Tag: Sindh Assembly

  • سندھ اسمبلی میں بدنظمی،اپوزیشن رہنما "چارپائی” ایوان میں لے آئے

    سندھ اسمبلی میں بدنظمی،اپوزیشن رہنما "چارپائی” ایوان میں لے آئے

    کراچی: سندھ اسمبلی میں ایک بار پھر شدید بد نظمی ہوئی، جہاں اپوزیشن ارکان بطور احتجاج ایوان میں چارپائی لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے، اسمبلی میں اس وقت شدید بدنظمی پیدا ہوئی جب اپوزیشن ارکان بطور احتجاج چارپائی اور بستر ایوان میں لے آئے، اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ ” یہ جمہوریت کا جنازہ ہے”۔

    اپوزیشن ارکان کی جانب سے چارپائی لانے اور جمہوریت سے متعلق ریمارکس پر حکومتی ارکان نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور جملے کسے، جس کے باعث دونوں جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ کیا گیا، اسپیکر سندھ اسمبلی ارکان کو تحمل مزاجی سے کام لینے کی ہدایت کرتے رہے مگر حکومت و اپوزیشن ارکان نے ان کی ایک نہ سنی۔

    اہم ترین اجلاس کے دوران چارپائی اور بستر کیسے ایوان تک لایا گیا؟ سیکیورٹی عملہ واقعے سے بے خبر رہا۔

    دوران اجلاس اسپیکر نے ریمارکس دئیے کہ اراکین اسمبلی نے سندھ اسمبلی کے قوائد کی خلاف ورزی کی ہے۔

    اس موقع پر حکومتی رکن اور صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت صحافیوں کےحق میں بل پاس نہیں ہونےدیناچاہتی، گورنرسندھ نے غیرضروری اعتراضات لگاکر بل واپس بھیجا، یہ جرنلسٹ پروٹیکشن بل میں رکاوٹیں ڈال رہےہیں۔

    حکومتی رکن مکیش کمار نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ پہلے بل منظور کرانے میں ساتھ دیتے ہیں پھر گورنر سے واپس بھجواتےہیں، پی ٹی آئی نے جو ملک کا جنازہ نکالا اس کی بات کریں، چینی چوروں کو ملک سے بھگا کر لےگئے اس جنازےکی بات کریں، پورے ملک غریبوں کا جنازہ نکال دیا کچھ حیاکچھ شرم ہوتی ہے۔

  • اسرائیلی مظالم ، سندھ اسمبلی میں‌ قرارداد کثرت رائے سے منظور

    اسرائیلی مظالم ، سندھ اسمبلی میں‌ قرارداد کثرت رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اسرائیلی فورسز کے فلسطینیوں پر مظالم اور مسجدِ  اقصیٰ پر ہونے والے حملے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    جمعے کے روز سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم اور مسجدِ اقصیٰ پر ہونے والے حملے کے خلاف قرار داد پیش کی۔

    قرارداد پیش کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ’تمام جماعتوں کی مشاورت کے بعد مذکورہ قرارداد پیش کررہا ہوں، اس کے ذریعے ہم مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کی مذمت کریں گے تاکہ دنیا کو پیغام پہنچ سکے‘۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اس مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ ایوان اسرائیل کی بزدلانہ کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے، بہادر فلسطینیوں کی جرأت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

    قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پاکستانیوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین پر اقوامِ متحدہ سے رجوع کرے۔ ایوان نے اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کے لواحقین سے بھی اظہارِ یکجہتی کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ ایسا وقت کسی مسلمان قوم پر آئے تو حکم ہے جہاد کیلئے نکلو، جہاد کیلئے جا نہ سکیں لیکن یکجہتی کا اظہار تو کریں

    نصرت سحر عباسی نے کہا کہ آج پیش ہونے والی قرار داد کی اہمیت کو ہمیں سمجھنا ہوگا، ایسی قرار داد کی منظوری سے ایمان کی تازگی کا احساس ہوتا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا دور ہے، جہاں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم دکھائے جارہے ہیں،مسجد اقصٰی کی اہمیت مسلمان کےعلاوہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کوبھی معلوم ہے۔

    رکن اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ’مسجدِ اقصیٰ ہمارا پہلا قبلہ ہے، صرف قرارداد تک محدود رہے تو فلسطینیوں کے ساتھ کبھی انصاف نہیں ہوگا، ہمیں آگے بڑھ کر مظلوموں کی مدد کے لیے کھڑا ہونا ہوگا‘۔

  • حکومت مخالف تحریک: پی پی پی ارکان سندھ اسمبلی کو استعفے جمع کرانے کی ہدایت

    حکومت مخالف تحریک: پی پی پی ارکان سندھ اسمبلی کو استعفے جمع کرانے کی ہدایت

    کراچی: حکومت مخالف تحریک میں استعفوں کے معاملے پر مخمصے کا شکار پیپلز پارٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے ارکان سندھ اسمبلی سے استعفے طلب کرلئے ہیں، سندھ اسمبلی کے ارکان کو استعفےبلاول ہاؤس جمع کرانےکی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ارکان سندھ اسمبلی تحریری استعفےاسپیکر کےنام بھیجیں، استعفے چودہ دسمبر تک بلاول ہاؤس میں جمع کرائے جائیں۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی کے اراکین پارلیمان اسممبلیوں سے استعفے کے فیصلوں پر تقسیم ہوگئے تھے، بعض پی پی اراکین پارلیمان نے استعفے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، اراکین کا موقف تھا کہ دوسری جماعت کے دباؤ پراستعفےکا فیصلہ درست نہیں، پی پی کسی جماعت کی خواہش کی تکمیل کے لیے قربانی نہ دے، پی پی نے ماضی میں ہمیشہ استعفوں کی مخالفت کی۔اراکین کا کہنا ہے کہ استعفوں کی صورت میں کارکنوں میں مایوسی پھیلے گی، استعفوں سے نتیجہ نہ نکلا تو کیا کریں گے، اسمبلیوں سےاستعفی عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، پیپلزپارٹی اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ پارلیمان میں رہ کر حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے۔

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپوزیشن نے استعفے دیئے تو فائدہ حکومت کو ہوگا، پنجاب میں اپوزیشن استعفے دیتی ہے تو عمران خان کو زیادہ نشستیں مل جائیں گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین مستعفی ہوتے ہیں تو الیکٹورل کالج بنتا ہے لیکن انہیں اس کا فائدہ نہیں ہوگا، اپوزیشن استعفے دیتی ہے تو اس سے صرف حکومت کا فائدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن کا نقصان، اسمبلیاں استعفوں سے تحلیل نہیں ہوا کرتیں۔اعتزاز احسن نے کہا کہ کورم اسمبلی ہے قانون سازی کرسکتے ہیں لیکن آئینی ترمیم نہیں کرسکتے،150استعفے بھی آجائیں تو قومی اسمبلی موجود رہتی ہے، پنجاب میں اپوزیشن استعفے دیتی ہے تو عمران خان کو زیادہ نشستیں مل جائیں گی، سندھ میں استعفے دیئے جاتے ہیں تونگراں وزیراعلیٰ آکر بیٹھے گا۔

    اعتزازاحسن نے بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ایک خاص ترمیم کی گئی تھی، ترمیم سے پہلے یہ طے تھا کہ استعفیٰ دینے والا مستعفی سمجھا جائے گا، اب طریقہ کار اس طرح ہے کہ مستعفی رکن کو بلوا کرتصدیق کی جاتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسمبلیوں سے استعفوں پر پیپلزپارٹی میں اختلافات

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے استعفے منظور کرنے میں ایازصادق نے ایک سال لگادیا تھا، استعفے لے کر پی ڈی ایم قیادت نے دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے، پی ڈی ایم قیادت استعفے دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے گی، استعفے بھجوانے کے بعد ان کے تصدیقی عمل میں بھی وقت لگتا ہے۔

    ،اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اراکین اسمبلی کو استعفے دینے چاہئیں یا نہیں اس سلسلے میں پارٹی سے مشاورت کروں گا، پیپلزپارٹی کے پاس تمام آپشنز موجود ہیں قیادت ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔

  • اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    اراکین سندھ اسمبلی کتنے اثاثوں کے مالک ہیں؟

    کراچی: الیکشن کمیشن نے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین سندھ اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ 23 کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کی 2 گاڑیاں ہیں۔ مراد علی شاہ کو والدہ سے 100 تولہ سونا تحفہ ملا، ان کی بیٹی کے نام 3 کروڑ کے 2 پلاٹ ہیں۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی 10 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں، سرج درانی کے پاس 6 کروڑ 16 لاکھ روپے نقد موجود ہیں جبکہ انہوں نے 15 لاکھ روپے کا اسلحہ بھی ظاہر کیا۔

    رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور 39 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں، ان کے پاس 980 گرام کے زیورات اور کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں۔

    سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی 2 کروڑ 31 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے پاس 100 تولہ سونا بھی ہے۔

    وزیر اطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ 13 کروڑ روپے سے زائد اثاثوں کے مالک ہیں اور ان کے پاس 477 تولے سونا موجود ہے۔

    صوبائی وزیر سہیل انور سیال 9 کروڑ 28 لاکھ روپے کے مالک ہیں، فردوس شمیم نقوی 33 کروڑ 40 لاکھ روپے اور حلیم عادل شیخ 2 کروڑ سے زائد ااثاثوں کے مالک نکلے۔

    سابق رکن اسمبلی شرجیل میمن کے پاس ملک اور بیرون ملک میں بے شمار جائیدادیں ہیں، شرجیل میمن کی ڈی ایچ اے کراچی میں 44 لاکھ کی پراپرٹی ہے، ان کی ڈی ایچ اے میں ہی 97 لاکھ کی ایک اور پراپرٹی، تھر پارکرمیں 1 کروڑ 50 لاکھ 80 ہزار کا گھر اور زرعی زمین اور دبئی میں 5 کروڑ روپے کے 2 فلیٹس ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق شرجیل میمن کی اہلیہ کا دبئی میں 9 کروڑ 89 لاکھ مالیت کا ولا ہے،ا دبئی آفس میں اہلیہ کے 50 فیصد شیئرز کی مالیت 2 کروڑ 10 لاکھ ہے۔

    دونوں کے پاس 2 لینڈ کروزر اور 150 تولہ زیورات بھی ہیں، شرجیل میمن کے پاس 7 کروڑ 99 لاکھ 39ہزار 190 روپے اور اہلیہ کے پاس 14 کروڑ 93 لاکھ 4 ہزار 1 سو روپے ہیں۔

    شرجیل میمن نے 3 بینکوں سے قرضہ بھی لے رکھا ہے، ان کے ذمے 2 کروڑ 71 لاکھ 58 ہزار 3 سو 73 روپے کے قرضے واجب الادا ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس میں پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹر سہراب سرکی نے سندھ پولیس کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرارداد کے متن کے مطابق 18 اکتوبر کو آئی جی سندھ مشتاق مہر کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، آئی جی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ اس طرح کی حرکتیں ملک کے ساتھ درست نہیں، ہم نے پاکستان کے لیے ووٹ دیا، ہم اداروں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔

    پیپلزپارٹی رہنما ڈاکٹر سہراب سرکی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    مولانا عادل کی شہادت، پی ٹی آئی نے مذمتی قرارداد جمع کروادی

    دوسری جانب سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کی جانب سے مولانا عادل کی شہادت پر مذمتی قرارداد جمع کروادی گئی۔

    قرارداد رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی، رابستان خان نے جمع کروائی، قرارداد کے متن کے مطابق ایوان مولانا عادل خان کی شہادت کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مولانا عادل کی علمی و ادبی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، سندھ حکومت مولانا عادل کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے۔

  • سندھ اسمبلی میں شور شرابہ، اپوزیشن ارکان نشستوں پرکھڑے ہوگئے

    سندھ اسمبلی میں شور شرابہ، اپوزیشن ارکان نشستوں پرکھڑے ہوگئے

    کراچی : سندھ اسمبلی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی اراکین نے ایک دوسرے پر خوب جملہ بازیاں کیں، قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کو بولنے کی اجازت نہیں دی، اپوزیشن ارکان نشستوں پرکھڑے ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں اس بار بھی اراکین نے شور شرابہ کیا جس کےت باعث کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔

    سندھ اسمبلی میں شور شرابہ کے دوران اپوزیشن ارکان نشستوں پر کھڑے ہوگئے جس پر قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن ارکان کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے رکن نند کمار نکتہ اعتراض پر بولنا چاہتے ہیں اسپیکر نے کہا کہ سب کو بولنے کا موقع ملے گا، قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری نے اپوزیشن ارکان کو خاموش کرنے کی کوشش کی لیکن وہ نام رہیں۔

    نند کمار کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے کے پاس سندھ اسمبلی میں کوئی چیمبر نہیں ہے، وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ جی ڈی اے کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو چیمبر ملا ہوا ہے، انہوں نے جی ڈی اے ارکان کو چیمبر کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

    اپوزیشن رکن نے قائم مقام اسپیکر سے مکالمہ کیا جس کے جواب میں قائم مقام اسپیکر نے کہا کہ مجھ سے اس طرح بات نہ کریں، بعد ازاں جی ڈی اے رکن اسپیکر ڈائس کے سامنے آگئے۔

    ان کے ہمراہ دیگر اپوزیشن ارکان بھی قائم مقام اسپیکر کے ڈائس کے سامنے پہنچ گئے، قائم مقام اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کی رولنگ دے دی۔

  • سندھ اسمبلی میں ’پھٹے فیس ماسک‘ پر ہنگامہ آرائی

    سندھ اسمبلی میں ’پھٹے فیس ماسک‘ پر ہنگامہ آرائی

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس کے فیس ماسک پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی، رکن اسمبلی کو پھٹا ہوا ماسک تھما دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں فیس ماسک پر ہنگامہ آرائی شروع ہوئی، جی ڈی اے رکن عارف جتوئی نے پھٹا ہوا ماسک دکھاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمیں یہ ماسک فراہم کیا ہے۔

    صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ فیس ماسک موجود ہے میں اپنا نہیں دے سکتا، اگر میں نے اپنا ماسک دیا تو وہ بھی خراب ہوجائے گا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے عارف جتوئی سے کہا کہ ماسک موجود ہیں آپ کو دوسرا ماسک مل جائے گا، آغا سراج نے سوال کیا کہ پھٹا ہوا ماسک آپ کو کس حکومت نے دیا؟

    دوسری جانب اجلاس کے دوران وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ اسکول ایجوکیشن میں 1170 ملازمین فوتی کوٹہ پر بھرتی کیے، جب کوئی ملازم انتقال کرے تو گریڈ 12 تک ملازمت دیتے ہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ جو جس گریڈ کا اہل ہوتا ہے اس کو اس گریڈ پر ملازمت دی جاتی ہے، اساتذہ کی 37 ہزار آسامیاں ہیں، اساتذہ کی تنظیمیں عدالت گئیں، عدالت کے حکم پر دوبارہ رولز بنائے، اب اس کے مطابق بھرتیاں کریں گے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی رکن اسمبلی رابعہ اظفر نے اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق معاملہ سندھ اسمبلی میں اٹھایا تھا۔

  • ایم پی اے دعا بھٹو کی بہن نے سندھ اسمبلی میں ٹک ٹاک ویڈیو بناڈالی

    ایم پی اے دعا بھٹو کی بہن نے سندھ اسمبلی میں ٹک ٹاک ویڈیو بناڈالی

    کراچی: تحریک انصاف کی رکن اسمبلی دعا بھٹو کی بہن نے سندھ اسمبلی میں ٹک ٹاک ویڈیو بناڈالی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کا بخار سندھ اسمبلی پہنچ گیا، پی ٹی آئی کی خاتون رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو کی بہن نے ٹک ٹاک پر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔

    سندھ اسمبلی میں بنائی گئی اقرا بھٹو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد رکن اسمبلی دعا بھٹو کو معافی مانگنا پڑ گئی۔

    رکن اسمبلی دعا بھٹو کا کہنا تھا کہ بہن نے ویڈیو ہال میں نہیں لابی میں بنائی تھی، انہیں سندھ اسمبلی کی کرسی پر بیٹھ کر ویڈیو نہیں بنانی چاہئے تھی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اقرا بھٹو بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف گانے پر ڈبنگ کررہی ہیں جس کے بول ہیں ’تم نے اگر پیار سے دیکھا نہیں مجھ کو تو چھوڑ کر شہر میں چلی جاؤں گی۔‘

    مذکورہ ویڈیو پر پیپلزپارٹی رہنما شرمیلا فاروقی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ایم پی اے دعا بھٹو کی بہن کا انتہائی غیرذمہ دارانہ اقدام ہے سندھ اسمبلی ہال کو فلمی اسٹوڈیو میں تبدیل کردیا گیا۔

    شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ اقرا بھٹو کا یہ اقدام سندھ اسمبلی کے قانون کی خلاف ورزی ہے، اسمبلی میں صرف ممبران کو ہی شرکت کی اجازت ہے۔

  • سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    کراچی : سندھ اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی ، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا سندھ پروگریسیواورفیوچرسٹک قانون سازی میں پھربازی لے گیا، سندھ اسمبلی نےترمیم متفقہ طورپرمنظورکرلی۔

    سندھ اسمبلی کےقواعدوضوابط میں ترمیم کردی گئی ، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے اور آن لائن سندھ اسمبلی سیشن میں ارکان گھر بیٹھے تقاریربھی کرسکیں گے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی جب چاہیں گے آن لائن سیشن کال کرسکیں گے، آن لائن سیشن سے کورونا سےمتاثرارکان سندھ اسمبلی بجٹ اجلاس میں حصہ لے سکیں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے سندھ اسمبلی کےقواعدوضوابط میں ترمیم کے حوالے سے کہا اسمبلی کاآن لائن سیشن سب کی حفاظت کےلیے ہے۔

    اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے رولز آف پروسیجر میں ترمیم کر رہے ہیں، قواعد میں اسپیکر کو آن لائن سیشن بلانے کی اجازت کی ترمیم شامل کریں گے، ہنگامی صورتحال ہو یا روایتی اجلاس ممکن نہ ہو تو آن لائن اجلاس ہوا کرے گا، جس کے بعد سندھ اسمبلی ملک کی پہلی اسمبلی ہوگی جو ٹیکنالاجی کا استعمال کرے گی۔

  • کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے سفارش کی ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے، تاہم ایسی صورت میں 40 ارکان اجلاس سے غیر حاضر ہوں گے اور بجٹ اجلاس متاثر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سندھ اسمبلی کے 55 سال سے زائد کے اراکین کی تفصیل حاصل کرلی، گزشتہ روز وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    تاہم وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں وزیر صحت خود بھی اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتیں، اسپیکر آغا سراج درانی اور صوبائی وزیر ناصر شاہ بھی ایوان میں نہیں آسکیں گے۔

    صوبائی وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں پیپلز پارٹی کے 27، ایم کیو ایم کے 6، تحریک انصاف کے 4 اور جی ڈی اے کے 3 ارکان اسمبلی میں نہیں آسکیں گے۔

    خط پر عمل ہونے کی صورت میں مجموعی طور پر سندھ اسمبلی کے 40 ارکان اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے، 40 اراکین کی عدم موجودگی سے سندھ اسمبلی کا آنے والا بجٹ اجلاس متاثر ہو سکتا ہے۔

    وزیر صحت کے لکھے گبے خط کی سفارش پر عمل کرنا یا نہ کرنا اسپیکر سندھ اسمبلی کا استحقاق ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    ادھر پاکستان کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں ریکارڈ 105 اموات ہوئی ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 646 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 317 ہوچکی ہے۔

    اب تک کرونا وائرس سے 2 ہزار 172 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 35 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔