Tag: Sindh Assembly

  • سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف

    سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف

    کراچی: سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے، سندھ اسمبلی کے ملازم آفتاب مہر نے اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط لکھا ہے اور حکام کو لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے ملازم آفتاب مہر کی جانب سے حکام کو ایک لیگل نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 80 سے زائد گاڑیاں غیر قانونی طور پر استعمال ہو رہی ہیں۔

    لیگل نوٹس کے مطابق سندھ اسمبلی کے پاس 120 گاڑیاں ہیں، 42 گاڑیاں مختلف ملازمین استعمال کر رہے ہیں، اکثر ملازمین کو سندھ اسمبلی کی گاڑیاں الاٹ نہیں ہو سکتیں، اسپیشل سیکریٹری سندھ اسمبلی نے سابق ایم پیز اور دیگر کو گاڑیاں واپس کرنے کا کہا تھا۔

    لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 22 گاڑیاں اسپیکر آغا سراج درانی کے زیر استعمال ہیں، جب کہ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی کے پاس 3 گاڑیاں ہیں، اسٹیڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے پاس بھی 9 گاڑیاں ہیں جو واپس نہیں کی گئیں، اس کے علاوہ سابق اسپیکر اور سابق ایم پی ایز کے پاس 11 گاڑیاں ہیں جو 10 سال سے پیٹرول کے ساتھ استعمال کی جا رہی ہیں۔

    نواز شریف، آصف زرداری اور گیلانی کیخلاف توشہ خانہ سے گاڑیاں لینے کا کیس کھل گیا

    یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 5 گاڑیاں چھین لی گئی ہیں جو تاحال واپس نہیں مل سکیں، اور 24 گاڑیاں تاحال گم ہیں، جس کی ایف آئی آر تک نہیں ہوئی۔

  • سندھ اسمبلی نے 8 بل منظور کر لیے، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    سندھ اسمبلی نے 8 بل منظور کر لیے، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج 8 بل منظور کر لیے گئے، جب کہ اپوزیشن نے اس عمل کے خلاف واک آؤٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجلاس میں سندھ اسمبلی نے پانچ سرکاری بل منظور کیے تو اپوزیشن نے اس کے خلاف سندھ اسمبلی سے واک آؤٹ کر لیا، تاہم اپوزیشن کے واک آؤٹ کے باوجود 3 مزید بل منظور کر لیے گئے۔

    واک آؤٹ سے قبل منظور ہونے والے بلوں میں حیدرآباد واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، میرپورخاص واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، شہید بے نظیرآباد واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، لاڑکانہ واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023، اور سکھر واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بل 2023 شامل تھے۔

    بل کے متن کے مطابق کارپوریشن کا چیئرمین میئر ہوگا، اور بورڈ 15 ارکان پر مشتمل ہوگا، بورڈ کے ارکان میں 9 سرکاری اور 5 غیر سرکاری ہوں گے، بورڈ میں کم سے کم 2 خواتین ہوں گی۔

    واک آؤٹ کے بعد منظور ہونے والے بلوں میں سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2023، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل 2022، اور ہینڈز انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اسٹیڈیز بل 2023 شامل ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے اس عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں روزانہ کے بنیاد پر بل پاس ہو رہے ہیں، یہ اہم بل ہیں لیکن اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ممبرز کو نہیں بتایا گیا کہ اہم قانون سازی ہونے جا رہی ہے۔

    ایم پی اے محمد حسین نے کہا اندھی قانون سازی کی جا رہی ہے، گورنر سندھ سے اپیل ہے کہ ان کے پاس جب یہ بل آئیں تو ان کی توثیق نہ کریں، آج 6 کارپوریشن کے بلز عجلت میں پاس کیے گئے، ہم نے ٹوکن احتجاج کیا لیکن حکومت نے نہیں سنا، جس پر ہم اجلاس کے بائیکاٹ پر مجبور ہوئے۔

  • پی پی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی

    پی پی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے معاملے میں پی پی قیادت نے گرین سنگل دے دیا ہے، پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو کہا گیا ہے کہ اگر ایم کیو ایم اپوزیشن لیڈر کے لیے زیادہ نمبرز ظاہر کرتی ہے تو اس کی درخواست پر عمل کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق جی ڈی اے کی حمایت کے بعد ایم کیو ایم آج ہی سندھ اسمبلی میں نئی درخواست جمع کرائے گی، جس کے 24 گھنٹے کے اندر نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نگراں سیٹ اپ کے لیے پی ٹی آئی یا حلیم عادل شیخ سے مشاورت نہیں چاہتی۔

  • صوبائی وزیر شرجیل میمن ایم کیو ایم پر برس پڑے

    صوبائی وزیر شرجیل میمن ایم کیو ایم پر برس پڑے

    کراچی : صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ کراچی سندھ ہے اور کراچی سندھ رہے گا، کسی کے باپ میں دم نہیں کہ ہمیں یہاں رہنے سے روکے۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ایوان میں تعصب سے بھری گفتگو ہوگی تو جواب دینا بنتا ہے، جس نے کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کا خواب دیکھا اور کوشش کی وہ لندن میں لاک ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی جماعت میں کوئی ایشوز ہیں تو اس پر ہم کیا کرسکتے ہیں، پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ کی ہدایت ہے کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کس نے کہا تھا کہ ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کرے؟ ایم کیوایم نے بائیکاٹ اپنی مرضی سے کیا، اب مینڈیٹ کی بات کررہے ہو۔

    کراچی میں امن و امان کی صورتحال پربات کی گئی، میں مانتا ہوں کراچی میں اسٹریٹ کرائم ہے لیکن اب کراچی میں بوری بند لاشیں نہیں ملتیں، گاڑیاں نہیں جلتیں، یہاں اب دہشت گردی نہیں ہوتی، بھتہ نہیں لیا جاتا۔ جاوید حنیف اپنی جماعت کا نزلہ اسمبلی میں نہ گرائیں، ہمارا کام ہے کراچی کے لوگوں کے لئے خدمت کرنا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا واحد شہر ہوگا جہاں پنک ٹیکسی بھی شروع ہوگی، سونامی وارننگ آئی ہماری قیادت اور منتخب نمائندے میدان میں تھے، گزشتہ سیلاب اور کورونا میں سندھ حکومت نے تمام لوگوں کو ریلیف دیا۔

    کسی کو احساس ہے کہ سیلاب میں 21لاکھ مکانات گرے ،ہم بنانے جارہے ہیں، گوگل سرچ کریں، پوری دنیا میں اتنی تعداد میں کسی نے گھر نہیں بنائے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ کورونا کے سینٹر بنائے گئے عوام کا پیسہ عوام کے پر خرچ کیا، لاکھوں افراد کو بارش میں پکا پکایا کھانا پہنچایا گیا، لوگوں کی زمینیں تباہ ہوگئیں،5ہزار روپے فی ایکڑ کسانوں کو دیے، اس میں ورلڈبینک کی مدد شامل ہے مگر یہ قرضہ سندھ حکومت نے اتارنا ہے۔

  • عمران خان نے سندھ قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے صوبائی قیادت کو عام انتخابات میں تگڑے امیدوار چننے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ سندھ اسمبلی کی 130 اور قومی اسمبلی کی 60 نشستوں کے لیے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے درخواستیں اگلے ماہ سے طلب کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے جلد انتخاب کا فیصلہ بھرپور تیاری کے لیے کیا گیا ہے، اور چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ تگڑے امیدواروں کا انتخاب کیا جائے۔

    اس سلسلے میں علی زیدی کی قیادت میں 7 رکنی بورڈ امیدواروں کا فیصلہ کرے گا، اور شارٹ لسٹ کیے گئے حتمی امیدواروں کے نام کا اعلان مرکز سے کیا جائے گا۔

    سندھ حقوق مارچ کے طرز پر جلد لانگ مارچ کا اعلان بھی کیا جائے گا اور عوامی رابطہ مہم میں تیزی لائی جائے گی، یاد رہے کہ عمران خان اپنی تقاریر میں متعدد مرتبہ سندھ میں اگلا انتخاب جیتنے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

  • پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے، کنور نوید جمیل

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی والے نہیں چاہتے کہ کوئی کراچی کے لوگوں کی خدمت کرے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سے یہی طریقہ کار رہا ہے کہ اقتدار میں آؤ اور کرپشن کرو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ اسمبلی میں بات کرنے نہیں دی جاتی، ہمیں بات کرنے دی جائے ہم کراچی کے اہم اور بنیادی مسائل پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

    کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ مشرف دور کے اختیارات نہیں دینے تو نہ دیں، دنیا کے دیگر شہروں کے میئروں کے اختیارات دیے جائیں۔

    متحدہ رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ سندھ اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں، اب یہی آپشن رہ گیا ہے کہ سندھ حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیں۔

    اس موقع پر متحدہ رہنما محمد حسین نے بھی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت سندھ کے وزراء مسلسل جھوٹ بولتے رہے، انہوں نے بل پر اپوزیشن سے کبھی مشاورت نہیں کی۔

    محمدحسین کا کہنا تھا کہ اگر حکمران ہم سے مشاورت کررہے ہوتے تو اس متنازعہ بل پر سندھ اسمبلی میں کمیٹی بناتے جو نہیں بنائی گئی۔

  • "کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست پکے کے ڈاکو ہیں”

    "کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست پکے کے ڈاکو ہیں”

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف مزید پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں زرعی پانی کی چوری، کتوں کے کاٹنے اور گندے پانی کی فراہمی کیخلاف عدالت میں درخواست دائر کررہے ہیں۔

    حلیم عادل نے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کےخلاف اربوں روپوں کی کرپشن کی نیب میں انکوائری ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ میں 43لاکھ ایکڑ اراضی کی جعلی الاٹمنٹ کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے، جعلی الاٹمنٹ میں ملوث افسران نے 10لاکھ ایکڑ زمین کی جعلی الاٹمنٹ کرکے ریکارڈ جلا دیا ہے، ہم سپریم کورٹ میں جعلی الاٹمنٹ کیخلاف درخواست دےرہےہیں۔

    اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی سے نا امید ہوچکے، ایوان میں صرف اپنے قوانین بنائے جاتے ہیں۔

    حلیم عادل نے الزام عائد کیا کہ جیکب آباد میں پولیس کے سپاہیوں کو قتل کرنے والے ڈاکو صوبائی وزیر کے محافظ ہیں، کچے کے ڈاکوؤں کے سرپرست پکے کے ڈاکو ہیں، نیب چھاپوں کے بعد کچے کے ڈاکو محمد میاں سومرو کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    حلیم عادل شیخ نے انکشاف کیا کہ بلاول بھٹو کے زیر استعمال جہاز سندھ حکومت کا ہے، بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت وزیر اعلیٰ کا جہاز بلاول استعمال کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کے خلاف عدالت عظمیٰ میں پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

  • اپوزیشن کی وجہ سے افسوسناک صورتحال بھگت رہے ہیں، ناصر شاہ

    اپوزیشن کی وجہ سے افسوسناک صورتحال بھگت رہے ہیں، ناصر شاہ

    حیدرآباد : وزیراطلاعات وبلدیات سندھ ناصر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی وجہ سے افسوسناک صورتحال بھگت رہے ہیں، قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا ایسا رویہ نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے وزیرتعلیم سعیدغنی کے ہمراہ حیدر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ ناصر شاہ نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی وجہ سے افسوسناک صورتحال کو بھگت رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا ایسا رویہ نہیں ہے، پی ٹی آئی نئی پارٹی ہے، دوبارہ اس کے منتخب ہونے کا امکان نہیں ، سندھ اسمبلی میں پہلے ایسی صورتحال نہیں ہوئی جواب انہوں نے پیدا کی ہے۔

    ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے صرف شورشرابا، ہنگامہ آرائی کرنا جانتے ہیں، سندھ اسمبلی میں ڈھول اورشہنائیوں کے ساتھ باہر کے لوگ لے کر آئے، پی ٹی آئی والےسیکیورٹی پر مامور غریب اہلکاروں سے لڑ پڑے۔

    وزیراطلاعات و بلدیات سندھ حزب اختلاف کا کام حکومت کی خامیوں اور کمزوریوں کو سامنے لانا ہے، اسمبلی میں جنازے لے کر آنا، ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کرنا اپوزیشن کا کام نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج جی ڈی اے والوں نے شورشرابے میں حصہ نہیں لیا، جی ڈی اے رہنما نند کمار نے ان کی مذمت کی، ایم کیو ایم نے ساتھ نہیں دیا۔

  • سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے طرز احتجاج پر اپوزیشن تقسیم

    سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے طرز احتجاج پر اپوزیشن تقسیم

    کراچی: سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے طرزاحتجاج پر اپوزیشن تقسیم ہوگئی، دو اہم سیاسی جماعتوں نے احتجاج سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے طرز احتجاج پر ایم کیوایم اور جی ڈی اے نےلاتعلقی کا اظہار کیا، جس کے بعد پی ٹی آئی کا مشاورتی اجلاس بھی اپوزیشن چیمبر کےبجائےگورنرہاؤس میں ہوا۔

    گورنر ہاؤس میں اپوزیشن کے اجلاس پر جی ڈی اے رکن نے اعتراض کیا کہ کیا اپوزیشن چیمبر گورنرہاؤس میں ہےجو مشاورت وہاں ہو رہی ہے؟۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ایوان کے اندر چارپائی لانا اپوزیشن کی تقسیم کی وجہ بنی ہے۔

    دوسری جانب اسپیکرسندھ اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ کل جو واقعہ پیش آیا دنیا نے دیکھا، جی ڈی اے کا شکریہ کہ انہوں نےسنجیدگی کا ثبوت دیا۔

    آغاسراج درانی نے کہا کہ ہمارے لوگوں کوگالیاں دی گئی، ہمارے بڑوں نے یہ ملک بنایا اسمبلی کی بنیاد رکھی، تیس سال سے اسمبلی میں ہوں ایسےحالات نہیں دیکھے، ہاؤس کا کسٹوڈین ہوں،اسمبلی کوڈی گریڈ کرنےنہیں دونگا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی کو بتائیں جو فورس باہر کھڑی ہے وہ گیٹ بند کردے، اتنی بڑی چارپائی لےآئے لوگوں کو گھسیٹا گیا، سکیورٹی اہلکاروں کوگالیاں اور دھمکیاں دی گئیں، خواتین اراکین نےبھی اس عمل کاساتھ دیا، اپوزیشن جان لے کہ اسمبلی کی بے حرمتی کبھی بھی برداشت نہیں کروں گا۔

  • سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ اسمبلی میں گذشتہ روز پیش آئے افسوسناک واقعے پر اسپیکر نے ایکشن لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے گذشتہ روز سندھ اسمبلی میں "چارپائی” لانے والے ارکان اسمبلی کے ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی ہے، ارکان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈربلال احمد سمیت سعید احمد، رابستان ، ارسلان تاج، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، راجہ اظہرخان شامل ہیں۔

    پابندی کا شکار ارکان سندھ اسمبلی کےموجودہ سیشن میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل نے اسپیکر سندھ اسمبلی کےفیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک عمل قرار دیا، حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی سندھ حکومت کےدباؤ میں آکر فیصلے نہ کریں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا گلا گھونٹ کر سویلین ڈکٹیٹر شپ قائم کردی گئی ہے، ہم غیر آئینی اور سفارشی نادر شاہی فرمان نہیں مانیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    گذشتہ روز سندھ اسمبلی میں اس وقت شدید بدنظمی پیدا ہوئی جب اپوزیشن ارکان بطور احتجاج چارپائی اور بستر ایوان میں لے آئے، اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ ” یہ جمہوریت کا جنازہ ہے” ہے۔

    دوران اجلاس اسپیکر نے ریمارکس دئیے کہ اراکین اسمبلی نے سندھ اسمبلی کے قوائد کی خلاف ورزی کی ہے، اپوزیشن ارکان کی جانب سے چارپائی لانے اور جمہوریت سے متعلق ریمارکس پر حکومتی ارکان نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور جملے کسے، جس کے باعث دونوں جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ کیا گیا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی ارکان کو تحمل مزاجی سے کام لینے کی ہدایت کرتے رہے مگر حکومت و اپوزیشن ارکان نے ان کی ایک نہ سنی۔