Tag: sindh Govt

  • سندھ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    سندھ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کردیا

    کراچی : سندھ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے پیٹرولیم مصنو عات کی قیمتوں میں اضافےکومستردکردیا، صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا پیٹرول کی قیمت میں پہلے 5 اوراب 4روپےکا اضافہ ہوا، اب عوام کو اپنے حق کیلئے باہر نکلنا ہوگا، پی ٹی آئی جیسی نااہل، نالائق حکومت آج تک نہیں دیکھی۔

    وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس کا کہنا تھا کہ یہ معاشی دہشت گردی ہے،مستردکرتےہیں، ڈیزل میں مزید 2روپے کا اضافہ مہنگائی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، اب کہاں ہیں سارے کرائے کے معیشت دان ؟

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافےکومستردکردیا اور کہا عوام تاریخی مہنگائی کی آگ میں جل رہے ہیں، پیٹرول قیمتوں میں مزید اضافہ شعلوں کوہوا دینےکےمترادف ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےلیے پٹرولیم مصنوعات پرٹیکس آمدنی کااہم ذریعہ ہے، عمران خان حکومت میں کسی اچھی خبرسننےکےلیےترس گئے، ملک میں لوٹ مار سیل جاری ہے۔

    انھوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نےاپنا 3سالہ دورعوام کاتیل نکالنےپرضائع کردیا، موجودہ حکومت میں فائدہ صرف اےٹی ایمز کو دیا، عمران خان کووسیع ترقومی مفادمیں ایک اوریوٹرن لیناچاہیے، اپنی پالیسیوں کو180ڈگری پرموڑدیں۔

    ،بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیاجائے۔

  • سندھ حکومت  کا عوامی مسائل کے حل کیلئے بڑا فیصلہ

    سندھ حکومت کا عوامی مسائل کے حل کیلئے بڑا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نےعوامی مسائل کے حل کیلئے صوبے بھر میں کھلی کچہریوں کے انعقاد کا فیصلہ کرلیا ، ارکان عوامی مسائل کے حل کیلئے شکایات سن کر رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےعوامی مسائل کےحل کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پرصوبےبھرمیں کھلی کچہریوں  کاانعقادہوگا ، اس حوالے سے وزرا، مشیروں اور معاون خصوصی کو ٹاسک حوالے کردیا گیا ہے۔

    ارکان عوامی مسائل کے حل کیلئے شکایات سن کر رپورٹ وزیراعلیٰ کوپیش کریں گے ، ڈسٹرکٹ ویسٹ میں کھلی کچہریوں کاانعقاد 8ستمبر سے23 اکتوبر تک ہوگا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ حیدرآباد ڈویژن کی کھلی کچہری 25 ستمبر کو کریں گے۔

    سکھرڈویژن کی کھلی کچہری 2،میرپورخاص کی کھلی کچہری 9اکتوبر ، 16اکتوبرکولاڑکانہ ،شہیدبینظیر آبادمیں 23اکتوبرکوکھلی کچہری ہوگی ، کھلی کچہریوں میں صوبےکی بیورو کریسی کو بھی شرکت کی ہدایات جاری کردی گئی ہے۔

  • سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے درخواست دینے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    سندھ میں اساتذہ کی نوکری کیلیے درخواست دینے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کی تاریخ کااعلان کردیا، ٹیسٹ 13 ستمبر سے 26ستمبر تک لئے جائیں گے ، 4لاکھ سےزائد امیدوار اساتذہ کی نوکریوں کیلئے ٹیسٹ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ کی تاریخ کااعلان کردیا اور آئی بی اےسکھر نے جی ایس ٹی ٹیسٹ 13سے19ستمبر کو لینے اور پی ایس ٹی ٹیسٹ 19ستمبر سے 26ستمبر کو لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 4لاکھ سےزائد امیدواراساتذہ کی نوکریوں کیلئے ٹیسٹ دیں گے ، امیدواروں سے ٹیسٹ کوروناایس اوپیزکےتحت لئےجائیں گے۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہ صوبے میں 37 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے نئے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے اشتہار دیا تھا، ہزاروں نوجوانوں نے ملازمت کیلئے اپلائی کیا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے ٹیسٹ منعقد نہیں ہوسکے۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے اقدام اٹھاتے ہوئے سرکاری ملازمت کا حصول کورونا ویکسینیشن سے مشروط کردیا، جس کے بعد ملازمت کی درخواست کیساتھ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

    سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ ویکسین نہ لگانیوالے امیدوار تحریری ٹیسٹ میں نہیں بیٹھ سکیں گے۔

  • مردم شماری کے نتائج، سندھ حکومت کا دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    مردم شماری کے نتائج، سندھ حکومت کا دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج سے متعلق دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، سندھ حکومت نے مئی میں نتائج کیخلاف ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج کے حوالے سے دوبارہ پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں سندھ حکومت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کیلئے اسپیکر کو خط لکھےگی۔

    نتائج پراعتراضات کےسبب بلدیاتی حلقہ بندیاں،الیکشن زیرالتواہیں ، سندھ حکومت نےنتائج کیخلاف مئی میں ریفرنس پارلیمنٹ کوبھیجاتھا تاہم 3ماہ گزرنے کےباوجودریفرنس پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نہیں بلایا گیا۔

    مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے پر ایک اورخط اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھا جائے گا ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ خط اسپیکرقومی اسمبلی کولکھیں گے ، آئین کی شق154کےتحت صوبائی حکومت کونسل کافیصلہ پارلیمان میں چیلنج کرسکتی ہے۔

    سندھ حکومت کا دوسرا خط رواں ہفتے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کوارسال کیا جائے گا۔

    سندھ کابینہ نے الیکشن کمیشن کی مجوزہ بلدیاتی حلقہ بندیوں پر بھی تحفظات کااظہارکیا تھا جب کہ مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔

    جس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تحفظات ظاہر کیے گئے اس کے باوجود سی سی آئی نے مردم شماری کے نتائج کی منظوری دی گئی ، سندھ حکومت آئین کے تحت معاملے کو پارلیمنٹ لے کر جائے گی۔

  • یونیورسٹیز کب سے کھولی جائیں گی ؟ سندھ حکومت کا  بڑا اعلان

    یونیورسٹیز کب سے کھولی جائیں گی ؟ سندھ حکومت کا بڑا اعلان

    کراچی: سندھ حکومت نے بند جامعات اور بورڈز پیر سے کھولنے کا اعلان کردیا اور کہا جامعات،بورڈ اور وکیشنل ایجوکیشن ٹریننگ 50 فیصد حاضری کیساتھ کھلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرجامعات اسماعیل راہو کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے بند جامعات اور بورڈز پیر سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سندھ بھرکی جامعات ایس اوپیزکےتحت23اگست کوکھولیں گی۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ جامعات،بورڈ اور وکیشنل ایجوکیشن ٹریننگ 50 فیصد حاضری کیساتھ کھلیں گے تاہم یونیورسٹیز کے اسٹاف کی ویکسی نیشن 100فیصد لازمی ہونی چاہیے۔

    وزیرجامعات نے کہا کہ طالبعلموں کو بھی ویکسی نیشن کراناہوگی اور ہدایت کی کہ طالبعلم،اساتذہ ،جامعات کا عملہ ویکسی نیشن کارڈ ساتھ رکھیں۔

    گذشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ 23 اگست سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے، تاہم صرف وہ اسکول کھلیں گے جہاں 100 فی صد اساتذہ ویکسینیٹڈ ہوں گے۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اسکول 50 فی صد حاضری کے ساتھ کھولنے کی اجازت ہوگی، تمام ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی ہوگا، اسکولوں میں رینڈم پی سی آر ٹیسٹ ہوں گے، اسکولوں میں مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا۔

  • کراچی میں لاک ڈاؤن ختم ہونے میں ایک دن باقی،  تاجروں کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی میں لاک ڈاؤن ختم ہونے میں ایک دن باقی، تاجروں کا سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ

    کراچی : آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین الیاس میمن نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پیر 9 آگست سے کاروبار کو صبح 10بجے سے رات8بجے تک کھولنے کا اعلان کرے۔

    تفصیلات کے مطابق آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین اور طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کے سخت اقدامات کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کو شدید دھچکہ لگ رہا ہے۔

    الیاس میمن نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے بڑی تعداد میں ویکسنیشن کرارہے ہیں جس کی تصدیق حکومت سندھ نے خود کی ہے کہ ویکسنیشن سینٹروں سے روزانہ ایک لاکھ سے زائد لوگ ویکسین کرارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ ویکسینشن کے بعد اب کاروبار بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے لہذا حکومت سندھ فوری طور پر کاروبار کو صبح 10بجے سے رات8بجے تک کھولنے کا اعلان کرے۔

    آل کراچی انجمن تاجران کے چیئرمین نے مزید کہا کہ جو نجی ادارے ویکسینشن کررہے ہیں انہیں مزید سہولیات اور ذیادہ سے ذیادہ ویکسین فراہم کی جائے تاکہ ویکسینشن کا عمل جلد مکمل ہوسکے ۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار پاکستان کے بڑے تجارتی حب میں ہوتا ہے جہاں زیادہ دن کاروباری سرگرمیوں کو بند رکھنے سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہوگی ، سندھ حکومت فوری طور پر کاروبار کھولنے کا علان کرے۔

    الیاس میمن کا کہنا تھا کہ جس طرح این سی او سی نے دیگر صوبوں میں کاروبار کو مخصوص اوقات کے ساتھ ساتھ شادی ہال اور ریسٹورنٹ کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، سندھ میں اسی طرح کا اعلان کیا جائے۔

  • ‘سندھ حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا’

    ‘سندھ حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرکے مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا’

    لاہور : معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرکےمکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ،جس سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کی شدت سندھ میں زیادہ ہے،کورونا کا شکار سندھ کے شہری وفاق کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرکےمکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ، مکمل لاک ڈاؤن سے لوگوں کا روزگار متاثر ہوتا ہے، سندھ میں لاک ڈاؤن سے پاکستان کی معیشت کونقصان ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ صوبے لاک ڈاؤن سے متعلق انفرادی فیصلہ نہیں کرسکتے، اگراین سی او سی طریقہ کار کے مطابق نہیں چلیں گے تو وفاقی حکومت آئینی اختیارات استعمال کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سوچنا ہوگا کہ آخر کراچی میں کورونا کی شرح30فیصد تک پہنچی کیوں؟ وہ اس لیے کہ سندھ حکومت کورونا ایس اوپیز پر عمل درآمد نہیں کراسکی

  • کراچی میں لاک ڈاؤن ،  فواد چوہدری نے  سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

    کراچی میں لاک ڈاؤن ، فواد چوہدری نے سندھ حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جن صنعتوں میں100فیصدویکسی نیشن ہوگئی ہے ،انھیں فوری طورپر کھولا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کوروناکی نئی لہرپھیلانےکاسبب بن گیاہے، بھارتی حکومت کورونا کے سدباب کےاقدامات نہ کرسکی، بھارتی حکومت کی غیر ذمے داری کے باعث دنیا کو ڈیلٹا ویرینٹ کا سامنا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کو وفاقی حکومت کی پالیسی کے خلاف صنعت کو بند نہیں کرنا چاہیے، جن صنعتوں میں100فیصدویکسی نیشن ہوگئی ہے ،انھیں فوری طورپرکھولیں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کورونا سے متعلق این سی اوسی اوروفاقی حکومت کی پالیسی نظراندازنہیں کرسکتے، اگراتنےعقل مندہوتےتوکراچی کی یہ حالت نہ ہوتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں انفرادی فیصلےنہیں کرسکتیں، این سی اوسی اوروفاقی حکومت کی پالیسی کےتحت ہی فیصلےکیےجائیں۔

    گذشتہ روز سندھ میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بیان میں کہا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن سے متعلق وفاقی حکومت کی پالیسی واضح ہے، سپریم کورٹ قرار دےچکی صوبے اس پرانفرادی فیصلہ نہیں کر سکتے، مکمل لاک ڈاؤن کاکوئی آپشن کسی صوبےکودستیاب نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ نے ایس او پیز پر عمل کیا ہوتا توکراچی میں صورتحال سنگین نہ ہوتی، سندھ کووفاق کایہ پیغام واضح طورپردیاگیاہے، انفرادی طور پر فیصلے نہیں کیے جا سکتے، این سی اوسی گائیڈلائنزپرعمل ضروری ہے۔

  • لاک ڈاؤن، سندھ حکومت نے  موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرعائد پابندی ختم کردی

    لاک ڈاؤن، سندھ حکومت نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرعائد پابندی ختم کردی

    کراچی : سندھ حکومت نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر عائدپابندی ختم کردی، اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بھی حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی ختم کردی اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے گاڑی میں دوسے زائدافراد نہ بیٹھانے اور صبح 6سے شام 6بجے تک بیکری و ملک شاپ کھولنے پر سے بھی پابندی ختم کردی گئی۔

    دوسری جانب اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ کراچی میں کسی کو ڈبل سواری پر نہ روکا جائے، احکامات ڈسٹرکٹ اور ٹریفک پولیس کو دیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں لاک ڈاؤن کے پہلے روز پابندی کے باوجودموٹرسائیکل سوار ڈبل سواری پر ںظر آئے ، جس کے بعد ٹریفک پولیس نے قانون شکنی کروانے والے شہریوں کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے فی موٹرسائیکل تین تین چالان کاٹنا شروع کردیے تھے۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ پہلا چالان ڈبل سواری، دوسرا ہیلمٹ تیسرا ماسک پر کیا گیا ، ماسک کاچالان520،ہیلمٹ کا170اورڈبل سواری پر520روپےکاچالان ہے۔

  • سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والوں کوجواب دینے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والوں کوجواب دینے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنے والوں کوجواب دینےکافیصلہ کرلیا ، مرتضیٰ وہاب وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی مخالفت کرنےوالوں کوجواب دینےکافیصلہ کرلیا ہے ، اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ کےترجمان نے ہنگامی پریس کانفرنس طلب کرلی ہے ، مرتضیٰ وہاب وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت کی جانب سے 8 اگست تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ، جس کے بعد پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں نے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کی۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ کےترجمان مرتضیٰ وہاب نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کوبعض اوقات غیرمقبول فیصلے کرنا ہوتے ہیں، صورتحال کودیکھ کرہی غیرمقبول فیصلےکیےجاتےہیں، کوروناکےمریضوں میں خطرناک اندازمیں اضافہ ہورہاتھا، اسی لیے کراچی سمیت سندھ کی صورتحال دیکھ کرہی اہم فیصلہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اسپتالوں پردباؤبڑھ رہاتھا،75فیصدکی حدتک چلےگئےتھے ، ایران اٹلی جیسی صورتحال خدانخواستہ کراچی میں آسکتی تھی، متعلقہ ماہرین سے رائے کے بعد ہی لاک ڈاؤن کافیصلہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ این سی اوسی نےآج صبح بڑامثبت بیان ریلیز کیاہے، اسدعمراورمرادعلی شاہ کی آج صبح بھی بات چیت ہوئی ہے، این سی اوسی کی مشاورت سےآگےبڑھ رہےہیں، وفاقی حکومت کاتعاون اورسپورٹ حیثیت رکھتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لوگ ویکسین کراناچاہیں توزیادہ تعدادمیں کراسکتےہیں، شہری خداراویکسی نیشن پرتوجہ دیں،ویکسین لگوائیں۔