Tag: Sindh Assembly

  • سندھ اسمبلی میں خواتین سائنسدانوں کی خدمات کے اعتراف میں قرار داد

    سندھ اسمبلی میں خواتین سائنسدانوں کی خدمات کے اعتراف میں قرار داد

    کراچی: سندھ اسمبلی نے ورلڈ سائنس کمیونٹی اور بالخصوص خواتین سائنسدانوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے صوبے بھر میں سائنس میوزیم قائم کرنے کے لیے قرارداد منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی ارم خالد نے قائم مقام اسپیکر شہلا رضا کے سامنے سائنسدانوں کی خدمات کے اعتراف کی قرار داد پیش کی ۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان ورلڈ سائنس سوسائٹی اور بالخصوص خواتین سائنسدانوں کی خدمات کا اعتراف کرتا ہے اورصوبے کی فلاح بہبود بالخصوص بچوں کے لیے کیے گئے ان کے کام پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد میں وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے صوبے کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسٹیٹ آف دی آرٹ سائنس سنٹرز اورمیوزیم کے قیام کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ۔

    دنیا بدل دینے والی 5 مسلم ایجادات*

    اس ضمن میں منسٹری آف انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استدعا کی گئی کہ میوزیم اور سائنس سنٹرز کے قیام کے لیے سائنس سے وابستہ برادری تک رسائی حاصل کرے اور ان سے مدد حاصل کرے۔

    یاد رہے کہ سائنس کے میدان میں انتہائی پیچھے ہونے کے باوجود پاکستان کے کئی سائنسدان دنیا بھر میں اپنی قابلیت کے دم پر شناخت بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں‘ بالخصوص خواتین جن میں نرگس ماول والا‘ تسنیم زہرہ اورا بن مارکر کبراجی جیسے نام شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی: کامران اختر ایوان میں مہنگے ٹماٹر لے آئے

    سندھ اسمبلی: کامران اختر ایوان میں مہنگے ٹماٹر لے آئے

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسائل پر گفتگو ہونے کے بجائے عجب تماشے ہونے لگے۔ رکن اسمبلی کامران اختر مہنگے ٹماٹر اسمبلی لے آئے تو نصرت سحر عباسی ائیر کینڈیشن کی ٹھنڈی ہوا میں ٹھٹھرنے لگیں اور انہیں یہ بھی سازش لگنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسائل کے حل پر گفت وشنید کے بجائے تفریح کاماحول چھایا رہا اور سندھ اسمبلی پکنک پوائنٹ کا منظر پیش کرنے لگی۔

    فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی ایوان میں سردی سے ٹھٹھرنے لگیں۔ انہیں ایئر کنڈیشن کی ٹھنڈی ہوا بھی اپوزیشن کے خلاف سازش لگی۔ نصرت سحر عباسی نے اسمبلی کی چھت ٹپکنے کی شکایت بھی کر ڈالی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی کامران اختر مہنگے ٹماٹر بغیر سیکیورٹی اسمبلی کے اندر لے آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قیمتی ٹماٹر آج کل شوہر تحفےمیں بیویوں کو دے رہے ہیں۔

    ان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب پر سہیل انور سیال نے کہا کہ باہر سے مزید ٹماٹرمنگوانے کا بھی ارادہ ہے۔ ایران سے پہلے ہی ٹماٹر آ رہے ہیں، قیمت پر قابو پانا پرائس کنٹرول کمشنر کا کام ہے۔

    بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی کارآمد بحث کے ملتوی کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ارشدوہرا اہم ممبر تھے جانے سے بڑاجھٹکا لگا،خواجہ اظہارالحسن

    ارشدوہرا اہم ممبر تھے جانے سے بڑاجھٹکا لگا،خواجہ اظہارالحسن

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کےرہنما اوراپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کا کہنا ہے کہ ارشدوہرااہم ممبر تھے جانےسے بڑاجھٹکا لگا، ارشد وہرا شاہد ہمت ہارگئے لیکن اس سے نہ پی ایس پی کو فائدہ ہوگا نہ ہمیں ،کرپٹ حکمرانوں کا مقابلہ کرنے کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم پاکستان کےرہنما اوراپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بھی سیکٹروں کارکنان جیلوں میں ہیں، ہمارےکارکنان پرجھوٹےمقدمات ہیں۔

    ارشد وہرا کی پی ایس پی میں شمولیت کے حوالے سے خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ارشد وہرا دیرینہ دوست تھے، قابل احترام ہیں، ارشد وہرا اہم ممبر تھے جانے سے بڑا جھٹکا لگا، ارشدوہرا نے تھوڑی جلد بازی کی۔

    ایم کیوایم پاکستان کےرہنما نے کہا کہ تاثر ہے ارشد وہرا ہمت ہار گئے یا پریشان ہوگئے، ارشد وہرا کیلئے دروازے کھلے ہیں، سوچنے کی بات ہے جماعتو ں کی تبدیلی سے فائدہ کس کا ہے، لڑائی ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی نہیں ہے۔

    منظور وسان کے بیان کے حوالے سے خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ منظوروسان خواب دیکھتے ہیں،ایک بات بھی آج تک سچ نہیں ہوئی، منظوروسان جوان ہوتےتوخواب میں پریاں آتیں لیکن اب منظوروسان کی عمر ہوگئی اب ایسے ہی خواب آئیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ گرینڈ الائنس سے رابطے میں ہیں، گرینڈالائنس کے ساتھ آگے چل کے بات چیت ہوسکتی ہے، کرپٹ حکمرانوں کے خلاف مضبوط اتحادکی ضرورت ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق کہنا تھا کہ آئی جی پولیس میں سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہئے، آئی جی سندھ کو اگر ہٹانے ہے تو حکومت کے پاس دلیل ہونی چاہئے، اے ڈی خواجہ پر کوئی الزام نہیں، ماضی کے آئی جیز پر تھے،

    انھوں نے کہا کہ اگرشخصیات کاٹکراؤہےتووزیراعلیٰ کوبیٹھ کرآئی جی کامعاملہ حل کرناچاہئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جوسلوک میرےساتھ کیاگیاایسا نوازشریف کےساتھ بھی کیاجائےگا،شرجیل میمن کا سوال

    جوسلوک میرےساتھ کیاگیاایسا نوازشریف کےساتھ بھی کیاجائےگا،شرجیل میمن کا سوال

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ نیب کے میاں صاحب اورمیرےساتھ رویےمیں فرق کیوں ہے، بڑےکیس کےباوجودنوازشریف کانام ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، جو سلوک میرے ساتھ کیا گیا ایسا نوازشریف کے ساتھ بھی کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ای سی ایل میں ان لوگوں کونام ڈالا جاتا ہے، جو ملک میں ہوتے ہیں ، ملک میں نہیں تھا پھر بھی میرانام ای سی ایل میں ڈالا گیا، معلوم کیا تو پتہ چلا نیب کی درخواست پر میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، عدالت گیا تو 4مہینے بعد نیب کی جانب سے کالم نوٹس مجھے ملا۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں نئے چیئرمین نیب بہترین کام کریں گے، چیئرمین نیب سب سے پہلےای سی ایل میں نام ڈالنے کاطریقہ دیکھیں، ریفرنس چل رہا ہے، کیا شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ہیں، بڑے کیس کے باوجود نواز شریف کانام ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا۔

    سابق صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسحاق ڈار پر کیس چل رہا ہے،وہ مزے سے دنیا گھوم رہے ہیں، اسحاق ڈار پیشیوں پر نہیں آتے اور بیرون ملک دورے کررہےہیں، اسلام آباد میں لینڈ کیا تو جہاز سے اترتے ہوئے آخری سیڑھی پر گرفتار کیا گیا۔

    انھوں نے سوال کیا کہ ملک میں یہ کونسا قانون چل رہاہے، کیپٹن(ر)صفدراسلام آبادپہنچے تونیب کوایئرپورٹ کےاندرنہیں جانے دیا گیا، کیپٹن(ر)صفدر کو گرفتار کیا گیا لیکن ان کی گرفتاری شو نہیں کی گئی، کیپٹن(ر)صفدر کی گرفتاری ظاہرکی گئی تو ذاتی مچلکوں پر رہاکردیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  کرپشن کیسز میں گرفتار شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی آمد، کارکنان کا شاندار استقبال


    رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 7 ماہ سےہرعدالت میں پیش ہورہا ہوں،عدالت سے بھاگانہیں ،کرپشن کیس کو لڑرہا ہوں، کیاشریف خاندان اورنیب میں محبت ہےیاکوئی گٹھ جوڑ ہے، مریم نوازپرمقدمات چل رہے ہیں،ان کانام ای سی ایل میں کیوں نہیں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ریفرنس پر دستخط سے پہلے قمرزمان چوہدری اپنے بیٹے سے پوچھ لیتے، قمرزمان چوہدری کے اپنے بیٹے کی بھی ایک اشتہارات کی ایجنسی ہے، قمرزمان چوہدری بیٹے سے پوچھتے اشتہارات کے ریٹ کاطریقہ کار کیا ہے۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ نیب افسران سے پوچھنا کہ گرفتاری کےوارنٹ ہیں یانہیں میراحق ہے، احاطہ عدالت میں تذلیل کرکےگرفتارکیاگیا، عدالت کےباہرگرفتاری پرسوموٹوبھی ہوئےاورنوٹس بھی ہوئے، عدالت کی سیڑھیوں پرگرفتارکیاگیالیکن کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، نیب جھوٹ کیوں بول رہی ہے،بتائےنامجھےکہاں سےگرفتارکیاگیا۔

    سابق صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کی جانب سےمیری گرفتاری مختلف علاقوں سے ظاہرکی جارہی ہے، کس فورم پرجاکرجواب پوچھوں،آئی اواپنابیان کیوں تبدیل کررہےہیں ، میاں صاحب عدالت میں پیش نہیں ہورہے، ملک میں نہیں تھا تو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے، نوازشریف ملک میں نہیں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں ہوئے، کیا جو سلوک میرےساتھ کیا گیا ایسا نوازشریف کے ساتھ بھی کیاجائے گا۔

    انکا کہنا تھا کہ ایسےبہت سےلوگ ہیں جن کےوارنٹ ہی نہیں انہیں کیوں گرفتارکیاگیا، جوقانون پنجاب میں چل رہاہےوہی سندھ میں بھی چلناچاہیے، اپنےمقدمات کانیب میں ہی سامناکروں گا، چیئرمین نیب کیلئےاہم سوالات چھوڑکرجارہاہوں، ملک میں نہیں تھاپھربھی میرےخلاف ریفرنس فائل کیاگیا، ترجیح دی کہ جومقدمات میرےخلاف بنےان کاسامناکروں، میں بھی بیرون ملک بیٹھ سکتاتھاجیسےبہت سےلوگ بیٹھےہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی میں بھنگ کا تذکرہ، اسپیکر کی اراکین کو مزہ لینے کی پیش کش

    سندھ اسمبلی میں بھنگ کا تذکرہ، اسپیکر کی اراکین کو مزہ لینے کی پیش کش

    کراچی: سندھ اسمبلی میں جڑی بوٹی ’بھنگ‘ کے ذکر پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے ارکین کو بھنگ پینے اور اس کا مزہ لینے کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سراج درانی کی زیرصدارت ہوا جس میں محکمہ ایکسائز کے وقفہ سوالات میں جب نشہ آور جڑی بوٹی ’بھنگ‘ کا تذکرہ چھڑا تو پورا ایوان متوجہ ہوگیا۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی نے کہا کہ اسلام آباد میں تو نشہ آور جڑی بوٹی بھنگ کے درخت لگے ہوئے ہیں، آغاز سراج درانی کی بات مکمل ہوتے ہی ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی صابر قائم خانی نے بھنگ پر پابندی کی وجہ پوچھتے ہوئے اسے صوفیانہ نشہ قرار دیا۔

    اس دوران اسپیکر نے رکن اسمبلی کو لقمہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’صابر قائم خانی آپ نے کبھی بھنگ کا نشہ کیا ہے؟‘‘ اس کے جواب میں رکن سندھ اسمبلی نے کہا کہ مجھے بھنگ پینے کا موقع نہیں ملا۔

    اسپیکر نے رکن اسمبلی سے دریافت کیا اگر موقع ملا تو کیا آپ بھنگ پی لیں گے جس پر صابر قائم خانی نے کہا کہ وزیرایکسائز نے کبھی موقع نہیں دیا اس لیے پینے کا اتفاق بھی نہیں ہوا۔

    آغا سراج درانی نے ویزرایکسائز کو کہا کہ آپ معزز رکن کو بھنگ پینے کا موقع فراہم کریں جس پر انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے ممبر جب چاہیں انہیں موقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور

    سندھ اسمبلی میں نیا احتساب بل کثرت رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی نے انسداد بدعنوانی بل 2017 متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اپوزیشن نے بل کو مسترد کرتے ہوئے کاروائی کا بائیکاٹ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی صدارت میں ہوا۔

    اجلاس میں سینیئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے سندھ احتساب ترمیمی بل 2017 ایوان میں پیش کیا جسے متفقہ طور منظور کر لیا گیا۔

    اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کرلیا۔

    حزب اختلاف کی جماعتوں نے احتساب بل کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اور 3 صوبوں کے قانون کے متصادم احتساب بل بنانے کا صوبائی اسمبلی کو اختیار نہیں ہے۔

    اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد اس کی عدم موجودگی میں ہی بل کی منظوری دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور

    بل کی منظوری کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کے متبادل نظام لانا حکومت کا اختیار ہے کیونکہ خیبر پختونخواہ میں بھی عدالت نے احتساب کمیشن بنانے کی اجازت دے رکھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گورنر محمد زبیر کی جانب سے نیب کی منسوخی کا بل مسترد کیے جانے کے بعد اسمبلی بل کو دوبارہ پاس کر چکی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کے مطابق سندھ احتساب کمیشن کے سربراہ کا تقرر ایک کمیٹی کرے گی جبکہ کمیٹی میں اسپیکر اور اپوزیشن ارکان بھی شامل ہوں گے اور احتساب کمیشن کے چیئرمین کے کام میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ نیب نے ٹریکٹر اسکیم کو کلین چٹ دی لیکن اس میں غبن ثابت ہوا جبکہ آر او پلانٹس کو نیب نے کلین چٹ دی ہوئی ہے۔ نیب کسی چیز پر ہاتھ ڈال دے تو کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔

    مزید پڑھیں: نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر گورنر سندھ کے اعتراضات

    ایوان سے منظور کیے گئے مذکورہ انسداد بدعنوانی بل کے تحت صوبے میں کرپشن کے خاتمے اور گڈ گورننس کے قیام کے لیے صوبائی احتساب ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کی نگرانی کا اختیار سندھ اسمبلی اسپیکر کی سربراہی میں تشکیل کردہ پارلیمانی کمیٹی کو ہوگا۔

    کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے 3، 3 ارکان ہوں گے۔ چیئرمین کی تقرری میں اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کی صورت میں حتمی فیصلی اسپیکر کریں گے۔

    نئے قانون کے مطابق احتساب بورڈ بھی تشکیل دیا جائے گا جس کے چیئرمین کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔ 21 گریڈ سے اوپر کا افسر یا ریٹائرڈ جج صوبائی احتساب بورڈ کا چیئرمین تعینات کیا جائے گا۔

    قانون کے تحت صوبے بھر میں احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ کرپشن میں ملوث پائے جانے والوں کو 5 سے 10 برس قید اور 5 برس کے لیے نااہل قرار دینے کی سزا کا بھی تعین کیا گیا ہے جبکہ نئے قانون کے تحت بورڈ کو پلی بار گیننگ کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    بل کے ایکٹ کی شکل اختیار کرنے کے بعد اینٹی کرپشن کورٹ میں جاری تمام مقدمات احتساب بورڈ کو منتقل ہوجائیں گے۔

    بل کی منظوری کے بعد اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا۔


  • سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق 2 قراردادیں پیش کی گئیں جن میں سے ایک پیپلز پارٹی اور دوسری پاکستان تحریک انصاف نے پیش کی۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے قرارداد رکن اسمبلی خیر النسا مغل نے پیش کی۔ قرارداد پیش ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان نے اجلاس سے واک آؤٹ کرلیا۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی سعید غنی کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے بعد نواز شریف کو ملک کے وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان نہیں رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ محترم نواز شریف ملک کی عزت بچانے کے لیے عہدہ چھوڑ دیں۔

    مزید پڑھیں : جےآئی ٹی کی شریف خاندان کے خلاف کارروائی کی سفارش

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ملک میں بحران آتا ہے وزیر داخلہ کی کمر میں تکلیف ہوجاتی ہے اور بحران ختم ہوتے ہی کمر کی تکلیف ٹھیک ہوجاتی ہے۔

    اسمبلی میں وزیر اعظم کے استعفے سے متعلق پیپلز پارٹی کی قرارداد منظور کرلی گئی۔

    اجلاس میں اسی نوعیت کی ایک اور قرارداد پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی پیش کی گئی تاہم اسے منظور نہیں کیا گیا۔

    قرارداد پیش کرتے ہوئے خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کا جواز کھو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلی میں بھی وزیر اعظم کے استعفے کی قراردادیں منظور کی جاچکی ہیں۔


  • سندھ اسمبلی: احتساب ایجنسی بنانے کے لیے بل پیش

    سندھ اسمبلی: احتساب ایجنسی بنانے کے لیے بل پیش

    کراچی: سندھ میں احتساب کی غرض سے نیا ادارہ بنانے کے لیے اسمبلی میں احتساب بل 2017ء پیش کردیا گیا، بل کی منظوری کی صورت میں محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین احتساب ایجنسی میں ضم ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں سندھ احتساب بل 2017  پیش کردیا گیا جس کے مطابق صوبائی احتساب ایجنسی کے نام سے نیا ادارہ بنایا جائے گا۔

    بل کے مطابق احتساب بل سندھ کے تحت احتساب کمیشن تشکیل دیا جائے گا، سندھ احتساب ایجنسی کا سربراہ کمیشن کا چیئرمین ہوگا، ایڈووکیٹ جنرل،پراسیکیوٹر،ڈی جی احتساب ایجنسی اس کے ممبر ہوں گے، احتساب ایجنسی کے چیئرمین کی تقرری پارلیمانی کمیٹی کرے گی،پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ اسپیکر سندھ اسمبلی ہوں گے۔

    متن کے مطابق مشاورت سے 3 ارکان اس کمیٹی کے ممبر مقرر کیے جائیں گے،احتساب ایجنسی کا چیئرمین ریٹائرڈ جج یا 21 گریڈ کا افسر ہوگا، نئے قانون کے تحت سندھ میں احتساب عدالتیں بنائی جائیں گی، ججز ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی مشاورت سے تعینات ہوں گے۔

    احتساب ایجنسی عوامی نمائندوں اور افسران کے خلاف کارروائی کرسکے گی، بدعنوانی ثابت ہونے پر 5 سے 7 سال سزا اور جائیداد ضبط کی جاسکے گی ، بل کی منظوری کے بعد اینٹی کرپشن،ملازمین احتساب ایجنسی میں ضم ہوں گے۔

    امکان ہے کہ بدھ کے روز احتساب بل پر سندھ اسمبلی میں بحث کی جائے گی۔

    دریں اثنا سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گورنر کے اعتراض کردہ دوسرے بل پر بھی ارکان اسمبلی نے اعتراضات مسترد کردیے گئے۔

    گورنر سندھ محمد زیبر عمر نے نیو پاور پلانٹ سبسڈی سے متعلق بل پر بھی اعتراض کیا تھا، نیو پاور پلانٹ سبسڈی سے متعلق بل دوبارہ بحث اور منظوری کے لیے پیش کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سندھ اسمبلی نے 3 جولائی کو نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل منظور کیا ہے اور اب یہ احتساب کا نیا ادارہ قائم کرنے جارہی ہے تاہم نیب آرڈیننس منسوخی کا بل جب گورنر سندھ کے پاس پہنچا تو انہوں نے اسے ایکٹ بنانے سے انکار کرتے ہوئے مسودے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا اور بل کو دوبارہ بحث کے لیے اسمبلی بھیج دیا۔


    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج


    خیال رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی کا اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باوجود کثرت رائے سے منظور ہوگیا تھا لیکن ابھی یہ بل ایکٹ نہیں بل سکا اور اب ارکان اسمبلی نے احتساب کے لیے نیا ادارہ قائم کرنے کا بل پیش کردیا ہے۔

  • سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    سندھ اسمبلی: نیب آرڈیننس منسوخی کا بل منظور، اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی : سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا، مشتعل اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب آرڈیننس کی منسوخی کا بل پاس کرانے کیلیے سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس کے دوران وزیر قانون ضیاء لنجار نے نیب آرڈیننس 1999 سندھ منسوخی کا بل پیش کیا جو اراکین اسمبلی نے منظور کرلیا جس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے بل کی کاپیاں پھاڑ ڈالیں شور شرابے کے باوجود حکومت بل پاس کرانے میں کامیاب ہوگئی، اراکین نے نو کرپشن نو کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

    نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے، وزیر قانون سندھ

    اس موقع پر صوبائی وزیر قانون ضیاء لنجار کا کہنا تھا کہ ہم نیب آرڈیننس کو وفاق کی طرف سے سندھ کے معاملات میں مداخلت سمجھتے ہیں، نیب عزت دار افراد کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ایسا کوئی قانون نہیں جہاں مقدمہ سزا اور ضمانت ایک ہی ادارہ کرے۔

    نیب صرف وفاقی ملازمین کیخلاف کارروائی کرسکے گا

    واضح رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں، افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا اور نیب سندھ صرف وفاقی اداروں میں کرپشن کیخلاف کارروائی کر سکے گا۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جائیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔

    گورنرسندھ نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، خواجہ اظہارالحسن

    سندھ اسمبلی میں نیب آرڈیننس بل کی منسوخی کے بعد اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے اسمبلی سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نیب سے متعلق اس بل کو مسترد کردیں، اس حوالے سے ان پر بڑی آئینی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی بات کریں تو پیپلزپارٹی کا نام سب سے پہلے سامنےآتا ہے، پیپلزپارٹی کے لوگ اور وزراء ہی نیب میں مطلوب کیوں ہیں۔

    خواجہ اظہارالحسن نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی بنی تو پیپلز پارٹی کے رہنما خوش ہیں اور جب اپنے پربات آئی تو شور کیسا؟

  • سندھ اسمبلی میں آج نیب کے اختیارات کے خاتمے کا بل پیش کیا جائے گا

    سندھ اسمبلی میں آج نیب کے اختیارات کے خاتمے کا بل پیش کیا جائے گا

    کراچی : سندھ اسمبلی میں آج نیب کو بے اختیار کرنے کا بل پیش کیا جائے گا، اپوزیشن جماعتوں نے بل کی مخالفت کے لئے کمر کس لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب سندھ میں سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن کی تحقیقات نہ کرے، بل آج سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، مجوزہ بل کا نام نیشنل اکاوئنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999 سندھ ریپیل ایکٹ 2017 رکھا گیا ہے۔

    بل کے منظوری کے بعد نیب سندھ حکومت یا اس کے ذیلی اداروں میں کرپشن سے متعلق کسی معاملے میں تحقیقات نہیں کر سکے گا بلکہ یہ کام صوبائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا۔

    محکمہ قانون سندھ کی جانب سے تیار کیے گئے مجوزہ بل کے مسودے کے مطابق اس کا اطلاق پورے سندھ پر فوری طور پر ہوگا۔

    بل کی منظوری پراحتساب کمیشن کووسیع اختیار مل جائے گا، نیب کی تحقیقات صوبائی احتساب کمیشن کو منتقل ہو جا ئیں گی زیرسماعت مقدمات بھی صوبائی احتساب کورٹ میں منتقل ہوجائیں گی۔


    مزید پڑھیں : سندھ میں نیب کے اختیارات ختم کرنے کی تیاریاں مکمل


    انونی مسودے کے مطابق صوبائی محکمہ جات سے متعلقہ بدعنوانی پر کارروائی صرف صوبے کا اختیار ہے، انسداد بدعنوانی کے خلاف وفاق کی کارروائی آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    قانون میں کہا گیا ہے کہ  انسداد بدعنوانی کے قوانین میں ترامیم کا اختیار صوبائی اسمبلی کو ہے، صوبہ سندھ کے عوام پر دو متوازی قوانین نہیں تھوپے جاسکتے،  صوبائی اسمبلی کو مرکز کے لاگو کردہ قوانین کالعدم کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔

    دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کی مخالفت اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت کے فیصلے کے خلاف اعلی عدالت جانے کا عندیہ بھی دیدیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔