Tag: sindh and punjab

  • "سندھ اور پنجاب میں گندم کی قیمت ایک ہونی چاہیے”

    "سندھ اور پنجاب میں گندم کی قیمت ایک ہونی چاہیے”

    لاہور : فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما رانا عبدالباسط نے کہا ہے کہ سندھ میں گندم کا ریٹ زیادہ ہے پنجاب میں بھی اضافہ ہونا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ اگر دونوں صوبوں میں گندم کا ریٹ یکساں نہیں ہوگا تو بین الصوبائی اسمگلنگ کا خدشہ ہے۔

    راناعبدالباسط خان نے کہا کہ کسان وہی چیز بیچے گا جس کا اسے فائدہ ہوگا، اگر گندم کی ایک قیمت نہیں ہوگی تو آٹا پنجاب سے سندھ اور بلوچستان پہنچا دیا جائے گا۔

    پنجاب میں فلورملز مالکان کی ہڑتال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 20فیصد لوگوں نے ہڑتال کی ہے80فیصد نے نہیں کی، ہم پنجاب حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس ہڑتال کا حصہ نہیں۔

    رانا عبدالباسط نے کہا کہ اس وقت ہمارا مذاق اڑرہا ہے کہ آٹا نہیں مل رہا، حکومت ہمیں سبسڈی دیتی ہے، اگر ہڑتال کرنی تھی تو مناسب وقت پرکرتے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم فلور ملزایسوسی ایشن کا حصہ ہیں مگر ہمارا اپنا گروپ ہے، 200سے250فلور ملز اس وقت ہڑتال کا حصہ نہیں ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں آٹے کی کمی ہوگی وہاں ہم آٹا پہنچائیں گے، اس وقت جو معاملات چل رہے ہیں اس لیے ہم اس ہڑتال کا حصہ نہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن کا آج سے ہڑتال کا اعلان

    واضح رہے کہ سیکرٹری خوراک اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان تنازع پر فلور ملز نے آج سے غیر معینہ مدت تک پنجاب میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    فلور ملزایسوسی ایشن کے چیئرمین افتخار مٹو نے کہا کہ فلور ملز ایسوسی ایشن آج سے سرکاری گوداموں سے گندم نہیں اٹھائے گی، کل سے سستے سرکاری ریٹ والا آٹا بازار میں فراہم نہیں کرسکتے۔

     

  • نواب شاہ فائرنگ: لواحقین نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے دیا

    نواب شاہ فائرنگ: لواحقین نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے دیا

    نواب شاہ: صوبہ سندھ کے ضلع نواب شاہ میں زمینی تنازعے پر 6 افراد قتل کردئیے، بھنڈ برادری نے لاشیں رکھ کر قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نواب شاہ کے علاقے نواب ولی محمد کچے میں گذشتہ روز زرعی زمین کی ملکیت پر بھنڈ اور زرداری برادریوں کے درمیان فائرنگ میں ایس ایچ او سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    فائرنگ کے خلاف بھنڈ برداری نے شدید احتجاج کیا اور لاشوں کے ہمراہ قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے، مختلف قوم پرست پارٹیوں کے رہنماؤں سمیت بھنڈ برادری کے متعدد افراد دھرنے میں موجود ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔مظاہرین کا چودہ گھنٹے سے لاشوں کا ہمراہ دھرنا جاری ہے، مظاہرین نے سندھ کو پنجاب سےملانے والی قومی شاہراہ بلاک کررکھی ہے، قومی شاہراہ بند ہونے سےگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: زمینی تنازعہ: پولیس افسر سمیت 5 زندگیاں نگل گیا

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک زرداری برادری کے بااثر افراد کے خلاف مقدمہ درج اور گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی تب تک دھرنا جاری رہے گا،دھرنے کو ختم کرانے کیلئے پولیس نے مشاورت کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

  • پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا مشن : سندھ اور پنجاب میں  پولیو مہم کا آغاز

    پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا مشن : سندھ اور پنجاب میں پولیو مہم کا آغاز

    کراچی/ لاہور : سندھ اور پنجاب میں پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ، رواں سال سندھ اور پنجاب میں کوئی بچہ پولیو کا شکار نہیں ہوا، والدین سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بچوں کو پولیو کے قطرِے پلا کر مہم کا افتتاح کردیا ،
    ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کی جانب سے سندھ بھر میں 7 جون سے لے کر 13جون تک پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    اس مہم کے دوران سندھ کے 30 اضلاع میں 90 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، 90 لاکھ بچوں میں سے 20 لاکھ سے زائد بچے کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔

    ترجمان ای او سی سندھ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث مارچ2020 سے اگست دو ہزار بیس تک پولیو مہم نہیں چلائی جا سکیں، جس کی وجہ سے بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی۔

    اگست 2020 سے لے کر اب تک تقریبا ہر ڈیڑھ مہینے بعد پولیو مہم چلائی گئی ہے، جس کی وجہ سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے اور گٹر کے پانی میں بھی پولیو وائرس کی کمی ائی ہے، باقاعدگی سے پولیو مہم چلائی جائے اور والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں تو پولیو سے نجات پایا جا سکتا ہے

    2021 میں پاکستان میں ایک پولیو کیس رپورٹ کیا گیا ہے جس کا تعلق بلوچستان سے ہے ، والدین سے گزارش ہے کہ آگے بڑھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور گھر آنے والی ٹیموں سے تعاون کریں۔

    سال 2020 میں ملک بھر میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 147 تھی ، اسی طرح صرف سندھ میں 2020 میں 22 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ 2019 میں پولیو کیسز کی تعداد 30 تھی اور اس سال ابھی کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب پنجاب کے 20 اضلاع میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے ، پانچ روزہ مہم11 جون تک جاری رہے گی ، مہم کے انعقاد کے لئے 33 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    مہم کے حوالے سے پولیو ٹیموں کی تربیت کا مرحلہ مکمل کیا جا چکا ہے اور کورونا سے تحفظ کے لئے ضلعوں کو ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کی جا چکی ہے، مہم میں ایک کروڑ 41 لاکھ 82 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو قطرے پلائے جائیں گے

    اضلاع میں اٹک، بہاولپور، ڈی جی خان، فیصل آباد، گجرانوالہ، جھنگ، قصور، لاہور، لیہ، لودھراں، میانوالی، ملتان، مظفر گڑھ ، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ، راجن پور، راولپنڈی، رحیم یار خان، شیخوپورہ، سیالکوٹ شامل ہیں۔

    پنجاب پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ سفر کرتی آبادیوں سے خطرات کا سامنا ہے، والدین پولیو ٹیموں سے تعاون جاری رکھیں ، سال 2020 میں پنجاب میں پولیو کے 14 کیس سامنے آئے جبکہ رواں سال صوبے میں کوئی بچہ پولیو کا شکار نہیں ہوا۔

  • پنجاب کے اکیس اضلاع اور سندھ کے پندرہ اضلاع میں پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    پنجاب کے اکیس اضلاع اور سندھ کے پندرہ اضلاع میں پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

    لاہور : پنجاب کےاکیس اور سندھ کے پندرہ اضلاع کے متعدد پولنگ اسٹیشنز پر بلدیاتی انتخابات کے دوران ملتوی ہونے والی پولنگ آج ہوئی جبکہ بدین اور سانگھڑ میں الیکشن ملتوی کردیئے گئے ہیں.

    سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی الیکشن کے دوران ملتوی ہونے والی نشستوں پر پولنگ اختتام پذیر ہوگئی اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    انتخابات میں پنجاب کےاکیس اضلاع کی ستاون یوسیز اورسندھ کے پندرہ اضلاع کی چوالیس یوسیز شامل ہیں۔

    پنجاب کے اکیس اضلاع میں لاہور، قصور، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ، شیخوپورہ، ساہیوال، اٹک، بھکر،سرگودھا، فیصل آباد، گجرات، وہاڑی، بہاول نگر، چنیوٹ، گوجرانوالہ، خانیوال، سیالکوٹ، ملتان، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان اور نارووال کی متعدد یوسیز میں پولنگ ہورہی ہے جبکہ سندھ کے سولہ اضلاع کی چوالیس یونین کونسلز اور چار ٹاؤن کمیٹیزکے لیے پولنگ ہوئی ہے.

    سندھ میں خیرپور، گھوٹکی، جیکب آباد، کشمور، شکارپور،قمبر شہداد کوٹ،حیدرآباد، نوشہروفیروز، ٹنڈوالہٰ یار، تھرپارکر، ٹھٹھہ، سجاول، میرپورخاص، کراچی شرقی اور کراچی غربی شامل ہیں۔

    ان تمام اضلاع کی چند یوسیز میں پولنگ کے دوران بیلٹ پیپر کی کمی، نام اور انتخابی نشان کی غلط چھپائی، بیلٹ پیپر چھیننے، ہنگامہ آرائی اور بدامنی کے واقعات اور امیدواروں کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے پیشِ نظر ملتوی کئے گئے تھے۔

  • سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی مہم کا آج آخری روز

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی مہم کا آج آخری روز

    لاہور : سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی مہم کا آج آخری روز ہے، الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے حساس ترین ا ضلاع میں فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکشن جاری کر دیا۔

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرے مرحلے میں انتخابی مہم کا آج آخری روز ہے، امیدوار ووٹرز کو قائل کرنے کیلئے سرگرداں ہیں، سندھ کے چودہ اضلاع اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں انتخابی مہم زور وشور سے جاری ہے، بدین میں سیاسی تصادم کے خدشے کے پیش نظرپاک فوج اور پیراملٹری کی چارکمپنیاں تعنیات کر دی گئیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مختلف اضلاع میں فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ میں فوج کی سولہ کمپنیاں تعینات کی جائیں گی، سندھ کےچودہ اضلاع میں اٹھارہ نومبرسےفوج کی تعیناتی ہوگی.

    ضلع سانگھڑ میں انتخابات ملتوی ہونے کی وجہ سے فوج تعینات نہیں کی جارہی،حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں فوج کی دو دوکمپنیاں تعینات ہوں گی، میرپورخاص، عمرکوٹ اور مٹھی میں فوج کی ایک ایک کمپنی تعینات ہوگی، الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں فوج کی چالیس کمپنیاں تعینات ہوں گی ۔

  • سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کےدوسرے مرحلے میں 2روز باقی رہ گئے

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کےدوسرے مرحلے میں 2روز باقی رہ گئے

    لاہور :‌ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلےمیں دو روز باقی رہ گئے، سیاسی جماعتوں اور آزاد امیداروں کی سیاسی مہم میں تیزی آگئی۔

    سندھ ا ورپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ قریب سیاسی میدان میں گہما گہمی عروج پر ہے، بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پنجاب کے بارہ اور سندھ کے چودہ اضلاع شامل ہیں۔

    سندھ میں پیپلز پارٹی اور فنکشنل لیگ کے امیدواران کے ساتھ آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں سر گرم عمل ہیں جبکہ اندورن سندھ میں پاکستان تحریک انصاف بھی کامیابی کے لئے ہاتھ پیر مار رہی ہے تاہم سندھ میں اب تک پی ٹی آئی کی کامیابی کے امکانات واضح نہیں ہیں۔

    سندھ میں الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر سانگھڑ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سندھ کے دوسرے کشیدہ ضلع بدین کی سیکیورٹی کو دوگنا کرنے کی ہدایت کردی ہے، یہ فیصلہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں خیرپور میں گیارہ افراد کی ہلاکت اور ممکنہ کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا۔

    سندھ کے شہری علاقوں خاص طور پر کراچی میں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا اتحاد ایم کیو ایم کی سیاسی ساکھ میں دراڑ ڈالنے کی کوششوں کو موثر کرنے میں ریلیاں اور انتخابی اجتماعات کر رہا ہے۔

    پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے درمیان پہلے مرحلے کی نسبت دوسرے مرحلے میں سیاسی گرما گرمی میں کمی واقع ہوئی ہے، امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ دوسرے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کوئی بھی ممکنہ تبدیلی لا سکتے ہیں ۔

  • سندھ، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کادوسرا مرحلہ 19نومبرکو ہوگا

    سندھ، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کادوسرا مرحلہ 19نومبرکو ہوگا

    لاہور :‌ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کےدوسرے مرحلے کا دنگل انیس نومبر کو ہوگا۔

    بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں سندھ اور پنجاب کے ستائیس اضلاع میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہیں، پنجاب میں امیدواروں نے کمر کس لی ہے، اٹک،گجرانوالہ، خانیوال سمیت پنجاب کے بارہ اضلاع میں گلی محلے امیدواروں کے پوسٹر سے سج گئے، امیدواروں نے اپنے حلقوں میں ووٹروں سے وعدے کرنا شروع کردیئے ہیں.

    پنجاب کے بارہ اضلاع میں ایک کروڑچھیالیس لاکھ پچاسی ہزارسےزائد ووٹر رجسٹرڈ ہیں.

    سندھ میں بھی بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں امیدواروں کا چناؤ ہوگا، حیدرآباد،ٹھٹہ،بدین اورسانگڑھ سمیت سندھ کےپندرہ اضلاع میں انتخابی گہماگہمی تیز ہوگئی ہے ، گلی کوچے انتخابی پوسٹرز اور بینرز سے بھر گئے ہیں اور امیدوار کارنر میٹنگز میں مصروف ہیں، سندھ کے پندرہ اضلاع میں اسّی لاکھ پانچ ہزاردوسو ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔

    بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، دونوں صوبوں میں فوج کوئیک رسپانس فورس کے طور پر تیار رہے گی ۔ سندھ میں سولہ اورپنجاب میں آرمی کی چالیس کمپنیاں تعینات کی جائیں گی.

  • بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ 19نومبر کو ہوگی

    بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ 19نومبر کو ہوگی

    اسلام آباد: بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ انیس نومبر کو ہوگی، پنجاب حکومت نے رینجرز اور فوج کی تعیناتی کیلئےالیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا، سندھ حکومت نے بھی الیکشن کمیشن سے رابطہ کرلیا ہے.

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا دنگل 19 نومبر کو سجے گا اور رفتہ رفتہ انتخابی مہم کی گہما گہمی میں تیزی آرہی ہے، بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں انتخابی مخالفین میں تصادم اور بدنظمی کے پیش نظر دوسرے مرحلے کیلئے پنجاب حکومت نے فوج تعینات کرنے کا مطا لبہ کردیا اور الیکشن کمیشن کو خط ارسال کردیا۔

    پنجاب حکومت کے خط میں کہا گیا ہے پنجاب کے 12 اضلاع میں 19 نومبر کو فوج اور رینجرز کے جوان تعینات کئے جائیں، الیکشن کمیشن بھی فوری حرکت میں آگیا اور وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو خط بھیج دیا۔

    فوج ،رینجرز اور سیکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کی ہدایت کردی، سندھ حکومت نے بھی بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کیلئے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرلیا، سیکریٹری الیکشن کمیشن کہتے ہیں انتخابی عمل میں کو ئی کمزوری برداشت نہیں کی جائے گی.

  • سندھ اور پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کل ہوگی

    سندھ اور پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کل ہوگی

    اسلام باد: سندھ کے آٹھ اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ ہے، جس کیلئے کل پولنگ ہوگی، حساس اضلاع میں امن و امان کیلئے فوج کو تعینات کیا گیا ہے تاہم پولنگ کی نگرانی پولیس کرے گی.

    پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا میلہ کل سجے گا، پولیس کی نگرانی میں انتخابی سامان کی ترسیل جاری ہے، سندھ کے آٹھ اور پنجاب کے بارہ اضلاع میں دو کروڑ سینتالیس لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے، سیکیورٹی کے انتظامات کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے، پولنگ پولیس کی نگرانی میں ہوگی۔سول انتظامیہ کی معاونت کیلئےحساس اضلاع میں فوج کوتعینات کیا گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوج کے دستے مقامی پولیس کو مدد فراہم کریں گے، پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز جوان بھی ڈیوٹی دیں گے۔

    پنجاب کے سولہ ہزار چھ سوباسٹھ پولنگ اسٹیشنز میں سے تین ہزار پانچ سو پچاس پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گيا ہے، سندھ کے چھیالیس لاکھ ووٹرز کیلئے چار ہزار اکتیس پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، تین سو پچاس پولنگ اسٹشن انتہائی حساس ہیں.

    جن اضلاع میں انتخابات ہورہے ہیں ،وہاں صوبائی حکومتوں نے عام تعطیل کا اعلان کیا ہے.

  • سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن کا اجلاس 27جولائی کو طلب

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات، الیکشن کمیشن کا اجلاس 27جولائی کو طلب

    اسلام آباد: سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کا اجلاس ستائیس جولائی کو طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں دو نوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول مؤخرکرنے کی تجویز پر غور کیا جائے گا

    سندھ اور پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر کھٹائی میں پڑتے دکھائی دے رہے ہیں، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں، سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا ہے بیس اکتوبر سے قبل بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، اٹھائیس جولائی کو بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرنا ممکن نہیں۔

    بلدیاتی انتخابات ایک ماہ مؤخر کرنے کی تجویز سپریم کورٹ میں پیش کریں گے جبکہ حکومت سندھ نے بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کرانے کی اجازت کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی ۔

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا اجلاس ستائیس جولائی کو ہوگا، جس میں چیف سیکر یٹر ی سندھ ، سیکریٹر ی لوکل گورنمنٹ صوبائی الیکشن کمشنر اور دیگر حکام بھی شرکت کریں گے۔