Tag: Sindh Assembly

  • رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    رینجرز اختیارات : سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی نے قرارداد جمع کرادی

    کراچی : تحریک انصاف نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں مزید توسیع کیلئے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی، مذکورہ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے جمع کرائی۔ قرارداد میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کے اختیارات کی مدت ختم ہوئے دو روز ہوگئے ہیں، لیکن اب تک سندھ حکومت اختیارات میں مزید توسیع کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے تاحال سمری نہیں بھیجی گئی ہے۔

    صورت حال کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے رہنما اور ممبر رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں رینجرز اختیارات میں توسیع کے حوالے قرار داد جمع کرادی ہے، قرارداد رول 256 کے تحت سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی۔

    قرار داد میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کو خصوصی اختیارات 3 ماہ کے بجائے طویل مدت تک کے لیے دیئے جائیں، رینجرز کو خصوصی اختیارات سندھ بھر کے لئے دیئے جائیں اور اختیارات کو کراچی تک محدودنہ رکھا جائے۔

    قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں رینجرز کی قربانیوں اور کاوشوں کی وجہ سے شہر قائد میں امن قائم ہوا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اختیارات کا فیصلہ کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    رینجرز کواس سے قبل 90  روز کیلئے خصوصی اختیارات 18 اکتوبر 2016 کو دیئے گئے تھے۔ ماضی میں بھی رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت تاخیری حربے اختیار کرتی رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ کا محکمہ داخلہ رینجرزاختیارات کی سمری وزیراعلیٰ کو بھیجتا ہے۔ یہ سمری وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کےبعد وفاق کو بھیج دی جاتی ہے۔

  • متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    متحدہ کی پرویز خٹک کے خلاف قرارداد جمع، آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے بیان کو ملکی سالمیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کروادی جس میں پرویز خٹک کے خلاف آرٹیکل سکس کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے دیے گئے حالیہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے ایوان میں قرارداد جمع کروادی ہے۔

    متحدہ اراکین نے اسمبلی میں دی گئی قرارداد میں موقف اختیار کیا ہے کہ ’’پرویز خٹک نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیانات دیے، جس میں انہوں نے صوبائیت کو ابھارنے، پاکستانیوں کو دست و گریباں کرنے اور ملک کا حشر نشر کرنے کی دھمکیاں دیں‘‘۔

    قرارداد میں ایم کیو ایم اراکین نے اس قسم کے بیانات پر اظہار مذمت کرتے ہوئے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کے منتخب کردہ اراکین کی رائے کو وفاقی حکومت تک پہنچائیں اور وطن عزیز کے خلاف گستاخانہ کلمات ادا کرنے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کریں۔

    resoulation-1

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے اسلام آباد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، اس ضمن میں پرویز خٹک نے وفاقی حکومت اور نوازشریف کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ہمیں باغی بننے پر مجبور نہ کیا جائے اگر ہم نے یہ قدم اٹھایا تو ملک کا حشر نشر ہوجائے گا۔

  • سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہو رہا ہے

    سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہو رہا ہے

    کراچی : سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب آج ہورہا ہے، ایم کیو ایم ووٹنگ میں حصہ نہیں لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نیا وزیر اعلیٰ کون ہوگا، انتخاب آج ہورہا ہے، وزیراعلٰی کی دوڑ میں چار امیدوار میدان میں ہیں، جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ سمیت جام مہتاب ڈہر اور سکندر میندرو کے علاوہ پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں۔

    سندھ اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3بجے منعقد ہوگا، اجلاس کی صدارت اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کریں گے ۔

    وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے پیپلزپارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے امیدوار خرم شیرزمان کے درمیان مقابلہ ہوگا، پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی کی تعداد  91ہے جبکہ تحریک انصاف کے سندھ اسمبلی میں 3ارکان ہیں ۔

    مراد علی شاہ کے کورنگ امیدواروں کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے جام مہتاب اور سکندر میندرو نامزدگی فارم واپس لے سکتے ہیں جبکہ ایم کیو ایم نے سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ کیلئے جمعہ کو ہونیوالی ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر ہے، خواجہ اظہار الحسن

    توقع ہے کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ وزیراعلیٰ منتخب ہوجائیں گے، جس کے بعد وزیراعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد کی جائے گی، جہاں گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نو منتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں گے۔

    گزشتہ روز اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے امیدوار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد امیدواروں کا اعلان کیا، اس سے قبل  پیپلز پارٹی کے مراد علی شاہ اور تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کاغذات نامزدگی جمع بھی کرائیں تھے۔

    مزید پڑھیں :   سندھ میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری

     

     

  • سندھ اسمبلی میں کراچی کو صوبہ بنانے کا مطالبہ، ایوان میں شور شرابہ

    سندھ اسمبلی میں کراچی کو صوبہ بنانے کا مطالبہ، ایوان میں شور شرابہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں سے کراچی صوبے کا مطالبہ اٹھا تو حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا۔

    سندھ اسمبلی میں بجٹ کی بحث صوبہ بنانے کی بحث میں تبدیل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے نو منتخب رکن محفوظ یار خان نے ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں ہی پھلجھڑی چھوڑ دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو صوبہ بنایا جائے، ہمیں مجبورکیا تو صوبہ تحریک چلائیں گے، بس پھر کیا تھا، ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔


    Ruckus erupts in Sindh Assembly over demand of… by arynews

    محفوظ یار خان کی بات پر پیپلز پارٹی کے امداد پتافی آگ بگولہ ہوگئے اور محفوظ یار خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک لوٹا لیڈر بننے کی کوشش اور سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کر رہا ہے۔

    اس موقع پر حکومتی بنچ سے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کانعرہ لگ گیا، انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

    امداد پتافی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اور ٹارگٹ کلرز کا غصہ سندھ پر نکالنے نہیں دیں گے، امداد پتافی نے کہا مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کا نعرہ لگانے والا ’’ہوشو شیدی‘‘سندھی نہیں تھا ۔

    اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان ایک دوسرے پر جُملے کستے رہے اور شور مچاتے رہے، شہلا رضا نے تقریر شروع کی تو اپوزیشن ارکان نے شور شروع کر دیا۔

    شہلا رضا نے کہا مجھ پر تنقید کرنے والے سحری میں کوے کھا کرآتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے دلاور قریشی کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کو ٹوپیاں پہنائی جا رہی ہے جس پر اسیپکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ آپ میرے پاس آئیں آپ کو ٹوپی پہناؤں گا۔ بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کے روز تک ملتوی کردیا گیا۔

     

  • ہم سوال کرتے رہینگے، خواجہ اظہار، صبرکا دامن نہیں چھوڑا، نثارکھوڑو

    ہم سوال کرتے رہینگے، خواجہ اظہار، صبرکا دامن نہیں چھوڑا، نثارکھوڑو

    کراچی : سندھ اسمبلی میں گذشتہ روز ہو نیوالی تلخی کی باز گشت آج بھی سنائی دی۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا دوسرے دن کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ کل کے جھگڑے کی بازگشت دوسرے روز بھی سندھ اسمبلی میں سنائی دی۔

    اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کل ایوان میں لیڈر شپ کو نشانہ بنایا گیا جو قابل افسوس ہے۔ بجٹ تقاریر میں ہم اب بھی حکومت پر سخت تنقید جاری رکھیں گے، کیونکہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کو ایک دوسرے کی لیڈر شپ کا احترام کرنا چاہیئے، پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پر بھی ذاتی حملہ ہوتا رہا جو برداشت کیا۔ کرپشن اور منی لانڈری کے الزامات لگائے گئے جو ہنس کر سن رہے تھے۔ ہماری لیڈر شپ کا نام لیا گیا جس کے لئے ہم جانیں بھی قربان کرسکتے ہیں۔

    اس موقع پر اسپیکرآّغا سراج درانی نے کہا کہ کل واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، تمام ارکان اپنے جذبات پر قابو رکھیں اور قیادت پر حملوں سے گریز کریں ۔

    اپوزیشن کا کام حکومت کے کاموں پر تنقید کرنا ہے ۔ اپوزیشن بھی ذاتی حملوں سے اجتناب کرے ۔ میں کسی کی قیادت کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دونگا۔

    علاوہ ازیں آج بھی متحدہ کے رکن اسمبلی ظفر کما لی نے جب تقریر شروع کی تو پیپلز پا رٹی اراکین نے شور مچایا اسپیکر نے انہیں چپ رہنے کی تلقین کی۔

     

  • ترقیاتی کام کے دوران پی ٹی آئی کارکنان نے مجھ پر حملہ کیا، شمیم ممتاز

    ترقیاتی کام کے دوران پی ٹی آئی کارکنان نے مجھ پر حملہ کیا، شمیم ممتاز

    کراچی : پیپلز پارٹی کی رکن شمیم ممتاز نے سندھ اسمبلی میں الزام لگایا ہے کہ انہیں پی ٹی آئی کے لوگوں کی جانب سے دھمکایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اجلاس کے موقع پر پیپلز پارٹی کی رکن شمیم ممتاز نے کہا کہ ترقیاتی کام کے دوران ان کے ورکرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی والے کارکنان کو کام کرنے سے روک رہے ہیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔

    پی پی کی خاتون رکن سندھ اسمبلی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ترقیاتی کام کے دوران پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں نے ان پر حملہ کیا  اور ان کے ساتھیوں پر تشدد کیا۔

    پی پی رکن اسمبلی کی یہ بات سن کر تحریک انصاف کے رہنما ثمرعلی نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ شمیم ممتاز ان کارکنان کے نام بتائیں ہم ان کے خلاف سخت کارروائی کرینگے، یاد رہے کہ خاتون رکن کےساتھ بد تمیزی کےواقعے پر پی پی قیادت سیخ پا ہے۔

     

  • سما نیوز نے بدنیتی اورسنسنی خیزی میں پھر بازی لے لی

    سما نیوز نے بدنیتی اورسنسنی خیزی میں پھر بازی لے لی

    کراچی : سما نیوز ایک بار پھر سنسنی پھیلانے میں مصروف ہوگیا، اقرارالحسن کے سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کو واردات کا نام دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بازی لے جانے کی دوڑ میں بدنیتی اورسنسنی خیزی پھیلانے میں مشہور سما ٹی وی پیمرا کی جانب سے بار بار خبردار کئے جانے کے باوجود باز نہ آیا۔

    اے آروائی نیوز کےمعروف اینکر اقرارالحسن نےسندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کیا، سما کے رپورٹرنےسنسنی پھیلاتے ہوئےدعوٰی کیا کہ اے آروائی نیوز کارپورٹراسمبلی میں اسلحہ لے کر آیا۔

    سما نیوزکا جھوٹ اوربدنیتی اسی بات سےثابت ہوجاتی ہے کہ ہتھیاراقرارالحسن نہیں بلکہ اسٹنگ آپریشن میں شامل ایک کردار کے پاس تھا۔ وہ کردار اے آروائی نیوز کارپورٹربھی نہیں، لیکن سما کےرپورٹرکااصرارتھا کہ وہ رپورٹرہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سما کےمذکورہ رپورٹرنےغلط خبرسےسندھ اسمبلی کےملازمین کےگھربھی گروا دیئے تھے۔ بےگھرمکینوں کو غصےمیں دیکھ کر وہ وہاں سے رفو چکر ہوگیا تھا۔

    یاد رہے کہ سما کے پروگرام واردات میں بھی اسٹنگ آپریشن ہوتےہیں۔ جس میں خبر نہیں سنسنی ہی سنسنی ہوتی ہے۔ سماہی وہ چینل ہے جسے غلط رپورٹنگ اورجھوٹی خبروں پرپیمرا کی جانب سےسب سےزیادہ نوٹس ملےہیں۔

     

  • اقرارالحسن سےسندھ حکومت کا سلوک نامناسب ہے، چوہدری نثار

    اقرارالحسن سےسندھ حکومت کا سلوک نامناسب ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اقرارالحسن کی گرفتاری کانوٹس لے لیا،وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں اسٹنگ آپریشن ہوتےہیں کہیں ایسا سلوک نہیں ہوتا، اے آر وائی کے اینکر اقرارالحسن کی گرفتاری نامناسب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بھی اقرارالحسن کی اسمبلی ہال سے گرفتاری پر تشویش کا اظہار کردیا۔

    چوہدری نثارنے گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھرمیں صحافی اسٹنگ آپریشن کرتے ہیں،کہیں ایساسلوک نہیں ہوتا۔

    انہوں  نے کہا کہ اقرارالحسن متحرک اور باصلاحیت صحافی ہیں،اقرارکے کام کو سراہنے کے بجائے سندھ حکومت کاسلوک غیرمناسب ہے۔

    وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایسے اسٹنگ آپریشن پر ناراض نہیں ہوناچاہیئے، بلکہ سبق سیکھ کر رہنمائی حاصل کرنی چاہیئے۔

    چوہدری نثارسیکریٹری داخلہ کو آئی جی سندھ سے بات کرکے معاملے مثبت اندازمیں سلجھانے کی ہدایت کی۔

     

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر، وزیراعلیٰ تقریر نہ کر سکے

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر، وزیراعلیٰ تقریر نہ کر سکے

    کراچی : سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی ہنگامہ آرائی نے سائیں سرکار قائم علی شاہ کو تقریر ہی نہ کرنے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ اپنے خیالات کا اظہار نہ کر سکے۔

    اپوزیشن اراکین نے نے شور شرابا کیا اور وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران مداخلت کی کوشش کی۔ وزیر اعلیٰ ایوان میں خطاب کرنے لگے تو اپوزیشن اراکین کی جانب سے ان کی تقریر کے دوران ہنگامہ کیا گیا اور شدید نعرے بازی ہوئی۔

    اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے، ایوان میں ایم کیو ایم کے رہنما دیوان چند چاؤلہ وزیراعلٰی سندھ پر برس پڑے ۔ انہوں نے جھولی پھیلا کر سکھر کے لئے پانی مانگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے دیوان چند چاؤلہ کے مطالبے کو ایکٹنگ قرار دے دیا۔ جس پر اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے۔ اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن اور صوبائی وزیر نثار کھوڑومیں تلخ کلامی نےگرما گرمی بڑھادی۔

    ہنگامہ آرائی میں وزیراعلٰی قائم علی شاہ تقریر نہ کرسکے۔ اس دوران رکن اسمبلی شرجیل میمن نے اپوزیشن اراکین کے شور شرابے پر کہا کہ ان کا رویہ مناسب نہیں جیسے یہ شور کر رہے ہیں ویسے ہم بھی کر سکتے ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سب کو بیٹھنےکی تلقین کرتےرہ گئے، لیکن اراکین نے ایک نہ مانی۔

     

  • سندھ اسمبلی : نثارکھوڑونے آئین کو ایان کہہ ڈالا

    سندھ اسمبلی : نثارکھوڑونے آئین کو ایان کہہ ڈالا

    کراچی : سندھ کے سنیئر وزیر نثار کھوڑو سندھ اسمبلی میں نقطہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے جذباتی ہو گئےاوران کی زبان پھسل گئی۔آئین کوایان کہہ ڈالا۔ اس سےظاہر ہوتاہےکہ ڈالر گرل پی پی رہنماؤں کے حواس پر کتنا چھائیں ہیں.

    ایان علی کانام ای سی ایل سےنکل رہاہےنہ پی پی وزراکےذہنوں سے نیٹ نثار کھوڑو نقطہ اعتراض پرایسے بپھرے کےجواب میں ماحول زعفرانی کرڈالا۔

    آئین کو ایان کہہ بیٹھے، سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پرویز مشرف کی دبئی روانگی کا معاملہ اٹھا تو ایوان میں گرما گرمی بڑھ گئی۔

    سندھ کے سنیئر وزیر نثار کھوڑو سندھ اسمبلی میں نقطہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے جذباتی ہو گئے اور ان کی زبان پھسل گئی۔

    ڈالر گرل کےچرچےسب جگہ عام ہیں لیکن پی پی رہنماؤں کی زبان پھسل کر بھی ایان کی ہی جانب جانا واضح اشارہ کہ پارٹی پریشانی کا شکار ہے۔