Tag: sindh goverment

  • صوبہ سندھ کےنئےمالی سال کا بجٹ دس کھرب،43 ارب مختص

    صوبہ سندھ کےنئےمالی سال کا بجٹ دس کھرب،43 ارب مختص

    کراچی :صوبہ سندھ کےنئےمالی سال کابجٹ10کھرب43ارب18کروڑ56لاکھ روپےمختص کردیا گیا،وزیراعلٰی سندھ نے بجٹ سمری اور فنانس بل کی دستاویزات پردستخظ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے تیار کئے گئے 10کھرب43 ارب 18 کروڑ 56 لاکھ روپےکےبجٹ میں ریونیو اخراجات کا تخمینہ6کھرب57ارب روپےلگایاگیا ہے۔

    اس کے علاوہ سرمایہ جاتی اخراجات کا تخمینہ60ارب روپے لگایا گیا ہے، بجٹ میں کل ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ347ارب روپے اور 245ارب روپے صوبائی اے ڈی پی کے منصوبوں کیلئے رکھےجائیں گے۔

    ضلعی اےڈی پی منصوبوں کیلئے30ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بیرونی امداد سے چلنےوالے منصوبوں پر 45ارب خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ بلدیاتی اداروں کا بجٹ60ارب سےبڑھاکر65ارب کرنےکی تجویزدی گئی ہے، ذرائع کے مطابق بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پنشن میں10 فیصد اضافے کا اعلان متوقع ہے۔

    علاوہ ازیں صوبائی محکموں میں46ہزارنئی اسامیاں پیداکی جائیں گی، محکمہ پولیس میں ساڑھے گیارہ ہزاربھرتیاں کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، بجٹ میں25ہزارلیڈی ہیلتھ ورکرز کومستقل کرنےکااعلان بھی متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق تعلیم،صحت اورپولیس کابجٹ بڑھانےکےاعلانات بھی متوقع ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے نئے بجٹ میں نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلئے245ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

    کراچی میں14نئےمیگا پروجیکٹس شروع کئےجائیں گے، آئندہ مالی سال سڑکوں کے 41 منصوبےمکمل کرنےکااعلان بھی ہوگا، اراکین اسمبلی کےترقیاتی فنڈز 8ارب روپے سے بڑھاکر20ارب کرنےکی تجویز دی گی ہے، اب رکن اسمبلی کوترقیاتی منصوبوں کیلئے کروڑ کے بجائے10کروڑملیں گے۔

    بجٹ میں چھوٹےشہروں کی ترقی کیلئے2ارب روپےمختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے، کراچی میگاپروجیکٹس کیلئےبجٹ میں12ارب روپےرکھےجانے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔

    کراچی میں 14 نئے میگا پروجیکٹس شروع کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ گوٹھوں کو گیس فراہم کرنے کیلئےایک ارب12کروڑ روپےمختص کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔

  • رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا

    رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم، توسیع کا فیصلہ نہ ہوسکا

    کراچی: سندھ میں رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت ختم ہوگئی، سندھ حکومت رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے میں شش و پنج کا شکار نظر آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت آج رات 12 بجے ختم ہوگئی مگر توسیع کے حوالے سے سندھ حکومت ن کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے 5 اپریل کو اختیارات میں توسیع کی سمری وزیراعلی سندھ کو ارسال کی تھی جس میں مزید 90 روز کی توسیع کی سفارش کی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ نے سمری پر ابھی تک دستخط نہیں کیے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر آصف علی زرداری کے چار ساتھیوں کی گمشدگی پر سندھ حکومت سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے،  جس کی وجہ سے سمری پر تاحال دستخط نہیں ہوسکے۔

    رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع ہوپائے گی یا نہیں اس کا فیصلہ سندھ حکومت کب کرے گی اس کا امکان فی الحال نظر نہیں آرہا ۔

    یاد رہے اس سے پہلے رواں سال سولہ جنوری کو رینجرز کے خصوصی اختیارات میں نوے دن کی توسیع کی گئی تھی۔

  • اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، ڈاکٹرفاروق ستار

    کراچی :ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میری گرفتاری تھی یا کچھ اور یہ میں خود بھی نہیں جانتا، اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے میرے مفرور ہونے کا دعویٰ بے بنیاد ہے گرفتار ہونے کو تیار ہوں عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی گرفتاری و رہائی کے بعد ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر ان کے ہمراہ عامر خان، فیصل سبز واری، رؤف صدیقی کے علاوہ ارکین اسمبلی اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ شادی کی تقریب سے واپسی پرعامرخان کی طرف جارہا تھا کہ پولیس اہلکار مجھے بٹھا کر چاکیواڑہ تھانے لےگئے۔ مختصربات چیت کی گئی اور ایک گھنٹہ بٹھایا گیا۔

    میرے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کو میری گرفتاری کی ضرورت تھی تو مین گرفتار ہونے کیلئے تیار ہوں کیونکہ ہم عدلاتوں کا احترام کرتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے خلاف مقدمات کا اب فیصلہ ہوجانا چاہئے، ہماری پالیسی پوری قوم کے سامنے ہے، 22 اگست کی تقریر کےبعد پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے، ایم کیو ایم کی واضح پالیسی کے باوجود 22 اگست کے کیس میں میرا نام ڈالا گیا۔

    مزید پڑھیں : متحدہ رہنما فاروق ستار کی گرفتاری و رہائی

    انہوں نے کہا کہ ہمارے 23 اگست کے فیصلے کو اب مان لینا چاہئے، ہمیں ہماری جائز سیاسی جگہ ملنی چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے اب بھی متعدد کارکنان جیلوں میں ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ 22 اگست کے واقعے میں گرفتار کارکنوں کورہا کیا جائے، ہم سب نے 22 اگست کی تقریرکی مذمت کی تھی، انہوں نے کہا کہ اب بات مائنس ون فارمولے سےآگے جارہی ہے۔

  • سندھ: وزراء کو مزید قلمدان عطا، پولیس میں‌ تقرری و تبادلے

    سندھ: وزراء کو مزید قلمدان عطا، پولیس میں‌ تقرری و تبادلے

    کراچی : سندھ حکومت نے صوبائی وزرا کو مزید قلم دان عطا کردیے اور سندھ پولیس افسران کے تقرری و تبادلے کردئیے گئے، علاوہ ازیں کئی ڈپٹی کمشنرز کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ کے وزراء کو مزید قلمدان سونپ دیئےگئے  جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    حکم نامے میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ کو محکمہ مذہبی امور کا قلمدان سونپ دیا گیا جبکہ سہیل انور سیال کو محکمہ معدنیات کا اضافی قلمدان دیا گیا،  ممتاز جاکھرانی کو محکمہ بحالیات کا اضافی قلمدان دیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں سردارشاہ کو محکمہ آرکائیو کا اضافی قلمدان دےدیا گیا،نوٹی فکیشن کے مطابق محمد علی ملکانی کو محکمہ ماحولیات اور ساحلی ترقی کا اضافی قلمدان اور معاون خصوصی ریحانہ لغاری کو خصوصی تعلیم کا اضافی قلمدان سونپا گیا ہے۔

    سندھ پولیس میں کئے گئے تقرریوں اور تبادلوں میں سی ٹی ڈی کے ایس پی پرویز چانڈیو ڈی پی او نوشہرو فیروز تعینات کیے گئے ہیں، میر احمد شیخ ٹنڈومحمدخان کےایس پی آپریشن سی ٹی ڈی ون اور فیض اللہ کوریجو ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ ون جبکہ عدیل چانڈیو کو ایس ایس پی سٹی تعینات کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق اعجازاحمد ڈی پی او ٹنڈومحمدخان، فداحسین جانوری ڈی پی اوکشمور، امداد علی شاہ ڈی پی اوسجاول، سمیع اللہ ڈی پی او کشمور، سرفراز نواز ڈپی او جیکب آباد، اور امین مگسی کو ڈپی اوتھرپارکر تعینات کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں سندھ حکومت میں اتتظامی امور کیلئے تبادلےاورتقرریاں کی گئیں ہیں جس میں کئی ڈپٹی کمشنرز کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا گیا ہے۔

    گزشتہ دنوں تعینات ڈپٹی کمشنرایسٹ اسد ضامن کا تبادلہ کرکے ان کو سیکریٹری سندھ ریونیوبو بورڈ تعینات کیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنرحیدرآباد معتصم عباسی کا تبادلہ کرکے انہیں ڈپٹی سیکریٹری محکمہ داخلہ تعینات کیا گیا ہے۔

    انورعلی شرکو ڈپٹی کمشنرحیدرآباد تعینات کردیا گیا، اس کے علاوہ ندیم احمد ابڑو ڈپٹی کمشنر کراچی ایسٹ تعینات کئے گئے ہیں۔

  • سندھ حکومت کا آن لائن ایمبولینس سروسز شروع کرنے کا اعلان

    سندھ حکومت کا آن لائن ایمبولینس سروسز شروع کرنے کا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے آن لائن ایمبولینس سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ، 23فروری کو منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت سکندرمیندھرو کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے آن لائن ایمبولینس سروسز شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، پہلےمرحلےمیں ٹھٹھہ، سجاول میں آن لائن ایمبولینس سروس کا آغاز ہوگا، منصوبے کو کشمور سے کراچی تک پھیلایا جائے گا۔

    وزیرصحت نے کہا کہ 23 فروری کو منصوبے کا وزیراعلیٰ ہاؤس میں افتتاح کیا جائے گا، آن لائن ایمبولینس سروسز کا نمبر1036ہوگا۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ہر ضلع کے اسپتال میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا، کنٹرول روم کے لئے ٹاورز نصب کئے جارہے ہیں، ٹریکر کے ذریعے ایمبولینس کی نقل وحرکت پر نظر رکھی جائے گی۔

    صوبائی وزیرصحت نے بتایا کہ 15 منٹ کے اندر ایمبولینس جائے حادثہ پر پہنچ جائے گی۔

    سیہون شریف دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 90 ہوگئی، صوبائی وزیرصحت

    سکندرمیندھرو نے کہا کہ سیہون شریف دھماکےکے مزید2زخمی دم توڑ گئے، سیہون شریف دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 90 ہوگئی ہے،  دومیتوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے، دونوں میتوں کو ایدھی سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے، سانحہ سیہون کے زخمیوں کی تعداد351 تھی۔

    انکا کہنا تھا کہ 299زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا، زخمی کراچی، حیدرآباد، نوابشاہ، جامشورو میں زیرِعلاج ہیں،  بچے سمیت 4زخمیوں کی حالت انتہائی نازک ہے، چاروں شدید زخمی ٹراما سینٹر سول اسپتال کراچی میں زیرِعلاج ہیں، جن افرادکی شناخت نہیں ہوسکی، انکا ڈی این اے کرایا جارہا ہے۔

    صوبائی وزیرصحت نے کہا کہ جلد عبداللہ شاہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں مزید 50ڈاکٹربھرتی کئے جائیں گے۔

  • سندھ رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ، نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا

    سندھ رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ، نوٹیفکیشن آج جاری ہوگا

    کراچی : حکومت سندھ  نے چار روزبعد رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن آج جاری کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کے اختیارات کا معاملہ حل ہو گیا، سندھ حکومت نے رینجرزکے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ اختیارات میں توسیع کانوٹیفکیشن آج جاری کیا جائےگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق رینجرز کے اختیارات میں 3 ماہ کی توسیع کی جائے گی، پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو رینجرز کو اختیارات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سندھ رینجرزکے خصوصی اختیارات آج رات سے ختم

    نو ٹیفکیشن کے اجراء کے بعد رینجرز کو چھاپوں، گرفتاری اورملزمان سے تحقیقات سمیت دیگراختیارات حاصل ہوں گے، محکمہ داخلہ سندھ اختیارات کانوٹیفکیشن وفاقی حکومت کوارسال کریگی جس کے بعد وفاقی حکومت رینجرز اختیارات کی مدت میں توسیع کانوٹیفکیشن جاری کریگی۔

    مزید پڑھیں: رینجرز اختیارات، لوگ معاملے کو اچھال کر زندہ رہنا چاہتے ہیں، چانڈیو

    یاد رہے کہ سندھ میں رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات دیئےجاتے ہیں، رینجرز کے اختیارات 4 روز پہلے 15جنوری کو ختم ہوئے تھے۔

  • آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    آفتاب احمد شہید کے حقائق پرپردہ ڈالنے کی کوششں کی جا رہی ہے، ایم کیو ایم

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے صوبائی وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے ’’ایم کیوایم کے کارکن اور سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈی نیٹر آفتاب احمد کی رینجرز حراست میں انسانیت سوز تشدد سے قتل کی تحقیقات اور ایف آئی آر کے اندراج کو شہید کے لواحقین اور ایم کیوایم کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنے کے مؤقف کی سخت مذمت کی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سندھ سے کے مؤقف سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت سندھ آفتاب احمد شہید کے پس پردہ اصل حقائق پر پردہ ڈالنے کیلئے بھونڈی کوششیں کررہی ہے ۔

    ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں شہادت کو ایک ہفتہ سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آفتاب احمد شہید رینجرز کی حراست میں بد ترین اور انسانیت سوز تشد د کے نتیجے میں ہلاک ہوئے ہیں۔

    تمام حقائق کے بعد یہ حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر درج کرتی لیکن آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے بجائے وزارت داخلہ سندھ نے ایسا موقف اختیار کیا ہے جس سے حکومت سندھ کی آفتاب احمد شہید کے قتل کی تحقیقات کیلئے بدنیتی عیاں ہوگئی ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجر کی حراست میں آفتاب احمد شہید کے قتل کی شفاف تحقیقات کرنا اور ملوث اہلکاروں کوآئین و قانون کے مطابق سزا دینا انصاف کا تقاضا ہے ۔

    کراچی آپریشن کو شروع ہوئے تین سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران ایم کیوایم کے 50سے زائد کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور140سے زائد کارکنان اب تک لاپتہ ہیں جبکہ ایم کیوایم کے ساتھ ظلم و ستم کی انتہاء یہ ہے کہ جن بے گناہ کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے انہیں بھی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر رہاکیاجاتا ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ آفتاب احمد شہید کے لواحقین انصاف کے حصول کے منتظر ہیں اور وزارت داخلہ سندھ کی جانب سے آفتاب احمد شہید کے قتل کی ایف آئی آر کے اندراج اور تحقیقات کو ایم کیوایم اور شہید کے لواحقین کی جانب سے درخواست دینے سے مشروط کرنا سراسر ناانصافی ہے اور شہید کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کا بد ترین عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

    رابطہ کمیٹی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ آفتاب احمد شہید کی رینجرز تحویل میں ہلاکت کی ایف آئی آر از خود درج کرکے حکومت اپنی ذمہ داری کو پورا کرے اور آفتاب احمد شہید کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرے ۔

     

  • اسٹیل ملزحکومت سندھ کو فروخت نہ کرنےکا فیصلہ

    اسٹیل ملزحکومت سندھ کو فروخت نہ کرنےکا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر نجکاری کا کہنا ہے کہ اسٹیل ملز پر دو سو ارب روپے کے واجبات ہیں.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کے غیرسنجیدہ رویے کے باعث نجکاری بورڈ نے پاکستان اسٹیل ملز سندھ حکومت کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس بات کا انکشاف وزیرنجکاری محمدزبیر نےاے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو میں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے چھ ماہ سےکوئی واضح پلان نہیں دیا۔ حتمی فیصلہ کابینہ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس میں آج کیا جائےگا۔

    وزیرنجکاری  نے مزید بتایا کہ سولہ ہزار ملازمین کو چار ماہ سے تنخواہ نہیں ملی آج اقتصادی اربطہ کمیٹی کے اجلاس میں تنخواہوں کا معاملہ اٹھایا جائےگا۔

    محمد زبیرنے امید ظاہر کی کہ ای سی سی ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر حل کر دے گی.

  • سندھ حکومت اور امریکہ کے درمیان سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کا معاہدہ

    سندھ حکومت اور امریکہ کے درمیان سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کا معاہدہ

    کراچی : حکومت سندھ اوریوایس ایڈ کے درمیان صو بے کے اٹھ اضلا ع میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کیلئے بیسک ایجو کیشن پروگرام شروع کرنے کا معاہد ہ طے پا گیاہے ۔

    وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ پرائمری تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کیلئے پروگرام اہم ثابت ہوگا، وزیر اعلی ہاؤس کراچی میں ایک سادہ وپروقار تقریب میں محکمہ تعلیم اور یو ایس ایڈ کے نمائندوں کے درمیان پر وگرام پر دستخط کئے گئے۔

    تقریب میں وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ ، آمریکی سفیر ڈیوڈ ہیل ،قونصل جنرل برائن ہیتھ،وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو اور دیگر نے شرکت کی۔

    بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت خیرپور ، سکھر ،کشمور کندہ کوٹ سمیت اٹھ اضلاع کے ایک سو چھ اسکولز پر کام کیا جائے گا۔

    معاہدے کے مطابق ایک سو پینسٹھ ملین ڈالر کی لاگت سے یہ پروگرام پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو تعلیمی اداروں خصوصاً پرائمری اسکولوں کی حالت بہت خراب تھی۔

    پیپلزپارٹی کی حکومت نے بہت جدوجہد کی توکچھ بہتری آئی۔ انہون نے کہاکہ سندھ حکومت کوتعلیمی معیار کو بہتر کرنے کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

    پاکستان میں مقیم آمریکی سفیرڈیوڈ ہیل نے کہا کہ آمریکا پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے خصوصی توجہ دے رہا ہے، ایک سو چھ اسکولز میں فری تعلیم دی جائے گی۔

    سنیئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ ہم یوایس ایڈ کے شکر گزار ہیں کہ سندھ میں فروغ تعلیم کے لئے ہمارا ہاتھ بٹا رہے ہیں،بیسک ایجوکیشن پروگرام سندھ میں نئے اسکول تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے۔

  • سندھ حکومت نےعزیربلوچ کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    سندھ حکومت نےعزیربلوچ کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    کراچی : سندھ حکومت نے عدلیہ کے حکم پرعزیربلوچ سے تحقیقات کےلئے جے آئی ٹی بنادی۔

     تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹفکیشن جاری کردیا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا سربراہ ایس ایس پی سطح کا افسر ہوگا، ممبران میں آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی، رینجرز، کاؤنٹرٹیریزم ڈپارٹمنٹ، اسپیشل برانچ کے افسران شامل ہوں گے۔

    ، محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے عزیر بلوچ سے تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لئے وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کو سمری ارسال کی گئی تھی جو منظور کر لی گئی۔

    ، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کالعدم لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ سے تحقیقات کرکے اپنی رپورٹ سات روز میں محکمہ داخلہ سندھ کو پیش کرے گی۔

    انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت کے جج نے سندھ حکومت کو پندرہ روز میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔