Tag: sindh goverment

  • رینجرز اختیارات: سندھ حکومت کا وفاق کے احکامات ماننے سے انکار

    رینجرز اختیارات: سندھ حکومت کا وفاق کے احکامات ماننے سے انکار

    کراچی : سندھ رینجرز کے اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ کیا ہے۔ رینجرز کو اختیارات دینے کا نوٹی فکیشن دینے کے بجائے وفاقی حکومت کو اختیارات کے حوالے سے ایک با ر پھر خط لکھنے پر اتفاق کیاگیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی صدارت رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا جس میں آئینی و قانونی ماہرین اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے واضح طور پر افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے احکامات کو منظور کرنے کے بجائے جوابی خط وفاقی وزارت داخلہ کو لکھا جائے ۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ خط  میں یہ ایک بار پھر بتایا جائے کہ وفاقی حکومت کے خواہش کے مطابق رینجرز کو اختیارات نہیں دیئے جاسکتے۔

    سندھ حکومت رینجرز کو اختیارات غیر مشروط طور پر سندھ اسمبلی کی قرارداد کے مطابق ہی دے گی اور چیف سیکریٹری سندھ کویہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ خط میں اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی خودمختاری کے بارے میں بھی وفاق کو لکھے اورجو صوبے کو آئینی اختیارات ہیں اس کا ذکر بھی خط میں کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو واضح پیغام دیا جائے کہ رینجرز کو اختیارات سندھ اسمبلی کی قرارداد میں عائد پانچ شرائط کی روشنی میں ہی دیئے جائیں گے، جس کیلئے وفاق اپنے موقف میں تبدیلی لائے اور سندھ حکومت کی بھیجی ہوئی سمری کو منظور کرے جس کے بعد ہی رینجرز کو اختیارات دیئے جائیں گے۔

  • چائنا کٹنگ: ڈھائی ارب مالیت کی زمین غیرقانونی طورپر لیز کی گئی،نیب

    چائنا کٹنگ: ڈھائی ارب مالیت کی زمین غیرقانونی طورپر لیز کی گئی،نیب

    کراچی : نیب حکام نے سندھ میں زمین کی غیرقانونی لیز کاکچاچٹھا کھول دیا۔ ایڈمرل ریٹائرڈ سعید احمد سرگانہ نے کہا ہے کہ چائنا کٹنگ کے ذریعے ڈھائی ارب روپے مالیت کی زمین لیز کی گئی۔

    سندھ میں چائنا کٹنگ کے ذریعے زمینوں کی غیرقانونی لیز کے باعث قومی خزانے کو اب تک اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا چکا ہے.

    صوبائی حکومت تاحال بے خبر ہے ،نیب حکام نے خط لکھا تو حکام کو ہوش آیا۔ بارہ ہزار ایکڑ زمین کی لیز ختم کردی گئی۔

    ڈپٹی چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ سعید احمد سرگانہ نے انکشاف کیاکہ سندھ میں بائیس ہزار ایکڑ زمین کی غیر قانونی لیزکے لئے چائنا کٹنگ کاراستہ اختیار کیاگیا۔انہوں نے اس تاثر کی تردید کی کہ نیب کسی بھی مجرم کو رشوت لے کر چھوڑ دیتاہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ نیب نے محکمہ لوکل گورنمنٹ، ورکس اینڈ سروسز ، آبپاشی اور محکمہ خوراک سمیت مختلف محکموں کے خلاف چوالیس مقدمات بنائے جن میں چار کروڑ سترہ لاکھ روپے سے زائدکی ریکوری ہوئی اور یہ رقم متعلقہ محکمے کو دیدی گئی ہے۔

  • کراچی میں سرکلرریلوے کی بحالی کا فیصلہ کرلیا گیا

    کراچی میں سرکلرریلوے کی بحالی کا فیصلہ کرلیا گیا

    کراچی : سندھ حکومت نے کراچی میں سرکلرریلوے کی بحالی کا فیصلہ کرلیا،مذکورہ منصوبہ جاپانی کمپنی کی مدد سے مکمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چنگ چی رکشوں کی بندش سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کراچی میں متبادل ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے مسئلہ کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

    سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ چنگ چی رکشوں کا متبادل منصوبہ زیر غور ہے، اس سلسلے میں شمسی توانائی سے چلنے والے رکشے برآمد کرنے پر بھی غورکیا جارہا ہے۔

    شہر میں100 سی سی موٹرسائیکل رکشوں کو حفاظتی اقدامات کرنے پر چلنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں جاپانی کمپنی کی مدد سے سرکلر ریلوے کی بحالی کا فیصلہ کیا گیاہے۔

    جس میں ماڈل کالونی سے مزار قائد تک کوریڈوربنایاجائے گا،21 کلومیٹرکے کوریڈور سے یومیہ ساڑھے تین لاکھ مسافر وں کو فائدہ پہنچے گا، جبکہ داؤد چورنگی سے صدر کراچی تک بھی کوریڈور بنایا جائے گا 26 کلومیٹر کوریڈور سے یومیہ ڈیڑھ لاکھ لوگ مستفید ہونگے۔

    مقدمے کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ،عدالت نے مقدمے کی سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    فیسوں میں غیر قانونی اضافہ، تیس نجی اسکولوں کو نوٹس جاری

    کراچی : نجی اسکولوں کی جانب سے ماہانہ اسکول فیس اور سالانہ ٹیوشن فیس میں غیر قانونی اضافے کیخلاف30نجی اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ 30اسکولوں کے پرنسپلز کو انسپکشن کمیٹی نے اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیاہے۔

    جن اسکولوں کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں بیکن ہاوس اسکول سسٹم نارتھ ناظم آباد،بیکن ہاوس اسکول سسٹم مرکزی آفس،اسمارٹ اسکول کیمپس 2دارالسلام سوسائٹی،ہیپی ہوم سسٹم کے ڈی اے اسکیم 42،میٹروپولیٹن اسکول بلاک13،فاونڈیشن پبلک اسکول پی ای سی ایچ ایس،ایجوکیٹر اسکول سسٹم اور اسمارٹ اسکول سسٹم سمیت دیگر نجی اسکول شامل ہیں۔

    نجی اسکولوں کو جاری نوٹسز میں وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انھوں نے کس قانون کے تحت فیسوں میں ہزاروں روپے کا اضافہ کیا ہے۔

    ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن نے گذشتہ دو سالوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں جبکہ والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ بھر کے کسی بھی نجی اسکول میں فیسوں میں غیر قانونی اضافہ کیا جائے تو فوری طور پر ڈی ڈی او اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر آگاہ کریں۔

  • سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں تاحال توسیع نہیں کی

    سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں تاحال توسیع نہیں کی

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے تحت رینجر ز کو دیے جانے والے خصوصی اختیارات آج رات بارہ بجے ختم ہوگئے۔

    جس میں تاحال توسیع نہیں کی گئی ہے ۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت پانچ ستمبر 2013 کو رینجرز کو چار مختلف جرائم جس میں دہشت گردی، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اور اغوا برائے تاوان کی روک تھام کیلئے انسداد دہشت گردی کی سیکشن 5 کے تحت خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے۔

    جس کے تحت رینجرز ان جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے، جس میں گرفتاری، تحقیقات ، سرچ آپریشن سمیت دیگر اختیارات شامل ہیں۔

    ان اختیارات کو ہر چاہ ماہ کیلئے رینجرزکو تفویض کئے جاتے ہیں تاہم آج رات ختم ہونے والے اختیارات میں توسیع کیلئے محکمہ داخلہ نے تاحال کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ان اختیارات سندھ اسمبلی کے ذریعے دینا چاہتی ہے ، اس وقت سندھ اسمبلی کا سیشن جاری نہیں۔

    امکان ہے کہ یا تو اس سلسلے میں کوئی آرڈیننس جاری کیا جائے گا یا پھر عارضی اختیارات دیے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ان اختیارات کی تفویض کیلئے قانونی ماہرین سے رائے لے رہی ہے ۔

    واضح رہے کہ پانچ ستمبر 2013 سے اب تک پانچ مرتبہ یہ اختیارات محکمہ داخلہ کے ایس آر او کے تحت دیئے گئے ہیں، پہلی مرتبہ ان اختیارات کیلئے سندھ اسمبلی سے رجوع کیا جارہا ہے ۔

    سندھ حکومت کے اہم ذرائع کے مطابق اس کا مقصد رینجرز کا اختیارات سے تجاوز ہے ، جو کہ وہ فنانشل کرائم اور اینٹی کرپشن کے معاملات میں دخل اندازی کررہی ہے جوکہ سندھ حکومت کے اختیارات ہیں، اور اس سے صوبائی خودمختاری متاثر ہورہی ہے۔

  • سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے،غلام مرتضیٰ جتوئی

    سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے،غلام مرتضیٰ جتوئی

    حیدرآباد : وفاقی وزیر صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی آپریشن پر سندھ حکومت کی مکمل معاونت کررہی ہے، بدقسمتی سے سندھ حکومت اپنی ذمہ داری صحیح طرح سے نہیں نبھارہی۔

    حیدرآباد میں پلیجو ہاؤس میں قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے.

    وزیراعظم کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، کراچی آپریشن کے بعد لینڈ مافیا، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں کمی آئی ہے.

    ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی کاروائی باقاعدگی کے ساتھ جاری ہے جو کچھ بھی ہوا سامنے آجائے گا لیکن 2015ء میں انہیں انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں چھ چھ سو میگاواٹ کے دو پاور پلانٹ لگائے جارہے ہیں جہاں سے کوئلہ نکلے گا اسی جگہ پر پاور پلانٹ لگایا جائے گا.

    اس موقع پر ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ کراچی میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت ہے جب تک کراچی میں پولیس کو غیر سیاسی نہیں کیاجاتا تب تک صورتحال بہتر ہونا ممکن نہیں.

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اقدامات کئے جائیں۔

  • کراچی، تین تلوار پر دفعہ 144نافذ ، ہر قسم کے اجتماع پر پابندی

    کراچی، تین تلوار پر دفعہ 144نافذ ، ہر قسم کے اجتماع پر پابندی

    کراچی: محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے علاقے تین تلوار پر دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کردی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے کراچی کے علاقے تین تلوار کلفٹن پر کسی بھی قسم کا جلسہ اور مظاہرہ کرنے کی پابندی عائد کردی گئی ۔ دفعہ 144کے تحت ہر قسم کے اجتماع پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیاہے۔

    محکمہ داخلہ کے مطابق یہ پابندی غیر معینہ مدت کے لیے لگائی گئی ہے۔

  • ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کیلئےکمیٹی کا قیام

    ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کیلئےکمیٹی کا قیام

    کراچی : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے متحدہ قومی موومنٹ کی سندھ حکومت میں شمولیت کا عندیہ دیدیا ہے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کی ہدایت دی ہے جو اس سلسلے میں ایم کیو ایم کے ساتھ مذاکرات کرے گی ۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس کراچی میں پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا، اس دوران پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے براہ راست اراکین اسمبلی سے تین بار ایم کیو ایم کے شمولیت کے حوالے سے پوچھا۔تاہم کسی نے بھی رائے دینے سے گریز کیا۔

    اس دوران پیپلزپارٹی کے رکن نادرمگسی کو شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے براہ راست مخاطب کیا اور کہا کہ آپ بتائیں کہ یہ فیصلہ درست ہے یا نہیں؟ جس پر نادر مگسی کا کہنا تھا کہ ذاتی پسند ناپسند سے ہٹ کر سیاسی طور پر ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ درست ہے ۔

    اس دوران پیپلزپارٹی کی خاتون رکن کلثوم چانڈیو نے بھی اس دوران کھڑے ہوکر ایم کیو ایم کی حکومت میں شمولیت کی واضح حمایت کی جس کے بعد پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ آپ لوگوں کی رائے مجھے مل گئی ہے اور وہ اجلاس ختم کرکے چلے گئے ۔

    اس سے قبل پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سینیٹ انتخابات میں کامیابی پر اپنی جماعت کے اراکین اسمبلی کو مبارکباد دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمیشہ سے سندھ حکومت کی گورننس کے خلاف باتیں کرتے تھے اب انہیں اپنی رائے تبدیل کرلینی چاہیے کیونکہ سندھ کے علاوہ ہر صوبے میں سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی سندھ واحد صوبہ ہے جہاں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی ۔

  • وزیرِ داخلہ سندھ  کیلئے جام مہتاب اور شرجیل میمن  کے ناموں پر غور

    وزیرِ داخلہ سندھ کیلئے جام مہتاب اور شرجیل میمن کے ناموں پر غور

    کراچی :سندھ حکومت کی جانب سے صوبائی وزیر داخلہ لائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیرِ داخلہ کے لیے جام مہتاب اور شرجیل میمن پر غور کیا جارہا ہے۔

    سندھ میں وزارتِ داخلہ جیسا اہم منصب گزشتہ کئی ماہ سے خالی ہے، زرائع کے مطابق سندھ حکومت نے سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، صوبہ سندھ میں صوبائی وزیرِ داخلہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صوبائی وزیرِ داخلہ کے لیے دو ناموں پر غور کیا جا رہا ہے، جس میں جام مہتاب اور شرجیل میمن کے نام شامل ہیں۔

    صوبائی وزیرِ داخلہ کے لیے جام مہتاب حسین ڈہر مضبوط امیدوارکے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    دوسری جانب صوبائی وزیر برائے بہبود خواتین روبینہ قائمخانی سے وزارت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • حساس اداروں کا سندھ حکومت سے دہشتگردی میں ملوث افراد کی تفصیلات طلب

    حساس اداروں کا سندھ حکومت سے دہشتگردی میں ملوث افراد کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد: حساس اداروں نے محکمہ داخلہ سندھ سے دہشت گردی کے مقدمات، اور اس میں ملوث شدت پسندوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے دہشتگردی کے مقدمات میں سزا پانے اور بری کئے جانےو الے افراد کی تفصیلات مانگی ہیں۔

    حساس اداروں کی جانب سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ ملزمان کو بری کیوں کیاگیا، ملزمان کے خلاف ثبوت کمزور تھے یا ان کامقدمہ درست طور پر نہیں چلایا گیا۔

     حساس اداروں نے دہشتگردی میں ملوث افراد کے مکمل کوائف، اہل خانہ اور تنظیموں سے تعلق کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں، جبکہ عدالتوں سے بری کئے گئے افراد کی نگرانی کے حوالےسے بھی سوالات کئے گئے ہیں۔