Tag: Sikh

  • سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    سکھ کمیونٹی نے کرتاپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا

    لاہور(28 اگست 2025): سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی نے کرتارپور پر بھارت کے پانی چھوڑنے کو آبی جارحیت قرار دیدیا ہے۔

    سکھوں کی تنظیم شرومنی اکالی دل امرتسر کے رہنما کلویندر سنگھ چیمہ نے بھارت کی آبی جارحیت پر کڑی تنقید کی ہے انہوں ے اپنے ویڈیو پیغام میں سندور آپریشن کو مکمل ناکام قرار دیا۔

    کلویندر سنگھ چیمہ نے کہا آپریشن سندور میں بھارت نے ثابت کیا کہ وہ سکھوں کا دشمن ہے، بھارتی فوج نے لاہور میں سکھوں کے مقدس مقام پر حملہ کیا، پاکستان آرمی کا شکریہ جس نے اس حملے کو مکمل ناکام بنایا۔

    کلویندر سنگھ نے کہا کہ اس کے بعد بھارتی پنجاب میں سکھوں کے گردواروں پر حملے کئے اور الزام پاکستان پر لگایا، ضروری نہیں حملے بموں اور گولیوں سے ہی کئے جائیں اب بھارت آبی جارحیت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج گوروناننک کرتارپور میں بھارت نے آبی جارحیت کرکے بے حرمتی کی، بھارتی آبی جارحیت کے باعث گوردوارے کے کمرے میں پانچ پانچ فٹ پانی جمع ہو گیا،

    کلویندر سنگھ کا کہنا تھا کہ 1984ء میں بھارتی آرمی نے دربار صاحب میں ٹینکوں اور توپوں سے حملہ کیا تھا، 1971ء میں بھی کرتاپور میں ہی بھارتی فوج نے بم گرائے، ننکانہ صاحب ڈرون سے بھارت نے حملہ کیا، اب پانی کے ساتھ سکھوں کے گوردوارے پر حملہ کیا گیا۔

    سکھ کمیونٹی کا کہنا تھا کہ بھارت کو معلوم تھا کہ اس طرف سکھوں کا گوردوارہ ہے جان بوجھ کر پانی چھوڑا گیا، ہم بھارتی نہیں ہیں، نہ ہی یہ ہمارا دیس ہے، یہ ہم پر حملہ آور ہیں، اب ضروری ہو چکا ہے کہ ہم خالصتان کی آزادی کیلئے کوششیں کریں۔

  • ‏پہلگام واقعے پر سوالات اٹھانے والے 18 سکھ فوجی گرفتار

    ‏پہلگام واقعے پر سوالات اٹھانے والے 18 سکھ فوجی گرفتار

    نئی دہلی: ‏پہلگام واقعے پر سوالات اٹھانے والے 18 سکھ فوجیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مبینہ طور پر 18 سکھ فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے، جنھیں اب خلاف ورزی کے الزام میں ممکنہ کورٹ مارشل کا سامنا ہے۔

    مودی حکومت نے گرفتار سکھ فوجیوں کے کورٹ مارشل کا فیصلہ کیا ہے، بھارتی ٹی وی چینل ری پبلک نے مزید بتایا کہ سکھ فوجیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے آپریشن میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔

    سکھ فوجیوں نے پہلگام واقعے پر مودی سرکار کے بیانیے پر سوالیہ نشان لگانے والی پوسٹیں بھی کیں، سکھ فوجیوں نے اپنی پوسٹوں میں لکھا کہ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن تھا، جس کا مقصد پاکستان کو ہدف بنانا تھا۔


    بھارت: پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کرنے کا الزام، ڈاکٹر کیخلاف مقدمہ درج


    اس سے قبل بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے شہر دہرادون میں پہلگام واقعے کی خوشی میں مٹھائی تقیسم کرنے کا الزام لگا کر ایک ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا تھا، 27 سالہ جونیئر ڈاکٹر پر الزام تھا کہ اس نے 22 اپریل کو پہلگام واقعہ ہونے کے اگلے دن 23 اپریل کو اسپتال میں مٹھائی تقسیم کی۔


    Pahalgam Attack and Aftermath


    بھارتی ریاست آسام میں بھی پولیس نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر تبصرہ کرنے کے جرم میں مسلمان رکن اسمبلی امین الاسلام کو دو بار گرفتار کر لیا تھا، امین الاسلام کا تعلق آسام کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ سے ہے اور وہ ڈھنگ حلقے سے تین بار رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔ 25 اپریل 2025 کو امین الاسلام کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر مودی سرکار کو آئینہ دکھانے پر گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں انھیں ضمانت پر رہائی مل گئی تھی۔

    یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے قریب بیسارن گھاس کے میدان میں ایک دہشت گرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک اور 20 سے لوگ زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حملہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد خطے میں ہونے والے سب سے مہلک حملوں میں سے ایک ہے، جس میں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • مودی سرکاری کی سکھ دشمنی کا اصل چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا

    مودی سرکاری کی سکھ دشمنی کا اصل چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا

    سکھ کمیونٹی کے خلاف مودی کی گھناؤنی سازش، امریکا سے واپس بھجوائے جانے والے غیر قانونی بھارتی شہریوں کو امرتسر میں اتارنے کی حقیقت آشکار ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی سکھ دشمنی کا اصل چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا، جب امریکا سے جلاوطن بھارتیوں کے طیاروں کو بلاوجہ امرتسر میں اتار کر سکھوں کی عزت کو پامال کیا گیا۔

    مودی سرکار نے امریکا سے واپس بھجوائے جانے والے غیرقانونی بھارتیوں کے بحران کو ایک سکھ بحران میں تبدیل کر دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کے تحت اب تک بھارت کے 332 شہریوں کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔

    ڈی پورٹیشن امریکی حکام کی غیر قانونی امیگریشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا حصہ ہے، جس کے نتیجے میں 5 فروری 2025 کے بعد سے تین پروازیں بھارت پہنچ چکی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ڈی پورٹ کئے جانے والے افراد کو ہتھکڑیاں اور زنجیریں لگائی گئیں، جبکہ سکھوں کی پگڑیاں بھی پرواز کے دوران اُتار لی گئیں۔

    مودی حکومت نے سکھوں کے مقدس شہر امرتسر میں جلاوطن بھارتیوں کو اتار کر سکھوں کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کی، جس پر پنجاب اور سکھ کمیونٹی میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔

    سکھ رہنماوں کا کہنا ہے کہ یہ دراصل سکھ کمیونٹی کے خلاف مودی کا بڑا سازشی منصوبہ ہے جس کا مقصد ان کے خلاف عالمی سطح پر نفرت اور بدگمانی پیدا کرنا ہے۔

    سکھ رہنماوں نے کہا کہ مودی سرکار ایسے اوچھے ہتکھنڈے استعمال کر کے سکھوں کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیاں کر رہی اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، سکھ کمیونٹی نے مودی سرکار کی شرمناک سازشوں کو اپنے خلاف واضح سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔

    بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان نے بھی ڈی پورٹ کیے گئے افراد کے طیاروں کو پنجاب میں اتارنے پر مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان شیرومنی گردوارہ پر بندھک کمیٹی (ایس جی پی سی)کے رہنماوں نے بھی امریکی حکام اور مودی سرکار کے اقدام کی مذمت کی ہے۔

  • سکھ فارجسٹس کا امریکا میں ریفرنڈم کا آغاز کرنے کا اعلان

    سکھ فارجسٹس کا امریکا میں ریفرنڈم کا آغاز کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: سکھ فارجسٹس نے بھارت سے علیحدگی کا مطالبہ کر دیا، امریکا میں 23 مارچ سے ریفرنڈم کا آغاز کرنے کا اعلان بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فارجسٹس تنظیم نے امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کا اعلان کردیا، سکھ فارجسٹس نے امریکا میں 23 مارچ سے ریفرنڈم کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت خالصتان تحریک کے رہنماؤں کے قتل کی منصوبہ بندی کررہا ہے، مودی حکومت امریکا اور کینیڈا میں سکھ رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتی ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں اس سے پہلے ہردیپ سنگھ نجار کو قتل کیا گیا، مجھے امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، ٹرمپ انتظامیہ سے درخواست ہے کہ بھارتی حکام سے فوری رابطہ کریں

  • سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیو، کینیڈین پولیس متحرک

    سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیو، کینیڈین پولیس متحرک

    اوٹاوا: سکھوں کو مخصوص تاریخ سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کرنے کی انتباہی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد کینیڈین پولیس متحرک ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں مقیم بھارت میں سکھوں کے لیے الگ ریاست بنانے کی جدوجہد کرنے والے رہنما گرپتوانت سنگھ پنوں کی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں وہ سکھ برادری کو خبردار کر رہے ہیں کہ نومبر کی 19 تاریخ سے ایئر انڈیا میں سفر نہ کریں آپ لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

    کینیڈا کے وزیر برائے ہوا بازی نے کہا ہے کہ وفاقی پولیس اُن وائرل ویڈیوز کی تحقیقات کر رہی ہے جن میں خبردار کیا گیا ہے کہ 19 نومبر سے ایئر انڈیا سے سفر نہ کیا جائے۔

    خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ہوا بازی پابلو روڈریگوئز نے کہا کہ ہم ہر خطرے کو نہایت سنجیدگی سے لیتے ہیں اور خاص طور پر اگر وہ ایئر لائنز کے حوالے سے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

    بعد ازاں سکھ رہنما نے کینیڈین میڈیا کو بتایا کہ یہ کوئی انتباہ نہیں بلکہ انھوں نے انڈین کاروبار کے بائیکاٹ کے لیے کہا ہے۔

  • مودی کا خطاب، کانگریس میں گجرات فسادات پر بی بی سی کی تاریخی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی

    مودی کا خطاب، کانگریس میں گجرات فسادات پر بی بی سی کی تاریخی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا گھناؤنا چہرہ امریکی ارکان کانگریس کو دکھانے کے لیے سکھ کمیونٹی متحرک ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس کے مرکزی رہنما گرپت ونت سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں مودی کے خطاب والے روز کانگریس میں گجرات فسادات پر بی بی سی کی تاریخی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہردیپ سنگھ نیجار کو کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے سٹی میں ایک گردوارے میں فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

    خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں قتل کردیا گیا

    سرے سٹی میں پنجابی کمیونٹی کی اکثریت ہے، ہردیپ سنگھ سکھوں کی علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس کے سرگرم کارکن تھے اور خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم میں انھوں نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

    بھارتی حکومت نے کینیڈین حکام سے ہردیپ سنگھ کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

  • ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی

    ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی

    اسلام آباد: بھارت میں آزاد خالصتان کے قیام کی تحریک زور پکڑ گئی ہے، ہندو نواز اقدامات کے سبب بھارتی سکھوں میں بے چینی بڑھنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے ہندوستان میں انتہا پسند نظریات سے سِکھ بھی تنگ آ چکے ہیں، سکھوں میں بڑھتی بے چینی کے ساتھ ساتھ بھارت میں ہندو سکھ فسادات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    رواں سال خالصتان کے حامیوں کے 23 ممالک میں 35 سے زائد مظاہرے ہو چکے ہیں، کئی ممالک میں بھارتی سفارت خانوں کے سامنے سکھ مظاہرین کی جانب سے احتجاج کیے گئے۔

    19 مارچ 2023 کو آسٹریلیا کے شہر برسبین میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کیا گیا تھا، جس میں 60 ہزار سے زائد سِکھوں نے خالصتان کے قیام کا مطالبہ کیا، اس دوران سکھوں نے انڈین ہائی کمیشن لندن پر خالصتان کا پرچم بھی لہرایا۔

    راجوڑی میں فوجی ٹرک میں لگنے والی آگ کی ہزیمت مٹانے کی خاطر جعلی آپریشن کی تیاری

    27 مارچ 2023 کو امریکی عدالت (نیویارک کی فیڈرل کورٹ) نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان اور گورنر بنواری لال پروہت کو سکھوں کے خلاف مظالم پر سمن جاری کیے تھے۔

    واضح رہے کہ سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد بھارت میں حالات مزید کشیدہ ہو چکے ہیں۔

  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز

    مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز

    ننکانہ صاحب: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات کا آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کے مذہبی تہوار برسی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی تقریبات کا آغاز آج سے ہوگا، ڈی پی او منصور امان کی ہدایت پر 3 روزہ تقریبات کا سیکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق 1500 پولیس افسران و جوان تقریبات کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی انجام دیں گے، اس سلسلے میں ڈی پی او آفس ننکانہ میں ایمرجنسی کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے گوردواروں اور شہر کی مانیٹرنگ کی جائے گی، ٹریفک کی بحالی اور شہریوں کی سہولت کے لیے متبادل ٹریفک پلان بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے سلسلے میں پاکستان نے 495 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں، برسی تقریبات 21 جون سے 30 جون تک جاری رہیں گی۔

    سکھ یاتری پنجہ صاحب، ننکانہ صاحب اور کرتارپور کا وزٹ کریں گے، اور تیس جون کو تمام سکھ یاتری واپس چلے جائیں گے۔ روایتی طور پر ٹرین سے ننکانہ ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر سکھ یاتریوں کا ضلعی انتظامیہ کے افسران استقبال کیا کرتے ہیں، اور پھر انھیں خصوصی بسوں کے ذریعے گوردوارہ جنم استھان پہنچایا جاتا ہے۔

  • خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بسنے والی اقلیتی برادری کے لیے ایک اچھی خبر ہے کہ صوبائی حکومت ان تمام مذاہب کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری سطح پر منائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ صوبے میں بسنے والی اقلیتی برادری جن میں عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش قبیلہ شامل ہیں، کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری خرچ پر حکومت منائے گی۔

    دنیا کے منفرد کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے معاون خصوصی وزیر زادہ اس سلسلے میں ایک نجی کمپنی کے ساتھ 300 ملین روپے کا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، معاہدے پر صوبائی حکومت کی جانب سے سیکریٹری محکمہ اوقاف نے دستخط کیے۔

    اقلیتی برادریوں کے جن تہواروں کو حکومتی سطح پر منایا جائے گا، ان میں سکھ مت کے پرکاش اتسو (دیگر آٹھ گروؤں کے یوم پیدائش)، گروگڑی دیوس، جیوتی جوت دیوس (دوسرے سکھ گروؤں کی برسی) شامل ہوں گے۔

    اسی طرح ہندو کمیونٹی کے لیے دیوالی، ہولی اور نوراتری یا دیگر تہوار شامل کیے جائیں گے، عیسائی برادری کے تہوار ایسٹر اور کرسمس جب کہ کیلاش برادری کے تہوار چلم جوش، اوچاو میلہ اور چوموس یا چترموس شامل ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کے ساتھ 3 سو ملین کا جو معاہدہ ہوا ہے اس میں مذہبی تہواروں کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے کانفرنسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کے مطابق خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے اقلیتی نوجوانوں کے لیے یوتھ ایکسپوزر پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت اقلیتی نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو نکھارا جائے گا اور انھیں ملک بھر کے دورے کروائے جائیں گے۔

    وزیر زادہ نے ہندوستان میں اقلیتی برادری کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور بی جے پی ترجمان کی حالیہ گستاخی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہی نہیں چاہیے۔ انھوں نے حکومت سے ہندوستانی سفیر کو واپس بجھوانے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • پنجاب میں سکھوں کی 3 سو سال پرانی مقدس کتاب نے لوگوں کو حیران کر دیا

    پنجاب میں سکھوں کی 3 سو سال پرانی مقدس کتاب نے لوگوں کو حیران کر دیا

    لاہور: بہتر برس بعد پاکستان کے شہر لاہور میں سکھ مذہب سے متعلق تاریخی اہمیت کی حامل کتابوں کو نمائش کے لیے پیش کیا گیا جہاں سکھوں کی 3 سو سال پرانی مقدس کتاب نے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں لاہور میں اِن نادر ونایاب کتابوں کی نمائش ہوئی، یہ نمائش پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار منعقد کی گئی۔

    اپنی نوعیت کی اس منفرد کتابی نمائش کا اہتمام پنجاب پبلک لائبریری نے کیا، جب کہ اس نمائش کا افتتاح کینیڈا سے آئی ہوئی ممتاز سکھ لکھاری گرمیت کور نے کیا۔

     

    پنجاب پبلک لائبریری کے سربراہ کے مطابق اس کتب خانے میں سکھ مذہب سے متعلق سیکڑوں کتابیں موجود ہیں لیکن نمائش کا حصہ صرف ان کتابوں کو بنایا گیا ہے جو تاریخی اہمیت کی حامل ہیں۔ سکھوں کی مقدس کتاب گرنتھ صاحب کا ہاتھ سے تحریر کردہ تین سو سال پرانا نسخہ بھی اس نمائش کا حصہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ‘وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف نے سکھوں کے دل جیت لئے’

    جن تاریخی کتابوں کو اس نمائش کا حصہ بنایا گیا ہے ان میں سری گورو گوبند سنگھ مہاراج نظم کی سوانح عمری، تذکرہ بابا گورو نانک، پوتہی جپ، سکھوں کی تاریخ، سکھ مذہب اور اسلام سمیت دیگر کئی نایاب کتب شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرونانک کا جبہ دریافت ہوا ہے، یہ جبہ شاہی قلعے میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کے کمرے سے ملا، ڈائریکٹر فقیر خانہ میوزیم کا کہنا تھا کہ سکھوں کے دیگر گروؤں کے زیر استعمال اشیا بھی دریافت ہوئی ہیں، یہ جبہ مزید تحقیقات کے لیے قومی اداروں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹر فقیر سیف الدین نے کہا کہ گرونانک کا جبہ رنجیت سنگھ کو کرتارپور کے بزرگ نے پیش کیا تھا، رنجیت سنگھ کے لاہور قلعہ میں زیر استعمال کمرے سے نوادرات بھی دریافت ہوئے، گرونانک کا جبہ جلد سکھ برادری کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔