Tag: Sindh Food authority

  • رمضان میں ملاوٹ سے پاک اشیا کی فراہمی کے لیے فوڈ اتھارٹی کی بڑی کارروائی

    رمضان میں ملاوٹ سے پاک اشیا کی فراہمی کے لیے فوڈ اتھارٹی کی بڑی کارروائی

    کراچی: رمضان میں ملاوٹ سے پاک اشیا کی فراہمی کے لیے سندھ فوڈ اتھارٹی نے کارروائیاں شروع کر دیں، اس سلسلے میں کورنگی میں جعلی جوس اور منرل واٹر بنانے والی ایک فیکٹری سیل کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے ڈائریکٹر جنرل آغا فخر حسین کی سربراہی میں کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک فیکٹری پر چھاپا مارا جس میں جعلی جوس اور جعلی منرل واٹر تیار کیا جا رہا تھا۔

    اتھارٹی کی ٹیم نے فیکٹری سے بڑی تعداد میں جعلی جوس کے ڈبے اور جعلی منرل واٹر کی بوتلیں برآمد کیں، ٹیم نے تمام جعلی مشروبات اور پانی کو ضائع کر دیا، اس کارروائی کے موقع پر مقامی پولیس بھی ایس ایف اے کی ٹیم کے ہمراہ تھی۔

    ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی آغا فخر حسین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم رمضان المبارک میں ملاوٹ سے پاک کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملاوٹ شدہ اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جا رہی ہے، انھوں نے تنبیہہ کی کہ ملاوٹ شدہ کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والے اپنی حرکتوں سے باز آ جائیں۔

  • سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی یونیورسٹی کے گندے کینٹینز بند کرا دیے، بھاری جرمانہ عائد

    سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی یونیورسٹی کے گندے کینٹینز بند کرا دیے، بھاری جرمانہ عائد

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی یونیورسٹی کے گندے کینٹینز بند کرا دیے، بھاری جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم اچانک کراچی یونیورسٹی میں قائم کینٹینز کا معائنہ کرنے پہنچ گئی، ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی آغا فخر حسین بھی ٹیم کے ہمراہ تھے۔

    جامعہ کراچی کے کینٹینز کا جب معائنہ کیا گیا تو صفائی ستھرائی کی صورت حال ناقص پائی گئی، جس پر اندر قائم متعدد کینٹینوں پر جرمانے عائد کیے گئے، اور مجموعی طور پر 2 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے، گندے کینٹینوں کو سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے سر بمہر بھی کر دیا ہے جو صفائی ستھرائی کی صورت حال بہتر نہ ہونے تک بند رہیں گی۔

    اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی نے وائس چانسلر کراچی یونیورسٹی سے ملاقات بھی کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کراچی یونیورسٹی میں قائم کینٹینز سندھ فوڈ اتھارٹی کے قوانین پر عمل کریں گی، اور معروف فوڈ چینز کو بھی جامعہ کراچی میں کینٹینز قائم کرنے کی جگہ فراہم کی جائے گی۔

    فیصلے کے مطابق فوڈ چینز کی جانب سے اعلیٰ معیار کی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق کینٹینز قائم کیے جائیں گے، اور اس سلسلے میں سندھ فوڈ اتھارٹی کراچی یونیورسٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

  • کینسر کا خطرہ ، پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے والے کیمیکل پر پابندی عائد

    کینسر کا خطرہ ، پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے والے کیمیکل پر پابندی عائد

    کراچی : پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے والے کیمیکل پر پابندی عائد کردی گئی ، کیلشئیم کاربائیڈ کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈاتھارٹی نے پھلوں کو پکانے والے کیلشئیم کاربائیڈ کیمیکل پر پابندی عائد کردی ، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پھلوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے والا کیمیکل  کینسر کا باعث بن سکتا ہے، پھلوں کے کاروبار سے منسلک افراد کے لیے اطلاع عام جاری کیا گیا ہے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کم وقت میں پھلوں کو پکانے کا طریقہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے، پھلوں کوپکانے کے لیے کیلشئیم کاربائیڈ کا استعمال کیا جاتا ہے، اس کیمیکل سے خارج ایسٹیلین گیس پھل پکنے کےعمل کوتیز کرتی ہے۔

    فوڈاتھارٹی کے مطابق پھل پکنے کے دوران یہ گیس پھلوں میں بھی جذب ہوجاتی ہے، تحقیق کے مطابق ایسٹیلین گیس نضام انہضام کو متاثر کرتی ہے، ایسٹیلین گیس اعصابی کمزوری ،جگر کے امراض کا باعث بنتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کیلشئیم کاربائیڈ سے تیار پھلوں کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے، پھل پکانے کے لیے ایتھلین سے بنے رائپیننگ ایجنٹ استعمال کریں، ہدایت پرعمل نا کرنے والوں کیخلاف فوڈ اتھارٹی قانونی کارروائی کرے گی۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک افراد کے لیے کڑی ہدایات جاری کردیں، تمام افراد کا یومیہ چیک اپ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک احتیاطی تدابیر کا ہدایت نامہ جاری کر دیا، ہدایت نامہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے سائنٹفک پینل نے جاری کیا ہے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا کے حوالے سے ہوٹل مالکان، ریستوران، فوڈ آپریٹرز، ملازمین اور مالکان کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام فوڈ پوائنٹس، ہوٹل، اور دکانداروں کے ملازمین کے لیے ماسک،جراثیم کش صابن، سینی ٹائزر اور ڈرائر فراہم کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ باورچی اور فوڈ ہینڈلرز دوران کام تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں۔ داخلے کے دروازے، فوڈ سے منسلک کاؤنٹرز اور کھانے کے استعمال ہونے والے بورڈز کو ہر استعمال پر جراثیم سے پاک کیا جائے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تمام ملازمین نزلہ، زکام، کھانسی، ٹائی فائیڈ یا ہیپاٹائٹس وغیرہ سے متعلق اپنے فوڈ سپروائزر کو اطلاع دیں۔ تمام فوڈ آپریٹرز انفرا تھرمامیٹر کا استعمال کریں اور ملازمین کا جسمانی درجہ حرارت یومیہ چیک کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین میں بخار اور کھانسی یا دیگر ابتدائی علامات کی صورت میں فوری حکومت سندھ سے رجوع کیا جائے۔

  • کراچی، پلاسٹک کے انڈوں سے متعلق سندھ فوڈ اتھارٹی کے متضاد بیانات

    کراچی، پلاسٹک کے انڈوں سے متعلق سندھ فوڈ اتھارٹی کے متضاد بیانات

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن کی دکان سے پلاسٹک کے انڈے برآمد ہونے سے متعلق سندھ فوڈ اتھارٹی کے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی پلاسٹک کے انڈوں سے متعلق تذبذب کا شکار ہے، پلاسٹک کے انڈوں سے شروع ہونے والی کہانی اب چاول اور ساسز تک جاپہنچی ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ پریس ریلیز میں انڈوں سے متعلق ٹائپنگ کی غلطی تھی، انہوں نے اعتراف کیا کہ فوڈ اتھارٹی نے خبر دینے میں جلد بازی کی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے ایف آئی آر کٹائی نہ ہی مدعی ہے، متعلقہ تھانے کے تفتیشی افسر کو تحقیقات سے آگاہ کرنے کے لیے خط تحریر کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی : پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کیے جانے کا انکشاف، دو ملزمان گرفتار

    ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کی کاپی اور تفتیش کی تفصیلات بھی مانگی ہیں، حفاظتی اقدام کے تحت دکان سیل کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل سندھ فوڈ اتھارٹی نے عوامی شکایت پر کلفٹن کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرکے انڈے کے 102 کریٹ برآمد کیے تھے۔

    اس حوالے سے سندھ فوڈ اتھارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک فیملی کی شکایت موصول ہونے کے بعد کارروائی کی گئی، پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کی شکایت پر دکان پر چھاپہ مارا گیا۔

    گرفتار ملزمان نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا تھا کہ مذکورہ انڈے گھارو سے کراچی لاکر سپلائی کئے جاتے ہیں۔

  • کراچی : پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کیے جانے کا انکشاف، دو ملزمان گرفتار

    کراچی : پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کیے جانے کا انکشاف، دو ملزمان گرفتار

    کراچی : سندھ فوڈ اتھارٹی نے عوامی شکایت پر کلفٹن کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کرکے انڈوں کے ایک سو دو کریٹ برآمد کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق کلفٹن میں پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، سندھ فوڈ اتھارٹی نے پولیس کے ساتھ ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں کارروائی کی۔

    اس حوالے سے سندھ فوڈ اتھارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک فیملی کی شکایت موصول ہونے کے بعد کارروائی کی گئی، پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کی شکایت پر دکان پر چھاپہ مارا گیا۔

    دکان سے پلاسٹک کے انڈوں کے دو کریٹ برآمد ہوئے اور2افراد کو گرفتار کرلیا گیا، ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق انڈے پلاسٹک مٹیریل سے بنائے گئے ہیں۔

    انڈوں کی مزید جانچ کیلئے انہیں لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے، سندھ فوڈاتھارٹی کے مطابق انڈے سپلائی کرنے والی گاڑی سے بھی سو سے زائد کریٹ برآمد ہوئے ہیں۔

    گرفتار ملزمان نےپولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا ہے کہ مذکورہ انڈے گھارو سے کراچی لاکر سپلائی کئے جاتے ہیں۔

  • قوانین کی خلاف ورزی پر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کباب ہاؤس اور ایک بیکری کو سیل کردیا

    قوانین کی خلاف ورزی پر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کباب ہاؤس اور ایک بیکری کو سیل کردیا

    کراچی : شہر قائد کی معروف فوڈ اسٹریٹ برنس روڈ پر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے  قوانین کی خلاف ورزی پر کباب ہاؤس اور ایک بیکری کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ دنوں ناقص کھانے کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے بعد سندھ حکومت کو شہریوں کا خیال آہی گیا، کراچی میں سندھ فوڈ اتھارٹی نے فوڈ اسٹریٹ برنس روڈ پر وحید کباب ہاؤس پر چھاپہ مارا، دواران چیکنگ ڈیپ فریزر سے مضرصحت گوشت برآمد ہوا۔

    اس کے علاوہ صفائی کے ناقص انتطامات بھی پائے گئے جس پر وحید کباب ہاؤس کو سیل کردیا گیا، اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وحید کباب ہاؤس کو اس سے پہلے بھی تین مرتبہ نوٹس جاری کئے گئے تھے، جس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ وحید کباب ہاؤس پر ایک ماہ پہلے بھی40ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا، چھاپوں اور جرمانے کے بعد بھی صورتحال بہترنہ ہونے پرسیل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں  حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی، سندھ فوڈ اتھارٹی کی اہم کارروائی

    اس کے علاوہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے عملے نے برنس روڈ پر ہی مشہور فریسکو بیکری پر بھی چھاپہ مارا، گندگی کی وجہ سے فریسکو بیکری کے کچن کو سیل کردیا گیا، دریں اثنا برنس روڈ پر ہی واقع کیفے لذیذ کو ناقص صفائی پر وارننگ دی گئی۔

  • کراچی میں کھلے آئل اور گھی کے خلاف کارروائی، دس سے زائد ہول سیل دکانیں سربمہر

    کراچی میں کھلے آئل اور گھی کے خلاف کارروائی، دس سے زائد ہول سیل دکانیں سربمہر

    کراچی : سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی میں واٹر پمپ اور گول مارکیٹ میں مضر صحت کھلے آئل اور گھی کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے دس سے زائد ہول سیل کی دکانیں سیل کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے5ستمبر کو سائنٹفک کمیٹی کی سفارش پر نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا جس میں جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ کھلے آئل اور گھی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے اس حوالے سے دکانداروں کو خط لکھ کر بھی آگاہ کردیا تھا لیکن وہاں سے کوئی خاطرخوا جواب موصول نہ ہوا، اس کے باوجود شہر بھر میں بڑے پیمانے پر کھلے آئل اور گھی کی فروخت کا کاروبار جاری تھا۔

    سپریم کورٹ کے احکامات پر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی کے علاقے ایف بی ایریا اور ناظم آباد میں کارروائی کی اس دوران دس سے زائد ہول سیل کی دکانیں سیل کی گئیں جن میں لاکھوں ٹن آئل موجود تھا۔

     سندھ فوڈ اتھارٹی نے یوسف پلازہ، واٹر پمپ اور گول مارکیٹ میں دس بڑی ہول سیل دکانوں کو سیل کردیا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ یہ بڑے ہول سیلر شہر بھر میں بڑے پیمانے پر کاروبار کرتے تھے اس کے علاوہ چھاپے کے دوران یہ دیکھا گیا کہ معروف برانڈز کے خالی ڈبے میں بھی یہی تیل بھرا کرتے ہیں،

    سندھ فوڈ اتھارٹی نے تمام ہول سیلر کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا اور واقعے سے نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیئے ہیں۔ سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کے کھلا آئل اور گھی حفظان صحت کے اصولوں کے بالکل منافی ہے اس کی نہ تو کوئی کوالٹی کنٹرولنگ ہوتی ہے نہ تیاری میں کوئی سٹینڈرڈ فالو کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ وٹامن اے اینڈ ڈی بھی شامل نہیں کیا جاتا اور مارکیٹ میں فروخت کرنے سے پہلے اس کا کوئی ٹیسٹ نہیں ہوتا، مضر صحت ہونے کی وجہ سے عوام امراض قلب، کولیسٹرول کی زیادتی اور کینسر جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کے اینکر کامل عارف نے خصوصی پروگرام کیا اور گھروں میں تیار ہونے والے مضر صحت تیل اور گھی سے متعلق حقیقت کو بے نقاب کیا یہ پروگرام جلد آن ایئر کیا جائے گا۔