Tag: Sindh Chief Minister

  • اگر مراد علی شاہ تبدیل ہوئے تو۔۔۔۔؟ منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا

    اگر مراد علی شاہ تبدیل ہوئے تو۔۔۔۔؟ منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا

    خیرپور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پیشگوئیوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے میڈیا سےگفتگو میںکہا کہ ہمارا وزير اعلیٰ لے لو اپنا دے دو یہ بیان آتے رہتے ہیں، اگر وزیر اعلیٰ سندھ تبدیل ہوئے تو فریال تالپور وزیراعلیٰ ہونگی۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ 2025 اہم ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے، یہ سال الیکشن کے حوالے سے بھی اہم ہے، پاکستان 2025 میں تبدیل ہوتے ہوئے نظر آرہا ہے۔

    منظور وسان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی فنڈز کی ضرورت ہی نہیں، بانی پی ٹی آئی کا عروج 2024 کے ساتھ ختم ہوگیا ہے، یہ سال بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے بھاری ہے۔

    منظور وسان نے مزید کہا کہ 31 جنوری تک بانی پی ٹی آئی مذاکرات بڑھاتے رہیں گے، چاہے احتجاج کی جتنی کالیں دیں کوئی فرق نہیں پڑتا، 2025 میں پی ٹی آئی میں اختلافات بڑہ جائیں گے۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ کام کرنےکےلیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ کام کرنےکےلیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبات سے اختلاف نہیں انکے ساتھ کام کرنے کیلیے تیار ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایم کیوایم کےمینڈیٹ کا پہلےبھی احترام تھا اب بھی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے وسیم بادامی کے ایک معصومانہ سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بلاول نے جب ایم کیو ایم کی مخالفت میں بیان دیے وہ بانی ایم کیوایم کا زمانہ تھا لیکن موجودہ ایم کیو ایم پاکستان بانی ایم کیوایم سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی تجویز بچکانہ ہے اس پر عمل ہی ںہیں ہوسکتا کیونکہ اٹھارویں ترمیم نے گورنر راج کے راستے بند کردیے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ایم این ایز کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی سب نے دیکھی، ہر کسی کو حق ہے کہ اپنی مرضی سے ووٹ دے، وزیراعظم نے جلسے میں سندھ ہاؤس سےمتعلق عجیب باتیں کیں، انہوں نے ٹی وی پر ایم این ایز پر الزامات لگائے، گالیاں دیں، ایم این ایز نے خود کہا تھا کہ میڈیا سے بات کرنا چاہتے ہیں، ایم این ایز نے انٹرویو میں اپنے اوپر لگے الزامات کی وضاحت کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزامات سے سیاست کو گندہ کردیا ہے، یہ لوگ اپنے ہی ایم این ایز پر الزامات لگاتے ہیں،

    میزبان کے اس سوال پر کہ کیا یہ غیراخلاقی نہیں کہ جیتیں کسی اور پارٹی سے اور ووٹ کسی اور کو دیں؟ پر وزیراعلیٰ نے مختصر جواب دیا کہ ووٹ صورتحال دیکھ کر دیا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے جو نیوٹرل والی بات کی گئی، اس پر آج کل نیوٹرل کو گالی کےطورپرلیا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ غیرآئینی وزیراعظم کوآئینی طریقےسےنکالاجارہاہے، عمران خان اعتماد کھوچکےہیں،صدر کواپنا آئینی فرض استعمال ادا کرنا چاہیے، پہلی بارملک میں جمہوریت عمل کومیچورٹی کی طرف لےجایاجارہاہے۔

    ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی کو کہیں سے کوئی فون نہیں آرہے نہ مجھے کوئی فون کال آئی اور نہ ہی ممبران کو، پہلی مرتبہ جمہوری سسٹم کو نیوٹرل طریقےسےچلنےدیا جارہا ہے۔

  • نواب شاہ واقعہ: اسد عمر کا وزیراعلیٰ سندھ پر بڑا الزام

    نواب شاہ واقعہ: اسد عمر کا وزیراعلیٰ سندھ پر بڑا الزام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ زرداری اور حواریوں کا سندھ میں مستقبل تاریک ہے، وتیرہ نہ بدلا تو انجام تیز ترہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسد عمر نے نوابشاہ کے نواح میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد کے قتل پر شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ نوابشاہ واقعہ سندھ میں حکومتی عملداری کے بکھرنے کی ایک اور مثال ہے، پولیس گردی سے لشکر کشی تک بربریت کی داستانیں زرداری راج کی پہچان بن چکی ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ سندھ میں زرداری کے حواری مسلسل ریاست و حکومت کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں، زرداری اور ان کے حواریوں نے دہائیوں تک کراچی میں آگ اور خون کا بازار گرم کیے رکھا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ زرداری اور حواریوں کی کرپشن اور قتل و غارت گری کو بچارہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: نواب شاہ فائرنگ: لواحقین نے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے دیا

    اسدعمر نے وزیراعلیٰ سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ ڈاکوؤں کی خاموش سرپرستی کی بجائے حکومتی مشینری عوام کےتحفظ پر لگائیں، زرداری اور حواریوں کا سندھ میں مستقبل تاریک ہے، وتیرہ نہ بدلا تو انجام تیز ترہوسکتاہے۔

    وفاقی وزیر نے نوابشاہ میں بھنڈ قبیلے کیخلاف مسلح لشکر کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے طول و عرض میں غنڈہ گردی کا راج ہے جبکہ سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، نیشنل ایکشن پلان میں متفقہ فیصلہ ہوا تھا کہ مسلح جتھوں کو پنپنےکی اجازت نہیں دی جائیگی، کراچی کے بعد پیپلز امن کمیٹی کو دیہی سندھ میں بچے جننےکی اجازت نہیں دے سکتے۔