Tag: Sindh Assembly

  • سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کا کارکن کے قتل کیخلاف احتجاج

    سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کا کارکن کے قتل کیخلاف احتجاج

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کیجانب سے اپنے کارکن کی ماورائے عدالت قتل کیخلاف سخت احتجاج کیا گیا، جس کے باعث ایوان مچھلی بازار بن گیا۔

    سندھ اسمبلی اسوقت مچھلی بازار بن گیا جب ایوان میں ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے اپنے کارکن کے ماورائے عدالت قتل کیخلاف احتجاج شروع کیا، پی پی اراکین نے احتجاج ختم کرانیکی کوشش کی تو اس دوران ایم کیوایم اور پی پی ارکان میں ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔

    صوبائی وزیر اطلاعات نثار کھوڑو نےایم کیوایم اراکین اسمبلی کےاحتجاج کو ایوان کے تقدس کے منافی قرار دیا۔

    قائدِ حزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے واقعے پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایوان سب کیلئے برابر ہے،جوکچھ ہوا اس پر افسوس ہے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ایم کیوایم اپنے رویے پر نظرثانی کرے، اسمبلی کوقواعد و ضوابط پر چلانے کیلئے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان مشاورت کے بعد ملتوی اجلاس دس منٹ بعد دوبارہ شروع ہوا تو متحدہ کے اراکین نے بازؤں میں سیاہ پٹی باندھ کر شرکت کی۔

  • اشتعال انگیزتقاریر: الطاف حسین کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

    اشتعال انگیزتقاریر: الطاف حسین کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف تین قراردادیں منظورکرلی گئیں اس موقع پرایم کیو ایم کے کے ارکان کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج بروز جمعہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف قراردادیں پیش کی گئیں۔

    متفرق قراردادیں پاکستان تحریکِ انصاف، مسلم لیگ ن اورمسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے پیش کی۔

    تحریک انصاف کی جانب سے ثمر علی خان نے، مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے نند کمار اور مسلم لیگ ن کی جانب سے شفیع جاموٹ نے قراردادیں پیش کی۔

    قراردادوں میں غیرملکیوں سے مدد طلب کرنے ، سندھ کو تقسیم کرنے کے بات کرنے اور اہم قومی اداروں پر تنقید کرنے پرایم کیو ایم کے قائد کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو وطن واپس بلوا کران کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے قرارداد کی حمایت کی گئی تاہم کسی رہنما کی جانب سے ایوان سے خطاب نہیں کیا گیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے اراکین نے قرارداد کی مخالفت میں موقف اختیار کیا کہ کسی جماعت کے قائد کے خلاف اسمبلی میں قرارداد پیش نہیں کی جاسکتی۔

    ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سردار احمد نے اسپیکر تک اپنی جماعت کاموقف پہنچایا اورقرارداد کو رد کرنے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے ایم کیو ایم کے مطالبے کے بجائے قراردادیں ایوان میں پیش کرنے پرترجیح دی۔

    قرارداد پیش کئے جانے کے دوران ایم کیو ایم مسلسل احتجاجاً ہنگامہ آرائی کرتی رہی، سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

  • سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    سندھ رینجرزکے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری

    کراچی : سندھ رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں صرف ایک ماہ کی مشروط توسیع کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں رینجرز کے نوٹی فکیشن پر مشاورت کافی دیر جاری رہی، وزیراعلیٰ سندھ نے گورنر سندھ عشرت العباد کو ٹیلی فون کرکے ان سے مشاورت کی۔

    رینجرز کے اختیارات اور قیام میں توسیع سندھ اسمبلی کی منظوری سے مشروط ہے،رینجرز کے اختیارات میں توسیع میں تجدید سندھ اسمبلی سے آرٹیکل 147کے تحت لی جائے گی۔

    رینجرز کواغواء بھتہ خوری اور دیگر جرائم کیخلاف ایکشن کا اختیار دیا گیا ہے، چھاپے گرفتاریاں اور تحقیقات کا اختیار بھی حاصل ہوگا، رینجرز کو اختیارات سیکشن 5 کے تحت  دیئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا۔

    سابق صدر نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انھیں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی ہدایت کی تھی۔

    آصف علی زرداری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ سول اور ملٹری تعلقات ملک اور قوم کے مفادات میں ہیں جن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے تسلیم کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کا کردار قابل تحسین ہے۔

  • رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہوگا، قائم علی شاہ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت رینجرز کے اختیارات میں اضافہ سندھ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اس وقت اسمبلی سیشن میں نہیں ہے قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہے ہیں کہ اختیارات میں اضافے کیلئے کونسا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الاظہر گارڈن میں سانحہ صفورا کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نئی آئینی ترامیم کے تحت اختیارات میں اضافہ اسمبلی کے ذریعے ہونا ہے اب اختیارات میں اضافے اس طرح ہوں اس پر مشاورت جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سانحہ صفورا کے ملزمان انتہائی تعلیم یافتہ ہیں جنھیں گرفتار کیا گیا ہم نے ثبوت فراہم کردیئے اب عدالت کا فرض ہے کہ ملزمان کو سخت سزا دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر قانونی طرح سے لوگوں کی آمد کے سلسلے کو روکنے کے اقدامات اٹھا رہے ہیں لوگوں کی آمد کا سلسلہ اسی طرح جاری ر ہا تو حکومت کیلئے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کی فراہمی بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے وفاق کا کام ہے بجلی فراہم کرنا ہم نے بجلی کے اداروں کیخلاف ایکشن لیا تو مرکزی حکومت شور مچائے گی۔

    انھوں نے الاظہر گارڈن کی سیکیورٹی میں اضافے کی بھی ہدایت کی

  • ایم کیو ایم کی خواجہ آصف کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کی درخواست رد

    ایم کیو ایم کی خواجہ آصف کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کی درخواست رد

    کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیرِدفاع خواجہ آصف کے خلاف مذمتی قرارداد لانے کی اجازت نا ملنے پرمتحدہ قومی موومنٹ واک آؤٹ کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے آج بروز جمعرات سندھ کی صوبائی اسلمبلی میں وزیردفاع کے بیان پر مذمتی قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے قرارداد محمد حسین کو پیش کرنی تھی انہوں نے مطالبہ کیا کہ خواجہ آصف کے خلاف قرارداد لانے کی اجازت دی جائے جسے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے مسترد کردیا

    اجازت نا ملنے پر ایم کیو ایم کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

    اس موقع پرحکمران جماعت کے وزیرِتعلیم نثار کھوڑو نے ایم کیو ایم کے ،مطالبے کی حمایت کی۔

    ایم کیو ایم کے واک آوٗٹ کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے دیگر ارکان اسمبلی کو حکم دیا کہ ایم کیو ایم کے اراکین کو منا کر واپس اسبملی میں لایا جائے۔

    واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مہاجر صرف وہ  ہیں جنہوں نے جالندھر اور لدھیانہ سے ہجرت کی تھی باقی سب جعلی ہیں۔

    خواجہ آصف کے اس بیان پر ایم کیوایم نے شدید احتجاج کیا تھا اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • سندھ کےآئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    سندھ کےآئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کراچی : سندھ کےآئندہ مالی سال کےلئےسات کھرب چالیس ارب روپے مالیت کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ بجٹ کے اعدادو شمار اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں سائیں سرکارکامسلسل آٹھواں بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔ سات کھرب بیالیس ارب کے بجٹ میں ترقیاتی کاموں کیلئے ایک سو بیالیس ارب روپےرکھے گئے ہیں۔

    کراچی کے شہریوں کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ سائیں سرکار نے پانی کی فراہمی کیلئے دو ارب پچاس کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ایک ارب روپے نکاسی آب کا نظام بہتر بنانے کیلئے ہیں۔

    روشنیوں کے شہر میں تین نئی بس سروس شروع کرنےکیلئےتین ارب روپےبجٹ میں شامل ہیں۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    بجٹ میں صحت کےلئےچھیاسٹھ ارب روپےمختص کئےجانےکاامکان ہے۔ سائیں سرکار نےبجٹ میں تعلیم کیلئے ایک سو پچاس ارب سے زائد کی رقم رکھی ہےجس کی مدد سےسندھ بھرمیں نئےاسکول بھی تعمیرکئےجائیں گے۔

    صوبےمیں نئےجیلوں کی تعمیر کیلئے بھی رقم رکھی گئی ہے۔صوبے کی سیکیورٹی اور امن و امان کیلئےبجٹ میں باسٹھ ارب روپےمختص کئے گئے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی بازار بن گیا، اراکین کی ہلڑ بازی

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو۔ یہ روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، تلخ جملوں کا تبادلہ۔الزامات کی بوچھاڑ۔ شور شرابا۔چیخ و پکار حسب سابق ہوتی رہی۔

    سندھ اسمبلی کا ایوان  پہلے کی طرح مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا۔ لگتا ہے بات نہ کرنے دینا اورکسی کی ایک نہ سُننا صوبائی اسمبلی کی روایت بن گئی ہے۔

    ہنگا مے کا آغاز اُس وقت ہوا جب منظور وسان نے کرپشن پر بات کرنا چاہی ۔ تو ارکان نے ایوان سر پر اُٹھا لیا ۔قائم مقام  اسپیکر نے ریمارکس دیئے کہ شور مچانے والے عادت سے مجبور ہیں۔

    جس پرہنگامہ آرائی میں مزید شدت آگئی، منظور وسا ن نے لاکھ کوشش کی کہ کرپشن پر تقریر مُکمل کرلیں مگروہ ناکام رہے ۔جس پر دلبرداشتہ ہوکر منظور وسان نےیہ کہہ کر بیٹھ گئے کہ اپوزیشن کا سارا ہنگامہ پریس گیلری کی توجہ کیلئے ہے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی کا اجلاس: سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی ۔اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے اپنی مذمتی قراردادیں ایوان میں پڑھیں۔

    ایوان میں تمام قراردادوں کو یکجا کرکے مشترکہ قرار داد لانے پر اتفاق کیا گیا جس کے بعد قرارداد ایوان میں پیش کی گئی،قرارداد میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پرافسوس اوردکھ کا اظہارکرتے ہوئے اسماعیلی برادری اورپرنس کریم آغاخان سے تعزیت کی گئی۔

    قراداد میں سانحہ کراچی کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیاہے، سندھ اسمبلی میں سانحہ کراچی سے متعلق سوالات اٹھائے گئے توجواب کیلئے ایوان نے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو غیر حاضر پایا۔

    فنکشنل لیگ کے شہریار مہر کا کہنا تھا کہ کراچی میں بربریت پر حکومت سندھ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرتے وہ صرف اخلاقیات کا مظاہرہ کریں۔

      اپوزیشن کی تنقید پر حکومتی بنچوں سے غیر حاضر وزیر اعلیٰ کا خوب دفاع کیا گیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ آخر ہیں کہاں؟

    اجلاس میں سانحہ کراچی پر مشترکہ مذمتی قرارداد پیش کی گئی ۔ ایوان میں اسماعیلی برادری کے چھیالیس افراد کے بہیمانہ قتل پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی ۔

  • پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    پانی کی چوری میں صنعت کار بھی ملوث ہیں، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ایوان میں پانی کے مسئلے پر ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی رہنماؤں میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کراچی میں پانی کے بحران پرایم کیوایم نے ایوان میں تحریکِ التوا پیش کی۔

    سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ واٹربورڈ اورکراچی الیکٹرک دونوں ادارے پیسے کے لئے سیاست کررہے ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما سیف الدین خالد نےکہا کہ کراچی کےعوام سے پانی کی فراہمی میں سنگین مذاق کیاجارہا ہے۔

    کراچی کی آبادی میں اضافےکےباوجود پانی کے کوٹے میں اضافہ نہیں کیا گیا۔شہرکےمختلف علاقوں میں پانی چوری کرلیاجاتاہے۔

    رکن شمیم ممتاز کا کہنا تھا کہ پانی کےبحران کی بڑی وجہ لوڈ شیڈ نگ بھی ہے۔ واٹربورڈ میں اضافی بھرتی اور اس مد میں تنخواہوں کی رقم پانی کے منصوبوں پرخرچ کی جاسکتی تھی۔ واٹربورڈ سے اضافی ملازمین کونکالا جائے۔ بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے پانی پرسیاست کی جارہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماثمرعلی خان نے کہا کہ ایک ہائیڈرنٹ خراب ہونے کی صورت میں کوئی متبادل موجودنہیں ہوتا۔ پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ واٹربورڈ پرقابض لوگ پانی پرشورمچاکرسیاست چمکا رہے ہیں۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم حکومت سندھ سے باہرآگئی ہے تواسے پانی بحران کی فکرہوگئی۔ واٹربورڈ پرکراچی کی ایک سیاسی جماعت کا قبضہ ہے۔

    ایم کیوایم کے رہنما وسیم قریشی نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے پانی پرسیاست کا الزام دینے والے این اے دوسوچھیالیس کا نتیجہ دیکھ لیں۔

    صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانی چوری کے بعض معاملات سے آگاہی کے باوجودمصلحت سے کام لےرہے ہیں۔ پانی چوری میں صنعتکار بھی ملوث ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تمام اراکین نے کراچی میں پانی کا بحران فوری حل کرنے کامطالبہ کیا۔

  • شہر یارمہر فارغ ،خواجہ اظہار الحسن سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر

    شہر یارمہر فارغ ،خواجہ اظہار الحسن سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر

    کراچی : ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی میں خواجہ اظہار الحسن کو اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا۔سندھ اسمبلی کےاپوزیشن لیڈرشہریار مہرکو ہٹا نے کانوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرشہریار مہر کو ہٹانے کا نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا۔ ایم کیو ایم کےخواجہ اظہار الحسن کو قائدحزب اختلاف مقررکردیا گیا۔

    خواجہ اظہارکواپوزیشن لیڈر بنانےکی درخواست ایم کیوایم کی جانب سے کی گئی تھی، پارلیمانی لیڈرسردار احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے گی اورایک اچھی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔

    خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مقصد ہمیشہ سے مخالفت برائے مخالفت نہیں بلکہ مخالفت برائے اصلاح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے فلور پر عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں گے اورحکومت کے غلط اقدام کی مخالفت اور بہتر فیصلوں کی حمایت کریں گے۔