Tag: Simpsons

  • کیا دی سمپسن نے لاس اینجلس میں جاری جنگل کی آگ کی پیش گوئی کی تھی؟ وائرل ویڈیو

    کیا دی سمپسن نے لاس اینجلس میں جاری جنگل کی آگ کی پیش گوئی کی تھی؟ وائرل ویڈیو

    لاس اینجلس: آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ’دی سمپسن‘ سیریز کے شائقین ویڈیو شیئر کر رہے ہیں کہ لاس اینجلس آگ کی پیشگوئی 20 سال پہلے ہی اس سیریز میں کی جا چکی تھی۔

    سوشل میڈیا صارفین اس دعوے پر حیران رہ گئے ہیں کہ لاس اینجلس میں لگی بھیانک آگ کی دی سمپسن پہلے ہی پیشگوئی کر چکا تھا۔

    سوشل میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس کو دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے یہ لاس اینجلس جیسی آگ ہے، وائرل ویڈیو میں دی سمپسنز کارٹون سیریز کے ایک پرانے ایپی سوڈ میں کیلیفورنیا میں جنگل کی آگ لگنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

    دی سپمسنز کارٹون کے اٹھارویں سیزن کی بارہویں قسط میں دکھایا گیا کہ اسپرنگ فیلڈ کے قصبے میں جنگل کی آگ پھیلی ہوئی ہے، جو لوگوں اور ان کے گھروں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

    مذکورہ قسط میں بارٹ نامی کردار ایک مذاق کرتا ہے، جس سے حادثاتی طور پر آگ لگ جاتی ہے، جو تیزی سے پھیل کر قابو سے باہر ہو جاتی ہے۔

    امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ تاحال بے قابو ہے، خبر رساں ایجنسی کے مطابق 6 روز میں 275 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ ہزاروں ایکڑ پر پھیلی خوفناک آتش زدگی کے سبب مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہو گئی ہے، درجنوں افراد زخمی ہیں، حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ متاثرہ علاقوں میں کئی افراد لاپتا ہیں، جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    آگ کے شعلوں نے 12 ہزار عمارتوں کو جلا کر راکھ بنا دیا ہے، آگ 36 ہزار سے زائد رقبے کو لپیٹ میں لے چکی ہے، اور اب شمالی جنوب کی طرف رخ کرنے لگی ہے، آتش زدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے طیاروں اور ہیلی کاپٹرز سے پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Tha Original (@cstarrrrr)


  • دی سمپسنز کی 2006 کی قسط کے مصنف کا ٹائٹن آبدوز کے حوالے سے دل دہلا دینے والا انکشاف

    دی سمپسنز کی 2006 کی قسط کے مصنف کا ٹائٹن آبدوز کے حوالے سے دل دہلا دینے والا انکشاف

    دنیا کی مشہور کارٹون سیریز دی سمپسنز کی 2006 کی قسط کے مصنف مائیک رِیز نے ٹائٹن آبدوز کے حوالے سے دل دہلا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ وہ خود بھی ٹائٹینک دیکھنے کے لیے اس آبدوز پر تین بار سفر کر چکے ہیں۔

    دی سمپسنز کی 2006 کی اُس ایپی سوڈ، جس میں آبدوز حادثے کی پیش گوئی کی تھی، کے مصنف نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے اپنی بیوی کے ساتھ تین بار ٹائٹن پر سفر کیا، نائیک ریز نے انکشاف کیا کہ پانی کے اندر سفر کے دوران آبدوز کو مواصلاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    سیزن 17 کی دسویں قسط ’ہومرز پریٹرنیٹی کُوٹ‘ میں مرکزی کردار ہومر سمپسن اور اس کے والد میسن فیئربینکس آبدوز پر پانی کے اندر سفر کرنے نکلے ہیں، واقعے کے دوران وہ خزانے سے بھرے ہوئے بحری جہاز کا ملبہ دریافت کرتے ہیں، بعد ازاں ہومر کی آبدوز ایک مرجان کی چٹان میں پھنس جاتی ہے، آبدوز میں آکسیجن کم ہو جاتا ہے، تاہم اس واقعے کا اختتام خوش گوار ہوتا ہے کیوں کہ وہ بچ جاتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر صارفین اس قسط کی تصاویر اور ویڈیو کلپس ٹویٹ کر رہے ہیں، بہت سے لوگ ہومر اور اس کے والد فیئربینکس اور پاکستانی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سالہ بیٹے سلیمان کے درمیان مماثلت دکھا رہے ہیں، جو اوشین گیٹ آبدوز پر سوار تھے لیکن انھیں نہ بچایا جا سکا۔

    دوسری طرف دی سمپسنز کی اس قسط کے حوالے سے رائٹر مائیک ریز نے بتایا کہ 2006 کی یہ قسط دراصل امریکی ایکشن تھرلر فلم کرمسن ٹائیڈ سے متاثر تھی، جس میں امریکی ایٹمی آبدوز کا واقعہ دکھایا گیا ہے۔

    کیا سمپسنز نے 2006 میں ٹائٹن آبدوز واقعے کی پیش گوئی کی تھی؟

  • سمپسنز نے کرونا وائرس کی پیشگوئی کی تھی؟ لکھاری کا بیان بھی آگیا

    سمپسنز نے کرونا وائرس کی پیشگوئی کی تھی؟ لکھاری کا بیان بھی آگیا

    معروف امریکی کارٹون سیریز دی سمپسنز کی امریکا میں قاتل مکھیوں کے پھیلاؤ کے بارے میں کی گئی پیشگوئی بھی سامنے آگئی، سیریز کے مصنف نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی کورونا وائرس کی پیش گوئیاں کردی ہیں۔

    مشہور ٹی وی کارٹون سیریز دی سمپسنز کو دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے لیکن حال ہی میں یہ کچھ متنازعہ اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی سیریز بن گئی جس میں دکھائے گئے مناظر اب حقیقت بن رہے ہیں۔

    دی سمپسنز کا ایک ویڈیو کلپ گزشتہ 2 ماہ سے وائرل ہے جس میں کرونا وائرس کی پیشگوئی کی گئی تھی تاہم اب یہ ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے کیونکہ اس کے ایک سین میں قاتل مکھیوں کا پھیلاؤ دکھایا گیا ہے۔

    اس سین میں دکھایا گیا ہے کہ امریکی شہر اسپرنگ فیلڈ کے شہری اوساکا فلو نامی ایک وائرس سے متاثر ہیں اور اس کا علاج تلاش کرنا چاہتے ہیں، اسی دوران وہ ایک ٹرک کو الٹ دیتے ہیں جس میں شہد کی مکھیوں کا چھتہ موجود ہوتا ہے۔

    چھتہ جس ڈبے میں ہے اس پر ‘قاتل مکھیاں’ لکھا ہے، ڈبے سے مکھیاں نکلتے کے ہوئے دیکھنے کے بعد وہاں موجود تمام افراد بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔

    ٹویٹر پر ایک صارف نے یہ ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سمپسنز نے سنہ 2020 کے بارے میں پیش گوئیاں کردی تھیں جس پر سیریز کے سابق مصنف بل اوکلے نے جواب دیا کہ ہاں میرا خیال ہے ہم نے واقعی پیش گوئی کردی تھی۔

    بل اوکلے نے سمپسنز کی سنہ 1993 کی وہ اقساط لکھی تھیں جس میں اسپرنگ فیلڈ کے شہریوں کو اوساکا فلو نامی وائرس کا سامنا ہوتا ہے۔

    اس قسط میں دکھایا گیا ہے کہ اسپرنگ فیلڈ کے شہری جاپان سے جوسرز منگواتے ہیں۔ جاپان میں جب یہ جوسرز پیک کیے جا رہے ہوتے ہیں تو فیکٹری کا ایک ورکر کہتا ہے، خدارا سپروائزر کو مت بتانا کہ مجھے فلو ہے، اس کے بعد وہ پیک ہونے والے ایک ڈبے میں کھانس دیتا ہے۔

    یہاں سے یہ وائرس امریکا پہنچتا ہے اور جب یہ ڈبہ کھلتا ہے تو اسپرنگ فیلڈ کے متعدد شہری بیمار ہوجاتے ہیں، ان اقساط میں کرونا وائرس کا نام بھی دکھایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی ہے اور ماہرین کے مطابق مذکورہ دیو قامت مکھیوں ہارنیٹ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔ یورپ میں بھی ان مکھیوں کے حملے کا خطرہ ہے۔

    ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ ہارنیٹ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کر سکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔