Tag: sindh cabinet

  • سندھ  کابینہ نے ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج کی خدمات لینے کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نے ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے پاک فوج کی خدمات لینے کی منظوری دے دی

    کراچی : سندھ کابینہ نے سول انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج کی خدمات لینے کی منظوری دے دی ، محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی وزرات داخلہ کو فوج کی خدمات لینے کے لیے نیا خط لکھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سید مرادعلی شاہ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری، مشیر اور متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں سندھ کابینہ نے سول انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج کی خدمات لینےکی منظوری دے دی جبکہ سندھ فیکٹریز ایکٹ2015اور سندھ شاپس اینڈاسٹیبلشمنٹ ایکٹ2015 میں ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔

    ترجمان وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترامیم خواتین کی لیبرفورس میں شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنےکیلئے کی گئی ، کابینہ نےترامیم منظور کرکے اسمبلی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے پاک فوج کی خدمات لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کو نیا خط لکھا تھا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی خدمات آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت درکار ہیں ، پاک فوج سندھ میں کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد کرانے میں سول انتظامیہ کی مدد کرے۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے وزیر اعلی سندھ کی منظوری سے وفاقی وزرات داخلہ کو فوج کی خدمات لینے کے لیے نیا خط لکھا ، دو دن قبل بھی سندھ میں پاک فوج کی تعیناتی سے متعلق سندھ حکومت نے خط تحریر کیا تھا۔

  • "پنشن نہ دی تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دیا جائیگا”

    "پنشن نہ دی تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دیا جائیگا”

    سکھر: سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہیں جاری نہ کرنے پر اہم فیصلہ کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ نے سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر عدالت نے وزیر زراعت اور سیکریٹری کی تنخواہیں جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی اور ریمارکس دئیے کہ اگر آئندہ سماعت پر سکھر مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہیں کی گئیں تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دیا جائیگا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا، وزیر زراعت اور سیکریٹری کی تنخواہیں بند رہیں گی، عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی زراعت کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اٹھارہ مارچ کو اسی بینچ نے کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر رابطہ نہ کرنے پر دو ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کردیا تھا، عدالت کی جانب سے معطل کئے جانے والوں میں فریال تالپور اور گیان چند اسرانی شامل تھے، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے دونوں ارکان کی معطلی کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔

  • حکومت پاکستان سے سسٹر رتھ لوئس کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش

    حکومت پاکستان سے سسٹر رتھ لوئس کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش

    کراچی : سندھ کابینہ نے حکومت پاکستان سےسسٹر رتھ لوئس کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش کردی، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کرنیوالی شخصیات کوتاریخ ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ کا بینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا،مشیر، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس ،متعلقہ سیکریٹریز شریک ہوئے۔

    اجلاس میں دارالسکون کی سسٹر رتھ لوئس کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی، سندھ کابینہ کارتھ لوئس کی خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

    سندھ کابینہ نے حکومت پاکستان سےرتھ لوئس کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش کردی،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سسٹررتھ لوئس نے معاشرےمیں نظرانداز کئے جانیوالے افراد کی خدمت کی، میری سسٹر رتھ لوئس سے کافی ملاقاتیں ہوئی تھیں، انھوں نے ہمیشہ خصوصی بچوں کی بحالی اور ترقی کیلئے بات کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خدمت کرنیوالی شخصیات کوتاریخ ہمیشہ یاد رکھتی ہے۔

    کابینہ میں کورونا میں انتقال کرنیوالوں کی مغفرت،زیرعلاج مریضوں کیلئے دعا بھی کی گئی جبکہ آئی جی سندھ امن و امان پر بریفنگ دیں گے۔

    کابینہ میں گندم کی اسٹاک کی پوزیشن اور آٹے کی قیمت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ لائیواسٹاک فارمرز کو جانوروں کی افزائش کیلئے سبسڈی دینے کیلئے بھی غور کیا۔

    کابینہ اجلاس میں بی آر ٹی گرین لائن کے کامن کوریڈور کے کام اور سکھر میونسپل کارپوریشن کے نئے اخراجات سمیت ایکسرے مشین ، سرجیکل ایٹمز اور سینٹرل ریٹ کنٹریک لسٹ کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں این ای ڈی یونیورسٹی ایکٹ 2020 ترمیمی بل کا جائزہ لیا گیا اور سرکاری رہائش گاہوں پرغیرمتعلقہ لوگوں کوبے دخل کرنے کیلئے قانون پرغور کیا۔

  • سندھ کا 12 کھرب 24ارب روپے کا بجٹ منظور، سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری

    سندھ کا 12 کھرب 24ارب روپے کا بجٹ منظور، سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری

    کراچی : سندھ کابینہ نے 12 کھرب 24ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ، بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ آج سندھ اسمبلی میں نئےمالی سال کا بجٹ پیش کریں گے۔

    کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کااجلاس ہوا، کابینہ کونئے مالی سال کی بجٹ کے حوالے سے سیکریٹری خزانہ حسن نقوی کی بریفنگ دی جس کے بعد کابینہ نے نئے مالی سال کےبجٹ کی منظوری دےدی ، سندھ کا نئے مالی سال کا بجٹ 12 کھرب 24ارب روپے کا ہوگا۔

    سندھ کابینہ نے گریڈ 1تا16کےملازمین کی تنخواہ میں10فیصد اور گریڈ17سے21تک افسران کی تنخواہ میں5فیصداضافے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ صوبائی محصولات کا ہدف رواں سال سے زیادہ ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجٹ میں غریب،کاشتکاروں،نوجوانوں،ملازمین کوریلیف دیاگیاہے، مشکلات کے باوجود ہم نے ترقیاتی کاموں کیلئے بجٹ رکھا ہے، ہم نے کوشش کی ہے کہ ایک متوازن بجٹ پیش کریں، عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    خیال رہے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ آج سندھ اسمبلی میں نئےمالی سال کا بجٹ پیش کریں گے، رواں سال وفاق سےکم پیسے ملنے،کوروناکیوجہ سے بجٹ ریکارڈ خسارے کا ہوگا۔

    نئےمالی سال بجٹ میں ترقیاتی اخراجات233ارب ، غیرترقیاتی اخراجات سوا10کھرب کےہوں گے جبکہ ریکارڈخسارےکےپیش نظربھرتیوں سےمتعلق اخراجا ت میں کمی ہوگی ، نئےمالی سال میں صرف محکمہ صحت میں بھرتیاں کی جائیں گی۔

    سندھ بجٹ میں کوروناکیلئے10ارب روپےمختص کیےجائیں گے جبکہ 5 نئےاسپتالوں کی تعمیر اور دیگرکی اپ گریڈیشن کیلئے23ارب روپےرکھے جائیں گے۔

    محکمہ تعلیم کےترقیاتی اخراجات کیلئے50ارب رکھے جانے کی تجویز ہیں جبکہ سیکنڈری اسکولوں کی بحالی کیلئے13ارب روپے رکھے جائیں گے، اسی طرح سندھ میں بلین ٹریز منصوبہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، بلین ٹری منصوبے میں ادائیگی50فیصدوفاق کرے گا۔

    نئےمالی سال بجٹ مین ریڈلائن بس منصوبےکیلئے3ارب روپےرکھےجانےکی تجویز دی گئی ہے، اورنج لائن،بلیولائن اورکراچی میں ٹرانسپورٹ کیلئےبھی رقم رکھی جائےگی جبکہ ایس آئی یوٹی توسیع منصوبے کیلئے89کروڑروپےرکھے جائیں گے۔

  • کورونا وائرس آرڈیننس کی منظور، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ بڑھانے کی تجویز

    کورونا وائرس آرڈیننس کی منظور، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ بڑھانے کی تجویز

    کراچی :سندھ کابینہ نے کوروناوائر س آرڈیننس کی منظوری دے دی ، آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملازم کونوکری سے نکالانہیں جاسکتا جبکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرجرمانہ بڑھانے کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے کوروناوائر س آرڈیننس کی منظوری دےدی ، کابینہ کی جانب سے آرڈیننس گورنر سندھ کو بھجوائے گی، آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملازم کونوکری سے نکالانہیں جاسکتا اور پرائیویٹ سیکٹرمیں کام کرنے والے ملازم کو تنخواہ لازمی دینا ہوگی۔

    آرڈیننس کےتحت اسکولوں کی فیس20فیصدمعاف کرنی ہوگی اور بجلی کے بلوں میں مرحلہ وار رعایت دینی ہوگی جبکہ گھروں کے کرایوں میں ہرصورت رعایت دینی ہوگی۔

    دوسری جانب سندھ کابینہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی شرح بڑھانےکی تجویز دے دی، ٹریفک قوانین کی 52 خلاف ورزیوں کا جرمانہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی۔

    مقررہ سے زیادہ اسپیڈ پرموٹرسائیکل کاجرمانہ 400 سے 500 کرنے، 100 سی سی گاڑی،جیپ ،پی ایس ایل وی،ایل ٹی وی پرپرجرمانہ1500کرنے اور  پبلک سروس وہیکل پرزیادہ مسافر بٹھانے پر جرمانہ 300 سے بڑھاکر 1000 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹریفک سگنلز توڑنے پر جرمانہ 400 سے بڑھا کر 2000 سے 5000 تک ، گڈز ٹرانسپورٹ کی اوور لوڈنگ کا جرمانہ 1000 سے 2000 کرنے اور اوورٹیکنگ کی پابندی کی خلاف ورزی پرجرمانہ 300سےبڑھاکر2000تک کرنے کی تجویز دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو جرمانے بڑھانے پرمشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کےبعد تجاویز لائی جائیں ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پراتناجرمانہ ہوکہ بھرتےہوئےتکلیف ہو، جب ادائیگی میں تکلیف ہوگی تو خلاف ورزی بھی نہیں ہوگی۔

  • احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کیلئے بڑی خوشخبری

    احساس کفالت پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی : سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام پر ٹیکس معاف کردیا اور کہا پروگرام کیلئے بینکوں سےجاری رقوم پر سندھ ریونیو بورڈ کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ دفعہ144کے اختیارات کمشنرز کو سونپ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں کوروناوائرس کی صورتحال پربریفنگ دی گئی اور کورونا سے انتقال کرنے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔

    سندھ کابینہ میں کورونا کےمریضوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی اور کورونا کے پھیلنے کے افسوس میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ آج2733ٹیسٹ کیے گئے، کل تعداد43949 ہوگئی، آج 341 نئے کیسز سامنے آئے اور مزید 4کورونا مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد85 ہوگئی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 3946 مریض زیرعلاج ہیں جن میں 24کی صورتحال خراب ہے اور 16 مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے، 2705 مریض گھروں میں اور 825 مریض آئیسولیشن مراکزمیں زیرعلاج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریضوں میں اضافے کے باعث بستروں کی تعداد بڑھا رہےہیں، ایکسپو سینٹر میں 1200 سےبڑھاکر 1500بستر کرنے کا فیصلہ کیا، پی اے ایف میوزیم سائٹ پر600 اور گڈاپ اسپتال150بستر کا اضافہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ دمباگوٹھ اسپتال میں120 بستروں کامرکزقائم کرنے اور 100 بستروں کا فیلڈ آئیسولیشن سینٹر ہر ضلع میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سندھ کابینہ نے احساس کفالت پروگرام پرٹیکس معاف کردیا اور کہا پروگرام کیلئے بینکوں سے جاری رقوم پر سندھ ریونیو بورڈ کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا جبکہ کابینہ نےنجی اسکولوں کی فیس میں20فیصدکمی کی منظوری بھی دے دی ، نجی اسکولوں کی فیسوں میں کمی کااطلاق اپریل اورمئی میں ہوگا۔

    کابینہ نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ فیصلے سے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا جائے، سندھ ہائی کورٹ کو بتایا جائے کابینہ نے فیصلہ عوامی مفاد میں کیا ہے۔

    سندھ کابینہ نے دفعہ144 کے اختیارات کمشنرز کو سونپ دیے، کمشنرز کو اختیارات کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر کیلئے دیے گئے ہیں۔

  • سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کرلیا

    سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کا بل منظور کرلیا

    کراچی : سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل اسمبلی میں متعارف کرانےکےبعدقائمہ کمیٹی قانون کوبھیجا جائے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پاس کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل میں کہا گیا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفیئر کو بہتر کرنا ہوگا، کسی بھی تعلیمی ادارے، تعلیمی تربیتی ادارے میں یونین بنائی جاسکتی ہے۔

    اسٹوڈنٹ یونین بل2019 کے مطابق طلبہ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہترکرنا اور نظم و ضبط پیدا کرناہوگا، طلبہ یونین غیر نصابی سر گرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کام کریں گی، اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یونین کےممبران طلبہ منتخب کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بل اسمبلی میں متعارف کرکےاسٹیڈنگ کمیٹی آن لا کوبھیجاجائےگا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے بل پاس کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا

    یاد رہے حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

    خیال رہے اسٹوڈنٹ یونینزکی بحالی کے لیے ملک بھر میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے مارچ کیے گئے ، پاکستان میں 35 سال سے طلبہ یونینز پر پابندی عائد ہے اور یہ پابندی جنرل ضیاء الحق کے دور میں لگائی گئی تھی۔

  • سندھ میں سولر اور ونڈ پاور کا قیام، کابینہ کی زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری دیدی

    سندھ میں سولر اور ونڈ پاور کا قیام، کابینہ کی زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری دیدی

    کراچی : سندھ حکومت نے صوبے میں سولر اور ونڈ پاور کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں سندھ کے مختلف شہروں میں زمین الاٹ کرنے سے متعلق منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں سندھ کابینہ نے سولر اور ونڈ پاور کیلئے زمین الاٹ کرنے سے متعلق غور کیا، جس کیلئے زمین ٹھٹھہ، دادو ،جامشورو میں10مختلف کمپنیز کو الاٹ ہونی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ زمین نیشنل ٹرانس میشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو بھی الاٹ ہونی ہے، مذکورہ زمین30 سال لیز پر دی جائے گی۔

    اس کے علاوہ بورڈ آف ریونیو نے زمین کی سالانہ لیز رقم بھی تجویز کی ہے، سندھ کابینہ نے یہ شرط عائد کی ہے کہ قواعد وضوابط پر پورا اترنے والی کمپنیوں کو زمین الاٹ کی جائے گی۔

    25مزید پڑھیں : ونڈ پاورکے پروجیکٹس منظوری کے مراحل میں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    واضح رہے کہ15 نومبر کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈنمارک کے سفیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کلین انرجی کے پروجیکٹس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس وقت14 ونڈ پاور کے پروجیکٹس منظور ہوگئے ہیں۔

    پچیس ونڈ پاور کے پروجیکٹس منظوری کے مراحل میں ہیں، انہوں نے ڈینش کمپنیز کو سندھ میں گرڈ اسٹیشن لگانے کی بھی دعوت دی جسے ڈیشن کمپنیز نے قبول کرلیا گیا۔

  • سندھ کابینہ میں نئے وزراء و معاونین کی شمولیت، بلاول بھٹو نے اجلاس طلب کرلیا

    سندھ کابینہ میں نئے وزراء و معاونین کی شمولیت، بلاول بھٹو نے اجلاس طلب کرلیا

    کراچی : سندھ کابینہ میں ردو بدل اور نئے وزراء کی شمولیت کا امکان ہے، اس سلسلے میں بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ کے اراکین کو کل بلاول ہاؤس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کابینہ میں ردو بدل اور نئے وزراء کی شمیولیت کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ کے اراکین کو کل بلاول ہاؤس طلب کرلیا ہے، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ اور کابینہ کے سینئر اراکین بھی شامل ہیں۔

    بلاول بھٹو سندھ کابینہ ارکین اور وزیرا علیٰ سے مشترکہ ملاقات کریں گے اور سندھ کے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیں گےاس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ بلاول بھٹو کو سندھ کابینہ کی کارکردگی سے آگاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ کابینہ میں ردو بدل اور نئے وزراء کی شمولیت سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق محکمہ صحت، تعلیم اور بلدیات کی کارکردگی پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کے بعد کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت اہم عہدیدارن سے مشاورت بھی جاری ہے۔

    اس سے قبل رواں سال اگست میں بھی سندھ کابینہ میں‌4 نئے وزراء کو شامل کیا گیا تھا، ناصرحسین شاہ ،عبدالباری پتافی ،اکرام دھاریجو اورسہیل انور سیال نے بطور وزیر حلف اٹھایا تھا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اُن سے حلف لیا تھا۔

  • سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    سندھ کابینہ اجلاس: تھر کول اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کے لیے معاوضے کی منظوری

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ کابینہ اجلاس میں بجٹ کی حکمت عملی پر بحث کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے 9 ماہ میں 269 ارب روپے کم آئے، وفاق سے 669 ارب ملنے تھے لیکن 411 ارب ہی مل پائے۔ وفاق سے کم فنڈ ملتے رہے تو یہ فنڈ تنخواہوں میں ہی پورے ہو جائیں گے۔ اس حساب سے ترقیاتی کام کرنا مشکل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے چارٹر پر بھی غور کیا گیا۔ مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید افراد کے لیے امداد کی منظوری، سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 کی منظوری اور گنے کی قیمت کا تعین بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    مفتی تقی عثمانی پر حملے میں شہید پولیس کانسٹیبل فاروق کے اہلخانہ کے لیے ایک کروڑ روپے کی امداد، فاروق کے اہلخانہ کو 2 ملازمتیں اور پلاٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی۔ شہید اہلکار کے 7 بچوں میں سے 3 نابینا ہیں جن کے علاج کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عارضی پیرول پر قیدیوں کی رہائی کے اختیارات سیکریٹری داخلہ کے سپرد کردیے گئے، پیرول پر قیدیوں کی رہائی کا اختیار پہلے حکومت کے پاس تھا۔ بی کلاس کی سہولت کے اختیارات بھی ہوم سیکریٹری کو دے دیے گئے۔

    صوبائی کابینہ کے اجلاس میں صحرائی علاقے تھر کول فیلڈ اور گھرانو ڈیم کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ مذکورہ علاقوں کے متاثرین کی تعداد 575 ہے اور ہر متاثرہ خاندان کو ایک لاکھ سالانہ معاوضہ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ یہ وہ متاثرین ہیں جو تھر میں کوئلے کی کان کے قریب رہائش پذیر تھے اور کان کی کھدائی کے لیے انہیں دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

    اسی طرح گھرانو ڈیم وہ مقام ہے جہاں کان سے نکلنے والے پانی کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے، یہاں سے بھی متعدد خاندانوں کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔

    اجلاس میں لاڑکانہ میں قتل کیے گئے 3 مزدوروں کے لواحقین کے لیے بھی امداد منظور کرلی گئی، ہر شہید ہونے والے مزدور کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    اجلاس میں سندھ ایکسپلوزو ایکٹ 2019 منظور کر کے اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا، وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو قوانین بنانے کی ہدایت کردی۔

    کابینہ اجلاس میں ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے گریڈ ایک سے گریڈ 4 کے ٹائم اسکیل پر بحث ہوئی۔ تمام محکموں کے نچلے گریڈ ملازمین کے ترقیوں کے کیس کابینہ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    کابینہ نے کاشت کاروں سے گنا 182 روپے فی من خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سندھ میں کرشنگ سیزن 30 نومبر سے شروع ہوگا۔

    اجلاس میں سندھ ایڈوائزر ایکٹ 2003 میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت وزیر اعلیٰ آرٹیکل 130 کی کلاز 2 کے تحت خود 5 مشیر تعینات کر سکتا ہے۔ کابینہ نے ترمیم کی منظوری دے کر ترمیمی بل سندھ اسمبلی کو بھیج دیا۔

    اجلاس میں اقلیتوں اور ان کی آخری رسومات کے لیے زمین کی نشاندہی کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی جس میں وزیر ریونیو، وزیر بلدیات، وزیر ایکسائز اور چیف سیکریٹری کو شامل کیا گیا ہے۔