Tag: sindh goverment

  • قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کی سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے، میرا نہیں، کراچی کو چھ اضلاع میں تقسیم کردیا گیا توخاکروب بھی تقسیم ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ۔۔ کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں ۔۔ میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں انتظامیہ کو جس طرح تقسیم کیا گیا ایسے مسائل حل نہیں ہوسکتے، نالوں کی صفائی کئی سالوں سے چلی آرہی ہے، کے ایم سی کو سپریم کورٹ کے کہنے پر50کروڑ روپے دیئے گئے۔

    کراچی کا60فیصد کچرا نالوں میں جاتا ہے، نالوں کو صاف کرنا پیسوں کا ضیاع ہے کیونکہ جب تک کچرے اور سیوریج کا ڈسپوزل نہیں ہوگا نالوں کی صفائی کا کوئی فائدہ نہیں، آج نالے صاف کرلوگے، کل پھر یہی مسئلہ ہوگا۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ شہر کا کچرا صاف کرنا میرا نہیں سندھ حکومت کا کام ہے کیونکہ سندھ گورنمنٹ کے بنائے گئے ایکٹ کے تحت کچرا اٹھانا سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا کام ہے یہ ادارہ میرے ماتحت نہیں، مجھے نہیں پتہ کہ سندھ حکومت میں اہلیت نہیں ہے یا وہ کام نہیں کرتی۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے میری پیشکش کو سیاست کی نذر کردیا، ایک شخص ایک ہی رات میں بےنقاب ہوگیا تھا، رات کو کام کے بجائے میرے خلاف ہی ریلیاں اور نعرے لگوائے گئے۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے ایشوز کے حوالے سے وفاقی حکومت سے مطمئن نہیں ہوں، اس کو نظرانداز کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کیا گیا وعدہ ابھی تک پورا نہیں کیا گیا، کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے،آپ کو اس کیلئے پیسے دینا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اب بہت ہوگیا، کراچی میں بے شمار بیماریاں پھیل رہی ہیں، جن کے پاس کراچی کا مینڈیٹ ہے وہ سب ایک ساتھ بیٹھیں، وزیر اعظم اور گورنر سندھ کی نیت پر کوئی شک نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو کراچی کے ایشو پر بیٹھنے کی درخواست کی ہے۔

  • سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، فیصل سبزواری

    سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے، کراچی کے کچرے کا بڑا حصہ سیوریج لائن میں ڈالا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی نے گزشتہ 11سال سے واٹر بورڈ اور سیوریج کا نظام اپنے پاس رکھا ہے، واٹربورڈ کا ایم ڈی ایسے وزیر کو جوابدہ ہے جو یہاں سے الیکشن ہی نہیں لڑتا۔

    کراچی کے کچڑے کا بڑا حصہ سیوریج لائن میں ڈالا جارہا ہے، سندھ میں 11سال سے کس کی حکومت ہے؟ سندھ سالڈ ویسٹ بناکر دس ارب کا بجٹ رکھ کر اپنے لوگوں کو نوازا گیا کیا پتھر اچھالنے والوں کو نہیں پتہ سیوریج کا نظام کس کے پاس ہے ؟

    واٹربورڈ کس کے پاس ہے، ایم ڈی مئیر کو جواب دہ نہیں، واٹر بورڈ کا ایم ڈی ایسے وزیر کو جوابدہ ہے جو یہاں سے الیکشن ہی نہیں لڑتا، واٹربورڈ اور سیوریج کی لائنیں بوسیدہ ہوچکی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ، پی پی نے11سال سے واٹر بورڈ اور سیوریج کا نظام اپنے پاس رکھا ہے، بلڈنگ کنٹرول، سالڈویسٹ، واٹر بورڈ کے ایم سی سے لے لیا گیا۔

    بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کی گئی تو اس کیخلاف کسی نے آواز نہیں اٹھائی سوائے ایم کیوایم کے، بلدیاتی ایکٹ پر دو سال سے عدالتوں میں لڑرہے ہیں کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، واٹربورڈ کو ایم ڈی میئر کراچی کو جواب دے نہیں۔

    فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی سڑکیں سندھ حکومت کی غفلت کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،واٹربورڈ، سالڈ مینجمنٹ، کے بی سی کے ایم سی سے چھین لیے گئے،18ویں ترمیم کے نام پر سندھ حکومت اداروں پر سانپ بن کر بیٹھ گئی۔

    انہوں نے سوال کیا کہ من پسند بھرتیوں ،کرپشن کے علاوہ ایس بی سی اے میں کیا ہورہا ہے؟ لاہور میں ایک اضلاع ہے اور ایک مئیر ہے، کراچی میں 6اضلاع ہیں اور ساتواں بنانے کی تیاری ہے۔

    میئر کراچی کے پاس پورے شہر کو کنٹرول کرنے کا اختیار نہیں، من پسند لوگوں کو نوازنے کیلئے مزید اضلاع بنانے کی سازش ہورہی، سندھ حکومت کراچی کی ترقی کے پیسے خیرات سمجھ کر دیتی ہے۔

    سندھ حکومت نے11سال میں ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں کیا، عدالتیں کراچی کے شہریوں کامقدمہ ترجیحی بنیادوں پر سنیں، وفاق فوری دو ہزار ارب روپے کراچی کو دے، ایم کیوایم جلد کراچی میں صفائی مہم شروع کرنے جارہی ہے۔

    علاوہ ازیں خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم میئرکراچی کے مؤقف کے ساتھ ہے، ہم میئرکراچی کی کاوشوں کوسراہتے ہیں، یہ سازش کو سمجھیں جس کا قصورہے وہ مزے لےرہا ہے، الزام اس پر لگ رہاہے جو سب سے زیادہ آواز اٹھارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میئر کراچی پر الزام لگانے کا مقصد پیپلزپارٹی کو فائدہ پہنچانا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کو کیوں نہیں کچھ کہہ رہے، جن کے پاس وسائل ہیں ان کو کوئی کچھ نہیں کہہ رہا۔

  • کے فور منصوبہ تاخیر کا سبب  سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کے فور منصوبہ تاخیر کا سبب سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی ہے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی کے سبب کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ ہمیں کراچی کے اس مسئلے کا ہر صورت ہر حل تلاش کرنا ہے۔

     یہ بات انہوں نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کے ہمراہ اتوار کو کے فور منصوبے کا دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ جس طریقے سے اس منصوبے پر کام کر رہی تھی ان کی تمام غلطیاں و لاپرواہیاں آج عیاں ہوگئی ہیں۔ کے فور منصوبے کے دورے کے موقع پر کے فور ٹیم نے فرودس شمیم نقوی اور وفد کے اراکین کو پرا جیکٹ پر بریفنگ دی۔

    ایف ڈبلیو او کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل عاطف نے وفد کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر اراکین سندھ اسمبلی بلال غفار، ارسلان تاج، جمال صدیقی، سدرہ عمران، علی عزیز، ڈاکٹر سنجے، رمضان گھانچی، ریاض حیدر، ادیبہ حسن اور دیگر بھی موجود تھے اور اراکین اسمبلی نے بریفنگ کے دوران متعدد سوالات اٹھائے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ آج کا یہ دورہ بے حد اہمیت کا حامل تھا۔ سندھ حکومت کی کراچی سے دشمنی کے سبب یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے۔

    حکومت سندھ جس طریقے سے اس منصوبے پر کام کر رہی تھی ان کی تمام غلطیاں و لاپرواہیاں آج عیاں ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو کس طرح پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے یہ ہماری ذمہ داری ہے۔

    کراچی کے لیے650 ملین گیلن کا ایک ہی چینل بنا کر اس چینل کو چوڑا کرنا پڑے گا۔ شہر کراچی کو3سال تک ہرصورت پانی پہنچانا ہے۔

    ہمیں کراچی نے ووٹ دیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے پاس کراچی کا مینڈیٹ ہے۔ ہمیں کراچی کے اس مسئلے کا ہر صورت ہر حل تلاش کرنا ہے۔

  • اٹھارہویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی، فہمیدہ مرزا

    اٹھارہویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی، فہمیدہ مرزا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سندھ پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں،18ویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سندھ کی موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی منتخب نمائندے نہیں چلارہے ہیں۔

    صوبے پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں، سندھ میں بڑی تعداد میں بچے اسکول نہیں جاتے اور جن اسکولوں میں بچے پڑھنے جاتے ہیں ان کی حالت بہت خراب ہے، صوبے میں تعلیم کی حالت بہت بری ہے۔

    اسٹینڈرڈ آف لوونگ کسی کو دیکھنا ہے تو بدین اور تھرپارکر آکر دیکھیں، فہمیدہ مرزا نے مزید کہا کہ جمہور کو مار کر جمہوریت مضبوط نہیں کی جاسکتی۔

    یہاں جمہور کا قتل ہورہا ہے اور بات جمہوریت کی ہورہی ہے،18ویں ترمیم چند خاندانوں کے فائدے کیلئے نہیں بنی تھی،18ویں ترمیم کا مقصد یہ تھا کہ اس کے فائدے جمہور تک پہنچنے چاہیے تھے، ماضی کے حکمران بتائیں آپ نے 18ویں ترمیم پر عمل کیا ہی کب ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور اسمبلی منتخب نمائندے نہیں چلارہے ہیں صوبے پر غیرمنتخب لوگ قابض ہیں، سندھ کی بات کریں تو غربت کا براہ راست تعلق کرپشن سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حساب لگایا جائے کہ ہر صوبے کو 9نو سال میں کتنا پیسہ گیا اور کہاں خرچ ہواَ؟؟30ہزار ارب قرضہ لینےوالے11ماہ کی حکومت سے حساب مانگ رہے ہیں۔

  • تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    تجاوزات کیخلاف آپریشن : سندھ حکومت کی سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پرنظرثانی کیلئے فوری سماعت کی درخواست دائر کردی، درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات پر کراچی میں جاری تجاوزات کے خاتمے کے خلاف کارروائی زور شور سے جاری ہے، کارروائی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر سندھ حکومت کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے کراچی میں تجاوزات کےخلاف آپریشن پرنظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے، درخواست میں عدالت سے فوری سماعت کی استدعا کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر فوری سماعت کی درخواست کی گئی ہے، فوری سماعت سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے، منگل کوچیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربینچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔

    سندھ حکومت نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ حالیہ تجاوزات آپریشن میں انسانی ہمدردی کو مدنظر رکھا جائے، کارروائی سے غریب طبقہ بھی بےروزگار ہورہا ہے، سندھ حکومت تجاوزات کیخلاف آپریشن میں ہرممکن مدد کو تیار ہے، تاہم تجاوزات آپریشن بہتر اور منظم انداز میں کرنے کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ حالیہ تجاوزات آپریشن کے حکم پر نظرثانی کرے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ تجاوزات آپریشن سے پہلے لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کرنا ہوگی، ہماری جانب سے متاثرین کو متبادل گھر اور دکانیں دینے کا کام کیا جارہا ہے۔

  • نئی گج ڈیم لازمی بننا چاہیے، سولہ ارب روپے ضائع نہیں کر سکتے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    نئی گج ڈیم لازمی بننا چاہیے، سولہ ارب روپے ضائع نہیں کر سکتے، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ نئی گج ڈیم بننا چاہیے،16ارب روپے ضائع نہیں کر سکتے، کک بیکس کے لیے منصوبے پر کام شروع کردیا جاتا ہے، سندھ حکومت کی طرف سے تو کوئی آتا ہی نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ میں دادو میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر کیا، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ وفاقی حکومت نے ڈیم کیلئے فنڈز جاری کرنے تھے، ڈیم بننے ہیں، رپورٹ کے چکر سے نکل آئیں، بتائیں حکومت کب فنڈ جاری کرے گی؟

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے مؤقف تبدیل کیا ہے، سندھ حکومت ڈیم کی تعمیر پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کا ڈیم کی تعمیر سے کیا تعلق ہے؟46ارب روپے وفاقی حکومت نے ڈیم کیلئے جاری کرنے ہیں، ڈیم پر51فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، حکومت سندھ کہتی ہے کہ اب ڈیم کی ضرورت نہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ16ارب روپے ڈیم کیلئے پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ عدالت مہلت دے، رپورٹ جمع کرا دیتے ہیں، ڈیم کی تعمیر میں کچھ حصہ سندھ حکومت نے بھی دینا ہے۔

    ایک موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کک بیکس کےلیے منصوبے پر کام شروع کردیا جاتا ہے، کسی کی جیب سے16ارب پورے نہیں نکلے،16ارب میرے خزانے سے خرچ ہوں گے، کیا اس ڈیم کی تعمیر کو بند کردیں؟ کیوں نہ ڈیم کی تعمیر کی تجویز دینے کے خلاف کارروائی کریں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے حکم جاری کیا کہ ڈیم سے متعلق عدالت کو تمام تفصیلات فراہم کی جائیں۔ سماعت کے موقع پر جی ایم واپڈا نے بتایا کہ یہ ڈیم چار برس میں مکمل ہونا تھا، صرف 20 فیصد رقم جاری ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کہتی ہے منچھر جھیل کو زیادہ پانی دیں، منچھرجھیل کو زیادہ پانی دینے سے قابل کاشت رقبہ کم ہوجائے گا۔

  • ربیع الاوّل : موبائل فون سروس سندھ کے مخصوص علاقوں میں بند رکھنے کا فیصلہ

    ربیع الاوّل : موبائل فون سروس سندھ کے مخصوص علاقوں میں بند رکھنے کا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ موبائل فون سروس مخصوص علاقوں میں بند رہے گی، محکمہ داخلہ سندھ نے وفاقی حکومت سے کل بروز بدھ موبائل فون سروس بند کرنے کی سفارش کی ہے، اس کے علاوہ موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی بھی برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 12 ربیع الاول کے موقع پر کراچی سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں آج بروز بدھ موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے وفاق سے سفارش بھی کردی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے وفاق سے کل بروز بدھ موبائل فون سروس بند کرنے کی سفارش کی ہے، محکمہ داخلہ سندھ کے مراسلہ میں کراچی سمیت 15اضلاع میں موبائل فون سروس بند رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کراچی میں صدر، کورنگی، ملیر، نیوکراچی میں موبائل سروس بند ہوگی جبکہ حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ اور دیگراضلاع میں بھی موبائل سروس کی جزوی بندش ہوگی۔

    موبائل فون سروس صبح 6سےرات11تک بند رکھنے کا کہا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق موبائل فون سروس مخصوص علاقوں میں بند رہے گی۔

    مزید پڑھیں: ماہ ربیع الاوّل ، کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی کی مدت میں کمی کا اعلان

    علاوہ ازیں 12 ربیع الاوّل کے موقع پر  محکمہ داخلہ سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری سے متعلق دو روز قبل نوٹیفکیشن جاری کیا، حکم نامے کے تحت پابندی اب دس ربیع الاوّل سے13ربیع الاوّل تک ہوگی۔

    شہر میں قیام امن اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کے اسلحہ لے کر چلنے اور لاؤڈ اسپیکر کےاستعمال پر پابندی ہوگی۔

  • ماہ ربیع الاوّل : کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی کی مدت میں کمی کا اعلان

    ماہ ربیع الاوّل : کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی کی مدت میں کمی کا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے ماہ ربیع الاوّل کے موقع پر کراچی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر دس روز کی پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا، اب صرف تین دن پابندی رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق ڈبل سواری پر پابندی اب دس روز سے کم کرکے تین روز کردی گئی ہے، نئے حکم نامے کے تحت پابندی اب دس ربیع الاوّل سے13ربیع الاوّل تک ہوگی۔

    شہر میں قیام امن اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کے اسلحہ لے کر چلنے اور لاؤڈ اسپیکر کےاستعمال پر پابندی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ماہ ربیع الاوّل ،حکومت سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی 10روز کی پابندی لگا دی

    اس پابندی کا اطلاق جشن عید میلادالنبی کی محافل، ریلیوں اور جلوسوں پر نہیں ہوگا، اس کے علاوہ لائسنس یافتہ اسلحہ لے کرچلنے پر بھی پابندی ہوگی۔

  • ماہ ربیع الاوّل : حکومت سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی 10روز کی پابندی لگا دی

    ماہ ربیع الاوّل : حکومت سندھ نے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی 10روز کی پابندی لگا دی

    کراچی : حکومت سندھ نے ماہ ربیع الاوّل کے موقع پر صوبے بھر میں دفعہ144نافذ کردی ہے، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی 10روز کی پابندی لگا دی گئی، محکمہ داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ماہ محرم کے بعد ایک بار پھر امن و امان کے پیش نظر ماہ ربیع الاوّل میں صوبے بھر میں میں دفعہ144نافذ کردی۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ حکم نامہ میں دفعہ144کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی اور اس کا اطلاق ربیع الاوّل کی10تاریخ سے 20تاریخ تک ہوگا۔

    سندھ میں دس روز تک12ربیع الاوّل کی محافل نعت، اور جلوسوں کے علاوہ5سے زائد افراد کے ایک جگہ اکٹھے ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، دفعہ 144کانفاذ 20ربیع الاول تک ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کانوٹی فکیشن کے مطابق نفرت انگیز تقاریر پر مبنی آڈیو اور ویڈیو بیانات چلانے پر پابندی ہوگی، اس کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر پر پابندی اور اسلحہ لے کر چلنے کے تمام اجازت نامے بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

  • اندرون سندھ : سود سے تنگ آکر3 ماہ میں41افراد کی خود کشی، قانون سازی کا فیصلہ

    اندرون سندھ : سود سے تنگ آکر3 ماہ میں41افراد کی خود کشی، قانون سازی کا فیصلہ

    کراچی : صوبائی حکومت نے سندھ میں سود کی لعنت سے تنگ آکر خودکشیوں کے رجحان میں اضافے کا  سختی سے نوٹس لے لیا، بلاول بھٹو نے قانون سازی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سود خوری کی لعنت کے باعث خودکشیوں کے انکشافات کے بعد حکومت نے واقعات کا نوٹس لے لیا، سندھ کے مختلف علاقوں میں تین ماہ میں41 افراد نے خودکشیاں کیں،  سود خوروں کی وجہ سے تھر پارکر میں خواتین نے بھی خودکشیاں کیں۔

    اس کے علاوہ کشمور اور خیر پور میں بھی خود کشی کے واقعات سامنے آئے، سندھ حکومت نے تھر کے باشندوں کو سود خوروں سے نجات دلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے سندھ کے مشیر قانون مرتضی وہاب نے بلاول بھٹو سے ملاقات کرکے تھر میں ہونے والی خود کشی کے واقعات سے آگاہ کیا،چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سودی لین دین کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی ہدایت جاری کردی،۔

    بلاول بھٹو نے متعلقہ محکمے کو سود خوروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت بھی دی، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سود پر رقم دینے والے قوم کے مجرم ہیں،  بااثر افراد سود خوری کا کاروبار بند کردیں۔

    علاوہ ازیں سندھ کے مشیر قانون مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ سود خوری سے تنگ آکر تھر کے لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، غریب ہاریوں کو نجی طور پر قرض دیا جاتا ہے، نجی سود خوری کیخلاف قانون سازی کی جائے گی، سود کھانے والے لوگ ہاریوں کا استحصال کررہے ہیں جن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔