Tag: sindh Govt

  • ریسٹورنٹس کی ڈائننگ کھولنے کے حوالے سے اہم خبر

    ریسٹورنٹس کی ڈائننگ کھولنے کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے شادی ہالز پر پابندی ختم ہونے کے بعد ریسٹورنٹس کی ڈائننگ کھولنے کا عندیہ دے دیا، صدر ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کا  کہنا ہے کہ ڈائننگ کی 28 جون سے اجازت مل جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کورونا کیسزکی شرح میں کمی پر مزید کاروباری شعبوں میں نرمی کا فیصلہ کرلیا اور شادی ہالزپرپابندی ختم ہونے کے بعد ریسٹورنٹس کی ڈائننگ کھولنے کا عندیہ دے دیا۔

    صدر ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈائننگ کی 28 جون سے اجازت مل جائے گی ، ڈائننگ کی اجازت کے بعد احتیاطی تدابیر اختیارکی جائیں گی۔

    گذشتہ روز کراچی کے مختلف علاقوں میں شادی ہال کھول دیے گئے تھے، شادی ہال کھولنے پر مالکان کی جانب سے مٹھائی بانٹی گئی اور کئی عرصے بعد شادی ہال کھولنے پر ملازمین بھی خوشی سے نہال تھے۔

    آل پاکستان کیٹرز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن چیئرمین قیص منصور شیخ نے شادی ہال کھولنے کی اجازت دینے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کراچی سندھ حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں کاروبار کھولنے کی اجازت دی ، سندھ حکومت کے فیصلے سے لاکھوں دیہاڑی دار مزدور طبقہ کو روزگار مل گیا۔

    قیص شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت تاجر برادری اور میڈیا کی بھرپور سپورٹ نے ہماری صنعت کھلوائی ہے، شادی ہال مالکان ایس او پیز پر ہر صورت عملدر آمد کریں گے ، شہریوں سے بھی گزارش ہے کہ شادی ہال میں داخلے کے وقت ایس او پیز کا خیال رکھیں۔

  • سندھ حکومت کا 21 جون سے  پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا 21 جون سے پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے 21 جون سے پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا درگاہیں ، امیوزمنٹ پارکس اورانڈور جمز 28 جون سے کھولے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا وائرس پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

    اجلاس میں پرائمری اسکول 21 جون سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گیا کہ درگاہیں ، امیوزمنٹ پارکس اورانڈورجمز 28 جون سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی تشخیصی شرح 3.9 ہوگئی ہے، کوروناکیسز میں کمی ہور ہی ہے، کمی تب تک ہوتی رہےگی جب تک ایس اوپیزپر سب عمل کریں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں تشخیصی شرح 8.08 اور حیدرآباد 4.3 فیصد ہے، ابھی ضلع شرقی اورجنوبی میں کیسزبہت زیادہ ہیں، جون میں 263 کورونا مریض انتقال کرگئےہیں جبکہ ایئرپورٹ پرآنےوالے42532 مسافروں کے ٹیسٹ کئے، جس میں سے وزیراعلیٰ س95مسافروں کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ ویکسین کی کمی کےباعث کل سےویکسی نیشن کی چھٹی ہوگی، اسپوٹنگ ویکسین جون کےآخری ہفتےمیں آجائےگی جبکہ 1.5ملین سائنو ویک کی ڈوز21جون ، کینسائنوکی7 لاکھ ڈوزز جون 23 اور پاک ویک کی4 لاکھ ڈوززبھی جون23کوملیں گی۔

  • کم لاگت رہائشی منصوبہ، سندھ  کے عوام کیلئے بڑی خبر

    کم لاگت رہائشی منصوبہ، سندھ کے عوام کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نےکم لاگت رہائشی منصوبہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ، پیپلزٹاؤن شپ منصوبے کے تحت 120 گز کے پلاٹ دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے صوبے میں کم لاگت رہائشی منصوبہ بنانے کا فیصلہ کرلیا ، سندھ بھر میں ڈیڑھ لاکھ رہائشی مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پیپلزٹاؤن شپ منصوبے کےتحت 120 گزکےپلاٹ دیےجائینگے، پیپلزٹاؤن شپ اسکیم میں تمام بنیادی شہری سہولتیں فراہم کی جائیں گی، منصوبےکی مجموعی لاگت 9420ملین روپےہے۔

    دوسری جانب سندھ کے بجٹ میں حکومت نے غیر ترقیاتی اخراجات میں مزید کمی کا بھی فیصلہ کیا ہے ، بجٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں بھی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی، غیر ترقیاتی اخراجات میں 34 فیصد تک کمی کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ فنانشل گورننس کے ذریعے بھی اخراجات میں توازن لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے سادگی اختیار کرنے کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا، غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور سادگی کے ذریعے 40 ارب روپے بچت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

  • سندھ حکومت  کا سانحہ گھوٹکی اور خضدار کے متاثرین کیلئے بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا سانحہ گھوٹکی اور خضدار کے متاثرین کیلئے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے سانحہ گھوٹکی اورخضدار میں جاں بحق افرادکےورثاکوفی کس 5لاکھ روپے اور زخمیوں کوایک،ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سانحہ گھوٹکی اورخضدارکےمتاثرین کی مالی مددکافیصلہ کرلیا ، وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ گھوٹکی ٹرین حادثےکے جاں بحق افرادکےورثاکوفی کس 5لاکھ روپے اور زخمیوں کوایک،ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ خضدارمیں سندھ کے شہری حادثے کاشکارہوئے، خضدارحادثےکےجاں بحق افرادکےورثاکوفی کس 5لاکھ اور زخمیوں کوایک لاکھ دیے جائیں گے۔

    ناصرحسین شاہ نے مزید کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کو عوام کی پریشانیوں کااحساس ہے، احساس پروگرام والےحادثات سےمتاثرافرادکی مدد نہیں کرتے ، ہم منتظر رہے کہ وفاقی حکومت کوشاید کچھ احساس ہو۔

    یاد رہے ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 63 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    دوسرے واقعے میں خضدار کے قریب بھلونک تھانے کی حدود میں تیز رفتار مسافر کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 18 مسافر جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

  • سندھ حکومت کا  بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 200 ارب رکھنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 200 ارب رکھنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے نئے مالی سال 2020-21میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 200ارب رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، سندھ کے ترقیاتی پروگرام کی رقم پچھلے سال 170ارب تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی بجٹ تیاریاں جاری ہے ،نئے مالی سال کا بجٹ 15جون کو پیش ہوگا ، نئےمالی سال 2020-21میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 200ارب رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سندھ کے ترقیاتی پروگرام کی رقم پچھلے سال 170ارب تھی۔

    بجٹ میں 180ارب صوبائی اےڈی پی اور 20ارب مختلف اضلاع کےترقیاتی بجٹ کیلئے ہوں گے ، سندھ کو 55ارب عالمی اداروں جبکہ 24 ارب وفاق سے ملنے کا امکان ہے۔

    تعلیم،صحت،ورکس اینڈسروسزسمیت دیگرمحکموں کا بجٹ بڑھانےکافیصلہ کیا گیا ہے ، تعلیمی شعبے کا بجٹ 21 سے بڑھا کر 24 ارب کرنے اور محکمہ صحت کابجٹ 23.5سے بڑھاکر30ارب کرنے کی تجویز ہے۔

    محکمہ ثقافت کیلئےڈیڑھ ارب مختص کئے گئے ہیں جبکہ سندھ اسمبلی کو30 کروڑ ترقیاتی بجٹ ملےگا 74 منصوبے 70 فیصد مکمل ہیں ان کو 100 فیصد فنڈز دیکر مکمل کیا جائے گا۔

    محکمہ سرمایہ کاری کیلئے25کروڑ اور زکوة عشرکے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 40 کروڑ مختص کئے گئے ہیں ، محکمہ محنت کے لئے 10 کروڑ جبکہ ترقی نسواں کے لئے 20 کروڑ ترقیاتی بجٹ ہوگا۔

    محکمہ داخلہ کیلئے 9 ارب اور محکمہ صنعت کیلئے 2 ارب کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے جبکہ لائیو اسٹاک فشریز کیلئے 1ارب 80 کروڑ ، اقلیتی امور کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 1ارب مختص کئے ہیں۔

    محکمہ اطلاعات کیلئے 20 کروڑ، ٹرانسپورٹ کیلئے 7 ارب 12 کروڑ 80 لاکھ ترقیاتی بجٹ ، محکمہ ماحولیات کیلئے 1 ارب 20 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ رکھا جائے گا جبکہ محکمہ قانون کے لئے 1.5ارب روپے رکھے جائیں گے۔

    محکمہ کھیل اور امورنوجوانان کیلئے 2 ارب 80 کروڑ رکھنے کی تجویزہے ، 1 ارب 17 کروڑ کالج ایجوکیشن کیلئے 4 ارب 80 کروڑ رکھے جائیں گے جبکہ یونیورسٹیز بورڈز کیلئے4 ارب 30کروڑ،محکمہ زراعت کابجٹ2 ارب 67 کروڑ ہوگا۔

  • سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کو بڑی خوشخبری سنادی

    سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کو بڑی خوشخبری سنادی

    کراچی: سندھ حکومت نے شادی ہال مالکان کا بڑی خوشخبری سنادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان کیٹرز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیربلدیات سندھ ناصر شاہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ شادی ہالز بند ش سے کئی افراد بے روزگارہوگئے، جس کے باعث ہزاروں افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔

    اس موقع پر ناصر حسین شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شادی ہالز کی بندش کا سخت فیصلہ مجبوری میں کیاتھے، حکومت سندھ کو آپ کی تکالیف کا احساس ہے۔

    ملاقات میں چیئرمین بینکوئٹ ہال ایسوسی ایشن نے صوبائی وزیر سے مطالبہ کیا کہ شادی ہالزکو ایس او پیز کےساتھ کھولنےکی اجازت دی جائے، جس پر ناصر حسین شاہ نے چھ جون سےشادی ہال کھولنےکی یقین دہانی کرائی۔

    گذشتہ روز ہی صدر آل سٹی تاجراتحاد حمادپونا والا کی سربراہی میں وفد نے صوبائی وزیر ناصر شاہ سے ملاقات کی اور سندھ حکومت سے کاروباری اوقات کار شام چھ کے بجائے رات آٹھ بجےتک کرنے کی اپیل کی، ملاقات میں حمادپونا والا نےمطالبہ کیا کہ سیل کیے گئے شاپنگ مالز، دکانوں،شادی ہالز کو بھی ڈی سیل کیاجائے۔

    دوسری جانب کراچی ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے ریسٹورنٹس بندش اور ملازمین کی گرفتاریوں کیخلاف احتجاج کیا، ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن نے الزام عائد کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انتظامیہ اور پولیس کا رویہ انتہائی غیرمہذب ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیل کئے گئے ریسٹورنٹس کھولے جائیں اور گرفتار ملازمین کو فوری طور پر رہاکیا جائے۔

    ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن سندھ حکومت سےڈائننگ کی اجازت دینےکا مطالبہ کیا۔

  • محکمہ تعلیم سندھ کے  مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار، کارروائی کا فیصلہ

    محکمہ تعلیم سندھ کے مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار، کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے مفرور اور غیرحاضر ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور ملازمین کی فہرستیں فراہم نہ کرنیوالے 3ڈی ای اوز کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار کرلیں، دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے سینکڑوں ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے اور مفرور ،غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں فراہم نہ کرنیوالے3ڈی ای اوز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    دستاویز  میں کہا گیا ہے کہ کراچی ویسٹ، گھوٹکی ،ٹھٹہ کے ایجوکیشن افسران کو نوٹس دے دیئے ، 3دن میں فہرستیں فراہم نہ کرنے پرمتعلقہ افسران کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے تمام ڈی ای اوز کوفہرست ارسال کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا پہلے مرحلے میں تمام ملازمین کو نوکری سے برطرفی کے شوکاز نوٹس جاری ہوں گے۔

    یاد رہے وزارتِ داخلہ سندھ نے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کراچی کے تمام  کمشنرز کو حکم نامہ جاری کیا تھا۔

    جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر ملازمت حاصل کرنے والے افسران کی نشاندہی کی جائے،  تمام کمشنرزجعلی ڈومیسائل،پی آر سی کی بنیاد پر  افسران کی تعیناتیوں کی تصدیق کریں  کیونکہ شکایات موصول ہوئیں کہ دیگر صوبوں کے لوگوں نے سندھ کے کوٹے پر سرکاری ملازمتیں حاصل کررہی ہیں۔

  • سندھ حکومت نے 27 ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقررکردی

    سندھ حکومت نے 27 ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقررکردی

    کراچی : سندھ حکومت نے 27 ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقررکردی ، ڈاکوؤں کے سرکی قیمت 5سے 30لاکھ روپےتک مقررکی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 27 ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقررکردی ، محکمہ داخلہ سندھ نے ڈاکوؤں کے سرکی قیمت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں ملزمان کی گرفتاری یا اطلاع دینے پرمجموعی طور پر 2 کروڑ 60لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کےسرکی قیمت 5سے 30لاکھ روپےتک مقررکی گئی ، سب سےزیادہ بیلوتیغانی نامی ملزم کی 30لاکھ روپےسرکی قیمت جبکہ لاڈوتیغانی نامی ڈاکوکےسرکی قیمت 20لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق واجد،بدر،ڈاہانی کےسرکی قیمت10،10لاکھ روپے ، مجرم واشوقیمت15لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ مجرم غلام کی زندہ یامردہ گرفتاری اور نشاندہی پر انعام دیا جائے گا۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے خادم بھیو،مہیسربنگانی،عطامحمد چولیانی کی گرفتاری پر بھی انعام کا اعلان کیا ہے۔

  • رواں سال سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہونگے یا نہیں؟ صوبائی حکومت نے واضح کردیا

    رواں سال سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہونگے یا نہیں؟ صوبائی حکومت نے واضح کردیا

    کراچی: سندھ حکومت نے رواں سال بھی بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر معذوری کا اظہار کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نےایک بار پھربلدیاتی الیکشن کرانے سے معذرت کرلی ہے، جس کے بعد قوی امکان ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد رواں سال بھی نہیں ہوسکےگا۔

    اس حوالے سے ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ مردم شماری نتائج پر تحفظات ہیں بلدیاتی الیکشن نہیں کراسکتے،سی سی آئی کےمردم شماری پرفیصلےکےخلاف اپیل کرینگے۔

    ذرائع سندھ حکومت نے موقف اپنایا کہ سندھ حکومت نے مردم شماری سے متعلق اپنا مؤقف الیکشن کمیشن کے اجلاس میں پیش کیا اور مردم شماری کے حوالے سے اپنے اعتراضات پیش کیے۔

    ذرائع سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بجٹ تیاریوں میں مصروف ہیں، بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق تفصیلی جواب بعد میں دیاجائےگا۔

  • کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں ، سندھ حکومت کا ایک اور  بڑا فیصلہ

    کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں ، سندھ حکومت کا ایک اور بڑا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے کورونا وائرس سے متعلق پابندیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کےتعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اب کیسزکم ہورہےہیں، اگریہ تعاون جاری رہاتوجلدصورتحال پرقابوپالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کوروناوائرس سےمتعلق ٹاسک فورس کااجلاس ہوا ، جس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گذشتہ روز 22 ہزار 043 ٹیسٹ کیے گئےجوایک ریکارڈ ہے، 22043 ٹیسٹ کےنتیجے میں 1293 کیسز سامنے آئے، جو 5.9فیصدشرح ہے، سختی کرنےسےکیسزکی شرح کم ہوئی ہے۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگرعوام نےتعاون جاری رکھاتو وباکےپھیلاؤ کوروک سکیں گے، کل 24 اموات رپورٹ ہوئیں جو پریشان کن بات ہے۔

    اس وقت کراچی کےکیسز کی شرح 8.34 فیصدہے، حیدرآبادمیں کیسز کی شرح4.42 فیصداور دیگر اضلاع میں 3.3فیصدہے، 20 مئی کوکراچی میں 12.86 فیصد اورحیدرآباد میں 11 فیصدشرح تھی۔

    عید کے بعد کیسز 8.63 فیصد تھے اور اموات 1.18 فیصد تھیں، عید کے بعد دوسرے ہفتے کیسز6.8 فیصد اور 0.90 اموات تھیں، صرف مئی میں کورونا سے307مریض انتقال کرگئے ہیں۔

    صوبائی ٹاسک فورس اجلاس میں کوروناوائرس سےمتعلق پابندیاں جاری رکھنےکافیصلہ کیا گیا ، وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کےتعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اب کیسزکم ہورہےہیں، اگریہ تعاون جاری رہاتوجلدصورتحال پرقابوپالیں گے۔