Tag: SINDH BUDGET

  • سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری

    سرکاری نوکری کے خواہشمند نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی : سندھ حکومت نے مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں 3500 بھرتیوں کا اعلان کرنے کا فیصلہ کرلیا ، آرٹ اور میوزک اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 2022-23 کا صوبائی بجٹ 14 جون کو سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ، بجٹ کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے 3500نئی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے ، آرٹ اور میوزک اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت میں 100،اسکول میں آرٹ اینڈ میوزیکل ٹیچرز ، محکمہ قانون میں 90 اور محکمہ جیل خانہ جات میں 80 بھرتیاں ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق ایس اینڈ جی اے ڈی میں 175 اور بورڈ آف ریونیو میں 26 ملازمین بھرتی کئے جائیں گے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب روپے اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ 32 ارب روپے ضلعی ترقیاتی بجٹ میں شامل کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔

    بجٹ میں 18 ارب روپے کم کرنے کے لیے 18 محکموں میں نئی ​​سکیموں کو شامل کرنے کے خلاف بھی غور کیا گیا ہے۔

    سندھ حکومت نے غیر ملکی عطیہ دہندگان کے تعاون سے چلنے والے منصوبوں کے لیے 100 ارب روپے خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

    سندھ حکومت نے صحت کے شعبے کے لیے 18.509 ارب روپے اور تعلیم کے لیے 27.449 بلین روپے مختص کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے تاہم آئی ٹی، ٹرانسپورٹ اور زراعت کے شعبوں کے لیے مختص رقم میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔

  • سندھ بجٹ: سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خوشخبری

    سندھ بجٹ: سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خوشخبری

    کراچی: سندھ سرکار نے نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  بحیثیت وزیر خزانہ سندھ مالی سال2021-22کابجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کیا، اس دوران انہوں نے صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ مزدور کی  کم سےکم اجرت17500 سےبڑھا کر25000روپےکردی گئی ہے اس کے علاوہ سندھ حکومت ملازمین کیلئے ماسوائے پولیس کانسٹیبلز،گریڈ ایک سے پانچ تک ذاتی الاؤنس متعارف کرایا گیا ہے۔

    بجٹ کا کل حجم

    وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ آئندہ مالی سال 22-2021 کیلئےسندھ کا بجٹ 1477.903ارب روپےہے، خسارے کا تخمینہ 25،738 ارب روپےلگایاگیا ہے، صوبائی بجٹ میں19.1فیصداضافہ کیاگیاہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کیلئے کل تخمینہ1452،168 ارب روپے ہے جبکہ صوبے کی اپنی وصولیاں 329،319 ارب روپے متوقع ہیں۔

    ترقیاتی اخراجات

    وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ  آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اخراجات میں41.3 فیصد کا اضافہ کیاگیا ہے، صوبے کے ترقیاتی اخراجات329.033ارب روپےمتوقع ہیں جبکہ متواتر اخراجات 1089،372 ارب روپےہیں۔

    ضرور پڑھیں: سندھ بجٹ کی مکمل تفصیلات

    مراد علی شاہ نے بحیثیت وزیر خزانہ اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ صوبائی اےڈی پی کیلئے222،500 ارب روپے مختص کئےگئے ہیں، ضلعی اے ڈی پی میں 100 فیصد اضافہ کیا گیاہے اور اس کے لئے 30 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

    تعلیمی بجٹ میں اضافہ

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیمی شعبے کیلئے بڑاحصہ رکھا گیا ہے اور چودہ فیصد تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا ہے، تعلیم کے شعبے کیلئے 277.56 ارب روپےمختص کئےگئےہیں، اسکولز فرنیچر کی خریداری کیلئے6.623 ارب روپے مختص ، اسکولوں کی تزئین وآرائش کیلئے 5 ارب روپےمختص کئےگئےہیں، کالجز کی مرمت،بحالی کیلئے425ملین روپےمختص کئےگئےہیں، اس کے علاوہ تعلیمی شعبےکیلئےترقیاتی بجٹ کی مدمیں26ارب روپےرکھےگئےہیں۔

    صحت کے بجٹ میں 29 فیصد اضافہ

    وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ صحت کی خدمات کیلئے بجٹ میں 29.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، صحت کی خدمات کیلئے مختص شدہ 172.08ارب رکھےگئےہیں جبکہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنےکیلئے24.73 ارب مختص کئےہیں، اس مختص رقم میں ہیلتھ رسک الاؤنس بھی شامل ہے۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کیلئے26 فیصد اضافے سے رقم8.2 ارب کردی گئی ہے، انڈس اسپتال کیلئےسالانہ گرانٹ 2.5 ارب روپے جبکہ اسپتال کی توسیع کیلئے2 ارب روپےرکھےگئےہیں، ایس آئی یو ٹی کو دی جانے والی گرانٹ میں27 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ایس آئی یوٹی کی گرانٹ 7.12 ارب روپےکی گئی ہے، ساتھ ہی صحت کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 18.50 ارب روپےرکھےگئےہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کرونا وبا سےنمٹنےکےلیے24.72بلین روپےمختص کیےگئےہیں، پی سی آر ،پی پی ای کی کٹس کی خریداری کیلئے 2بلین رکھےہیں، آکسیجن خریداری کیلئے 646.22ملین کی رقم تجویزکی گئی ہے، پی سی آر ،پی پی ای کی کٹس کی خریداری کیلئے 2بلین رکھےہیں۔

    بجٹ تقریر میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انسٹیٹیوٹ آف پیرعبدالقادر شاہ جیلانی گمبٹ کیلئے 4بلین روپے مختص کئے گئے ہیں، انسٹیٹیوٹ آف آپتھلمالوجی ویژول سائنسزحیدرآباد کیلئے 473.9ملین، جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کیلئے 600ملین، شہیدمحترمہ بےنظیربھٹوٹراماسینٹرکراچی کیلئے 2بلین روپےمختص اور شہدادپورانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کیلئے 300ملین روپےمختص کئے گئے ہیں۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کا بجٹ

    وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کیلئےمختص شدہ رقم کو15فیصدبڑھادیاہے، محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈماس ٹرانزٹ کی رقم 7.64 ارب کردی گئی ہے، اس بجٹ سے 250ڈیزل ہائبرڈالیکٹرک بسیں خریدی جائیں گی، ٹرانسپورٹ اینڈماس ٹرانزٹ کی اے ڈی پی میں 8.2 ارب رکھےگئےہیں۔

    بلدیاتی بجٹ

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ بلدیات کابجٹ 31.3 فیصداضافہ کے ساتھ 10.48ارب روپے کردیا گیا ہے، بلدیاتی اداروں کےترقیاتی بجٹ کیلئے 25.500 ارب رکھےگئےہیں جبکہ مقامی کونسلرز کےفنڈزکیلئے82.00ارب روپےرکھےگئےہیں۔

    صوبائی بجٹ کے دیگر اہم نکات

    صوبے میں امن وامان برقراررکھنےکیلئے119.97ارب روپے مختص

    محکمہ سوشل ویلفیئر کیلئے 18.61ارب روپے مختص

    محکمہ ری ہیبلی ٹیشن کیلئے60.9 فیصداضافےسے1.840ارب رکھنے کا فیصلہ

    محکمہ وومن ڈیولپمنٹ کیلئےرقم 571.97ملین روپے مختص

    محکمہ ورکس اینڈسروسزکیلئے16.03 ارب مختص

  • بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    بجٹ 22-2021: سندھ کا نئے اسپتالوں کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے بجٹ 22-2021 میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مختلف شہروں میں نئے اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے سندھ کے بجٹ میں وبائی امراض اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سکھر، میرپور خاص اور بے نظیر آباد میں وبائی امراض اسپتال قائم کیے جائیں گے۔

    وبائی امراض اسپتال حیدر آباد اور لاڑکانہ میں بھی بنائے جائیں گے، ہر ڈویژنل انفیکشن ڈیزیز اسپتال 200 بستروں پر مشتمل ہوگا۔

    رواں مالی سال میں مختلف منصوبوں کے لیے فنڈز کا اجرا نہیں کیا جاسکا تھا، عباسی شہید اسپتال کراچی کا توسیعی منصوبہ بھی سندھ بجٹ میں شامل ہے جبکہ عباسی شہید اسپتال کے توسیعی منصوبے کے لیے 10 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کے 6 اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 14 سو 16 ملین روپے مختص کیے جائیں گے، 9 اضلاع کے اسپتالوں کی توسیع اور بحالی کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کا بجٹ 22-2021، 15 جون کو اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • سندھ کے سرکاری ملازمین  کی  تنخواہوں  اور  پنشنز میں 15فیصد اضافے کا اعلان متوقع

    سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 15فیصد اضافے کا اعلان متوقع

    کراچی : سندھ کا بجٹ کل15 جون کوپیش کیا جائے گا ، جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 15فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 22-2021کےلئےسندھ کابجٹ کل15 جون کوپیش کیا جائےگا،ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ سندھ بجٹ کا مجموعی حجم 13ہزار ارب روپےسے زائد متوقع ہے۔

    بجٹ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لئے 222ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے جبکہ گریڈ ایک تا 15کی تنخواہوں میں 15فیصد اضافے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مزدور کی کم ازکم اجرت 25ہزار روپے مقرر کیےجانے کی تجویز ہے جبکہ سندھ کے بجٹ میں کراچی کے لئے خصوصی ترقیاتی پیکیج بھی شامل ہیں۔

    کراچی کی 10سے زائد میگا اسکیمز پر 22ارب روپے مختص کرنے اور مجموعی ترقیاتی بجٹ کا55فیصد تعلیم صحت،زراعت،امن عامہ کے لئے رکھنےکی تجویز دی گئی ہے جبکہ پولیس میں بھرتیوں،الاؤنسز میں اضافے کا اعلان متوقع ہے۔

  • سندھ کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    سندھ کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

    کراچی : صوبہ سندھ کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں ساڑھے 12کھرب روپے کا بجٹ پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے، سندھ بجٹ کا مجموعی ہدف ساڑھے 12کھرب روپے رکھا گیا ہے۔

    اسمبلی سے قبل کابینہ کے خصوصی اجلاس میں بجٹ کی منظوری لی جائے گی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق رواں سال وفاق سے کم پیسے ملنے اور کورونا کی صورتحال وجہ سے بجٹ ریکارڈ خسارے کا ہوگا، نئے مالی سال بجٹ میں ترقیاتی اخراجات233ارب ہوں گے۔

    نئے مالی سال میں غیرترقیاتی اخراجات سوا10کھرب کے ہوں گے، ریکارڈ خسارے کےپیش نظر بھرتیوں سے متعلق اخراجا ت میں کمی ہوگی، نئے مالی سال میں صرف محکمہ صحت میں بھرتیاں کی جائیں گی۔

     ذرائع کے مطابق سندھ بجٹ میں کورونا کیلئے10ارب روپے مختص کیے جائیں گے،5نئے اسپتالوں کی تعمیر اور دیگر کی اپ گریڈیشن کیلئے23ارب روپے رکھے جائیں گے، سیکنڈری اسکولوں کی بحالی کیلئے13ارب روپے رکھےجائیں گے۔

    محکمہ تعلیم کے ترقیاتی اخراجات کیلئے50ارب رکھے جانے کی تجویز ہے، سندھ میں بلین ٹریز منصوبہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، بلین ٹری منصوبے میں ادائیگی50فیصد وفاق کرے گا۔ بجٹ میں ریڈ لائن بس منصوبے کیلئے3ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

    اس کے علاوہ اورنج لائن، بلیولائن اور کراچی میں ٹرانسپورٹ کیلئے بھی رقم رکھی جائے گی،  ایس آئی یو ٹی توسیع منصوبے کیلئے89کروڑ روپے رکھے جائیں گے۔

  • سندھ میں تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ متوقع؟

    سندھ میں تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ متوقع؟

    کراچی : آئندہ مالی سال میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ کم ہونے کا امکان ہے ، رواں سال کےمقابلے میں ترقیاتی بجٹ،اسکیمزکم ہوں گی جبکہ سندھ میں تنخواہوں، پنشن میں 10فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 21-2020کےلیے صوبائی بجٹ تیاریوں کا آغاز کردیا اور مختلف محکموں نے ترقیاتی،غیرترقیاتی مصارف کی تفصیلات ارسال کردیں۔

    آئندہ مالی سال میں سندھ کا ترقیاتی بجٹ کم ہونے کا امکان ہے ، رواں سال کےمقابلے میں ترقیاتی بجٹ،اسکیمزکم ہوں گی جبکہ سندھ میں تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سندھ کاآئندہ مالی سال کیلئے بجٹ17جون تک پیش کئےجانےکاامکان ہے ، جس میں محکمہ صحت کےغیرترقیاتی بجٹ میں 15فیصد اضافے کی تجویز  دی  ہے ، سندھ کےبجٹ میں صحت،بلدیات،تعلیم اور غربت میں کمی ترجیح ہوگی۔

    رواں مالی سال میں سندھ کےبیشترمنصوبےفنڈزنہ ملنےکےسبب مکمل نہ ہوئے 2020-21 میں نامکمل منصوبوں کی تکمیل کیلئےترجیحی بنیاد پر فنڈز مختص ہوں گے۔

    زرعی شعبے کےلیےسندھ کےبجٹ میں مراعاتی پیکج کی تجویز دی گئی ہے آئندہ مالی سال کیلئےسندھ حکومت بجٹ تجاویزپرحتمی فیصلےآئندہ ہفتے تک ہوں گے جبکہ محکمہ جاتی ترقیاتی وغیرترقیاتی مصارف پر غور کے لیے الگ الگ اجلاس ہوں گے۔

  • ایم کیو ایم کی سندھ کے بجٹ پر کڑی تنقید

    ایم کیو ایم کی سندھ کے بجٹ پر کڑی تنقید

    کراچی: ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے پیش کردہ سندھ بجٹ پر کڑی تنقید کی ہے. فسادات کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے خواجہ اظہارالحسن نے سندھ کے بجٹ کو آڑے ہاتھ لیا. انھوں نے کہا کہ تمام آن لائن بزنس پر30 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا.

    خواجہ اظہارالحسن  نے کہا کہ یہاں تودرزی پربھی ٹیکس لگا دیا ہے، کچر اٹھانے والوں پرٹیکس لگایا، آخر سندھ حکومت نے کیساعوام دوست بجٹ دیا؟

    انھوں نے بجٹ تقاریرمیں سارش چھپی ہے، یہ بجٹ تقاریرتوجہ ہٹاؤ تقاریر تھیں، اشتعال انگیز جملے بازی کی گئی، تاکہ بجٹ پرسیاسی تقاریرکریں، بدترین طرزحکومت چھپانےکے لئے اپوزیشن پرجملے بازی کرتے ہیں.

    خواجہ اظہار نے یاد دہانی کروائی کہ انھوں‌ نے پہلے بھی کہا، کسی کی شناخت پرانگلی نہیں اٹھائیں، کیا آپ سندھ میں ہونے والے فسادات کو بھول گئے؟

    مزید پڑھیں: سندھی اورمہاجرکوالگ کرنا اشتعال انگیزی ہے، فاروق ستار

    انھوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ چراغ سب کے بجھیں گے، اب احتساب چل رہا ہے اور آپ اس کا رخ موڑنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے 150ارب روپےکا اعلان کیا گیا تھا. میں استعفیٰ دےدوں گا اگر بجٹ میں 150 ارب روپے مجھے دکھا دیے جائیں.

    تقریر کے دوران احتجاج پر انھوں نے کہا کہ مجھے تقریر نہیں کرنے دی گئی، تو ہمارے ممبران چلیں جائیں گے.

  • سندھ بجٹ 2020-2019:  12 کھرب  17 ارب کا بجٹ پیش

    سندھ بجٹ 2020-2019: 12 کھرب 17 ارب کا بجٹ پیش

    کراچی: سندھ کے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ آج سندھ اسمبلی میں بجٹ 2019 -2020  پیش کررہے ہیں، سندھ کے بجٹ کا حجم 12کھرب 17 ارب ہے ہے، کراچی کے لیے خصوصی پیکج بھی بجٹ کا حصہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سید مراد علی شاہ جو کہ وزیراعلیٰ کے ساتھ وزیر خزانہ کے منصب کے بھی حامل ہیں ، صوبائی بجٹ پیش کررہے ہیں، بجٹ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 2 کھرب 60ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ کراچی کے لیے ستر ارب کا خصوصی پیکج ہے۔

    وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئےمالی سال کابجٹ 12کھرب18ارب روپے ہے جبک نئےمالی سال میں بورڈ آف ریونیو کو وصولیوں کاہدف 145 ارب مقرر کیا گیا ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ وفاق سے موصول ہونے والی رقم مجموعی بجٹ کا 74 فیصد ہے،835ارب روپے وفاق سے محصولات کی مد میں وصول ہوں گے ۔

    تعلیم


    سندھ حکومت نے رواں سال بجٹ میں تعلیم کے لیے 178.618 ارب روپے اسکول ایجوکیشن کے لیے مختص کیے ہیں جو کہ گزشتہ برس کی نسبت آٹھ ارب زیادہ ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں بھی تعلیم کے لیے 15.15 ارب روپے مختص کیے گیے ہیں۔

    سندھ ایجوکیشن سیکٹر پلان اینڈر وڈ میپ (2019-23) مرتب دیا گیا ہے جس میں سول سوسائٹی ، ماہرین تعلیم اور دانشور شریک ہوں گے۔ سندھ حکومت اسکول سے باہر بچوں کو تعلیم دینے کے لیے بھی خصوصی پلان لارہی ہے جبکہ بجٹ میں اسکولوں میں پینے کا صاف پانی ، واش روم ، بجلی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی رقم مختص کی گئی ہے۔

    صحت


    صحت کی مد میں سندھ حکومت نے 114.4 ارب روپے مختص کیے ہیں ، گزشتہ سال اس مد میں 96.8 ارب روپے رکھےگئے تھے۔ رواں برس جون میں 9 مزید منصوبے مکمل ہورہے ہیں۔

    سندھ حکومت لاڑکانہ میں میڈیکل کے لیے ساٹھ کروڑ روپے خرچ کرے گی جبکہ دماغی صحت کے شعبے میں بھی 24 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

    سندھ میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لیے 280 ارب روپے، تعلیم کے لیے 205 ارب، صحت کے لیے 110 ارب، امن وامان کے لیے 105 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

    بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد اضافے سمیت سندھ کسان کارڈ متعارف کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    کراچی کا حصہ


    حکومت سندھ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کی نئی اسکیموں کے لیے ایک ارب 70 کروڑ روپے اور جاری منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کر رہی ہے۔

    ایس تھری سیوریج منصوبے کے لیے رواں بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے گیے ہیں جبکہ کراچی کی آبی قلت کو ختم کرنے کے لیے کے فور منصوبے  کے لیے سندھ حکومت پہلے ہی سات ارب سے زائد کی رقم جاری کرچکی ہے۔

    ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ سال کوئی نیا میگا پروجیکٹ شروع نہیں کیا جائے گا، ایک ارب 70 کروڑ میں 25 کروڑ روپے آئی آئی چندریگر روڈ کی تزئین وآرئش کے لیے مختص کئے جائیں گے ۔

    جاری منصوبوں میں 5ارب روپے شہید ملت روڈ پر دو انڈر پاس، کورنگی میں ڈھائی نمبر اور پانچ نمبر پر فلائی اوور ، جام صادق برج تا فیوچر موڑ ،آٹھ ہزار روڈ کی بحالی اور لی مارکیٹ کے اطراف سڑکوں کی تعمیر پر خرچ ہو ں گے ۔

    زراعت


    زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ، رواں سال زراعت کی بہتری کے لیے 8.4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے 4.7 ارب روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل ہوں گے۔

    اس بجٹ میں 1850  نالوں کی جگہ نالیاں ڈالی جائیں گی جس سے پانی کے استعمال میں بچت ہوگی۔ زرعی آلات کی خریداری کے لیے سبسڈی بھی دی جائے گی۔

     

  • "ظالمو جواب دو، لوٹ مار کا حساب دو”: اپوزیشن نے پیپلزپارٹی کا بجٹ مسترد کر دیا

    "ظالمو جواب دو، لوٹ مار کا حساب دو”: اپوزیشن نے پیپلزپارٹی کا بجٹ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں‌ پھاڑ دیں.

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ حکومت نے 11 کھرب 44 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کیا، جس میں کسی نئی اسکیم کو شامل نہیں کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران شدید نعرے بازی اور شور شرابا ہوا، ایوان میں اپوزیشن "حکومت کرپٹ ہے” کے نعرے لگاتی رہی اور بینچوں سے "ظالمو جواب دو، سندھ میں لوٹ مار کا حساب دو” کے نعرے بلند ہوتے رہے.

    ابتدا میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے نعرہ کو نظرانداز کیا گیا، البتہ بعد میں‌ انھوں نے اپوزیشن جماعتوں‌ کو آڑے ہاتھوں لیا.

    مراد علی شاہ نے پی ٹی آئی ارکان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بلین ٹری منصوبے میں ایک ارب درخت لگے، تو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام کیوں نہیں آیا، کے پی حکومت کی ترقی صرف اشتہارات میں ہے، آپ جیسے دوچار جو آئیں گے، وہ بھی پچھلی بینچوں پربیٹھ کر نعرے ہی لگائیں گے.

    اپوزیشن نے نامنظور نامنظور، موجودہ بجٹ نامنظورکے نعرے لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ مراد شاہ نے جواب میں کہا کہ جیسے ان کے لیڈر کی تربیت ہوگی، یہ ویسا ہی رویہ رکھیں گے.

    اس دوران اسپیکر آغا سراج درانی اپوزیشن ارکان کو اپنی بینچوں پر بیٹھنے اور خاموش رہنے کی ہدایت کرتے رہے.


    سندھ:‌ آئندہ تین ماہ کا بجٹ‌ پیش، کل حجم 11 کھرب 44 ارب روپے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بجٹ 18-2017: سندھ حکومت کا 10.04 کھرب کا بجٹ پیش

    بجٹ 18-2017: سندھ حکومت کا 10.04 کھرب کا بجٹ پیش

    کراچی: سندھ حکومت نے نئے مالی سال کے لیے 10 کھرب 4 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا، ترقیاتی اخراجات کی مد میں 254 ارب اور تعلیم کے لیے 202 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج بروز پیر صوبے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ‘ بجٹ میں وسائل کا سب سے زیادہ حصہ تعلیم کے لیے رکھا گیا ہے‘ تعلیمی بجٹ میں رواں سال 24 فیصد اضافہ کیا گیا ہے‘ تعلیم کا کل بجٹ 202 ارب روپے ہیں۔

    تعلیم

    یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں کے لئے 5ارب روپے کی گرانٹ مختص جبکہ تعلیم کے ترقیاتی پروگرام کے لئے 17ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کیڈٹ کالج گڈاپ کو ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے دوران 50اسکولز کی اسکیمیں مکمل کی جائیں گی۔ طلبا کو 2ارب روپے کی لاگت سے درسی کتابیں بلا معاوضہ دی جائیں گی۔ خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے ڈیڑھ روپے کے وظائف دے گئے ہیں۔

    اسکول انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لئے 2ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں، سندھ یونیورسٹی جام شورو کےانفرااسٹرکچر کیلئے 15کروڑ 10لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ کراچی یونیورسٹی کے انفرااسٹرکچر فیز1 کیلئے 12 کروڑ 90 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ 13کروڑ 10 لاکھ روپے داؤد یونیورسٹی کیلئے رکھنے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

    اسکالر شپ کی مد میں75کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور 8ارب 8 کروڑ روپے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔

    توانائی بحران

    توانائی بحران کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بجلی نہ دے کرصوبے کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے‘ سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والے صوبے میں آج بجلی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ 70 فیصد توانائی پیدا کرتا ہے‘ وفاق بجلی کی پیداوار بڑھانے پر غلط بیانی نہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حیسکو کو 27 ارب روپے بل کی مد میں ادا کیے تاہم ادائیگیوں کے بعد بھی بجلی فراہم نہیں کی جارہی ہے جس سے صوبے میں عذاب کی سی صورتحال ہے۔

    صحت

    صوبے میں صحت سے متعلق صورتحال کو بہت بنانے کے لیے صحت کا بجٹ 100 ارب 32 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے‘ رواں مالی سال کی مختص رقم 80ارب روپے تھی۔

    صحت کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے15ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ سندھ ایمونائزیشن سپورٹ پروگرام کی مجموعی لاگت 8ارب9 کروڑ روپے مختص ہیں جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکر ز پروگرام کے لئے 2ارب 40 کروڑ روپے اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔2100لیڈی ہیلتھ ورکرز کو دور دراز علاقوں میں تعینات کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

    صحت مند سندھ پروگرام کے لئے 2ارب 40 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ صحت کے شعبے میں 25ہزارنئی اسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔

    ایس آئی یو ٹی کی گرانٹ 4ارب سے بڑھا کر ساڑھے 4ارب روپے کرنے اور انڈس اسپتال کراچی کی گرانٹ کو دگنا کرکے ایک ارب روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

    ویکسی نیٹرز کی2118اضافی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، تمام بڑے اسپتالوں میں میمو گرافک مشینیں فراہم کی جائیں گی، اسپتالوں میں 400ملین روپے سے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں اعلان کیا کہ سندھ میں اس سال پولیو کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

    کراچی میں امن امان کا بجٹ

    امن وامان کے لئے 92ارب 91کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔ شہدااور زخمیوں کے خاندانوں میں 1ارب روپے تقسیم کئے ۔

    پاک فوج نے نئے بھرتی ہونے والے 3000پولیس اہلکاروں کو تربیت دی اور سندھ پولیس میں 10ہزار مزید نئی اسامیاں تخلیق کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔

    سندھ پولیس کو ٹرانسپورٹ کی خریداری کے لئے 2ارب روپے دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ سندھ پولیس کی فرانزک لیب کی تعمیر کے لئے 2ارب 60 کروڑ روپے کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

    سندھ پولیس کے لئے انٹیلی جنس اورڈیٹا سینٹر کے قیام کے لئے 28 کروڑ روپے مختص اورسی پیک سے متعلق منصوبوں کی سیکیورٹی کے لئے3000اسامیوں کی تجویز دی گئی ہے۔

    اعلیٰ معیارکےہتھیاروں کی خریداری کیلئے 2 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی‘ بڑے شہروں میں سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب کے لئے 20کروڑ روپے مختص دی گئی ہے۔

    کراچی کی تعمیر و ترقی کیلئے رقم مختص

    کراچی والوں کیلئے پانی، سیوریج اور سڑکوں کے لئے بھی بجٹ میں کچھ رقم رکھ دی گئی ہے۔ بجٹ میں کراچی کیلئے اسپیشل پیکج دیتے ہوئے دس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شاہراہ فیصل کی توسیع، اسٹارگیٹ اور پنجاب چورنگی پر انڈر پاس کی تعمیر اور شاہین کمپلیکس کے قریب فلائی اوور بنائے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ کراچی میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے تین ارب روپے رکھ دیئے گئے۔ سندھ بجٹ میں کے فور واٹر سپلائی پروجیکٹ کے لئے سولہ ارب مختص کر دیئے گئے۔

    کراچی میں تیرہ نئے اسپتال بنائے جائیں گے۔ بجٹ میں یلیو، ریڈ اور بلیو بس ٹرانزٹ سسٹم کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ کراچی آپریشن کیلئے جدید ہتھیار اور بکتر بند گاڑیاں خریدنے کیلئے سوا پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

     علاوہ ازیں دریائے سندھ سے کینجھر جھیل کو پانی فراہم کرنے والی نہر کیلئے بیس ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔ منچھر جھیل کی بحالی بھی بجٹ میں شامل ہے۔

    تنخواہ

    سندھ حکومت کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔