Tag: Sindh Assembly

  • تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    تجاوزات آپریشن : سندھ اسمبلی کے سامنے غیر قانونی آہنی پھاٹک اور پلرز گرا دیئے گئے

    کراچی : سندھ اسمبلی کے سامنے بنائے گئے غیر قانونی آہنی پھاٹک گرا دیئے گئے، کے ایم سی کے عملے نے گلشن اقبال میں شادی ہالوں سمیت پختہ تجاوزات اور کسٹم آفیسر کلب کو منہدم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں تجاوزات کے خاتمہ کی مہم زور شور سے جاری ہے، اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کے سامنے بھی تجاوزات کاخاتمہ کر دیا گیا۔

    ڈائکٹر کے ایم سی کےمطابق سندھ اسمبلی کے باہرٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بننے والے پھاٹک اوراس کے پلرزکو گرادیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گلشن اقبال میں غیر قانونی شادی ہالزاور پختہ تجاوزات مسمار کر دی گئیں۔

    عزیزبھٹی پارک کےعقب میں واقع شادی ہال گرادیا گیا جبکہ برسوں سے قائم غیر قانونی کسٹمز آفیسرز کلب کو بھی بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیاہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں انتظامیہ کی جانب سے سست روی دکھائے جانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں سست روی پر سپریم کورٹ برہم

    جسٹس گلزار نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کراچی میں بنے غیر قانونی سنیما ہاؤسز اور شادی ہالز گرانے کا حکم اور فٹ پاتھوں پر قائم نرسریاں بھی ختم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ میری آواز بنیں تاکہ اجلاس میں سندھ کی آواز اٹھا سکوں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں، گیس پر مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے لیے وفاق کو کل خط لکھوں گا، کراچی سے وزیر اعظم بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، تھر کول کے فروری میں ٹیسٹ کریں گے۔ فروری میں بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی سیدھا پنجاب جا رہی ہے، شاید ہمیں حصہ مل جائے۔ سندھ نے پانی و بجلی پر اپنا مؤقف بہت اچھے طریقے سے پیش کیا، اس لیے سندھ حکومت کچھ لوگوں کو کھٹکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ووٹ دیا ہے، سندھ کے حقوق لیں گے سندھ کے سی سی آئی ارکان ہمیں سپورٹ کریں۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی مشترکہ تحیقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا نام بھی شامل تھا، جس کے بعد حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کی تھی تاہم اس بارے میں مشاورت جاری ہے۔

  • دریائے سندھ پر کالا باغ تو ایک طرف بھاشا ڈیم بھی نہیں بن سکتا ، وزیرتعلیم سندھ

    دریائے سندھ پر کالا باغ تو ایک طرف بھاشا ڈیم بھی نہیں بن سکتا ، وزیرتعلیم سندھ

    کراچی : وزیرتعلیم سندھ سردارشاہ کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر بھاشاڈیم سمیت کوئی بھی ڈیم نہیں بنے گا، میں اپنی بیٹی کو سرکاری اسکول میں تعلیم دلواؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سندھ سردارشاہ نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا محکمہ تعلیم کوجادوکی چھڑی سےٹھیک کرنا بس میں نہیں ، تعلیم کو بہتر کرنے کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ بچوں کے روشن مستقبل کیلئے ڈوبتی کشتی کو کنارے لگانا ہوگا، میں اپنی بیٹی کوسرکاری اسکول میں تعلیم دلواؤں گا، تعلیمی نظام کو سیاسی مصلحتوں سے ہٹ کر اون کرنا ہوگا۔

    سردارشاہ نے کہا کہ مجھ سے تقریر کی امید کریں اداکاری نہیں کرتا، تہذیب ہماری پہچان ہے، ہم اس کو پرانا پاکستان کہتے ہیں،ایک ایک ایم پی اےذمہ داری اٹھالےتو168اسکول ٹھیک کرسکتے ہیں۔

    ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ پر کالا باغ تو ایک طرف بھاشا ڈیم بھی نہیں بن سکتا، یہ ڈیم نہ قابل عمل ہے نہ ٹیکنیکل گراؤنڈ پر بہتر ہے، دریاؤں کا پانی بیچ دیا گیا، سسٹم میں پانی ہی نہیں، یہاں ریت اڑ رہی ہے اور آپ ڈیم بنانے چلے ہیں۔

    وزیرتعلیم نے کہا زمینوں پرقبضےکی بات کی گئی مگرمنی بیگم کی زمین پرقبضہ بھول گئے، دو بھائیوں نے منی بیگم کی 16 ایکڑ زمین صرف بیانہ دے کر ہتھیالی۔

  • سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی، پی ٹی آئی کا واک آؤٹ

    سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی، پی ٹی آئی کا واک آؤٹ

    کراچی: سندھ اسمبلی میں دوسرے روز بھی شورشرابہ اورنعرے بازی جاری رہی، ایوان بدستور مچھلی بازار بنا رہا، اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق دوسرے روز بھی سندھ اسمبلی مچھلی بازار بنا رہا، ارکان نے اتنا شور شرابہ کیا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دی، اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”شراب کو انگلی سے چیک کرنے کی تکنیک دنیا میں کہیں نہیں، دنیا حیران ہے: عدیل شہزاد” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے وفاقی حکومت پر تیر اندازی کرتے ہوئے کہا کہ قرض کو لعنت سمجھنے والوں نے ورلڈ بینک سے کتنی لعنت سمیٹی۔

    پی پی رہنما شہلا رضا کی تقریر پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا، انھوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ماہ میں سولہ قلابازیاں کھائیں۔

    قبل ازیں ارباب لطف اللہ کے ریمارکس پر پی ٹی آئی کے اراکین نے احتجاج کیا۔ ارباب لطف اللہ نے کہا کہ سندھ کا کتا، کتا ہے جب کہ پنجاب کا کتا شیرو ہے۔

    رکن اسمبلی عدیل شہزاد نے کہا کہ شراب کو انگلی سے چیک کرنے کی تکنیک دنیا میں کہیں نہیں، دنیا حیران ہے کہ سندھ لیبارٹری میں یہ فارمولہ کہاں سے آ گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ہنگامے کی نذر، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا شور شرابا


    فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے پیپلز پارٹی پر تیکھے وار کیے، کہا سندھ بجٹ کے کروڑوں روپے لانچوں میں دبئی جاتے ہیں۔ ہاجمولہ کی گولیوں کی بہ جائے ہم پیٹ میں درد کی دعا دیں گے۔

    گیارہ سال میں چودہ سو ارب روپے لندن اور دبئی کے محلات چلے گئے، لوگ پوچھتے ہیں سندھ کا کون سا شہر ہے جہاں ایک مخصوص خاتون کا گھرنہیں۔

    اسمبلی میں اعتراف کیا گیا کہ پیپلز پارٹی ووٹ خریدتی ہے، چیف جسٹس نوٹس لیں۔ نصرت سحر عباسی جیسے ہی چپ ہوئیں سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے شور شرابہ اور احتجاج شروع کر دیا۔

  • اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی کیلئے ووٹنگ کے بعد فردوس شمیم نقوی کا نام فائنل

    اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی کیلئے ووٹنگ کے بعد فردوس شمیم نقوی کا نام فائنل

    کراچی : تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے فردوس شمیم نقوی کا نام فائنل کرلیا، اس منصب کیلئے حلیم عادل شیخ بھی امیدوار تھے، خرم شیر زمان اپوزیشن لیڈر کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن سندھ اسمبلی کی تقرری کیلئے تحریک انصاف کے ایم پی ایز کا اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے دو نام فائنل کیے گئے جس کیلئے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    فردوس شمیم نقوی اور حلیم عادل شیخ کےدرمیان مقابلہ تھا، ووٹنگ میں فردوس شمیم نقوی نے15ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل حلیم عادل شیخ 13ووٹ لے سکے۔

    جیتنے والے امیدوار فردوس شمیم نقوی کا نام منظوری کیلئے چیئرمین تحریک انصاف کو بھیجا جائے گا، اپوزیشن لیڈرکے نام کاحتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے حلیم عادل شیخ کے نام پر پی ٹی آئی ارکان کے تحفظات

    واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے حلیم عادل شیخ کے نام پر تحریکِ انصاف کے ایم پی ایز نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، پی ٹی آئی ایم پی ایز کو حلیم عادل شیخ کا نام بطور اپوزیشن لیڈر منظور نہیں تھا۔

  • سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع

    سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع

    کراچی: سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کردی گئی ، جس میں گستا خانہ خاکے بنانے والوں کے خلاف عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے بعد سندھ اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کردی گئی، قرارداد ایم کیو ایم کے محمد حسین اور دیگر اراکین نے جمع کرائی۔

    قرارداد میں گستاخانہ خاکے بنانے والوں کے خلاف عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا گستاخانہ خاکے عالمی بھائی چارے کے خلاف سازش ہیں۔

    گذشتہ روز پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    سینیٹ اجلاس میں توہین آمیزخاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد کی منظوری کے بعد وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوام متحدہ میں پیش کریں گے، آزادی اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے. یورپ میں بہت کم افراد کوعلم ہے کہ ایسے خاکوں سے ہمیں کیا صدمہ پہنچتا ہے۔

    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان

    انھوں نے کہا کہ توہین آمیز خاکوں کے خلاف اوآئی سی کومتحد کریں گے، اوآئی سی کےذریعے ایک واضح پیغام عالمی سطح پرپہنچایا جائے۔

    اس سے قبل ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر دفتر خارجہ نے نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

    دفتر خارجہ نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اسلام کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا تھا۔

  • مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب

    مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب

    کراچی: مراد علی شاہ ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سندھ منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کا مقابلہ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے شہریار مہر سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے لیے ووٹنگ کی گئی۔

    قائد ایوان کے انتخاب کے لیے سندھ میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پیپلز پارٹی نے مراد علی شاہ کو نامزد کیا تھا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے شہریار مہر امیدوار تھے۔

    مراد علی شاہ نے97 ووٹ حاصل کیے جبکہ شہریار مہر کو 61 ووٹ ملے۔

    گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا سراج درانی اسپیکر جبکہ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئیں۔ آغا سراج نے دوسری بار اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

    اسپیکر کے لیے آغا سراج درانی کا مقابلہ متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف سے تھا۔

    آغا سراج کو 96 ووٹ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے، تین ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔

    دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری اور تحریک انصاف کی رابعہ اظفر آمنے سامنے تھیں۔

    پولنگ کے بعد ریحانہ لغاری نے 98 جبکہ رابعہ اظفر نے 59 ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیے کل 158 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔

    یاد رہے کہ انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو ہوا تھا جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا۔

    پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں 75 ارکان کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔ اسمبلی میں تحریک انصاف کے پاس 23، ایم کیو ایم کے پاس 16، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پاس 11، تحریک لبیک پاکستان کے پاس 2 اور متحدہ مجلس عمل کے پاس 1 نشست موجود ہے۔


    سندھ اسمبلی کا قیام

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی آئین پاکستان کے آرٹیکل 106 کے تحت قائم کی گئی۔

    اس ایوان کی 168 نشستیں ہیں جن میں سے 130 پر براہ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں جبکہ 38 نشستیں خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔

    سندھ اسمبلی کا قیام سنہ 1937 میں عمل میں آیا تھا۔ اس کے پہلے اسپیکر دیوان بوج سنگھ تھے۔

  • سندھ اسمبلی: آغا سراج درانی اسپیکر، ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    سندھ اسمبلی: آغا سراج درانی اسپیکر، ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اسپیکر جبکہ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئیں۔ آغا سراج نے دوسری بار اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق  آغا سراج درانی دوسری بار سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں،وہ 2013 سے 2018 کے عرصے میں بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں 75 ارکان کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔

    سندھ اسمبلی میں اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی کا متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف سے مقابلہ  تھا. آغا سراج کو 96 ووٹ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے  جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے ہیں، تین ووٹ مسترد کیے گئے۔

     یاد رہے کہ انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو ہوا جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا۔ دوسرے مرحلے میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری اور تحریک انصاف کی رابعہ اظفر آمنے سامنے تھیں۔

    ریحانہ لغاری نے 98 جبکہ رابعہ اظفر نے 59ووٹ حاصل کیے۔ اسمبلی میں کل 158 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔

    حالیہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 75 ، تحریک انصاف نے 23، ایم کیو ایم نے 16، جی ڈی اے نے 11 ، ٹی ایل پی نے 2 اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کی ہے۔

     یاد رہے کہ سندھ اسمبلی آئین پاکستان کے آرٹیکل 106 کے تحت قائم کی گئی۔ اس ایوان کی 168 نشستیں ہیں جن میں سے 130 پر براہ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں جبکہ 38 نشستیں خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔

    سندھ اسمبلی کا قیام سنہ 1937 میں عمل میں آیا تھا، اس کے پہلے اسپیکردیوان بوج سنگھ تھے جبکہ موجودہ اسپیکر آغا سراج درانی دوسری بار اس عہدے  کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔

  • سندھ اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    سندھ اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    کراچی : سندھ اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، ارکان سے اسپیکر آغا سراج درانی نے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکرآغا سراج درانی کی زیرصدارت ہوا جس میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھایا۔

    سندھ اسمبلی میں بعض ارکان نے سندھی اور کچھ نے انگریزی زبان میں حلف اٹھایا۔ نومنتخب اراکین کی جانب سے اسمبلی رجسٹرپرحروف تہجی کے تحت دستخط کیے جا رہے ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    دوسری جانب کورٹ روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے پرشدید ٹریفک جام ہوا جس کے بعد کئی ارکان کو پیدل سندھ اسمبلی آنا پڑا جس میں حلیم عادل شیخ اور سعید غنی شامل ہیں۔

    اس موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے نومنتخب رکن فردوس شمیم نقوی بھی سندھ اسمبلی پہنچے، پی ٹی آئی رہنما کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیا پاکستان بنانے میں کلیدی کردار ادا کرنا ہے اور پیپلزپارٹی سے مل کر تبدیلی کے لیے کام کریں گے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس‘ نومنتخب اراکین نےحلف اٹھالیا

    واضح رہے کہ آج ہی کے دن اسلامی جمہوریہ پاکستان کی 15 ویں قومی اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھایا جن سے اسپیکرسردار ایازصادق نے حلف لیا، جبکہ خیبر پختونخواہ اسلمبلی میں بھی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی۔

  • اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی سے ہوگا، گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنائینگے، عمران اسماعیل

    اپوزیشن لیڈر پی ٹی آئی سے ہوگا، گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنائینگے، عمران اسماعیل

    کراچی : تحریک انصاف کے رہنما اور نامزد گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن پی ٹی آئی کا ہی ہوگا، تاہم نام کا اعلان مشاورت سے ہوگا، گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی دس سال میں بہت پیچھے چلا گیا ہے، کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملک میں ترقی ممکن نہیں ہے، ہماری کوشش ہوگی ترقیاتی منصوبوں میں پیپلزپارٹی بھی ہمارا ساتھ دے، پی ٹی آئی کراچی کے مسائل کا حل چاہتی ہے.

    گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنائیں گے، گورنر ہاؤس کا صرف آفس استعمال کیا جائے گا، میں وہاں رہائش اختیارنہیں کروں گا، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کو اپنے ہمراہ ساتھ لے کر چلیں گے تاکہ سندھ کو تمام صوبوں سے زیادہ ترقی یافتہ بنا سکیں، میئر سے لے کر کونسلر تک اختیارات کی منتقلی یقینی بنائیں گے، کوشش ہوگی حکومت کے اخراجات کم سے کم کریں.

    کراچی کے ہر منصوبے کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایاجائے گا، صحافی برادری سے بھی اپیل ہے کہ وہ بھی منصوبوں پر کڑی نگاہ رکھیں اور کسی قسم کی بدعنوانی کی نشاندہی کریں۔

    کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے اور رہے گی۔عمران خان کے وژن کے مطابق شفافیت کو یقینی بنایا جائیگا، عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ کراچی کی عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے، سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن پی ٹی آئی کا ہی ہوگا، اپوزیشن لیڈر کے نام کا اعلان آج پارٹی مشاورت کے بعد ہوگا۔