Tag: Sibtain Khan

  • ’جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے‘

    لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ جنوری کا مہینہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اہم ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اسمبلیاں توڑ دیں، ہم نئے انتخابات کی طرف جاناہ چاہ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا موقف یہی ہے کہ اسمبلیاں توڑی جائیں، پرویز الٰہی کے پاس پورے ممبرز ہیں۔

    سبطین خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکٹھے بیٹھنے کی تجویز دی تھی، ہم بھاگ نہیں رہے ہیں رضامندی سے عدالت کو بیان حلفی دیا۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید کہا کہ ہم 18 گھنٹوں میں کیسے ممبرز کو اکٹھا کرسکتے تھے، ن لیگ سے کہتا ہوں تحریک اعتماد لے آئے لیکن وہ نہیں لائیں گے۔

  • تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان جیل سے رہا، تحریری فیصلہ جاری

    تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان جیل سے رہا، تحریری فیصلہ جاری

    لاہور: ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سبطین خان کے ضمانت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت سے ان کی رہائی کے لیے روبکار جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم نے 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ جس کے پاس کوئی راستہ نہ ہو اسکے پاس آرٹیکل 199 کے ذریعے دادرسی کا راستہ بچتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 50،50لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کے بعد سبطین خان کے روبکار جاری کیےگئے اورا نہیں رہاکردیاگیا۔ اس موقع پر کارکنوں نےبھرپوراستقبال کیا۔

    رہائی کے بعد سبطین خان کا کہنا تھا کہ مجھے جس کیس میں جیل بھیجا گیا وہ میرے دور کاتھاہی نہیں،ڈیڈ ہارس کی مانند کیس تھا مگر اللہ پر توکل کیا اور انصاف ملا۔

    فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ  ہائی کورٹ اپنے اختیارات انصاف کی فراہمی کیلئے استعمال کرتا ہے، کسی قانون کی منشا کو متاثر کرنے کے لئے نہیں۔ ہائی کورٹ اختیار کا استعمال انصاف کی فراہمی اور نیب آرڈیننس کے ناجائز استعمال کو روکنے کیلئے کرتی ہے۔

    فیصلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ  ملزم کو صرف سزا دینے کے لیے اسے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت کے پاس ملک تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے۔

     نیب کے ایسے ملزمان جن کے کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہو انہیں بنیادی حقوق کی فراہمی سے نہیں روکا جا سکتا۔ جب نیب کسی ملزم کو بنیادی حقوق کی فراہمی سے انکار کرے تو اسے ہائی کورٹ کی صورت میں روشنی کی کرن نظر آتی ہے۔

    شہریوں کو بنیادی حقوق نہ دینے سے عدالتوں پر اعتماد کم ہوتا ہے۔ ہم نے آئین کے تحت لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔ آئین کے تحت تمام شہریوں کی آزادی کا خیال رکھا جائے اور ان کے ساتھ عزت کے ساتھ پیش آیا جائے۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • کرپشن الزامات : صوبائی وزیر سبطین خان مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    کرپشن الزامات : صوبائی وزیر سبطین خان مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے

    لاہور : لاہور کی احتساب عدالت نے چنیوٹ میں معدنیات کےغیرقانونی ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار صوبائی وزیر سبطین خان کو مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر جنگلات سبطین خان کو سخت سکیورٹی میں احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کے پاس پیش کیا گیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے چنیوٹ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکے کی فراہمی کے لئے قوانین کو نظرانداز کیا، ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا جسے کان کنی کا تجربہ نہیں تھا۔

    سبطین خان کے وکیل نے کہا نیب اس معاملے پر پہلے ہی انکوائری کرکے داخل دفتر کرچکا ہے، جوائنٹ ونچر کی منظوری وزیراعلی نے دی، نیب کی پہلی انکوائری رپورٹ میں واضع ہے قومی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، سبطین خان پر کرپشن کے کوئی الزامات نہیں، نیب کو تمام ریکارڈ فراہم کردیا گیا ہے مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

    عدالت نے سبطین خان کو مزید آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالےکر دیا ،عدالت نےملزم کو شریک ملزموں کے ہمراہ 3 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    بعد ازاں وزیرجنگلات پنجاب سبطین خان کواحتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے سبطین خان کو 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا ، نیب نے تفتیش کیلئے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    خیال رہے سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔