سیالکوٹ : سیکڑوں کینال اراضی کی غیر قانونی فروخت کے انکشاف پر سیالکوٹ انتظامیہ نے نوٹس لے لیا، الرحمان گارڈن کے نام سے بغیر این او سی75فیصد اراضی کی فروخت کی گئی۔
سیالکوٹ میں انتظامیہ کی ملی بھگت سے بغیر تصدیق شدہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تشہیر کا انکشاف ہوا ہے، الرحمان گارڈن کے نام سے بغیراین اوسی75فیصد اراضی کی فروخت کی گئی۔
اس حوالے سے سی ای او ضلع کونسل عنصر ساہی نے بتایا کہ الرحمان گارڈن کے نام سے کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی رجسٹرڈ نہیں ہے۔ مذکورہ ہاؤسنگ اسکیم سیالکوٹ ہیون کے نام سے اپلائی کی گئی۔
سی ای او ضلع کونسل کا کہنا ہے کہ200کینال اراضی کیلئے این او سی کی درخواست دی گئی، کسی بھی ادارے کیلئے حکومتی اجازت کے بغیر تشہیر اور فروخت غیر قانونی عمل ہے۔
سی ای او عنصر ساہی کا کہنا ہے کہ الرحمان گارڈن کے نام سے ہاؤسنگ سوسائٹی کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔ یہ نوٹس قانون کی خلاف ورزی پر جاری کیا گیا ہے۔
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں17ارب کی لاگت سے نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں، ایک ہزارایکڑ اراضی پر مشتمل نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کی خوشخبری جلد سنائیں گے۔
یہ بات انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، عثمان بزدار نے کہا کہ سیالکوٹ کے لوگوں کو اپنی ایئرلائن سیال ایئر کے آغاز پر مبارکباد دیتا ہوں، سیالکوٹ کے شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پہلا ایئرپورٹ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ نے اب ایئرلائن کا آغاز کرکے قابل تقلید مثال قائم کی ہے، سیالکوٹ میں17ارب کی لاگت سے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں، ان منصوبوں سے سیالکوٹ شہر کےمسائل حل ہوں گے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اب سیالکوٹ میں بسنے والے شہریوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا کیونکہ یہاں عوام کی سہولت اور ٹریفک کی روانی کیلئے رنگ روڈ بنایا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ سیالکوٹ میں5ارب روپے کی لاگت سے مدر اینڈ چائلڈ اسپتال بنایا جائے گا،500بستروں پر مشتمل جنرل اسپتال بھی جلد بنے گا، وزیراعظم اپنےاگلے دورے میں اس اسپتال کاسنگ بنیاد رکھیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ وزیراعظم نے سیالکوٹ کیلئے ٹیکنیکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، اس یونیورسٹی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈزفراہم کریں گے اس کے علاوہ ایک ہزارایکڑ اراضی پر مشتمل نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کی خوشخبری جلد دیں گے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمال انڈسٹریز کارپوریشن کی2انڈسٹریل اسٹیٹس چل رہی ہیں، تیسری انڈسٹریل اسٹیٹ پربھی جلد کام شروع کیا جائے گا،2021تک پنجاب کےہرشہری کوہیلتھ کوریج دیں گے، سیالکوٹ سمیت ہر شہر کے مسائل حل کرینگے اور ترقی کا سفر جاری رہے گا۔
سیالکوٹ: وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ کے صنعت کاروں کا دیرینہ خواب پورا کرتے ہوئے ایئر سیال کا افتتاح کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان مختصر دورے پر سیالکوٹ پہنچے، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، معاون خصوصی عثمان ڈار، وفاقی وزیرحماداظہر، رزاق داؤد، گورنر پنجاب غلام سرور سمیت عامرکیانی وزیراعظم کےساتھ تھے۔
سیالکوٹ پہنچنے پر وزیراعظم نے ایئر سیال کا افتتاح کیا، لائسنس یافتہ ایئر لائن ایئر سیال سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین کی سوچ کا نتیجہ ہے جنہوں نے اپنے پہلے اقدام سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ کی کامیابی کے بعد اس منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
اپنے دورہ سیالکوٹ میں وزیر اعظم 17 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کریں گے، ان منصوبوں کے تحت کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت 5 نئے پارکس قائم کیے جائیں گے، اس کے علاوہ شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کا بھ افتتاح کیا جائے گا، منصوبے سے پہلے مرحلے میں چار لاکھ شہریوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے گا،جبکہ کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت چیک بھی تقسیم کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سیالکوٹ کے بعد شہر میں ٹریفک مسائل کے حل کےلیے بھی منصوبہ شروع کیا جائے گا۔
عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے منصوبے سیالکوٹ کی تقدیر بدل دیں گے، ترقیاتی پیکج کی منصوبہ بندی ویژن 2050 پلان کے پیش نظر کی گئی، سیالکوٹ سے ڈھائی ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کی جاتی ہے، سیالکوٹ10 ارب سے زیادہ ٹیکس دینے والا شہر ہے۔
سیالکوٹ : پنجاب کے مختلف شہروں اور مضافاتی علاقوں میں کیمیکل ملے کھلے دودھ کی فروخت سرعام جاری ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔
اس حوالے سے سیالکوٹ کے شہری سستے داموں بکنے والے مضر صحت دودھ کو خریدنے پر مجبور ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ مضرصحت دودھ کی فروخت سے غریب عوام اور ان کے بچوں کی زندگیاں داؤ پرلگی ہیں جبکہ انتظامیہ اور دیگرحکام کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔
سیالکوٹ اور اس کے گردو نواح سے گوالے دودھ جمع کرکے اسے فروخت کرنے کیلئے شہری علاقوں کا رخ کرتے ہیں، پانی ملے دودھ کو گاڑھا کرنے کیلئے کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ہے اس دودھ کی سپلائی بھی گندے برتنوں میں کی جاتی ہے۔
اس حوالے سے ماہر صحت کا کہنا ہے کہ آج کل مارکیٹ میں جو کیمیکل ملا کھلا دودھ فروخت کیا جارہا ہے وہ انتہائی مضر صحت ہے، اس کے استعمال سے بچوں میں وٹامنز کی کمی ہوجاتی ہے، خصوصاً نوزائیدہ بچوں پر اس کے مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں
محکمہ صحت اور فوڈ اتھارٹی بھی ان گوالوں کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے، عوام کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی کو مؤثر کارروائی کرنا ہوگی۔
،شہریوں نے کہا کہ غیرمعیاری کھانے پینے کی اشیاء اسٹالز، ہوٹلوں اور ریڑھیوں پر سرعام فروخت کی جارہی ہیں اور برتن تک صاف پانی سے دھونے کی زحمت گوارہ نہیں کی جاتی، کھانے پینے کی اشیاء، مشروبات اور تازہ پھلوں کے جوس کی آڑ میں شہریوں اور مسافروں میں بیماریاں بانٹی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نے بھی غیر معیاری اشیاء خوردونوش کی فروخت پرخاموشی اختیار کی ہوئی ہے جبکہ گندے برتنوں میں کھانا کھانے اور جوسز پینے سے شہری اور مسافر مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔
شہریوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیمیکل ملے کھلے دودھ کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف فی الفور سخت کارروائی کریں اور انتظامیہ کو ہدایات دیں کہ موت کے سوداگروں کے خلاف سخت کارروائی کرکے اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
خالص اور ملاوٹ شدہ دودھ کی پہچان کا طریقہ
بازار یا کسی گوالے سے خریدے ہوئے دودھ کا معیار چیک کرنے اور اسے دیر تک محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ فوری طور پر دودھ کو گرم کر لیں۔ دودھ گرم کرنے کے بعد اس پر جمنے والی ملائی سے اس کے خالص پن کا بڑی آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اگر باقی رہ جانے والا ملائی میں تیل محسوس ہو تو یہ جان لیں کہ دودھ خالص ہے، اگر یہ خشک محسوس ہو تو دودھ میں ملاوٹ کی گئی ہے۔
سیالکوٹ : ٹیچنگ اسپتال میں ڈاکٹروں نے آپریشن کے دوران تولیہ مریض کے پیٹ میں ہی چھوڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کا معاملہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں واقع ٹیچنگ اسپتال میں پیش آیا، جہاں ڈاکٹروں نے سات ماہ قبل ایک شخص کا آپریشن کیا تھا، جس کے کچھ روز بعد پیٹ میں درد شروع ہوگیا۔
مریض کا کہنا تاھ کہ درد ہونےئ پر سی ٹی اسکین کرایا تو تولیہ کا ٹکڑا سانے آیا، اب متعدد بار اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا تاہم کوئی داد رسی نہ ہوئی۔
مریض فیصل ٹھاکر نے کہا کہ 7 ماہ سے کھلے زخم کے ساتھ پھررہا ہوں، درد سے نیند نہیں آتی، مختلف لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرائے کچھ سامنے نہیں آیا، سی ٹی اسکین سے پتہ چلا کہ پیٹ میں تولیہ ہے۔
اسپتال کے ڈاکٹر ایم ایس ڈاکٹڑ جاوید منیر نے کہا کہ غفلت کا ذمہ دار اس وقت کا سرجن ہوگا جس نے آپریشن کیا، ابھی تک ایسے کسی مریض نے ہم سے رابطہ نہیں کیا جبکہ مریض کے رابطہ کرنے پر مکمل انکوائری کرائی جائے گی۔
اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ میں کرونا وائرس مریضوں کے لیے 125 ہائی فلو آکسیجن بیڈز اور 3 کروڑ روپے سے جدید ٹیسٹنگ لیب قائم کردی گئی ہے، تمام انتظامات حکومتی فنڈز کے بغیر تاجر برادری کے تعاون سے کیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومتی تعاون کے بغیر مثالی اقدامات کر رہے ہیں۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں اپنی مدد آپ کے تحت جدید ترین سہولیات حاصل کرلی ہیں، کرونا وائرس مریضوں کے لیے شہر میں 125 ہائی فلو آکسیجن بیڈز کا انتظام کر لیا گیا، 75 آکسیجن بیڈز فوری طور پر اسپتالوں میں دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 3 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ترین ٹیسٹنگ لیب بھی قائم کردی گئی ہے، تمام انتظامات حکومتی فنڈز کے بغیر تاجر برادری کے تعاون سے کیے، کرونا سے صحتیاب ڈاکٹر محمد احمد نے خود آکسیجن وارڈ کا افتتاح کیا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ مخیر حضرات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی وجہ سے یہ ممکن ہوا، آئندہ چند دن میں 75 آکسیجن بیڈز مزید حاصل کرلیں گے۔
عثمان ڈار نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو مل کر عوامی خدمت کی بھی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کا منتخب نمائندہ عوام کو کرونا وائرس سے لڑتا چھوڑ کر خود فرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف عوامی خدمت کی بجائے کرپٹ لیڈر کے دفاع میں مصروف ہیں، یہ وقت سیالکوٹ کے عوام کی خدمت کرنے کا تھا۔ کرپٹ لیڈر کے دفاع سے زیادہ عوام کی خدمت اہم ہے۔ سیاست بعد میں کر لیں گے مشکل وقت میں عوام کا ساتھ دیں۔
سیالکوٹ : پنجاب کے بڑے شہر سیالکوٹ میں بغیر اطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف ہوا ہے، مرنے والے افراد بیشتر چار پانچ روز بیمار رہے، اہل خانہ نے خاموشی سے تدفین کردی۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں بغیر اطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف ہوا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کے مطابق گیارہ مئی سے نو جون کے درمیان ایک سو انچاس افراد کا انتقال ہوا، مرنے والوں میں بیشتر چار پانچ روز بیمار رہے، انتقال ہونے پر اہل خانہ نے خاموشی سے تدفین کردی۔
تاہم ذرائع کے مطابق متعدد میتوں میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوسکی، اس حوالے سے ایک فلاحی تنظیم کا کہنا ہے کہ گیارہ مئی سے نو جون تک ایک سو انچاس افراد کی موت کی اطلاع ملی۔
موت کا شکار ہونے والے زیادہ ترافراد چار یا پانچ دن بیمارہونے کے بعد گھر میں ہی انتقال کرگئے، بعض افراد کی میتیں فلاحی تنظیم کے رضا کاروں نے گھرسے اٹھا کر دفنائیں، لواحقین نے آخری دیدار تک نہ کیا۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ نے واقعے کی تصدیق کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشتبہ میتیں لاوارث نہ چھوڑی جائیں، احتیاطی تدابیر کے ساتھ تدفین کی ذمہ داری لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کے غسل اور تدفین کے سلسلے میں اہم ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت جاں بحق افراد کی نماز جنازہ مساجد اور جنازہ گاہ میں ہوگی، جب کہ ان کی تدفین بھی عام قبرستان میں کی جائے گی۔
محکمہ صحت نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ کرونا سے جاں بحق مریض کے غسل اور تدفین کے دروان احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں، غسل کے بعد کرونا وائرس دیگر افراد میں منتقل نہیں ہو سکتا، تاہم غسل اور تدفین کے مراحل کو 6 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
سیالکوٹ: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کے دوران صنعتکاروں کے وفد نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے حکومتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے صنعتکاروں کے وفد کی ملاقات ہوئی، صنعتکاروں کی جانب سے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی۔
وفد کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے حکومتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
وفد نے وزیر اعلیٰ کو شعبے کے مسائل سے بھی آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے صنعتکاروں کے مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بعض صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دی ہے، صنعتوں کے لیے ایس او پیز پر عملدر آمد کی پابندی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال بہتر ہونے پر مزید صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دیں گے، صنعتکاروں کی مشکلات کا ادراک ہے۔
سیالکوٹ آمد پر اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے فیلڈ اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا بھی جائزہ لیا اور مختصر وقت میں فیلڈ اسپتال قائم کرنے پر انتظامیہ کی تعریف بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مالی امداد کی تقسیم کے پروگرام کی خود نگرانی کر رہا ہوں، ٹائیگر فورس کے اراکین متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے دن رات ایک کر دیں۔
سیالکوٹ: پنجاب کے شہر سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال میں انوکھی شادی منعقد ہوئی جس میں باراتیوں پر موبائل فونز اور گھڑیاں نچھاور کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کے علاقے سمبڑیال کے نواحی گاؤں میں باراتیوں کا جوش دیکھ کر سسرالیوں نے بھی دلہے اور فیملی کو 2 عمرہ ٹکٹ، 7 لاکھ روپے نقدی سلامی میں دے دی، انوکھی شادی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
دلہے اور فیملی کو جہیز میں 6 موٹرسائیکلیں، 2 اونٹ، 2 گائے، 2 بھینسیں اور 2 بھیڑیں بھی دی گئیں۔
لڑکی والوں کی جانب سے دلہے کی فیملی کو 2 بکریاں، دو بطخیں، دو مرغیاں، دو خرگوش، اور کتوں کا جوڑا بھی دیا گیا۔
سسرالیوں نے جہیز میں باراتیوں کو مختلف قسم کی سلامیاں بھی تحفے میں دی گئیں، باراتیوں کو جائے نماز، قرآن پاک اور 350 جوڑے بھی دئیے گئے۔
واضح رہے کہ ڈسکہ کے گاؤں مرہانہ کا دولہا سلیم سمبڑیال کے گاؤں جیٹھیکے بارا ت لے کر پہنچا تھا، دولہا محمد سلیم بھی سسرالیوں کی طرف سے دئیے لاتعداد تحائف پر خوش دکھائی دیا۔
دلہے کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں، ہم کسان لوگ ہیں، تحفے میں دئیے گئے جانوروں کا خوب خیال رکھیں گے، سسرالیوں کی جانب سے دی جانے والی عزت کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
سیالکوٹ: معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے سب سے بڑے پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے، 12 فروری کو سیالکوٹ میں گوجرانوالہ کے کامیاب نوجوان تشریف لائیں گے۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ سے 22 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں، گوجرانوالہ ڈویژن سے 77 ہزار سے زائد درخواستوں پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث جو بھی ہوا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، کمیٹی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی۔ کمیٹی کی ایک رپورٹ آچکی، دوسری بھی آنے والی ہے۔ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو ساڑھے 6 کروڑ جرمانے کیے ہیں۔
عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ 2 ہزار کے قریب مزید یوٹیلٹی اسٹورز یو سی کی سطح پر بنائیں گے، مہنگائی کا علم ہے، کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ عوام کو بھی کرپٹ عناصر کی نشاندہی کرنا ہوگی۔ بجلی چوری اور ذخیرہ اندوزی کرنے والے افراد کی نشاندہی کریں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی اس کا نشانہ بنا۔ اسحٰق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ بنانا اچھا اقدام ہے۔ اسحٰق ڈار آئیں اور مقدمات کا سامنا کریں۔