Tag: Sindh building control authority

  • سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، 18 سالوں میں ادارے میں کرپشن کی وجہ سے غیر قانونی تعمیرات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں 100 ارب کی کرپشن بے نقاب ہوگئی، سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ 59 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کرلی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 3 سابق ڈائریکٹر جنرل سمیت 128 افسران کرپشن میں ملوث رہے، زمینوں کے انتقال کی فیس کی مد میں 27 ارب کی خرد برد کی گئی۔ رپورٹ میں کرپشن میں ملوث 4 افسران کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی گئی۔

    رپورٹ میں 775 افسران کے براہ راست ملوث ہونے پر سخت کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 18 سالوں میں ادارے میں کرپشن کی وجہ سے غیر قانونی تعمیرات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا، غیر قانونی تعمیرات کے لیے علاقوں کو ٹھیکے پر دیا جاتا تھا۔ نچلی سطح سے لے کر ڈائریکٹر جنرل تک غلط کاموں میں ملوث ہوتے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ادارے کی خرابی کے نتیجے میں 97 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات تاحال موجود ہیں، گزشتہ 3 سال میں 32 سو سے زائد غیر قانونی تعمیرات کروائی گئیں۔

  • کراچی میں 930 رہائشی  پلاٹس سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ ، مالکان کو نوٹس جاری

    کراچی میں 930 رہائشی پلاٹس سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ ، مالکان کو نوٹس جاری

    کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی میں نوسو تیس رہائشی پلاٹس کی کمرشل تبدیلی منسوخ کردی اور مالکان کو نوٹس جاری کردیئے اور کیٹگری تبدیل کرانے، رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کو7دن کی مہلت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سپریم کورٹ کےاحکامات پرحرکت میں آگیا، سپریم کورٹ کےاحکامات ایس بی سی اے کی جانب سے رہائشی مکانات اور فلیٹس کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور پلاٹس مالکان کو نوٹس جاری کرنا شروع کردئیے گئے ہیں۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رہائشی سے کمرشل کئے جانے والے پلاٹس کے اجازت نامے منسوخ کر دیئے اور کیٹگری تبدیل کرانے، رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کوسات دن کی مہلت دی ہے کہ وہ ایسی تعمیرات منہدم کر دیں۔

    رہائشی جگہ کا کمرشل استعمال کرنیوالوں کوسات دن کی مہلت

    ایس بی سی اے نے شہر میں واقع نو سو تیس پلاٹوں اور عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کئے، ان رہائشی پلاٹس کا دو ہزار چار سے دو ہزار انیس کے دوران کمرشل استعمال کیاگیا۔

    نوٹس میں کہاگیاہے شہر کی تمام زمینوں کو ان کے اصل استعمال کیلئے بحال کرنا لازمی ہے، ڈیڈ لائن پر عمل در آمد نہ کرنے والوں کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کارروائی کرے گی۔

    ایس بی سی اے نے عدالتی حکم کے بعد منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کر کے اشتہارات بھی شائع کر ادیئے ہیں اور رہائشی پلاٹس پر شادی ہالز، ہوٹلز، اسپتال ، اسکولز اور پٹرول پمپس کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    نیلم کالونی، ہجرت کالونی سمیت ساٹھ سے زائد کچی آبادیاں زد میں 

    سی این جی پمپس،کمرشل عمارتیں،کچی آبادی، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے این اوسی بھی منسوخ کر دیئے گئے ہیں ، جس کے بعد نیلم کالونی، ہجرت کالونی سمیت ساٹھ سے زائد کچی آبادیاں بھی زد میں آگئیں جبکہ کے ڈی اے ،کے ایم سی،ایس بی سی اے ودیگر اداروں کےاجازت نامے منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔

    یاد رہے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت کراچی کے رہائشی پلاٹوں کی کمرشل پلاٹوں میں منتقلی کی بائیس صفحات پرمشتمل رپورٹ تیارکی تھی، رپورٹ میں اربوں روپے کے نوسوتیس رہائشی پلاٹوں کی نشاندہی کی گئی ، جو دو ہزار چار سے تاحال کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی

    کمرشل عمارتوں پر مشتمل پلاٹس طارق روڈ، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، پی ای سی ایچ ایس، شارع فیصل اور کارسازروڈ پر ہیں۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے رہائشی گھروں کےکمرشل مقاصد میں تبدیلی پر مکمل پابندی جبکہ رہائشی پلاٹوں پر شادی ہال، شاپنگ سینٹر اور پلازوں کی تعمیر پر بھی پابندی عائد کردی تھی اور حکم دیا تھا کراچی کی زمین کے اصل استعمال کے منصوبے کی بحالی رہائشی عمارتوں کا کمرشل استعمال تین روز میں ختم کیاجائے۔

  • کراچی : غیرقانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت گرگئی

    کراچی : غیرقانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت گرگئی

    کراچی : گلشن اقبال کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے عمارت کا غیر قانونی حصہ گراتے ہوئے پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی، لوگوں کے مشتعل ہونے پر ایس بی سی اے کی ٹیم گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہوگئی، بلڈر اوراس کے ساتھیوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک ون میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے آپریشن میں تین منزلہ عمارت کا غیر قانونی حصہ گرانے کا کام شروع کیا، اس دوران ہیوی مشینری کے استعمال سے غیر قانونی حصے کےساتھ ساتھ پوری عمارت ہی ڈھے گئی۔

    اس موقع پرعمارت کو گرانے والی کرین بھی ملبے تلے دب گئی، عمارت گرنے سے آس پاس کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں کے مشتعل ہونے پر ایس بی سی اے کی ٹیم گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہو گئی۔

    واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والےاداروں نے عمارت کوگھیرے میں لے لیا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق مذکورہ عمارت ذاتی رہائش کے لیے منظور کی گئی تھی لیکن خلاف ضابطہ اس میں فلیٹس بنائے جارہے تھے۔

    بعد ازاں کار سرکار میں مداخلت پرگلشن اقبال تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں تعمیرات کرنے والے بلڈر شکیل احمد اور اس کے ساتھیوں کونامزد کیا گیاہے۔

    مقدمہ ایس ڈی سی اے کےسینئرافسرکی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے سرکاری کام میں مداخلت کرتے ہوئے پولیس موبائل سمیت دیگر گاڑیوں کونقصان پہنچایا۔

  • نیب کا سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ: ڈائریکٹر پلاننگ گرفتار

    نیب کا سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ: ڈائریکٹر پلاننگ گرفتار

    کراچی : نیب کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر ڈائریکٹر پلاننگ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی سندھ میں کارروائیاں جاری ہیں۔ نیب نے سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار ڈائریکٹر پلاننگ گلشن اقبال ندیم خان کو چائنہ کٹنگ اور غیرقانونی الاٹمنٹ کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ندیم خان غیر قانونی نقشے پاس کرنے اور الائٹمنٹ دینے کے الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اقبال ندیم خان کیخلاف تحقیقات کا آغازکردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ماہ جون میں رینجرز اہلکاروں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لیا تھا، یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے بھی نیب کے چھاپوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔