Tag: Sindh Assembly

  • گورنر سندھ نے لوکل باڈیز بل 2014اور متحدہ کے وزراء کے استعفوں کی منظوری دیدی

    گورنر سندھ نے لوکل باڈیز بل 2014اور متحدہ کے وزراء کے استعفوں کی منظوری دیدی

    کراچی: گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے سندھ اسمبلی سے پاس شدہ حلقہ بندیوں سے متعلق بل پر دستخط کردیئے ہیں۔

    گورنر سندھ نے لوکل باڈیز ترمیمی بل دو ہزار چودہ کی منظوری دے دی ہے، سندھ اسمبلی نے حلقہ بندیوں کے اختیارات الیکشن کمیشن کو دینے کا بل منظور کیا تھا، سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل دوہزار چودہ میں ترمیم کے تحت بلدیاتی حلقہ بندیوں کا اختیار صوبائی حکومت سے الیکشن کمیشن کو منتقل کیا جائے گا۔

    بل کے مطابق شہری علاقوں میں حلقہ بندیاں یونین کمیٹی، میونسپل کمیٹی، ٹائون کمیٹی اور میونسپل کارپوریشن کے لحاظ سے ہوگی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ سمیت صوبائی اسمبلیوں کو بلدیاتی الیکشن کے لئے حلقہ بندیوں سے متعلق قانون سازی کا حکم دیا تھا، اعلیٰ عدالت نے ایسا نہ کرنے پر وزرائے علیٰ کے خلاف کارروائی کا انتباہ کیا تھا۔

    دوسری جانب گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے متحدہ قومی موومنٹ کے وزراء کے استعفے منظور کرلئے ہیں، عبدالروف صدیقی کے پاس صنعت و تجارت اور ڈاکٹر صغیرکے پاس وزارتِ صحت کا قلمدان تھا۔

    گورنرسندھ نے دونوں صوبائی وزراء کے استعفوں پر دستخط کرکے وزیرِاعلی ہاوس بھجوا دیئے ہیں۔

    خورشید شاہ کی جانب سے لفظ مہاجر سے متعلق بیان پر ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی، جس کے بعد ایم کیو ایم کے صوبائی وزراء مشیروں اور معاون خصوصی نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ صوبائی مشیروں فیصل سبزواری،عادل صدیقی اور معاون خصوصی عبدالحسیب خان کے استعفے پہلے ہی وزیرِاعلیٰ سندھ نے منظور کرلیے تھے۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس:ایوان مچھلی بازاربن گیا

    سندھ اسمبلی کا اجلاس:ایوان مچھلی بازاربن گیا

    کراچی:سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی نئے صوبے کے قیام کیلئے پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ دونوں جماعتوں کے ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں آج بھی پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کے ارکان میں لفظی جنگ جاری رہی۔ جس سے اجلاس مچھلی بازار کا منظر پیش کر رہا تھا۔سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے اپوزیشن نشستیں الاٹ نہ ہونے پرتوجہ دلاوٴنوٹس جمع کرایا۔

    محمد حسین کا کہنا تھا کہ جن وزیروں کے استعفے منظورنہیں ہوئے انہیں چھوڑکرباقی ممبران کونشستیں الاٹ کردی جائیں۔ اس موقع پر شرجیل میمن نے کہا کہ یہ رولزکے خلاف ہے ،استعفے منظورہونے تک اپوزیشن نشستیں الاٹ نہیں ہوسکتیں۔

    جس پر ایم کیوایم کے ارکان اور شرجیل میمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔

    اسپیکر کی درخواست کے باوجود اراکین خاموش نہ ہوئے۔ شور شرابے کے دوران اسپیکر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ گورنرہاوٴس سے معلوم کریں کہ ایم کیوایم کے وزراء کے استعفے منظورہوئے یا نہیں، ایم کیوایم کے پاس اکثریت ہے تو اپوزیشن لیڈرکے لیے الگ درخواست جمع کرائیں

  • مہاجرسندھ کی متروکہ زمین پراپنا صوبہ چاہتے ہیں،خواجہ اظہارالحسن

    مہاجرسندھ کی متروکہ زمین پراپنا صوبہ چاہتے ہیں،خواجہ اظہارالحسن

    کراچی: سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے مہاجر سندھ کی متروکہ سرزمین کے وارث ہیں اور متروکہ سندھ پر مشتمل صوبہ چاہتے ہیں۔

    یہ بات اُنھوں نے صوبائی وزیر منظور وسان کے بیان پررد عمل میں کہی۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہناتھا کہ افغان پاکستان میں مہاجر نہیں پناہ گزین ہیں ہم نے پہلے پاکستان بنایا اورپھر پاکستان ہجرت کی تھی ۔

    مہاجر اپنے حصے کا پاکستان ساتھ لے کر آئے تھے اور ہم ملک میں کسی کی ایک انچ زمین کے دعوے دار نہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ وڈیرے جاگیردار سندھ کی متروکہ سرزمین پر قابض ہیں، اور ان وڈیرے، جاگیرداروں کا قبضہ ایک کروڑ ایکڑ پر ہے۔

  • مہاجرعوام کے مطالبے پرمہاجرصوبہ بنایا جائے، ایم کیوایم

    مہاجرعوام کے مطالبے پرمہاجرصوبہ بنایا جائے، ایم کیوایم

    کراچی : ایم کیوایم کے رہنما کامران اختر نے سندھ اسمبلی کے اجلا س میں مہاجر صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا۔

      رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے صوبائی اسمبلی میں تقریر کے دوران کہا کہ مہاجروں کی شکل بری لگتی ہے تو ان کیلئے الگ صوبہ بنادیا جائے، کامران اخترنے سندھ پبلک سروس کمیشن سے متعلق تحریک بھی سندھ اسمبلی میں پیش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والوں کی فہرست ایوان میں پیش کی جائے، کیپ ایڈمیشن پالیسی کے تحت آٹھ ہزارطلبہ کو داخلوں سے محروم کیا گیا۔

    ایوان میں صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے کہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں، شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد کے لیے منتازعہ ایشوز کو ایوان میں نہ لایا جائے، کراچی کے لیے موجودہ حکومت پرکچھ نہ کرنے کا الزام غلط ثابت کریں گے۔

  • کوشش ہوگی کہ ایم کیو ایم اپوزیشن بنچوں پر نہ بیٹھے،آغا سراج درانی

    کوشش ہوگی کہ ایم کیو ایم اپوزیشن بنچوں پر نہ بیٹھے،آغا سراج درانی

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ  پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو مل کر بیٹھنا چاہیئے، معاملات بیٹھ کر ہی حل کیے جاسکتے ہے، دونوں جماعتوں غلط فہمی کا شکار ہے، میری کوشش رہے گی کہ ایم کیو ایم اپوزیشن بنچوں پر نا بیٹھے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سرا ج درانی نے کہا ہےکہ متحدہ اور پیپلز پارٹی چاہیں تو وہ ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سرا ج درانی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں غیرجانبداری ہونی چاہیے، جب بھی غلط فہمی ہو تو مل بیٹھ کربات کرنی چاہیے۔

    آغا سراج درانی نے کہا کہ حکومت اوراتحادی جماعتوں میں اتفاق ہوناچاہیے،ہمیں سندھ میں رہنا ہے، سندھ کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلدیاتی ترمیمی بل آگیا ہے اگرترمیم کی ضرورت ہوئی توکرسکتے ہیں۔

  • اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    کراچی: ایک طرف تو سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری رہا تو دوسری طرف کراچی کے اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم فراہمی پراسمبلی کے باہراحتجاجی دھرنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں اُستاد کو مرکزی مقام حاصل ہے۔مگر پاکستان میں تو ہر گنگا الٹی بہتی ہے۔ جلسوں پر بے دریغ خرچ کرنے کیلئے تو کروڑں روپے موجود ہیں مگر ا سی شہر کے اساتذہ مہینوں سے تنخواہ سے محروم ہیں ۔

    تنگ آکر تنخواہوں سے محروم اساتذہ نےسندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں شریک اساتذہ کا کہنا تھاکہ سال دوہزار دس میںانٹری ٹیسٹ کے پاس کرنے کے بعد میرٹ پر ملازمت حاصل کی تھی اور گزشتہ ساڑھے تین سال سے تنخواہوں کے حصول سے محروم ہیں،

    اساتذہ نے انکشاف کیا کہ تمام فائلیں سندھ سیکریٹریٹ میں جمع ہیں مگر محکمہ تعلیم کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ حالات سے تنگ آکر اپنااحتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیا گیا۔

  • ایم کیو ایم کی کچھ باتیں حقیقت ہیں،مہتاب اکبرراشدی

    ایم کیو ایم کی کچھ باتیں حقیقت ہیں،مہتاب اکبرراشدی

    کراچی: ممبر قومی اسمبلی مہتاب اکبر راشدی کا کہنا ہے کہ سندھ کے عوام مفاہمت کی اندرونی کہانی اور قیمت جاننا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی کچھ باتیں حقیقت ہیں، کرپشن اورناقص حکمرانی موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی میں ممبر قومی اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ سندھ کے عوام مفاہمت کی اندرونی کہانی جاننا چاہتے ہیں، عوام کو بتایا جائے کہ مفاہمت کس قیمت پرکی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ملازمتوں میں شہری علاقوں کونظراندازکیا ۔

    انہوں نے کہا جووزارتیں ایم کیو ایم کے پاس تھیں انہوں نے کس کونوکریا ں دیں عوام کوبتایا جائے۔ مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ سندھ میں حصے کے وارث بننے والوں کوسندھ کی تکالیف کو بھی برابربانٹنا ہوگا ۔جب سندھ کی تقسیم کی بات ہوگی تو سیسہ پلائی دیواربن جائیں گے۔

  • سندھ اسمبلی اجلاس، ایم کیو ایم، پی پی گرما گرمی، متحدہ کا واک آؤٹ

    سندھ اسمبلی اجلاس، ایم کیو ایم، پی پی گرما گرمی، متحدہ کا واک آؤٹ

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنماء خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ فیصلہ کرلیا اب ہمارے اور پی پی کے راستے الگ الگ ہیں، پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی بات پر چپ نہیں بیٹھیں گے۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم عوام کے درمیان ہے اور زیادتی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرینگے، ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی سردار احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مہم چل رہی ہے۔

    صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کی بات پر چپ نہیں بیٹھیں گے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ تنقید کرنے والوں کو تنقید بھی برداشت کرنا چاہیے،  سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد ایم کیو ایم نے اسمبلی کے اجلاس کا واک آؤٹ کر دیا ہے۔

  • سندھ اسمبلی:سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 کثرت رائے منظور

    سندھ اسمبلی:سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2014 کثرت رائے منظور

    کراچی :سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے سندھ اسمبلی میں سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل دوہزار چودہ کثرت رائے منظورکرلیا گیا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں سندھ لوکل گورنمنٹ بل دوہزار چودہ پیش کیا گیا، جس کے تحت بلدیاتی حلقوں کی حد بندیوں کے اختیارات الیکشن کمیشن کو دے دیئے گئے، پہلے یہ اختیارات سندھ حکومت کے پاس تھے۔

    بل کے مطابق الیکشن کمیشن کو اختیار دیا ہے کہ وہ یونین کونسل، نوین کمیٹی یا وارڈ کی حد بندی ، میونسپل کمیٹی ٹاوٴن کمیٹی اور کارپوریشن کی حدود یعنی شہری علاقوں میں وارڈ ایک سینسٹ بلاک ہے۔

    سیکشن میں حکومت کی جگہ الیکشن کمیشن کا نام دیا گیا ہے۔

    نئے قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کو اختیار دیا گیا ہے کہ منتخب رکن یا عہدہ دار کو ایکٹ کی خلاف ورزی پر 4 سال کے نااہل قرار دے دیں۔

  • سندھ اسمبلی:ایم کیوایم کی اپوزیشن بینچوں کے لئے درخواست جمع

    سندھ اسمبلی:ایم کیوایم کی اپوزیشن بینچوں کے لئے درخواست جمع

    کراچی: ایم کیو ایم نے سندھ حکومت سے علیحدگی کے بعد سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بینچوں کے لئے درخواست بھی جمع کرادی ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی سربراہی میں اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماء اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے چیمبر میں پہنچے اور درخواست جمع کرائی۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں لیکن مفاہمت کے نام پر منافقت پر یقین نہیں رکھتے۔

    فیصل سبزواری نے کہا کہ بہت احتیاط سے بات کی، مزید سخت بات ہو سکتی تھی۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کی ناراضگی وقتی ہے، مل بیٹھ کر غلط فہمیوں کا ازالہ کرلیں گے، اس موقع پر منظور حسین وسان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی ناراضگی کی اصل وجہ لوکل باڈیز الیکشن ہے۔

    گزشتہ روز متحدہ قومی مومنٹ نے سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھ، ایم کیوایم کے رہنماء خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں نفرتوں اور انتقام کی سیاست کرنی ہوتی تو پیپلز پارٹی نے ہمیں سو برس کا سامان دے دیا ہے، لیکن الطاف حسین نے پوری قوم کی ہمت کو جگا کر مہاجر قومی مومنٹ کو متحدہ قومی مومنٹ میں تبدیل کردیا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین نے نفرتوں کے خلیج کو محبوتوں کے پل بناکر ختم کیااور جب بات ہمارے قائد پر آجائے تو کارکن سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کا وارث بھٹو ہوسکتا ہے ذرداری نہیں ،بلاول بھٹو آپ بمبینو سیمنا کے وارث ہوسکتے ہیں پیپلز پارٹی کے نہیں، بلاول بھٹو نے ہمیں راستہ جدا کرنے پر مجبور کردیا، بلاول کی تقریر کے بعد پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنے کا جواز ہی پیدا نہیں ہوسکتا، بلاول کے بیان کے بعد کارکنان ممیں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی ہے ۔