Tag: sindh cabinet

  • سندھ کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھا لیا

    سندھ کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھا لیا

    کراچی: سندھ کابینہ کے ارکان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    8 فروری کو عام انتخابات کے نتیجے میں تشکیل پانے والی سندھ کابینہ نے آج منگل کو حلف اٹھا لیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے صوبائی کابینہ کے ارکان سے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والوں میں سردار شاہ، ضیا لنجار، جام خان شورو، ناصر شاہ، شرجیل میمن، عذرا پیچوہو، سعید غنی، حاجی علی حسن زرداری، سردار بخش مہر، ذوالفقار شاہ، بابل بھیو اور احسان مزاری شامل ہیں۔

    حلف برداری کی تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، چیف سیکریٹری سمیت بیورو کریٹس، بزنس کمیونٹی و دیگر عمائدین شہر نے شرکت کی۔

  • سندھ کابینہ : کس کو کون سی وزارت ملے گی؟

    سندھ کابینہ : کس کو کون سی وزارت ملے گی؟

    کراچی : صوبہ سندھ کی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا اور کس کو کون سی وزارت کا پروانہ تھمایا جائے گا تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں پی پی قیادت کی حتمی مشاورت کے بعد کچھ شخصیات کے ناموں اور ان کے قلمدانوں سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے جس کی تفصیلات اے آر وائی نیوز پر آگئیں۔

    ذرائع کے مطابق ناصر شاہ کو وزیر پی اینڈ ڈی اور توانائی کے محکمے ملیں گے جبکہ سردار شاہ تعلیم اور معدنیات کا قلمدان سنبھالیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعید غنی کو بلدیات اور پبلک ہیلتھ کے محکمے ملیں گے، حاجی علی حسن زرداری کو محکمہ جیل کا قلمدان دیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ ذوالفقار شاہ کو محکمہ ثقافت کا قلمدان سونپا جائیگا اور جام خان شورو کو محکمہ آبپاشی سمیت اضافی محکمہ کا قلمدان دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق محمد بخش مہر کو زراعت اور اینٹی کرپشن کے محکمے ملیں گے جبکہ ضیالنجار کو محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون کا قلمدان دیا جائے گا۔

    شرجیل میمن کو محکمہ ایکسائزاور ٹرانسپورٹ کا قلمدان ملے گا، عذراپیچوہو کو وزیر صحت سندھ بنایا جائے گا، احسان مزاری مشیر برائے آئی پی سی، کوآپریٹو اور نجمی عالم مشیر برائے کچی آبادی ہونگے۔

  • ایم کیو ایم سے معاہدہ : سندھ کابینہ میں پھر تبدیلی، ایک وزیر اور 2 مشیران کو فارغ کرنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم سے معاہدہ : سندھ کابینہ میں پھر تبدیلی، ایک وزیر اور 2 مشیران کو فارغ کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ کابینہ میں ایک وزیر اور 2 مشیران کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا تاہم عید کے بعد سندھ کابینہ میں ردوبدل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ میں ایک بارپھر ردو بدل کا امکان ہے ، سندھ کابینہ میں ایک وزیر اور 2 مشیران کو فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، عید کے بعد سندھ کابینہ میں ردوبدل کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو سندھ کابینہ میں شمولیت کی صورت میں عہدے دیئے جائیں گے۔

    سندھ حکومت ذرائع نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ میں ایم کیو ایم کوبھرپورنمائندگی دی جائےگی، فارغ ہونیوالے وزرا میں ایک وزیر کا تعلق سکھر ڈویژن جبکہ فارغ ہونے والے مشیران کا تعلق ضلع بدین سے ہے۔

    عید کے بعدایم کیو ایم سے معاملات طے ہونے کے بعد کابینہ میں ردو بدل کی جائے گی۔

    گذشتہ ہفتے سندھ کابینہ میں تبدیلیاں کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کو وزارت سے ہٹا دیا گیا تھا جبکہ شرجیل میمن کو صوبائی وزیر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے ایم کیوایم نے سندھ حکومت میں شمولیت مذاکراتی عمل میں پیشرفت سے مشروط کی ہے، ایم کیوایم کی شمولیت کی صورت میں پی پی کے مزید 2 وزرا اور ایک مشیر کو ہٹایا جائے گا۔

    ایم کیوایم 3 وزیر اور ایک مشیر سندھ کابینہ میں شامل کرنے کی درخواست کررہی ہے جبکہ پیپلزپارٹی ایم کیوایم کو 2 وزیر ،ایک مشیر اور 2 معاونین خصوصی دینے پر رضا مند ہے۔

  • ڈی  ایچ اے سٹی کراچی کے صارفین کے لئے خوشخبری

    ڈی ایچ اے سٹی کراچی کے صارفین کے لئے خوشخبری

    کراچی : سندھ کابینہ نے قیوم آباد سے ڈی ایچ اے سٹی کراچی لنک روڈ کے لئے تیرہ ارب دس کروڑ روپے کی منظوری دے دی، منصوبہ مکمل ہونے سے قیوم آباد سے ڈی ایچ اے سٹی کراچی کا فاصلہ صرف بیس منٹ میں طے ہوسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر، معاون خاص، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

    سندھ کابینہ نے قیوم آباد سے ڈی ایچ اے سٹی کراچی لنک روڈ کے لئے تیرہ ارب دس کروڑ روپے کی منظوری دی ، منصوبہ مکمل ہونے سےقیوم آباد سے ڈی ایچ اےسٹی کراچی کا فاصلہ صرف بیس منٹ میں طے ہوسکے گا، اے آر وائی لاگونا کا میگا پراجیکٹ بھی ڈی ایچ اے سٹی کراچی میں زیر تعمیر ہے۔

    سندھ کابینہ نے پی پی پی موڈ پر 9 مختلف منصوبوں کیلئے 58 بلین روپے کی منظوری دی ، جس میں ماڑی پور ایکسپریس وے کیلئے 4.3 بلین روپے، کورنگی لنک روڈ کیلئے 5 بلین روپے، کراچی حب واٹر کینال کیلئے 7.32 بلین روپے، چلڈرین اسپتال نارتھ کراچی کیلئے 440 ملین روپیملیر ایکسپریس وے کیلئے 13.1 بلین روپے، گھوٹکی کندھ کوٹ پل کیلئے 6.8 بلین روپے کی منظوری شامل ہیں ، یہ فنڈز وائبلٹی گیپ فنڈ کیلئے استعمال ہوں گے۔

    اجلاس ے دوران وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر پی اینڈ ڈی ڈپارٹمنٹ نے ترقیاتی اسکیموں کیلئے یونیفائیڈ آئیڈینٹی فکیشن نمبر (یو آئی ڈی) بارکوڈ قائم کرنے کی تجویز دی ، اسوقت ہر اے ڈی پی اسکیم کا نمبر ہوتا ہے، جو ہر سال تبدیل ہوجاتا ہے، نمبر تبدیل ہونے سے اسکیم کو ٹریس کرنا مشکل کوجاتا ہے۔ اب یو آئی ڈی کوڈ جب الاٹ ہوگا تو اسکیم کے مکمل ہونے تک اسکیم کا پورا اسٹیٹس بتائے گا۔

    کابینہ نے یو آئی ڈی بار کوڈ پر تبادلہ خیال کے بعد نئے سال سے یو آئی ڈی کوڈ کے ساتھ اے ڈی پی بنانے کی منظوری دے دی۔

  • میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند طلبا کیلئے اہم خبر

    میڈیکل کالجوں میں داخلے کے خواہشمند طلبا کیلئے اہم خبر

    کراچی : سندھ کابینہ نے میڈیکل کالج امتحان کیلئے پاسنگ پرسنٹیج 65 سے کم کر کے 50 فیصد کرنے کی منظوری دے دی ، گزشتہ سال ٹیسٹ کی پاسنگ پرسنٹیج 60 فیصد رکھی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ اجلاس ہوا ، جس میں میڈیکل کالج امتحان پاس کرنے کے لیے50 فیصد نمبر حاصل  کرنے کی درخواست پر غور کیا گیا۔

    سندھ کابینہ نے پاسنگ پرسنٹیج 65 سے کم کر کے 50 فیصد کرنے کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں محکمہ صحت نے بریفنگ کے دوران بتایا گیا گزشتہ سال ایم ڈی سی اے ٹیسٹ کی پاسنگ پرسنٹیج 60 فیصد رکھی گئی جبکہ رواں سال پاسنگ پرسنٹیج یکطرفہ طور پر 65 فیصد کردی گئی۔

    محکمہ صحت نے کہا گزشتہ سال 8287 یعنی 32.8 فیصد طلبا پاس ہوئے ، رواں سال 7797 یعنی 22.4 فیصد طلباپاس ہوئے، سندھ میں میڈیکل کی کل سیٹس 5490 ہیں۔

    سندھ کابینہ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 60 فیصد ہونے کی وجہ سے 8287 اسٹوڈنٹس پاس ہوئے ، 2900 بچوں نے حکومتی تعلیمی اداروں میں داخلہ لیا، باقی 5387 اسٹوڈنٹس میں سے 800 اسٹوڈنٹس نے پرائیوٹ داخلہ حاصل کیا جبکہ باقی بچے ہوئے 4587 طلباکہیں بھی داخلہ نہیں لے سکے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا 1800نشستیں خالی رہ گئیں ،نجی اداروں نےدیگرصوبوں کے 1300 طلبا کوداخلہ دیا، 492 سیٹس ابھی تک خالی رہیں، یہ ٹرینڈ رہا تو آئندہ 5 سال میں 10ہزار ڈاکٹروں کی کمی ہوجائے گی۔

  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ ، اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی

    سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ ، اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی

    کراچی: سندھ کابینہ نے پولیس رولز کے قانون 26 میں ترمیم کرنے کی منظوری دے دی ، جس کے تحت سندھ اب ہر کیس میں گرفتاری نہیں ہوسکے گی، اب پولیس پولیس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد گرفتاری کی اجازت لیکر گرفتارکرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری، ایڈوکیٹ جنرل، مشیران اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔

    حکومت سندھ نے پولیس رولز میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ، جس کے بعد پولیس رولز میں ترامیم کامسودہ سندھ کابینہ اجلاس میں منظورکرلیا گیا، سندھ کابینہ کا کہنا ہے کہ پولیس ایف آئی آر میں نام آنے سےملزموں کوگرفتار نہیں کرے گی، پولیس شواہد اکٹھے کرنے کے بعد گرفتاری کی اجازت لیکر گرفتارکرے گی۔

    اس حوالے سے مشیرقانون سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان کےکرمنل جسٹس سسٹم میں ایک سقم ہے، ایف آئی آرکٹتےہی ملزم کوگرفتارکرلیاجاتا تھا اب جب تک جرم ثابت نہ ہوگرفتاری نہیں ہوگی۔

    بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بےگناہ افرادکوگرفتارکرلیاجاتاہے، ایسی گرفتاریوں سےجیلوں اورعدلیہ پربوجھ بڑھتاہے، سندھ حکومت نے قانون میں ترمیم کافیصلہ کیا، اس پرپولیس حکام اورماہرین سےمشاورت کی گئی۔

    مشیرقانون سندھ نے مزید کہا کہ ایف آئی آرمیں نام سےضروری نہیں نامزدشخص کوگرفتارکیاجائے اور تفتیشی پولیس افسرکےلئےلازم ہے شواہدکی بنیاد پر گرفتار کیاجائے جبکہ بعض کیسزمیں تفتیشی افسرمنظوری کےبعدملزم گرفتارکرےگا، مقدمےکی تفتیش کےبعدملزم کی گرفتاری کافیصلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں سےمتعلق پولیس کےاختیارات میں ترامیم کی گئیں، پولیس رول26میں ترمیم سےغیر ضروری گرفتاریوں کی حوصلہ شکنی ہو گی  اور جیلوں میں انڈرٹرائل قیدیوں کی تعدادمیں کمی آئےگی۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ یہ انتہائی مثبت ترمیم اور اہم سنگ میل ہے ، اس سےلوگوں کوحقیقی انصاف مہیاہوسکےگا، شہریوں کےمفاد، جیلوں اورعدلیہ پربے جا بوجھ کم کرنے کے لئے قدم اٹھایا۔

  • سندھ کابینہ نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرنے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرنے کی منظوری دے دی

    کراچی : سندھ کابینہ نے مرتضیٰ وہاب کوایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرنےکی منظوری دے دی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی لگایا گیا ہے‌۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سید مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا، مشیر، چیف سیکریٹری،متعلقہ سیکریٹریز نے شرکت کی۔

    اجلاس میں سندھ کابینہ نے مرتضیٰ وہاب کوایڈمنسٹریٹرکراچی تعینات کرنےکی منظوری دے دی۔

    یاد رہے رواں ماہ سندھ حکومت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا ،ذرائع کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی لگایا جائے گا۔

    بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کو کراچی کی رونقیں بحال کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے اور کے ایم سی کا تباہ حال نظام درست کی ہدایت دے دی گئی ہیں۔

    بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی جانب سے بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کی بطور یڈمنسٹریٹرکراچی تعیناتی پر تحفطات کا اظہار کیا تھا، ایم کیو ایم) پاکستان نے صوبائی حکومت کی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر بنانے کی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے آخری حد تک جانے کا اعلان کیا تھا۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی مرتضیٰ وہاب کی ممکنہ تقرری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مرتضی وہاب ایک سیاسی شخصیت ہے بطور ‏ایڈمنسٹریٹر کراچی تعیناتی سے کراچی ٹرانفارمیشن پلان متاثر ہوسکتا ہے، یہ تعیناتی سندھ حکومت کی بدنیتی کا آئینہ دار ہے

  • سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ

    سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ

    کراچی : سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا ، نئے وزرا آئندہ 48 گھنٹے میں حلف لیں گے ، نئے وزرا کی آمد پر مختلف وزرا کے محکموں میں ردوبدل بھی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کرلیا گیا ، دو دن میں نئے وزراحلف اٹھائیں گے، حلف برداری کی تقریب ہفتے کے روز گورنرہاؤس میں ہوگی۔

    بتایا جا رہا پیپلز پارٹی کی قیادت اور وزیراعلیٰ کے درمیان مشاورت کے بعد تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، نئے وزرا کی آمد پر مختلف وزرا کے محکموں میں ردوبدل بھی کی جائے گی۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں سندھ کابینہ کے بعض وزرا کو کابینہ سے فارغ کرنے اور کچھ نئے چہرے سامنے لائے جانے کے لئے تجاویز تیار کی گئی تھیں ۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر محکمہ اطلاعات سمیت مختلف وزرا کو نئی ذمہ داریاں دینےکا امکان ہے، صوبائی کابینہ میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کرینگے۔

  • سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 20 فیصد اضافے کی منظوری

    سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 20 فیصد اضافے کی منظوری

    کراچی : سندھ کابینہ نےسرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 20فیصداضافےکی منظوری دے دی اور کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ کی صدارت میں کابینہ کااجلاس ہوا ، اجلاس میں کابینہ کوبجٹ سےمتعلق بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں20فیصداضافہ کیاجارہاہے، محکمہ تعلیم کامجموعی بجٹ13 فیصد بڑھا کر 268.424 ارب ، محکمہ صحت کامجموعی بجٹ 20فیصدبڑھاکر181.217ارب اور بلدیاتی اداروں کی گرانٹ کوبڑھاکر82ارب روپے کر دیا گیا ہے۔

    سندھ کابینہ نےسرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 20فیصداضافےکی منظوری دے دی ، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کردی گئی اور سندھ حکومت کی جانب سے بجٹ میں نیا ٹیکس شامل نہیں کیا گیا۔

    سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی ، نئےمالی سال کےبجٹ کامجموعی حجم14کھرب77ارب روپےہے ،اجلاس میں پلاننگ ڈپارٹمنٹ نےاگلےمالی سال کی اےڈی پی کےحوالے سےبریفنگ دی اور مالی سال کی ڈمانڈز فارگرانٹس اورسپلیمینٹری گرانٹس کی منظوری دیدی گئی۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے بجٹ دستاویزات پر دستخط کردیئے۔

  • ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن  کے حوالے سندھ حکومت کا اہم اقدام

    ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کے حوالے سندھ حکومت کا اہم اقدام

    کراچی : سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی اصولی منظوری دے دی ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ جلد ریٹائرمنٹ پر پابندی ہوگی، ریٹائرمنٹ کیلئے کم سے کم 25سال سروس اور 55 سال عمرلازمی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی اصولی منظوری دےدی ، سندھ کابینہ میں پنشن بل کنٹرول کرنے کیلئے اصلاح پر غورکیاگیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے ملازمین کی تعداد 493182 ہے، ملازمین 23.9 بلین روپے ماہوار تنخواہ لیتے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا ماہوار پنشن بل 13.3 بلین روپے ہے، ہمیں اسکی اصلاحات کرنی ہیں تاکہ پنشن بل کم ہو، موجودہ طریقہ چلتا رہا تو 10 سال بعد پنشن بل سیلری بل سےبڑھ جائے گا۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کابینہ میں مختلف تجاویز پر غور،جلدریٹائرمنٹ پرپابندی ہوگی، ریٹائرمنٹ کیلئے کم سے کم 25سال سروس اور 55 سال عمر لازمی ہوگی، اس سے حکومت پر 433.3 بلین روپے بوجھ کم ہوجائے گا۔

    بریفنگ میں کہا گیا پنشن آخری تنخواہ کےبجائے3سال کی اوسطً تنخواہ کےحساب سےلگائی جائے گی ، اس سے حکومت پر 348.8 بلین روپے کا بوجھ کم ہو جائے گا، فیملی پنشن فوری طور پر فیملی ممبران پر محدود ہوجائے گی، فیملی پنشن بیوی، شوہر اور بیٹے جو 21 سال سے کم عمر ہو تک محدود ہوگی، اس اصلاحات سے 112.179 بلین روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔

    سندھ حکومت پنشن فنڈ میں شراکت 0.5 فیصد22-2021 میں کرے گی، اصلاح شدہ پنشن اسکیم کا اطلاق اب سے نئی بھرتی کئےجانیوالےملازمین پر ہوگا۔