے لیے پرمٹ جاری کریں گے، ڈاکا امیگرینٹس کو ورک پرمٹ بھی جاری کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عارضی اسٹیٹس امیگرینٹس کے ویزوں میں 3سالہ توسیع کے لیے بھی تیار ہوں، امریکا میں اس وقت 3 لاکھ افراد کے پاس رہائش کا عارضی پرمٹ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس اگر پیشکش قبول کر لیں تو شٹ ڈاؤن ختم ہوجائے گا، ری پبلکن سینیٹر نیا بل اس ہفتے کانگریس میں پیش کریں گے، دیوار کی تعمیر سے امریکا میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئے گی۔

    اگرہم نے سرحد کومحفوظ نہیں بنایا تو ہم بے وقوف ہوں گے‘ امریکی صدر

    دوسری جانب ڈیموکریٹس نے امریکی صدر کی پیش کش ٹھکرا دی، ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی نے صدر ٹرمپ کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے اسے نامنظور قرار دے دیا۔

    نینسی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ڈریمرز، ٹی پی ایس امیگرینٹس کے مسائل کا مستقل حل پیش نہیں کیا، امریکی صدر کے نئے بل کا کانگریس سے منظور ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی تاریخ کے طویل ترین جزوی حکومتی شٹ ڈاؤن 28ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، صدر ٹرمپ آج حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق اہم اعلان کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی سرحد پر دیوار کے معاملے پر ڈیموکریٹس اور ٹرمپ میں تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔

    امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس نے دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے انکار کیا۔

    صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور ملک آج حکومتی شٹ ڈاؤن کا شکار ہے، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔

    امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    شٹ ڈاؤن کے باعث ایک چوتھائی حکومتی امور متاثر ہوئے، قبل ازیں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے ٹرمپ اور ڈیموکریٹس میں مذاکرات ہوئے تھے جو ناکام رہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا ہے، دو روز قبل ڈیموکریٹس اراکین نے ٹرمپ کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

  • امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاریخ کی بد ترین شکل اختیار کرگیا ہے، ڈیموکریٹس اراکین نے ٹرمپ کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوارکی تعمیر کے مسئلے پرامریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن تاحال برقرار ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کانگریس کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی لیکن ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کردیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس اراکین کو ظہرانے پر مدعو کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور ڈیموکریٹس اراکین اپنے مؤقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ری پبلکنز اراکین کے ساتھ شٹ ڈاؤن کے معاملے پر بات چیت کی، صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے مطالبات ڈیموکریٹس کو پیش کر دیئے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر اور تلاشی کے نئےآلات، سزا کاٹنے کے سینٹرز کیلئے فنڈز منظور کئے جائیں، ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی، سینیٹرچک شومر نے بھی ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ امریکی مالی سال ختم ہو گیا لیکن حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف ختم نہ ہو سکا، شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    حکومتی اخراجات کے بل پرکانگریس میں دوبارہ ووٹنگ بھی کارگر ثابت نہ ہوئی، امریکا میں معاشی بحران اپنی تاریخ کے اہم ترین موڑ پر داخل ہو گیا۔

    مزید پڑھیں: امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں،واضح رہے کہ امریکا سترہ سال قبل بھی اقتصادی شٹ ڈاون کا شکار ہو چکا ہے۔

  • پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

    پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں تہلکہ مچانے والے ادارے موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان

    پاناما : پانامہ پیپرز جاری کرنے والا ادارہ موزیک فونسیکا کا آپریشنز بند کرنے کا اعلان کردیا، رواں ماہ سے پبلک ڈیلینگ بند کردی جائے گی، یہ فیصلہ مالی مسائل اور سخت حکومتی کارروائیوں کے باعث کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ پیپرز سے دنیا بھر میں ہلچل مچانے والا ادارہ موزیک فرانسیکا خود مسائل کا شکارہیں ، موزیک فرانسیکا نے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ پبلک آپریشنز رواں ماہ کے اختتام تک بند کر دیئے جائیں گے ۔

    کمپنی کے مطابق پانامہ پیپرزسے لاء فرم کی ساکھ کو نقصان پہنچا، پانامہ حکومت کی جانب سے سخت اداراہ جاتی کارروائی کا سامنا ہے۔

    موزیک فرانسیکا کا کہنا ہےکہ صرف ضروری اسٹاف کام جاری رکھے گا، جواتھارٹیز، پبلک اور مالیاتی گروپس کو پانامہ پیپیرز سے متعلق معلومات فراہم کرتا رہے گا۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ویڈیو چیٹنگ ویب سائٹ ’اسکائپ‘ تکنیکی خرابی کے سبب دنیا بھرمیں بند

    ویڈیو چیٹنگ ویب سائٹ ’اسکائپ‘ تکنیکی خرابی کے سبب دنیا بھرمیں بند

    کراچی: ویڈیو چیٹنگ کی معروف ایپلیکیشن اسکائپ تکینیکی خرابی کے سبب دنیا بھرمیں بند ہوگئی ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین نے دنیا بھرسے میسیجزکرنے شروع کردئیے ہیں جن میں وہ اسکائپ کی بندش کے بارے میں اطلاعات شیئر کررہے ہیں۔

    اسکائپ کی ویب سائٹ پر پیغام لکھا آرہا ہے کہ ’’ہم اوور لوڈ ہوگئے ہیں۔۔ برائے مہربانی کچھ دیر بعد رجوع کریں‘‘۔

    مذکورہ تکنیکی خرابی کے سبب متاثرہ صارفین نا تو اپنے اسٹیٹس تبدیل کرپارہے ہیں اور نا ہی کسی دوست سے اسکائپ کے ذریعے بات کرپا رہے ہیں۔