Tag: Sialkot incident

  • سانحہ سیالکوٹ: پنجاب حکومت  کا ملزمان کے ٹرائل کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    سانحہ سیالکوٹ: پنجاب حکومت کا ملزمان کے ٹرائل کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے سری لنکن شہری کے قتل کیس کے ملزمان کا ٹرائل جیل میں کروانے کا فیصلہ کرلیا اور جیل انتظامیہ کو جیل میں انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، ذراٸع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے سانحہ سیالکوٹ کے ملزمان کا ٹرائل جیل میں کروانے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذراٸع نے بتایا کہ امن وامان کی صورتحال کے باعث ٹرائل جیل کروایا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے۔

    ذراٸع کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن اور پنجاب حکومت کے اہم اجلاس میں جیل ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا اور جیل انتظامیہ کو جیل میں انتظامات مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گٸی ہیں۔

    پراسیکیوشن ٹیم نے بھی جاٸے وقوعہ کا دورہ کر کے تمام شواہد اور ویذیوز کا جاٸزہ لیا اور پولیس حکام جلد از جلد چالان مکمل کرکے عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل پنجاب حکومت نے سیالکوٹ واقعے کے ملزمان کا روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کا فیصلہ کرتے ہوئے ملزمان کاچالان 14دن میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ محکمہ پراسیکیوشن خصوصی سیل بنا کر روزانہ مانیٹرنگ کرے۔

  • ‘سیالکوٹ واقعہ نبیﷺکی تعلیمات کے برعکس ہے، مجرمان کو عبرت ناک سزا ملے گی’

    ‘سیالکوٹ واقعہ نبیﷺکی تعلیمات کے برعکس ہے، مجرمان کو عبرت ناک سزا ملے گی’

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ نبیﷺکی تعلیمات کے برعکس ہے، ملوث مجرمان کوقرارواقعی اورعبرت ناک سزاملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور27ممالک کےدرمیان دوطرفہ تعلقات ہیں، اسٹریٹجی ڈائیلاگ کی سلسلےمیں پاکستان کی نمائندگی کیلئے گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علمامشائخ کابےحدمشکورہوں کہ سیالکوٹ واقع کی کھل کرمذمت کی، ہمارادینی عقیدہ ہےدنیاوی طور پر ضابطے لاگو ہیں  ان کا اظہار کیا ہے، کسی مہذب معاشرےمیں ایسےواقعات کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ایسے واقعات سےآنکھ نہیں چرائی جاسکتی، ایک طبقہ پاکستان کیخلاف ڈس انفارمیشن پھیلاتا ہے، اس طبقے کا کام پاکستان کو بد نام کرنا ہے ، وہ طبقہ واقعات کی تلاش میں رہتاہےجس سےپاکستان کونقصان پہنچے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج یورپ میں بہت بڑی تعداد میں مسلمان آباد ہیں، مسلمانوں کویورپ میں مذہبی آزادی ہے، وہاں مدارس ،مساجدہیں، مسلمان یورپ میں  دین اسلام کا پرچار کرتے ہیں کوئی قدغن نہیں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ سیالکوٹ واقعہ نبیﷺکی تعلیمات ، پاکستانی اورانسانی سوچ کےبرعکس ہے، ہمیں آج ایسےواقعات سےلاتعلقی کا اظہار  کرنا ہے، ہندو،عیسائی،سکھ سمیت مختلف عقائدکےلوگ رہتےہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قائداعظم کی سوچ افکار ہماری رہنمائی فرماتے ہیں، ہمارا آئین ان کے حقوق کی تحفظ کی بات کرتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے نبیﷺکی سنت واضح ہے، ان سب کےباوجودجب ایسی حرکات ہوں تولوگوں کوموقع ملتاہے اور جب پاکستان کی وکالت کرنے جاتے ہیں توایسےواقعات سے مشکل ہوتی ہے۔

  • وفاقی کابینہ  کا سیالکوٹ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

    وفاقی کابینہ کا سیالکوٹ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اراکین نے سیالکوٹ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    ذرائع نے کہا وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیالکوٹ سانحہ پر بھی بریفنگ دی گئی ، جس پر کابینہ اراکین نے سیالکوٹ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔

    کابینہ اراکین نے مطالبہ کیا کہ سیالکوٹ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کا 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیاگیا ، جس میں افغانیوں کوتیسرے ملک جانے کیلئے زمینی یافضائی راستہ دینے کا معاملہ مؤخر کردیا گیا۔

    کابینہ نےگیپکو اور ٹیسکو کے سی ای اوز کی تعیناتی اور پیٹرول پر ڈیلر مارجن میں اضافے کی منظوری دے دی۔

  • سیالکوٹ واقعہ پر بحیثیت پاکستانی بہت شرمندہ ہوں، عدنان صدیقی

    سیالکوٹ واقعہ پر بحیثیت پاکستانی بہت شرمندہ ہوں، عدنان صدیقی

    کراچی : گزشتہ روز سیالکوٹ میں ہونے والے اندوہناک واقعے پر پوری قوم سوگوار اور غم و غصے کا اظہار کر رہی ہے تو دوسری جانب پاکستان کی شوبز انڈسٹری سے وابستہ فنکاروں نے بھی اسے شرمناک قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار عدنان صدیقی نے بھی اس افسوسناک واقعہ پر بےحد شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد مجھے بحیثیت پاکستانی شرم آتی ہے۔

    عدنان صدیقی نے کہا کہ ہجوم کو ہنگامہ آرائی اور قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جانی چاہیے۔اداکار نے کہا کہ اللّہ تعالیٰ نے یہ حکم نہیں دیا کہ کسی بھی بےگناہ انسان کو اتنی بےدردی سے قتل کیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے  پیغام میں اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس گھناؤنے ظلم کے ساتھ دینِ اسلام کی تعلیمات کو برقرار نہیں رکھا۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں سیالکوٹ میں نجی فیکٹری کا سری لنکن منیجر فیکٹری ملازمین کے تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا، مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگادی گئی تھی۔

    مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے، مشتعل افراد نے فیکٹری میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ سیالکوٹ میں ملوث 26 ملزمان کو 15روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے، پیشی کے بعد سخت سیکیورٹی میں ملزمان کو واپس سیالکوٹ روانہ کردیا گیا۔

  • سانحہ سیالکوٹ ، ‘سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ‘

    سانحہ سیالکوٹ ، ‘سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ‘

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے ، سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے اور سری لنکن حکومت چاہتی ہے ذمہ داروں کو سزا ملے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرزاجلاس اور سیالکوٹ واقعے پر بیان اپنے بیان میں کہا کہ 19دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں مختلف ممالک کےخصوصی نمائندوں کودعوت دی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے،افغان صورتحال پرفوری توجہ دینا ہوگی تاکہ انسانی بحران میں اضافہ نہ ہو۔

    وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ افغانستان میں معاشی بحران پیدا ہوا تو مضراثرات مرتب ہوں گے اور اگر افغانستان کےحالات خدانخواستہ خراب ہوئےتوپوراخطہ متاثرہو گا۔

    سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے انھوں نے کہا سانحہ سیالکوٹ انتہائی تکلیف دہ ہے، کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا، سیالکوٹ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں118افراد کو گرفتار کیا جاچکا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سری لنکن حکومت سے بات ہوئی ہے ، سری لنکن حکومت پاکستانی اقدامات سے مطمئن ہے اور سری لنکن حکومت چاہتی ہے ذمہ داروں کو سزا ملے ، ہماری بھی یہی کوشش ہے ذمہ داران کٹہرےمیں لائے جائیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، حکومت اور عوام دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، انتہا پسند سوچ کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔

  • سانحہ سیالکوٹ: سری لنکن منیجر کی میت سری لنکا روانہ کردی گئی

    سانحہ سیالکوٹ: سری لنکن منیجر کی میت سری لنکا روانہ کردی گئی

    اسلام آباد : سانحہ سیالکوٹ کے مقتول فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی میت مکمل اعزاز اور احترام کے ساتھ سری لنکا روانہ کردی گئی ، طاہر اشرفی نے کہا دکھ کی گھڑی میں سری لنکن منیجر کی فیملی کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ کے مقتول فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کا جسد خاكى سرى لنكا روانہ کردیا گیا ، علامہ طاہر اشرفی،اعجاز عالم اگسٹن سری لنکا کے اعزازی قونصلر اور وزارت خارجہ کے عملے نے میت کو رخصت کیا، پرواز پنتالیس منٹ کی تاخیر کے بعد روانہ ہوئی۔

    ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر ایئرپورٹ پہنچا ہوں، سری لنکن شہری کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ مقتول کے خاندان کے ساتھ انصاف ہوگا۔

    دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعے کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے، جیسے جیسے چیزیں سامنے آئیں گی اس کو سامنے لائیں گے ، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تفتیش سائنسی بنیادوں پر ہونی چاہیے۔

    وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب تحقیقات کے سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب نے سیکرٹری پراسکیوشن کو کیس کی مکمل پیروی کرنے کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سری لنکن منیجرکی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی ، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پریانتھا کی موت کھوپڑی اور جبڑا ٹوٹنے سے ہوئی۔ رپورٹ میں بھیجا باہر آنے کی تصدیق ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پریانتھا کے جسم کے تمام حصوں پر تشدد کے نشانات ہیں۔ تشدد سے پریانتھا کے ایک پاؤں کےعلاوہ جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ جسم ننانوے فیصد حصہ مکمل طور پر جل چکا ہے جبکہ تشدد سے پریانتھا کا دل اور پھیپھڑے بھی متاثرہوئے۔

    واضح رہے سیالکوٹ میں واقع وزیرآباد روڈ پر قائم لیدر فیکٹری میں گزشتہ 9 برس سے مینیجر کے عہدے پر کام کرنے والے سری لنکن شہری کو مشتعل ملازمین کے ہجوم نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا اور پھر لاش کو آگ لگا دی تھی۔

  • سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا

    سانحہ سیالکوٹ : مقتول فیکٹری مینیجر کی اہلیہ اور بھائی کا بیان سامنے آگیا

    کولمبو: سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے سری لنکن مینیجر کی اہلیہ کا بیان سامنے آگیا، جس میں انہوں نے صدر پاکستان اور وزیراعظم سے منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک روز قبل سیالکوٹ میں فیکٹری ملازمین کے ہاتھوں توہین کے الزام میں قتل کیے جانے والے سری لنکن شہری اور کمپنی مینیجر پریانتھا کمار  کی اہلیہ نے خاموشی توڑ دی۔

    مینیجر کی اہلیہ نیروشی نے بی بی سی کو دیے گئے نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے شوہر معصوم انسان تھے، انٹرنیٹ پر قتل کی واقعے کی ویڈیو دیکھی، جس کو دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہوگیا کیونکہ یہ واقعہ غیر انسانی عمل تھا۔

    نیروشی نے صدر اور وزیراعظم پاکستان سے شوہر کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کر کے واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔مقتول کے بھائی نے بتایا کہ پریانتھا 2012 سے سیالکوٹ فیکٹری میں ملازم تھے۔

    مزید پڑھیں: سیالکوٹ واقعہ:وزیرخارجہ کی سری لنکن ہم منصب کو جلد ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کی یقین دہانی

    یہ بھی پڑھیں: ‘سیالکوٹ واقعہ : کوشش ہے کہ تفتیش میں کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے’

    انہوں نے بتایا کہ مقتول کے دو بچے ہیں جن میں سے ایک کی عمر 14 برس اور دوسرے کی 12 سال ہے، مالک کے بعد راجکوٹ فیکٹری کا انتظام پریانتھا نے ہی سنبھالا ہوا تھا۔

    دوسری جانب سری لنکا کے وزیراعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ عمران خان واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں گے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل سیالکوٹ میں قائم لیدر فیکٹری میں کام کرنے والے غیر ملکی مینیجر کو ملازمین نے توہین مذہب کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا تھا جبکہ مقتول کی لاش کو چوک پر لاکر نذر آتش کردیا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: سیالکوٹ واقعے ذمہ داروں کے گرد گھیرا تنگ ، تمام مرکزی ملزمان گرفتار

    یہ بھی پڑھیں: ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کا سیالکوٹ واقعے پر ردِعمل آگیا

    پولیس نے واقعے کے بعد میڈیا کے سامنے اعتراف کرنے والے ملزم سمیت 100 سے زائد ملزمان کو حراست میں لے لیا جبکہ واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

  • ‘سیالکوٹ واقعہ :  کوشش ہے کہ تفتیش میں کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے’

    ‘سیالکوٹ واقعہ : کوشش ہے کہ تفتیش میں کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے’

    لاہور : پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ واقعےکومثال بنانا ہے تاکہ آئندہ ایساواقعہ نہ ہو جبکہ آئی جی پنجاب نے کہا کہ کوشش ہے تفتیش میں واقعے کا کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور اور آئی پنجاب نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ، کانفرنس میں حسان خاور نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے سے لوگوں میں اضطراب پھیلا،وزیراعظم نےنوٹس لیا، وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کیس کی خودنگرانی کررہےہیں، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک سیل بنایا، جس کی نگرانی خودکررہےہیں۔

    حسان خاور کا کہنا تھا کہ کل پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا ، جس میں دہشت گردی دفعات شامل ہیں، 200 چھاپوں میں 118افراد کو گرفتارکیا جاچکا ہے، 13 مرکزی ملزمان کوبھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجزکافرانزک تجزیہ کیاجارہاہے، انصاف نہ صرف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا، واقعے کو مثال بنانا ہے کہ آئندہ ایساواقعہ نہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اشتعال کیوں پھیلا اس حوالے سے تفتیش کی جارہی ہے، واقعےکے13مرکزی ملزمان کوگرفتارکیا جاچکاہے، سری لنکن منیجر کا خاندان یہاں نہیں تھا۔

    دوسری جانب آئی جی پنجاب نے بتایا 24گھنٹے سے کم عرصے میں 200سےزیادہ چھاپےمارے، 160سے زائد کیمروں کی ویڈیو کا مشاہدہ کیاگیا، کوشش ہے تفتیش میں واقعے کا کوئی بھی پہلو رہ نہ جائے، تفتیش مکمل کرکےچالان انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کریں گے۔

    واقعے کے حوالے سے آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جھگڑےکاآغاز10بج کر2منٹ پرہوا،11بج کر5منٹ پرمنیجرکی موت ہوئی، 11:25پر پولیس کو اطلاع ملی اور پونے12بجےپولیس پہنچ چکی تھی، پولیس نےموقع پرپہنچ حالات کوقابومیں کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ واقعہ فیکٹری کے اندر ہوا،پولیس فیکٹری میں موجود نہیں ہوتی، گرفتارملزمان میں کون کتناملوث ہے ، اس کے کردار کا تعین کیا جائے گا، سیالکوٹ واقعے میں جوملزم بھی ملوث ہوا ، اس کو گرفتار کیا جائے گا۔

  • سیالکوٹ میں درندگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کا دو ٹوک مؤقف

    سیالکوٹ میں درندگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کا دو ٹوک مؤقف

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ سیالکوٹ کے حوالے سے دو ٹوک مؤقف میں کہا درندگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ملزمان عبرتناک سزاسے نہیں بچ پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے بیان میں کہا سیالکوٹ کے دردناک واقعہ پر ہر پاکستانی افسردہ ہے ، ذمہ دارعناصرانسان کہلانے کے حقدار نہیں ، ملزمان عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ انصاف ہرصورت ہوگا اور ہوتا ہوا نظربھی آئے گا، درندگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی رعایت کےمستحق نہیں، ملزمان کوقانون کے مطابق سخت ترین سزا دلائی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ دین اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں۔

    گذشتہ روز وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، واقعہ صبح 11 بجکر 26 منٹ پرپیش آیا، پولیس موقع پر پہنچی، پولیس نے مشتعل ہجوم کوکنٹرول کرنے کی کوشش کی۔

    راجہ بشارت نے بتایا واقعے میں ملوث 100 سے زائد افراد کو اب تک گرفتار کرچکے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ عثمان بزدار بھی تحقیقات کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ واقعہ کتنے لوگوں نے شروع کیا اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں، واقعے کی اصل وجوہات کیا ہیں اس کی تحقیقات ہورہی ہیں، اس قسم کے واقعات کوکسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا، جو لوگ واقعے میں ملوث ہیں انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

  • سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال

    سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کو سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ ارسال کردی گئی ، جس میں بتایا گیا گرفتارفیکٹری ورکرزکا دعوی ٰہے اسٹیکر پرمذہبی تحریر تھی، بادی النظرمیں اسٹیکرکوبہانہ بناکر ورکر ز نے منیجرپرحملہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ غیرملکی کمپنیوں کے وفد نے فیکٹری کا دورہ کرنا تھا ، جس پر فیکٹری منیجرنےکہا سب مشینیں صاف ہونی چاہئیں جبکہ مشین پر لگے اسٹیکر ہٹانے کا کہا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گرفتارفیکٹری ورکرزکا دعوی ٰہے اسٹیکر پرمذہبی تحریر تھی، بادی النظرمیں اسٹیکرکوبہانہ بناکر ورکر ز نے منیجرپرحملہ کیا، ورکرز پہلے ہی منیجر کے ڈسپلن اورکام لینے پر غصے میں تھے، واقعےسےقبل کچھ ورکرزکوکام چوری اورڈسپلن توڑنےپرفارغ بھی کیاگیا۔

    رپورٹ کے مطابق مارپیٹ کا واقعہ صبح11بجےکےقریب شروع ہوا ، 11بجکر25منٹ پرپولیس کواطلاع ملی،3اہلکارموقع پر پہنچے، ہجوم زیادہ اورٹریفک جام ہونے پر پولیس کی نفری تاخیر سے پہنچی، واقعے کے وقت فیکٹری مالکان غائب ہوگئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرقانون پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں رپورٹ فائنل کی گئی، مقتول کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرا کر سری لنکا بھجوایا جائے گا ، واقعے سے متعلق 120 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔