Tag: Sikh Leader

  • ‘مودی کوحکومت کودینا بندر کو ماچس دینے کے مترادف ہے’

    ‘مودی کوحکومت کودینا بندر کو ماچس دینے کے مترادف ہے’

    نئی دہلی : بھارتی پنجاب اسمبلی کے رکن مہندر پال سنگھ کا  کہنا ہے کہ مودی بھارت کوبدنام کرنےآیا ہے اسےکبھی شرم نہیں آئے گی، مودی کوحکومت کودینا بندرکو ماچس دینےکےمترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب اسمبلی کے رکن مہندر پال سنگھ نے یو این چیف کے دورہ کرتارپور کے حوالے سے کہا اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل اپنی خواہش پر کرتارپورآئے اور کرتارپور میں سیکرٹری جنرل نے اکیلے تصویر بھی بنوائی۔

    ،سکھ رہنما نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی بھارت کوبدنام کرنےآیا ہے اسےکبھی شرم نہیں آئے گی، مودی کوحکومت کودینا بندرکو ماچس دینےکےمترادف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نےکرتاپورکیلئےویزاپالیسی بہت سخت رکھی ہے۔

    یاد رہے بھارتی پنجاب اسمبلی کے رکن مہندر پال سنگھ نے کہا تھا کہ مودی کے پاس دکھانے کو کچھ اچھا نہیں اس لیے پاکستان کو بدنام کرکے خود کو اچھا ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : خوشی ہےکرتار پور راہداری دیکھنے کا اعزاز حاصل ہوا، سیکرٹری جنرل

    خیال رہے گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے  کرتارپور  کا دورہ کیا ، جہاں لنگر خانے میں کھانا کھایا اور لائبریری بھی دیکھی۔

    اس موقع پر سیکریٹری جنرل کو بندھک کمیٹی نے چادر پہنائی اورتحائف دیے۔

    بعد ازاں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے اپنے پیغام میں کہا تھا  کہ پاکستان میں حال ہی میں افتتاح کردہ کرتار پور راہداری کا دورہ اعزاز ہے،  کرتارپور راہداری، امید کی راہداری ہے،  یہ سکھوں کے دو اہم مذہبی مقامات ملاتی ہے، راہداری بلاشبہ بین المذاہب ہم آہنگی کی کلیدی علامت ہے۔

  • پاکستان مدد کرے تو خالصتان بناسکتے ہیں، سکھ رہنما امرجیت سنگھ

    پاکستان مدد کرے تو خالصتان بناسکتے ہیں، سکھ رہنما امرجیت سنگھ

    کراچی: بھارت میں سکھوں کی علیحدگی پسند تنظیم خالصتان تحریک کے رہنما امر جیت سنگھ نے کہا ہے کہ بارہ برس کے دوران بھارت میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد سکھوں کو قتل کردیا گیا، آر ایس ایس دنیا کی سب سے دہشت گرد تنظیم ہے، کشمیر میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے ظلم جاری ہے، پاکستان مدد کرے تو خالصتان ریاست بنا سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے بھارت میں موجود خالصتان تحریک کے رہنما امرجیت سنگھ نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کے حامیوں نے پاکستان کو آج تک تسلیم نہیں کیا، پاکستان اور بھارت کے درمیان ریاس خالصتان قائم ہونی چاہیے جس کے قیام کے لیے پاکستان ہماری مدد کرے، پاکستان اور خالصتان کا مستقبل ایک ہے ،پاکستانی پالیسی میکرز جائزہ لیں کہ خالصتان تحریک کی کس طرح مدد کی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ جلیاں والا باغ میں 400 سکھوں کو قتل اور 900 کو زخمی کیا گیا جب کہ 1984ء میں اس سانحے سے بھی بڑی کارروائی کی گئی، جمہوریت کے نام پر کئی جلیاں والا باغ جیسے مظاہرے ہوئے گویا نازیوں کا جو طریقہ کار تھا وہ آج بھی بھارت میں رائج ہے۔

    امر جیت سنگھ کا کہنا تھا کہ سکھوں کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھاکہ بھارتی ریاست اتر پردیشن میں ایسا خطہ آپ دیا جائے گاجہاں آپ نمو پاسکیں لیکن وہ وعدہ آج تک وفا نہ ہوا، خالصتان پرامن تحریک تھی لیکن 84ء تا96 بارہ برس کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زائد سکھوں کو قتل کیا گیا، سکھوں کی ایک نسل ختم کردی گئی اور دوسری کو نشے کی راہ پر لگادیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ناگاہ پور اور منی لینڈ سمیت اس وقت 10 سے زائد ریاستوں میں آزادی کی تحاریک جاری ہیں، دلت اور قبائلیوں کے ساتھ بدترین سلوک ہوتا ہے،طلبہ کی خودکشی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کا واقعہ سب کے سامنے ہے لیکن یہاں انسانی حقوق کی تنظیموں کی رسائی نہیں ہے، بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بہت سے واقعات ریکارڈ پر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے ظلم و ستم جاری ہے، بھارت کشمیر کی صورتحال کوکنٹرول نہیں کر پارہا، آر ایس ایس دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم بن گئی ہے اور بھارت میں ہندو ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اڑی حملہ تو دور کی بات امریکا میں حملے کا الزام بھی بھارت پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔