Tag: Sindh Assembly

  • اس سال پیپلزپارٹی کی حکومت دیکھ رہا ہوں، آغا سراج درانی

    اس سال پیپلزپارٹی کی حکومت دیکھ رہا ہوں، آغا سراج درانی

    کراچی : اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ ملک اور صوبے کی بہتری کیلئے مفاہمت کرنے میں کوئی برائی نہیں، اس سال پیپلزپارٹی کی حکومت دیکھ رہا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے شہر کراچی کی سیاست کے بارے میں کوئی خاص علم نہیں ہے۔

    مجھے نہیں معلوم کہ ایم کیو ایم پاکستان کا اتحاد پی ٹی آئی سے ٹوٹا ہے یا نہیں، سب اپنی مرضی سے چل رہے ہیں۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیاست ایک اوپن گراؤنڈ ہے اس میں فیلڈ کھلی ہوتی ہیں، ملک اور اپنے صوبے کی بہتری کیلئے مفاہمت کرنے میں کوئی برائی نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں آغاسراج درانی نے کہا کہ سال2020میں پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت دیکھ رہا ہوں۔

    خیال رہے کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ودیگر کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے، ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے مفرور ہیں۔

    نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کرنے سے قبل گزشتہ سال 20فروری کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

    دائر ریفرنس میں آغا سراج سمیت بیس ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا، ملزمان پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

  • سندھ اسمبلی  کا طویل ترین اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم

    سندھ اسمبلی کا طویل ترین اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم

    کراچی : سندھ اسمبلی نے طویل سیشنز اورمسلسل اجلاس کے بعد اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم کرڈالا ، اخراجات ارکان اسمبلی کو سیشن الاؤنس، تنخواہوں اور دیگر مد میں کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی نے رواں مالی سال کے دوران 545 ملین سے زائد کے اخراجات کا ریکارڈ قائم کردیا، ارکان اسمبلی کو سیشن الاؤنس، تنخواہوں اور دیگر مد میں اخراجات کئے گئے۔

    آغا سراج درانی اور فریال تالپور کی گرفتاری کے بعد سے سندھ اسمبلی اجلاس جاری ہیں، رواں سال کے دوران 89 دن سے زائد سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا اور ہفتہ وار تعطیل کے دوران بھی سیکریٹریٹ اسٹاف کو سیشن الاؤنس کی ادائیگیاں کی گئیں۔

    سندھ اسمبلی کا کوئی اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہیں ہوا، ارکان کی عدم دلچسپی پرمتعدد اجلاس کورم پورانہ ہونے پرمؤخر کردیے گئے، سندھ اسمبلی اجلاس میں حکومت واپوزیشن کی نصف بینچ خالی ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ اسمبلی کا تاریخی طویل ترین اجلاس دس گھنٹے تک جاری

    یاد رہے رواں سال مئی میں سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس دس گھنٹے جاری رہا، اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا تھا ، جو تقریبا دس گھنٹے جاری رہا تھا، سندھ اسمبلی کا طویل ترین اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے شروع ہوا اور اس کا اختتام دوسرے روز یعنی رات 12بج کر 20 منٹ پر ہوا۔ اجلاس میں14ارکان نے خطاب کیا۔

    اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی جبکہ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ کی تقسیم کا ریفرنڈم کرایا تھا، پی پی، پی ٹی آئی اور جے ڈی اے کے ارکان نے کھڑے ہو کر رفیرنڈم کی تائید کی جبکہ ایم کیوایم کےارکان اسمبلی اپنی نشستوں پربیٹھےرہے تھے۔

  • لفظ ’کتے‘ کہنے پرارکان اسمبلی لڑ‌ پڑے

    لفظ ’کتے‘ کہنے پرارکان اسمبلی لڑ‌ پڑے

    p style=”text-align: right;”>کراچی: سندھ میں ایوان مچھلی بازار بن گیا، اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان لفظ ’کتے‘ کہنے پر جھگڑا شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران بھی لفظ ’کتے‘ کی گونج سنائی دینے لگی، اپوزیشن اور حکومتی ارکان کتے کہنے پر الجھ پڑے۔

    پیپلزپارٹی رہنما مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ اگر میں کسی کو کتا بولوں تو کیسا محسوس ہوگا، کبھی اپوزیشن کے لیے کتے کا لفظ استعمال نہیں کیا۔

    اسپیکر آغا سراج درانی نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن کی ہی سرزنش کردی، آغا سراج درانی نے کہا کہ گزشتہ روز ایوان کی بے حرمتی کی گئی۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    اسپیکر نے کہا کہ ہر ایک کو احتجاج کا حق ہے اگر باہر جاکر کرتے تو اچھا ہوتا، ایوان سے ویڈیوز بنا کر باہر بھیجی گئیں، اس طرح کریں گے تو موبائل فون لانے پر پابندی لگانا پڑے گی۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس گرما گرم بحث کے بعد جمعے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ ارکان سندھ اسمبلی میں جھگڑا کوئی نہیں بات نہیں ہے اس سے قبل بھی رکن اسمبلی نصرت عباسی اور پی پی رہنماؤں کے درمیان نوک جھونک ہوچکی ہے۔

  • ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، ناصر حسین شاہ

    ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، ناصر حسین شاہ

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خطاب کے جواب میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ ناکردہ گناہ پیپلزپارٹی کے گلے ڈال دئیے جاتے ہیں کیونکہ جب کے فور منصوبے کا ڈیزائن بنا تھا تو اس وقت واٹربورڈ کا چیئرمین کون تھا؟

    ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور کی لاگت بھی بڑھی، ہماری نیت اور ہاتھ صاف ہیں، کے فور منصوبے کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے۔

    ناصرحسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کے فور منصوبے پر بہت زیادہ کام کررہے ہیں، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

    بلدیات کی65فیصد اسکیمز کراچی کی ہیں،انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی کو ماہانہ45کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں دیتے ہیں، بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس 14اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا تھا کہ پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، ہرشہری پوچھ رہا ہے کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کب مکمل ہوں گے، صاف پانی کی فراہمی کراچی کی اولین ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل پر سیاست نہ کی جائے بلکہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے سندھ حکومت کو پیشکش کی کہ بہت پیسہ ضائع ہوچکا آئیں پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔

  • گٹکا ماوا اور مین پوری کھانے والوں کی شامت آگئی، قید و جرمانہ اور جائیداد ضبط ہوگی

    گٹکا ماوا اور مین پوری کھانے والوں کی شامت آگئی، قید و جرمانہ اور جائیداد ضبط ہوگی

    کراچی : سندھ حکومت نے گٹکے، ماوے اور مین پوری کی خریدو فروخت اور اس کے بنانے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا، گٹکا کھانے والے کو6سال قید اور5لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گٹکا مافیا کے دن پورے ہوگئے، قانون کا کڑا شکنجہ تیار کرلیا گیا۔ گٹکا کھانے والے کا صرف منہ ہی بند نہیں وہ خود بھی بند ہوگا۔

    سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ میں گٹکے، ماوے اور مین پوری کے استعمال اس کے بنانے اور فروخت کرنے کے خلاف بل سندھ اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔

    سندھ اسمبلی میں پیش گئے گئے مسودے کے مطابق ماوا ، گٹکا اور مین پوری بنانے اور بیچنے والوں کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی، گٹکے کا استعمال اور فروخت عوامی مقامات کالجز اسکول اور اسپتالوں میں ممنوع قرار دے دیا گیا۔

    گٹکا کھانے والے کو چھ سال قید اور پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی ہوگا۔ بل کے مطابق گٹکے کی تلاش میں بغیر وارنٹ کسی جگہ چھاپہ مارا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ پولیس میں گٹکا کھانے والوں کی بھرتی پرپابندی عائد

    یاد رہے کہ گزشتہ سال سندھ پولیس نے اہلکاروں کی بھرتی کے لیے طے شدہ قوائد وضوابط میں ترمیم کرتے ہوئے گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے افراد کو محکمے میں بھرتی کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔

    انسپکٹر جنرل سندھ آفس کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں تمام متعلقہ افراد کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گٹکایا کسی بھی قسم کی نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے افراد پولیس میں بھرتی نہیں ہوں گے۔

  • 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ 6 سال سے ویکسین کی عدم دستیابی پر اسمبلی میں قراردادیں جمع کروا رہا ہوں، میری قراردادوں پر مذاق اڑایا جاتا رہا ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں جنگلی کتے موجود ہیں، کراچی میں اس سال کتے کے کاٹنے کے 60 ہزار کیسز سامنے آئے۔ عذرا پیچوہو نے خود اعتراف کیا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں انسانوں کے بچاؤ کی بیشتر دوائیں دستیاب ہی نہیں، دنیا میں کتوں کو مارا نہیں جاتا بلکہ انہیں مخصوص جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ کتوں کے کاٹنے کے ناقابل برداشت واقعات رونما ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز شکار پور میں ایک بچے نے کتے کے کاٹنے کی وجہ سے ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی، بچے کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال شکار پور لے جایا گیا لیکن اسپتال میں اینٹی ریبیز ویکیسن نہ ہونے پر بچہ دم توڑ گیا۔

    متاثرہ بچے کو شہید بے نظیر بھٹو اسپتال لاڑکانہ بھی لے جایا گیا لیکن وہاں بھی ویکسین نہ تھی، والدین بچے کو لے کر در بدر پھرتے رہے پر ویکسین نہ ملی۔

  • الیکشن کمیشن نے ارکان سندھ اسمبلی کی گاڑیوں کی تفصیلات جاری کر دیں

    الیکشن کمیشن نے ارکان سندھ اسمبلی کی گاڑیوں کی تفصیلات جاری کر دیں

    کراچی: سندھ اسمبلی کےارکان کے پاس کتنی گاڑیاں ہیں؟الیکشن کمیشن نے تفصیلات جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فریال تالپورکے پاس 3 گاڑیاں ہیں، جن کی مالیت 1 کروڑ 16 لاکھ 70 ہزار ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے پاس ایک گاڑی ہے، جس کی مالیت 18 لاکھ 75 ہزار ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق مرادعلی شاہ کے اہل خانہ کے نام 15 گاڑیاں اور 2 ٹریکٹر ہیں، البتہ مرادعلی شاہ نے تمام گاڑیوں کی مالیت ظاہرنہیں کی۔

    فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق مراد علی شاہ کی دو گاڑیوں کی مالیت ایک کروڑ 44 لاکھ ہے۔

    آصف زرداری کی بہن عذرا فضل کے پاس 3 ٹریکٹراور 4 گاڑیاں ہیں۔ عذرا فضل پیچوہوکی گاڑیوں کی مالیت 90 لاکھ 14ہزار500 روپے ہے۔

    سعید غنی کے پاس ایک گاڑی ہے، جس کی مالیت52لاکھ 57ہزارہے، پی ٹی آئی رہنما خرم شیرزمان کے پاس 2گاڑیاں ہیں، جن کی مالیت 67لاکھ 91ہزارہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق خواجہ اظہارکے پاس 2گاڑیاں ہیں، ایک گاڑی اہلیہ کےنام ہے، خواجہ اظہار کی اہلیہ کے نام گاڑی کی مالیت 7لاکھ 94ہزارہے، جب کہ خواجہ اظہارکی ذاتی گاڑی کی مالیت 25لاکھ ہے۔

  • سندھ بجٹ 2020-2019:  12 کھرب  17 ارب کا بجٹ پیش

    سندھ بجٹ 2020-2019: 12 کھرب 17 ارب کا بجٹ پیش

    کراچی: سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں بجٹ 2019 -2020  پیش کررہے ہیں، سندھ کے بجٹ کا حجم 12کھرب 17 ارب ہے ہے، کراچی کے لیے خصوصی پیکج بھی بجٹ کا حصہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سید مراد علی شاہ جو کہ وزیراعلیٰ کے ساتھ وزیر خزانہ کے منصب کے بھی حامل ہیں ، صوبائی بجٹ پیش کررہے ہیں، بجٹ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 2 کھرب 60ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ کراچی کے لیے ستر ارب کا خصوصی پیکج ہے۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئےمالی سال کابجٹ 12کھرب18ارب روپے ہے جبک نئےمالی سال میں بورڈ آف ریونیو کو وصولیوں کاہدف 145 ارب مقرر کیا گیا ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ وفاق سے موصول ہونے والی رقم مجموعی بجٹ کا 74 فیصد ہے،835ارب روپے وفاق سے محصولات کی مد میں وصول ہوں گے ۔

    تعلیم


    سندھ حکومت نے رواں سال بجٹ میں تعلیم کے لیے 178.618 ارب روپے اسکول ایجوکیشن کے لیے مختص کیے ہیں جو کہ گزشتہ برس کی نسبت آٹھ ارب زیادہ ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں بھی تعلیم کے لیے 15.15 ارب روپے مختص کیے گیے ہیں۔

    سندھ ایجوکیشن سیکٹر پلان اینڈر وڈ میپ (2019-23) مرتب دیا گیا ہے جس میں سول سوسائٹی ، ماہرین تعلیم اور دانشور شریک ہوں گے۔ سندھ حکومت اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کے لیے بھی خصوصی پلان لارہی ہے جبکہ بجٹ میں اسکولوں میں پینے کا صاف پانی ، واش روم ، بجلی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔

    صحت


    صحت کی مد میں سندھ حکومت نے 114.4 ارب روپے مختص کیے ہیں ، گزشتہ سال اس مد میں 96.8 ارب روپے رکھےگئے تھے۔ رواں برس جون میں 9 مزید منصوبے مکمل ہورہے ہیں۔

    سندھ حکومت لاڑکانہ میں میڈیکل کے لیے ساٹھ کروڑ روپے خرچ کرے گی جبکہ دماغی صحت کے شعبے میں بھی 24 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    سندھ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 280 ارب روپے، تعلیم کے لیے 205 ارب، صحت کے لیے 110 ارب، امن وامان کے لیے 105 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد اضافے سمیت سندھ کسان کارڈ متعارف کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    کراچی کا حصہ


    حکومت سندھ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کی نئی اسکیموں کے لیے ایک ارب 70 کروڑ روپے اور جاری منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کر رہی ہے۔

    ایس تھری سیوریج منصوبے کے لیے رواں بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے گیے ہیں جبکہ کراچی کی آبی قلت کو ختم کرنے کے لیے کے فور منصوبے  کے لیے سندھ حکومت پہلے ہی سات ارب سے زائد کی رقم جاری کرچکی ہے۔

    ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ سال کوئی نیا میگا پروجیکٹ شروع نہیں کیا جائے گا، ایک ارب 70 کروڑ میں 25 کروڑ روپے آئی آئی چندریگر روڈ کی تزئین وآرئش کے لیے مختص کئے جائیں گے ۔

    جاری منصوبوں میں 5ارب روپے شہید ملت روڈ پر دو انڈر پاس، کورنگی میں ڈھائی نمبر اور پانچ نمبر پر فلائی اوور ، جام صادق برج تا فیوچر موڑ ،آٹھ ہزار روڈ کی بحالی اور لی مارکیٹ کے اطراف سڑکوں کی تعمیر پر خرچ ہو ں گے ۔

    زراعت


    زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ، رواں سال زراعت کی بہتری کے لیے 8.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 4.7 ارب روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل ہوں گے۔

    اس بجٹ میں 1850  نالوں کی جگہ نالیاں ڈالی جائیں گی جس سے پانی کے استعمال میں بچت ہوگی۔ زرعی آلات کی خریداری کے لیے سبسڈی بھی دی جائے گی۔

     

  • سندھ اسمبلی میں کسی کی پگڑیاں نہیں اچھالی جاتیں، سب کو بحث کا موقع ملتا ہے: مراد علی شاہ

    سندھ اسمبلی میں کسی کی پگڑیاں نہیں اچھالی جاتیں، سب کو بحث کا موقع ملتا ہے: مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کی بہتری کے لئے ضروری ہے کہ اپوزیشن ہمارا ساتھ دے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2000 سے 2015 تک بڑا مشکل دورتھا، امن و امان کی صورت حال خراب تھی، کراچی میں بہت سے ایسے علاقےتھے، جہاں داخل ہونامشکل تھا.

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومتی مشینری جب تک بااختیارنہیں ہوگی، مسائل حل نہیں ہوں گے، پیپلز پارٹی، اپوزیشن، سول سوسائٹی کو مل کر گولز حاصل کرنے ہیں، سوشل پروٹیکشن پروگرام بجٹ میں لائیں گے، سماجی تحفظ پروگرام ہماری پارٹی کا منشور ہے، مختلف پارٹیز کے لوگ بلائیں گے، جن سے ڈائیلاگ کریں گے.

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں کسی کی پگڑیاں نہیں اچھالی جاتیں، ہم نے تمام صوبائی اسمبلیوں سے زیادہ قانون سازی کی ہے، سندھ اسمبلی میں سب کو کھل کر بحث کرنے کا موقع ملتا ہے.

    مزید پڑھیں: پاکستان بھر سے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف ملا تو کر کے دکھائیں گے: مراد علی شاہ

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ تھرکوئلے سے جو معاشی ترقی ہوگی، اس کے لئے تھر فاؤنڈیشن بنائی ہے، تھر وسائل سے جو رائلٹی آئے گی، اسی سے سرمایہ کاری کریں گے، جو  ٹیکس دینے کی سہولت رکھتے ہیں، وہ ہی ٹیکس دیں گے، جو ٹیکس نہیں دے سکتے، ان پر کوئی بوجھ نہیں ڈالیں گے.

  • سندھ اسمبلی کا تاریخی طویل ترین اجلاس دس گھنٹے تک جاری، اراکین کی لمبی لمبی تقاریر

    سندھ اسمبلی کا تاریخی طویل ترین اجلاس دس گھنٹے تک جاری، اراکین کی لمبی لمبی تقاریر

    کراچی : سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس دس گھنٹے جاری رہا، اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی تاریخ کا طویل ترین اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا، تقریبا دس گھنٹے چلنے والا اجلاس پری بجٹ پر بلایا گیا تھا۔

    سندھ اسمبلی کا طویل ترین اجلاس پیر کو دوپہر دو بجے شروع ہوا اور اس کا اختتام دوسرے روز یعنی رات 12بج کر 20 منٹ پر ہوا۔ اجلاس میں14ارکان نے خطاب کیا۔

    اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تین گھنٹے طویل تقریر کی۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ کی تقسیم کا ریفرنڈم کرایا، پی پی، پی ٹی آئی اور جے ڈی اے کے ارکان نے کھڑے ہو کر رفیرنڈم کی تائید کی جبکہ ایم کیوایم کےارکان اسمبلی اپنی نشستوں پربیٹھےرہے۔

    ارکان اسمبلی کو گھر جانے کی جلدی نہیں تھی، اس موقع پر پری بجٹ پر بحث کم، الزام تراشی اور شاعری ہوتی رہی۔