Tag: sindh government

  • پولیس  افسران کے تبادلے: سندھ حکومت  کا  وفاق کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ

    پولیس افسران کے تبادلے: سندھ حکومت کا وفاق کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاق کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ پولیس کے افسران کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کردی ، وفاقی حکومت نے روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کا تبادلہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے روٹیشن پالیسی کے تحت سندھ پولیس کے افسران کے تبادلے پر وفاق کے احکامات نہ ماننے کا فیصلہ کرلیا اور تبدیل ہونے والے گریڈ 20 کے افسران کو چارج نہ چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ افسران اپنے عہدوں پر کام جاری رکھیں۔

    وفاقی حکومت نےروٹیشن پالیسی کے تحت افسران کا سندھ سے تبادلہ کیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران میں قمر الزمان، فدا مستوئی، منیر شیخ جونئیر ، ڈی آئی جی عرفان بلوچ اور اقبال دارا شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عرفان بلوچ کا تبادلہ اسلام آباد، منیر شیخ جونیئر کا تبادلہ پنجاب ، فدا حسین مستوئی کا تبادلہ موٹروے پولیس ، قمر زمان کا تبادلہ پنجاب جبکہ ڈی آئی جی اقبال دارا کا تبادلہ بھی پنجاب کیا گیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ روٹین پالیسی کے علاوہ بھی افسران کو لسٹ کے مطابق منتخب نہیں کیا گیا، پسند نا پسند کی بنیاد پر افسران کے نام منتخب کیے گئے، لسٹ میں پہلے نمبر کو چھوڑ کر آگے کے نمبروں پر افسران کے نام دیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے بھی بھیجے گئے ناموں پر ناراضی کا اظہار کیا ، اس سلسلے میں وزیراعلی سندھ نے چیف سیکریٹری سے وفاق کو خط لکھنے کی ہدایت کردی ہے۔

  • کورونا ویکسین : کراچی والوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    کورونا ویکسین : کراچی والوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    کراچی : محکمہ صحت سندھ نے بڑی  خوشخبری دیتے ہوئے کہا ہے کہ یکم فروری کو کورونا ویکسین کراچی پہنچےگی اور فروری کے پہلے ہفتے میں ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگنا شروع ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کورونا ویکسین کا آرڈر دے دیا ، ذرائع محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ یکم فروری کوویکسین کراچی پہنچےگی اور  سندھ میں فروری کے پہلے ہفتے میں ہیلتھ کیئرورکرز کوویکسین لگنا شروع ہوجائے گی۔

    یاد رہے وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نےوفاقی حکومت سے کورونا ویکسین خریدنے کی اجازت مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ہم چاہتےہیں کہ ہم دیگر ممالک  سےویکسین حاصل کرسکیں اور لوگ جلدسے جلد صحت یاب ہوسکےہیں، ویکسی نیشن شروع نہ کی تو عالمی آمدورفت میں مشکلات ہوں گی۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کورونا ویکسین کے سلسلے میں لائحہ عمل تیار کرلیا ہے، جس کے مطابق پہلےمرحلے میں طبی عملے کی ویکسین کے عمل کو مکمل کیا جائے گا اور دوسرےمرحلےمیں60سال تک کی عمر کے افراد کو کورونا ویکسین دی جائے گی۔

    مختلف امراض میں مبتلاافرادکی ویکسین کو تیسرے مرحلے میں مکمل کیا جائے گا جبکہ چوتھے اور آخری مرحلےمیں عام افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

  • سندھ حکومت کا بارشوں سے جاں بحق افراد کو معاوضہ دینے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا بارشوں سے جاں بحق افراد کو معاوضہ دینے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ کابینہ نے بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو فی کس ایک لاکھ روپے دینے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیران، چیف سیکریٹری ودیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے، اجلاس میں  کرونا کے باعث ایم پی اے جام مدد علی ودیگر کےانتقال پردعائےمغفرت کی گئی۔

    منٹس آف میٹنگ کے بعد بارش متاثرین کی امداد کےایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں میں بارشوں سے متاثرین کو معاوضہ دینے پر غور کیا گیا،اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ حالیہ مون سون بارشوں میں سندھ بھر میں ایک سو انچاس افراد کا انتقال ہوا۔

    بعد ازاں سندھ کابینہ بارشوں کے باعث انتقال کرنے والے افراد کے اہلخانہ کو ایک لاکھ روپے معاوضے کی منظوری دے دی، زخمیوں کو فی کس 25 ہزار اور سندھ بارشوں اور سیلاب کے باعث پکا اور کچا گھر متاثر ہونے پر 10 ہزار روپے دینےکی منظوری دی گئی۔

    Karachi to remain cloudy with chance of rainfall but interior Sindh at risk

    سندھ کابینہ نے بارشوں کے باعث بڑے جانوروں کے مرنےپر فی کس 10 ہزار روپے اور چھوٹےجانوروں کے مرنے پر 5 ہزار روپے فی کس دینے کی منظوری  دی، اس کے علاوہ اجلاس میں بارشوں سے اسمال بزنس، فصلیں متاثر ہونے پر ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کابینہ کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت اپنی طرف سے ٹیکس میں چھوٹ دےگی اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ وفاق سے چھوٹے متاثر کاروبار کو ٹیکس چھوٹ دینےکی درخواست کرینگے۔

    صوبائی کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ کل معاوضہ 4 بلین روپے سے زیادہ ہوگا، اس کے علاوہ وفاقی حکومت سےدرخواست کرینگے کہ وہ بھی چار بلین روپے دیں، وفاق نے4 بلین روپے دیئےتو معاوضہ دگنا کردیا جائے گا۔

  • سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی، مصطفیٰ کمال

    سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ دنیا میں انسانوں کے رہنے کی بد ترین جگہ بن گئی ہے۔

    پارٹی مرکز سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پورے صوبے میں سفر کر کے خود دیکھ لیں کہ وہاں بجلی ہے نہ پانی ہے، یہ صوبہ یہاں کے مکینوں کیلئے رہنے کے قابل نہیں رہا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم پاکستان کی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، ہماری عدالتیں روزانہ حکومت کے لوگوں کو بلا کرسرزنش کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک تبصرہ ہوا کہ سندھ میں جو پیسہ جاتا ہے وہ ڈوب جاتا ہے اور کل کا تبصرہ ہے کہ نیب والے90 دن کاریمانڈ لیتے ہیں اور ضمانت نہیں ہوتی، یہ بلین ٹریز کہاں لگا دیے ہیں کیا بنی گالہ میں لگا دیے؟

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے وزیراعلیٰ کو مجبور کیا جائے کہ وہ اختیارات آگے منتقل کریں، صوبے کے اختیارات صرف وزیراعلیٰ ہاؤس تک محدود ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ آمر بن گئے ہیں، اختیارات منتقل نہیں کررہے، وفاق سے ملنےوالا پیسہ وزیراعلیٰ لے کربیٹھ جاتا ہے یہ پیسہ وزیراعلیٰ کانہیں ہے یہ عوام کاپیسہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اختیارات کی منتقلی کردیں ،علیحدگی کی تحریکیں دم توڑدیں گی، پی ایف سی ایوارڈ ان وسائل کی تقسیم کا بہترین طریقہ ہے، وزیراعظم اچھی باتیں کرنے کے باوجود عمل نہیں کرسکے جس سے عوام میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 56ہزارکونسلرز کواس حکومت نے باہر نکال دیا، ن لیگ والے اپنےجلسوں میں یہ نہیں کہہ رہے کہ ہمارے نمائندوں کو کیوں نکالا، اتنی بڑی پی ڈی ایم ہے ایک لفظ کوئی کونسلرزسے متعلق نہیں کہتا۔

    مصطفی کمال کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے احتجاجی جلسوں میں وسائل کی منتقلی کی بات کریں، اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔

  • سندھ حکومت کا  وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    سندھ حکومت کا وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے وفاق سے پیاز کی بیرون ملک بر آمد پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا وفاق کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی زرعی معیشیت تباہی کے دہانے پے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت پیاز کی بیرون ملک برآمد پر پابندی ختم کرے اور پیاز کی درآمد پر عارضی پابندی لگائے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پیاز کی پیداوار سندھ میں ہے، وفاق ایکسپورٹ سے فوری پابندی ہٹائے اور امپورٹ پر پابندی لگائے، سندھ میں اس سال بمپر کراپ متوقع ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 56 ہزار ہیکڑرز پر پیاز کاشت کی گئی ہے، اس سال سندھ میں 7 لاکھ 60 ہزار ٹن پیاز کی پیداوار متوقع ہے جبکہ صوبے کی کھپت 5 لاکھ 63 ہزار ٹن ہے اور سندھ میں ایک لاکھ 97 ہزار ٹن پیاز کھپت سے زیادہ پیدا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں ایک لاکھ 51 ہزار 636 ہیکٹرز پر پیاز کی فصل لگی ہے، رواں سیزن میں ملک میں 21 لاکھ 12 ہزار 894 ٹن پیداوار متوقع ہے۔

    اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق کی غلط پالیسیوں کے باعث ملکی زرعی معیشیت تباہی کے دہانے پے ہے، آلو ایکسپورٹ ہورہا ہے تو پیاز پر پابندی کیوں؟ وفاق ہمشیہ الٹے کام کرتا ہے، جب ایکسپورٹ کرنے کی ضرو رت ہوتی ہے تو امپورٹ کرتا ہے، جب درآمد کرنے کی ضرورت تھی تو خاموش تماشہ دیکھتا رہا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق ایران اور افغانستان سے پیازمنگوارہا ہے، باقی ایکسپورٹ سے پابندی نہیں ہٹارہا ، پیاز امپورٹ ہونےکی وجہ سے ملکی کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔

  • پاکستان میں پہلی بار فنکار ہیلتھ انشورنس سے فائدہ اٹھا سکیں گے

    پاکستان میں پہلی بار فنکار ہیلتھ انشورنس سے فائدہ اٹھا سکیں گے

    کراچی : پاکستان میں پہلی بارفنکار جلد ہی انشورنس سے فائدہ اٹھا سکیں گے، وزیر ثقافت سردار علی شاہ کاکہنا ہے کہ فنکاراور ادیب ہمارے معاشرے کے انتہائی اہم فرد ہیں، ان کی مدد کرنا ہماری اولین ذمےداری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے ایک ہزار فنکار، ادیبوں اور شاعروں کی ہیلتھ انشورنس کا فیصلہ کرلیا ، پاکستان میں پہلی بارفنکار جلد ہی انشورنس سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    فیصلہ وزیر ثقافت سردار علی شاہ کی زیرصدارت ہوئےاجلاس میں ہوا، سردارشاہ نے کہا فنکاراور ادیب ہمارے معاشرے کے انتہائی اہم فرد ہیں، فنکاروں کی ہر طرح سے مدد کرنا ہماری اولین ذمےداری ہے۔

    محکمے کے سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے عملدرآمد کوجلدیقینی بنانے کافیصلہ کیا گیا ، مینجمنٹ بورڈکےحتمی فیصلےکےبعدایک ہزارفنکاروں کی انشورنس کی جائے گی۔

  • سپریم کورٹ نے ایک کیس میں سندھ  حکومت کو جرمانہ کردیا

    سپریم کورٹ نے ایک کیس میں سندھ حکومت کو جرمانہ کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو غیر ضروری التوا پر جرمانہ کردیا اور فریقین کے وکلا کے سفری اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے ایک کیس میں سندھ حکومت کو جرمانہ کر دیا اور غیرضروری التوا پر فریقین کے وکلا کے سفری اخراجات ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

    سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کوغیر ضروری التوا پر جرمانہ کیا ، عدالت نے کہا کہ دونوں وکلاحیدرآباد،سندھ سے آئے ہیں ، سندھ حکومت وکیل امداد علی، ضمیر اللہ کو 50 ،50 ہزار روپے ادا کرے،عدالت

    ایڈیشنل اےجی سندھ نے کہا عدالت سے استدعا ہے 2دن کی مہلت دیں، ج پر عدالت نے ایڈیشنل اےجی سندھ کی مہلت مانگنےکی استدعامستردکردی ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس التوا کا اختیار نہیں ہے۔

    جسٹس قاضی فائز کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل اے جی سندھ تحریری جواب کی کاپی جمع نہ کراسکے، گزشتہ سماعت پربھی حاضری یقینی بنانےکاحکم دیاتھا۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 5نومبر تک ملتوی کردی۔

  • میٹھے پانی کی منچھر جھیل زہریلی ہوگئی

    میٹھے پانی کی منچھر جھیل زہریلی ہوگئی

    کراچی : سندھ حکومت کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث پاکستان کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی "منچھر جھیل” تباہ حالی کا شکار ہوگئی، جھیل کا آلودہ اور زہریلا پانی لوگوں کو بیماریوں اور افلاس میں مبتلا کررہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جھیل کو آلودہ اور زہریلے پانی سے بچانے کے لیے کئی سال قبل آر بی او ڈی نامی منصوبہ شروع کیا گیا تھا جو کام شروع ہونے سے پہلے ہی سرد خانے کی نذر ہوگیا۔

    سندھ کے ضلع دادو میں واقع منچھر جھیل پاکستان میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل تھی۔ یہاں "تھی” اس لیے لکھا گیا ہے کہ یہ جھیل اب کھارے اور زہریلے پانی کا ذخیرہ بن گئی ہے۔ اس میں نہ تو اب مچھلیوں کی افزائش ہوتی ہے اور نہ ہی یہ آس پاس کی زمینوں کو سیراب کرنے کے قابل رہی ہے۔

    سندھ میں ہونے والی حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے منچھر جھیل کے اطراف آباد ماہی گیر بھی شدید متاثر ہوئے ہیں اور زیر آب دیہات سے نکل کر بچاؤ بند پر پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں۔

    اس تمام تر صورتحال کے باوجود ماہی گیر خوش ہیں کہ جھیل میں تازہ پانی آنے سے اب مچھلیوں کی پیداوار بڑھ جائے گی اور کچھ دن انہیں پینے کے قابل پانی مل جائے گا۔

    ماہرینِ کے مطابق ماہی گیروں کی یہ خوشی عارضی ہے کیوں کہ برسوں بعد آنے والا یہ سیلابی پانی بس کچھ ہی دن منچھر جھیل میں زندگی کو بحال رکھ سکے گا اس کے بعد یہ جھیل پھر زہریلی اور مردہ ہوجائے گی۔

    سیلابی پانی کے علاوہ منچھر جھیل میں تازہ پانی پہنچانے کا کوئی انتظام نہیں لیکن آر بی او ڈی سیم نالے کے ذریعہ زہریلا پانی سال کے بارہ مہینے منچھر جھیل میں ڈالا جارہا ہے۔

    جھیل کے زہریلے پانی نے ماہی گیروں کی زندگی میں زہر گھول دیا ہے، ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ پہلے مچھلی کی قیمت اچھی مل جاتی تھی لیکن جب سے جھیل کا پانی زہریلا ہوا ہے، مچھلی ناقص اور کم قیمت ہوگئی ہے۔ زہریلے پانی کے باعث بڑے ہوں یا بچے سب جِلد، گردوں اور جگر کی بیماریوں سمیت کسی نہ کسی مہلک مرض میں مبتلا ہورہے ہیں۔

    اس کے علاوہ سیاسی طاقت کے حامل ٹھیکیداروں کا ظلم روکنے والا بھی کوئی نہیں، بلکہ حد تو یہ ہے کہ سیلابی پانی کے ساتھ آنے والی مچھلی کو جھیل تک پہنچنے سے پہلے ہی جال لگا کر شکار کرلیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ منچھر جھیل صوبے کا وسیع تر آبی ذخیرہ ہے جسے کیر تھر اور دیگر بارانی و کوہستانی وسائل سیراب کرتے ہیں، اسے ملک کے ایک خوبصورت اور دلفریب تفریح گاہ کا مقام اور حیثیت ملنی چاہیے۔

    دریائے سندھ کے ناتے منچھر جھیل اس کا جھومر تھا، اس جھیل میں سندھ کے ماہی گیر (میربحر) اپنی لانچوں اور کشتیوں میں صبح و شام کرتے ہوئے پوری زیست بسر کر لیتے ہیں، یہ خوبصورت جھیل سائبیریا کے ہجرتی پرندوں کی پناہ گاہ ہے۔

    لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اختیار اس لب مرگ جھیل کی بقا کے لیے ہر ممکن اقدام کریں۔

  • سندھ حکومت نے پیپلز کراچی پروگرام کی منصوبہ بندی کرلی

    سندھ حکومت نے پیپلز کراچی پروگرام کی منصوبہ بندی کرلی

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کا پیپلز کراچی پروگرام سامنے آگیا، اس پروگرام کے تحت پانی کے پانچ بڑے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ اور کراچی میں حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد سے شہر کی صورتحال قابل دید ہے، شہری پریشانی کا شکار ہے، جس کلے پیش نظر سندھ حکومت نے پیپلز کراچی پروگرام کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے پیپلز کراچی پروگرام میں پانی کے5منصوبے بنائے گئے ہیں، سندھ حکومت پانی کے5بڑے منصوبوں کو3سال میں مکمل کرے گی، پانی کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد شہر قائد میں پانی کابحران ختم ہوجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کے پیپلز کراچی پروگرام کے تحت سیوریج کے8منصوبے بھی ہیں، سیوریج کے منصوبوں کی تکمیل سے سیوریج کے مسائل کاخاتمہ ہوگا، پیپلز کراچی پروگرام کے تحت سالڈویسٹ مینجمنٹ کے4بڑے منصوبے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے برساتی پانی کی نکاسی کے لئےبھی 2بڑے منصوبے تیار کرلئے ہیں، برساتی پانی کی نکاسی کے منصوبوں کو2سال میں مکمل کرے گی، سندھ حکومت نے کراچی کے روڈ انفرااسٹرکچر کی بحالی کے لئے منصوبہ بندی کرلی۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سندھ حکومت کا یہ پروگرام پہلے دیگر پروگراموں کی طرح فائلوں میں ہی رہے گا یا اس کو عملی شکل دے کر کراچی کے شہریوں کی تکالیف کو ختم کرنے کا ذریعہ بنایا جائے گا۔

  • کراچی میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی میں تعمیراتی شعبے سے وابستہ افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے تعمیراتی شعبے کیلئے مراعات کا اعلان کرتے ہوئے کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس سے 40 صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، کیپٹل ویلیوٹیکس ختم ہونے سے تعمیراتی صنعت،رئیل اسٹیٹ کو فروغ ملے گا۔

    سندھ حکومت نے تعمیراتی شعبے کیلئے مراعات کا بھی اعلان کیا ، جس سے 40 صنعتوں کو فائدہ ہوگا اور کیپٹل ویلیوٹیکس غیر منقولہ جائیداد کی لیز، خریدوفروخت، منتقلی پر وصول ہوگا۔

    سندھ اسمبلی نے سندھ مالیات ترمیم بل 2020 منظور کرلیا، بل کے تحت سندھ میں کیپٹل ویلیو ٹیکس ختم کردی گئی۔

    کیپٹل ویلیوٹیکس ختم کرنے کے لئے فنانس بل میں ترامیم کا فیصلہ کرلیا ، سندھ فنانس ایکٹ کاترمیمی مسودہ اسمبلی سےمنظوری اور گورنر کی توثیق کے بعد نافذ ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل جولائی میں سندھ حکومت نے تعمیراتی صنعت میں ٹیکسز کم کرنے کا اعلان کیا تھا، وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ تعمیرات انڈسٹری کےفروغ کےلیےسندھ حکومت نےبھی اقدامات اٹھائے ہیں، تعمیرات سے متعلق پورےپاکستان کی طرح سندھ میں بھی ٹیکسز کم کریں گے۔

    ناصرشاہ کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے میں ٹیکسز کم کرنےسےسرمایہ کاری بڑھےگی، سندھ میں بھی تعمیرات صنعت کوسہولتیں دیں گے اور سندھ کابینہ نےتعمیراتی صنعت کےلیےٹیکس کم کردیئے ہیں۔