Tag: Sindh Assembly

  • ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں 100 فیصد اضافہ

    ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں 100 فیصد اضافہ

    کراچی: ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں سندھ حکومت نے سابقہ اسمبلی کے فیصلے پر عملدر آمد کا فیصلہ کرتے ہوئے ارکان اسمبلی کی تنخواہ اور مراعات میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ارکان اسمبلی کی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ سابقہ اسمبلی نے کیا تھا۔

    دستاویزات کے مطابق تنخواہوں اور الاؤنسز میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ ارکان کو ہر ماہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد کی تنخواہ ملے گی۔ 50 ہزار روپے تنخواہ جبکہ ایک لاکھ 5 ہزار روپے کے الاؤنسز ملیں گے۔

    دستاویزات کے مطابق ہر منتخب ایم پی اے کو 45 ہزار روپے ہاؤس رینٹ الاؤنس، 10 ہزار روپے موبائل اور اخراجاتی الاؤنس، 15 ہزار روپے آفس مین ٹیننس، گیس اور بجلی کے بل کی مد میں ملیں گے۔

    ارکان سندھ اسمبلی کو سفری الاؤنس کی مد میں 2 لاکھ روپے بھی سالانہ ملیں گے جبکہ ہر سال ڈیڑھ لاکھ روپے کیش الاؤنس کی مد میں ملیں گے۔

    ارکان سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ سابقہ حکومت نے کیا تھا تاہم پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ہدایت پر عملدر آمد روک دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ اسمبلی ممبران کی مراعات کا بل گزشتہ اسمبلی نے منظور کیا تھا جبکہ اس کی منظوری گورنر سندھ نے دی تھی۔

    ترجمان کے مطابق مجوزہ بل کی منظوری سے نگران حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔

  • سندھ اسمبلی مچھلی بازار بن گئی، متحدہ اور پی پی اراکین میں تلخ کلامی

    سندھ اسمبلی مچھلی بازار بن گئی، متحدہ اور پی پی اراکین میں تلخ کلامی

    کراچی : سندھ اسمبلی کا اجلاس آج پھرشدید ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے اراکین میں تلخ کلامی کے بعد بات دھمکیوں تک آپہنچی، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی متحدہ کے فیصل سبزواری سے نوک جھوک ہوتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی زیر صدارت کی شروع ہوا، ایک موقع پر ایم کیوایم اراکین اورڈپٹی اسپیکر  میں نوک جھونک بھی ہوئی۔

    شہلارضا نے فیصل سبز واری کو کہا کہ آپ نے توجہ دلاؤ نوٹس غلط پڑھا، میں نے برداشت کیا، جواب میں فیصل سبز واری کا کہنا تھا کہ یہ آپ کیسے کہہ سکتی ہیں کہ نوٹس غلط پڑھا گیا، ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ میں جو کہہ رہی ہوں وہ درست ہے۔

    ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر نے کہا کہ آپ دھمکی دے رہی ہیں، شہلا رضا نے کہا کہ میں دھمکی نہیں دے رہی یہ لکھا ہوا ہے۔ آپ آئندہ ایوان میں نہیں آئیں گے۔

    اس موقع پر اجلاس میں ہنگامہ آرائی ہوگئی اور دونوں جماعتوں کے اراکین ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کرتے رہے، اراکین نے دھمکیاں بھی دیں۔

    علاوہ ازیں اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے پانی کی کمی سے متعلق تحریک التوا پیش کی، جس پر پیپلز پارٹی کے نثار کھوڑو نے کا کہنا تھا کہ تحریک التوا پر بحث کیلئے کوئی وقت مقرر کیا جائے۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ڈاکٹرز کو مستقل کرنے کے بل کی دوبارہ منظوری دے دی گئی، محکمہ صحت میں 400ایڈھاک ڈاکٹرز کو مستقل کرنے کا بل 2018منظور کرلیا گیا، گورنر سندھ محمد زبیر نے اعتراض لگا کر مذکورہ بلز واپس کئے تھے۔

    واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس ہو اور ہنگامہ آرائی نہ ہو یہ ہو نہیں سکتا، یہی روایت سندھ اسمبلی نے آج بھی برقرار رکھی، اراکین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ، شور شرابا اور چیخ و پکار حسب سابق ہوتی رہی۔

    سندھ اسمبلی کا ایوان پہلے کی طرح مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا،لگتا ہے بات نہ کرنے دینا اورکسی کی ایک نہ سُننا سندھ اسمبلی کی روایت بن چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • الگ صوبے کی بات کرنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں، مراد علی شاہ

    الگ صوبے کی بات کرنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ الگ صوبے کی بات کرنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں، جو لوگ دھرتی کو ماں کہتے ہیں اسے اپنا تو کہیں۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ماضی میں شہر قائد دہشت زدہ تھا، ہرجگہ قتل عام ہوتا تھا، بھتہ خوری اور بوریوں میں لاشیں ملا کرتی تھیں، لوگ باہر نکلنے سے ڈرتے تھے لیکن آج کا کراچی اس سے پوری طرح مختلف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تین گھنٹوں پر محیط تقریر میں کوئی بات قابل ذکر نہ تھی، سنی سنائی باتوں پر یقین نہ کریں، ہم نے سال09-2008 سے ابھی تک سندھ میں 833 بلین روپے خرچ کیے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں الگ صوبہ بنانے کی مذمت کرتا ہوں اگر اب بھی کسی کے دل میں کوئی خلل ہے تو نکال دے، جس دھرتی کو ماں کہتے ہیں اسے اپنا تو کہیں، میں الگ صوبے کی بات کرنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں۔

    واضح رہے کہ آج پورے ملک میں جنوبی پنجاب صوبے کی باتیں ہورہی ہیں جبکہ سندھ اسمبلی میں لعنتیں دی جارہی ہیں، عمران خان کا کہنا ہے کہ اقتدار میں آکر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنائیں گے، یہی باتیں بلاول اور زرداری بھی کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں۔

    قبل ازیں ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی بھی سندھ میں صوبہ بنانے کا اعلان کرچکے ہیں، ایم کیوایم حقیقی کے سربراہ آفاق احمد نے تو جنوبی سندھ صوبے کی تحریک بھی شروع کردی ہے، اب سندھ میں ایک اور صوبہ بنے گا یانہیں یہ تو وقت بتائے گا۔

  • سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، جوتا دکھانے پر نصرت عباسی کو ایوان سے باہر نکالنے کا حکم

    سندھ اسمبلی میں ہنگامہ، جوتا دکھانے پر نصرت عباسی کو ایوان سے باہر نکالنے کا حکم

    کراچی : سندھ اسمبلی میں حکومتی رکن کی تقریر پر مسلم لیگ فنکشنل اور دیگر اپوزیشن اراکین کا احتجاج، شہلا رضا نے نصرت عباسی کو جوتا دکھانے پر ایوان سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی گرمی کا اثر سندھ اسمبلی پر بھی ہوا اور اسمبلی آج پھر مچھلی منڈی بنی رہی، حکومتی بنچوں سے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید پر خوب گرما گرمی ہوئی۔

    سندھ اسمبلی میں حکومتی افراد کی جانب سے تنقید پر اپوزیشن ارکان آگ بگولہ ہوگئے اور نصرت سحر عباسی نے تو احتجاجاً حکومتی ارکان کو جوتا دکھا دیا۔

    مسلم لیگ فنکشنل کی رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی کی جانب سے جوتا دیکھائے جانے پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نصرت سحر عباسی پر برہم ہوگئی اور ایوان سے باہر نکالنے کا حکم دے دیا۔

    رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ خواتین کی بے حرمتی اور بے عزتی کرنے والے اسی قابل ہیں کہ انہیں جوتے پڑیں۔

    نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ بھی کسی نے ایسی حرکت کرنے کی کوشش کی تو اسے جوتے پڑیں گے، اسمبلی میں حکومت پر تنقید کریں تو خواتین ممبران اسمبلی کو حیا یاد دلائی جاتی ہے۔

    سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے خواجہ اظہار الحسن کو شہلا کہہ کر مخاطب کرنے پر ڈانٹ لگاکر کہا کہ ’کیا کیا شہلا شہلا لگا رکھا ہے، ایوان میں ڈپٹی اسپیکر ہوں ڈپٹی اسپیکر کہہ کر مخاطب کریں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اڈیالہ ہی نہیں خیرپور جیل بھی صاف ہورہا ہے، نصرت سحر عباسی

    اڈیالہ ہی نہیں خیرپور جیل بھی صاف ہورہا ہے، نصرت سحر عباسی

    کراچی: فنکشنل لیگ کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ کہا جارہا ہے کہ اڈیالہ جیل صاف ہورہا ہے، ارے بھائی خیرپور جیل بھی صاف ہورہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا، نصرت سحر عباسی نے کہا کہ اویس مظفر کہاں ہیں ٹھٹھہ کی عوام اسے ڈھونڈ رہی ہے، شرجیل میمن 6 ارب کی کرپشن کیس میں بند ہے، نواز شریف پر الزامات لگائے تو آپ ننے کونسا سندھ کو چھوڑ دیا۔

    رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ وزیر علیٰ کس سے شرمندہ تھے جو آدھی تقریر چھوڑ کر چلے گئے، سندھ حکومت نے صرف الفاظ کا بجٹ پیش کیا ہے، 80 فیصد نئی اسکیموں کو جاری اسکیم بتایا گیا، وزیر اعلیٰ کے بہنوئی اور ڈاکٹر عاصم کو خصوصی فنڈز دئیے گئے۔

    نیب کہاں ہے کیوں سوئی ہوئی ہے، منظور وسان

    سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما منظور وسان نے کہا ہے کہ نیب کہاں ہے کیوں سوئی ہوئی ہے، فنکشنل اور جی ڈی اے کرپشن پر بات کریں تو مجھے شرم آتی ہے، پیر پگارا، صدر الدین شاہ کے خلاف انکوائری شروع ہوچکی ہے۔

    فنکشنل لیگ کے ارکان کا منظور وسان کی تقریر کے دوران شرابہ کیا تاہم انہوں نے تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور ڈکٹیٹر کی پیداوار ہمیں سکھا رہے ہیں کہ حکومت کیسے کرتے ہیں، اصغر خان کیس بھی کھل چکا ہے، نند کمار خود گھوڑوں کی دوڑ پر جاتے ہیں، لاکھوں روپے گھوڑوں کی ریس پر خرچ کئے جاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسمبلی میں آخری تقریر ہے، واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، ارم عظیم فاروقی

    اسمبلی میں آخری تقریر ہے، واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، ارم عظیم فاروقی

    کراچی : رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ اسمبلی میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں کیونکہ میں دعوے سے کہتی ہوں کہ جب ووٹ لینے جائیں گے تو عوام کے دروازے بند ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنی دھواں دار تقریر میں انہوں نے اپنی ناکامیوں کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ایوان میں بیٹھے ہر ممبر کو شرم آنی چاہیے، ہم اپنے عوام کو صاف پانی تک فراہم نہیں کرسکے،واٹر مافیا لوگوں کا پانی چرا کر ان کو وہی پانی فروخت کررہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج یہ میری آخری تقریر ہے کیونکہ میرا اسمبلی میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں، اسپیکر آغا سراج درانی کے استفسار پر انہوں نے کہا کہ کہ کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے، دعوے سے کہتی ہوں کہ جب ووٹ لینے جائیں گے تو عوام کے دروازے ہم پر بند ہوں گے۔

    ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ صوبے سے کوٹہ سسٹم کو ختم کریں اور ہرچیز کو میرٹ پر لائیں، کوٹہ سسٹم جب تک ختم نہیں کریں گے ہم ایک نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: پارٹی میں موجود کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرنے کی سزا ملی،ارم عظیم فاروقی

    ارم عظیم نے کہا کہ مردم شماری میں ایک طبقے کو کم کردیا گیا، ایسا اس لئے کیا گیا کہ سندھ میں خوشحالی نہ آئے اور یہاں کے لوگوں میں اتحاد نہ ہو، لمحہ فکریہ ہے کہ تعلیم کے لحاظ سے پنجاب، کے پی کے بعد سندھ تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد کا انوکھا احتجاج، اسمبلی میں لیٹ گئے

    رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد کا انوکھا احتجاج، اسمبلی میں لیٹ گئے

    کراچی: پی ایس پی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد احتجاجاً اسمبلی میں لیٹ گئے، اورنگی ٹاؤن میں پانی کی فراہمی بحال ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی سیف الدین خالد کا کہنا تھا کہ میرے حلقے اورنگی ٹاؤن میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، سندھ حکومت اتنی غریب ہے انہیں پانی نہیں دے سکتی، مجھ سے 100 ٹینکرز کے پیسے لے کر انہیں پانی پہنچا دیں۔

    اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے اور ایوان کی لائٹس ، اے سی اور دروازے بند ہونے کے باوجود سیف الدین خالد احتجاجاً لیٹے رہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مجھے ایوان میں اندھیرا کرکے ڈرانا چاہتی ہے، مصطفی کمال نے ہمیں ڈرنا نہیں سکھایا ظالموں کے خلاف کھڑا ہونا سکھایا ہے۔

    پی ایس پی اراکین انہیں منانے کی کوشش کرتے رہے مگر وہ بضد رہے کہ جب تک اورنگی ٹاؤن میں پانی نہیں پہنچایا جاتا ان کا احتجاج جاری رہے گا، رکن اسمبلی ناہید بیگم کا کہنا تھا کہ سیف الدین خالد شوگر کے مریض ہیں ان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔

    گزشتہ کئی گھنٹوں سے دھرنا دینے والے رکن سیف الدین کی طبیعت خراب ہوگئی ہے، ڈاکٹرز کی ٹیم سندھ اسمبلی پہنچ گئی مگرانہوں نے علاج کرانے سے انکار کردیا، ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک علاج نہیں کراؤں گا۔

    دوسری جانب وزیربلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ سیف الدین خالد ڈرامے بازی کررہے ہیں، انہیں اتنے سال سے خیال نہیں آیا الیکشن ایک ماہ رہ گیا ہے تو یہ احتجاج کرنے آگئے ہیں،


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف

    سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف

    کراچی: سینیٹ انتخابات کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف ہوا، جس کے بعد ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی دیوان چند چاوٴلہ نےبولیاں لگنے کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن کیلئے سندھ اسمبلی میں اراکین کی بولیاں لگنے کا انکشاف ہوا،ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی دیوان چند چاوٴلہ نے بولیاں لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ خریدنے کےلئے مجھ سے رابطہ کیا گیا۔

    دیوان چند چاولہ کا کہنا ہے کہ مڈل مینز کے ذریعے مجھ سے ووٹ خریدنے کیلئے رابطہ کیا گیا، پارٹی کو مڈل مین کی جانب سے آفر سے آگاہ کردیا ، مختلف مڈل مینز 2اور 4کروڑ ووٹ کے عوض آفر کر رہے ہیں۔

    ایم کیو ایم رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ الیکشن کمیشن سےمطالبہ ہےخفیہ رائےشماری ختم کرائی جائے، خفیہ رائےشماری ہوئی تو بہت سےارکان اپنا ووٹ فروخت کرینگے۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی میں نشستوں کی کل تعداد 168 ہے، سینیٹ انتخابات میں 12 سینیٹرز کا انتخاب کیا جائے گا، جن میں 7 جنرل نشستوں، 2 ٹیکنو کریٹ، 2 خواتین اور ایک سینیٹر اقلیتی نشست پر منتخب کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق جاری


    سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 95 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے مجموعی طور پر 72 اراکین ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین کی تعداد 50، مسلم لیگ فنگشنل کے 9، مسلم لیگ ن کے 7، پاکستان تحریک انصاف کے 4، نیشنل پیپلز پارٹی کا ایک اور ایک آزاد رکن شامل ہے۔

    یاد رہے کہ ملک کے سب سے بڑے ایوان میں باون نشستوں پر دنگل کل ہوگا، سینیٹر بننے کی دوڑ میں شامل ایک سو پینتیس امیدواروں کے لیے کل ووٹنگ ہوگی، پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا اور بلوچستان کے سینیٹرز کے انتخاب کیلئے پولنگ صوبائی اسمبلی جبکہ اسلام آباد اورفاٹا کی نشستوں کیلئے ووٹنگ قومی اسمبلی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    سوائے پیپلزپارٹی کے آج تمام جماعتیں‌ انتشار کا شکار ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام سیاسی پارٹیاں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

     تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ کے اراکین کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے سندھ  کابینہ کے اراکین کو عام انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کر دی۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد ہمارا ہدف عام انتخابات ہیں، جس کے لیے بھرپور تیاریاں کی جائیں، تمام کارکن اپنے اپنے حلقوں میں جاکر عوام سے ڈور ٹو ڈور رابطہ کریں۔

    پیپلزپارٹی پاکستان کی واحد پروگریسو پارٹی ہے: بلاول بھٹو

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے ہدایت کی کہ اراکین سینیٹ انتخابات کے روز حاضری یقیقنی بنائیں، یہ انتخاب اراکین سندھ اسمبلی کے لیے ایک امتحان ہے۔ پی پی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہیں، لیکن پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے، جس میں کوئی انتشار نہیں۔

    عشائیہ میں رضاربانی، مولابخش چانڈیو، مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ساتھ ساتھ  پیپلز پارٹی کے اراکین سندھ اسمبلی اور سینیٹ امید واروں نے بھی شرکت کی

    نوازشریف اورمریم نوازکاوی آئی پی احتساب ہورہا ہے: بلاول بھٹو

    بعد ازاں ہولو گرام ٹیکنالوجی کے ذریعے تاندلیانوالا میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں مل کر ملکی مسائل کا حل نکالنا ہوگا، دیہی اور شہری عوام کے ساتھ یکساں روابط رکھنا وقت کی ضرورت ہے، عوام پیپلز پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں شمولیت اختیار کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، پر امن پاکستان کے لیے نوجوان میرا ساتھ دیں، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کا یقین دلاتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جسے تحریک لانی ہے شوق سے لائے، ایوان کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں حسب معمول ڈپٹی اسپیکر شہلارضا اور اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی میں آج پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، اس موقع پر پی ٹی آئی کی ڈاکٹر سیما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا بھی الجھ پڑیں۔

    شہلا رضا نے نصرت سحر کا مائیک بند کیا تو نصرت سحر اور بپھرگئیں، اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا، بعد ازاں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا رویہ ان کے ساتھ درست نہیں، وہ صرف حکومتی ارکان کی بات ہی سنتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کے سوالات کو ایجنڈے سے خارج کردیا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد شہلارضا کے رویے پرلائی جاری ہے۔

    اپوزیشن ارکان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈرز تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش کریں گے، چاروں جماعتوں میں سے کسی ایک پارٹی کا پارلیمانی لیڈر قرار داد جمع کرائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی چاروں جماعتیں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد سندھ اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں پیش کریں گی۔

      دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس نے جو کرنا ہے کرلے، جسے شکایت ہے تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے پورا کرلے، ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کرتی رہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو ایسا لگ رہا ہے کہ میں قواعد و ضوابط کو پورا نہیں کررہی یا اپنی مرضی سے اسمبلی چلا رہی ہوں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے خلاف آواز اٹھائیں لیکن یہ بھی بتائیں کہ میں کس اصول کی خلاف ورزی کی ہے؟