Tag: sindh Govt

  • سندھ حکومت  کی 19 بڑے اداروں کی نجکاری کے وفاقی فیصلے کی مخالفت

    سندھ حکومت کی 19 بڑے اداروں کی نجکاری کے وفاقی فیصلے کی مخالفت

    ‌کراچی : سندھ حکومت نے19 بڑے اداروں کی نجکاری کے وفاقی فیصلے کی مخالفت کردی، جن میں پاکستان اسٹیل ، روزویلٹ ہوٹل،سروس انٹرنیشنل ہوٹل لاہور شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے19 بڑے اداروں کی نجکاری کے وفاقی فیصلے کی مخالفت کردی، صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے 19 اداروں کی نجکاری کی سازش تیارکرلی گئی ہے، جس میں پاکستان اسٹیل ، روزویلٹ ہوٹل،سروس انٹرنیشنل ہوٹل لاہور شامل ہیں۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ بلوکی پاور پلانٹ،حویلی بہادرپلانٹ کی حکومت نجکاری کرنے جارہی ہے جبکہ نندی پور،گڈو پاورپلانٹ، اسٹیٹ لائف،او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کی جائےگی۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ایس او،سندھ انجنیئر نگ کی بھی نجکاری کا فیصلہ ہو چکاہے اور جامشورو پاورجنریشن اورلاکھڑا پاور پلانٹ کو بیچنے کی تیاری کرلی گئی ہے، وفاقی حکومت کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے،مخالفت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادارے اونے پونے داموں اے ٹی ایم مشینز کےحوالے کیےجائیں گے ، نجکاری قومی مفاد نہیں بلکہ اپنے دوستوں نوازنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

    وزیر زراعت سندھ نے مزید کہا کہ ادارے بیچنے سے 32ہزار 755ملازمین بے روزگار ہوجائیں گے، کہاں گیا وعدہ کہ نہ چلنے والے ادارے بھی چلا کر دکھائیں گے۔

  • سندھ حکومت نے گاڑیوں کیلیے نئی  نمبر پلیٹس متعارف کرادیں

    سندھ حکومت نے گاڑیوں کیلیے نئی نمبر پلیٹس متعارف کرادیں

    کراچی : سندھ حکومت نے گاڑیوں کیلئے نئی نمبر پلیٹس متعارف کرادیں، نئی نمبرپلیٹس سےگاڑیوں کی ٹریکنگ اور ڈیٹا حاصل کرنا آسان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے گاڑیوں کی سیکیورٹی فیچرز نمبرپلیٹس متعارف کرادیں، ڈی جی ایکسائز شعیب صدیقی نے کہا کہ گاڑیوں کی نئی نمبرپلیٹس این آرٹی سی کےتعاون سے بنائی جائیں گی، نئی نمبرپلیٹس سےگاڑیوں کی ٹریکنگ اور ڈیٹا حاصل کرنا آسان ہوگا۔

    ڈی جی ایکسائز کا کہنا تھا کہ یہ نمبرپلیٹس کیمرہ ریڈایبل ہوں گی اور 5سیکیورٹی فیچرزہوں گے جبکہ ان میں آر آئی ایف ڈی یعنی ٹریکنگ چپ موجودہوں گی۔

    شعیب صدیقی نے کہا نمبرپلیٹس میں لیزر سیریل نمبر اور سندھ حکومت کا مونو گرام موجود ہوگا اور ہر پلیٹ کا لیزر انٹیگریٹڈ مارک، پلیٹس پرگرافکس موجودہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نومبرسے سیکیورٹی فیچرز نمبر پلیٹس کا اجرا شروع ہوجائے گا، پہلے مرحلےمیں نئی رجسٹرڈ گاڑیوں کو نمبر پلیٹس جاری کی جائیں گی اور دوسرے مرحلے میں ٹرانسفرکیلئے لائی گئی گاڑیوں کو جاری ہوگی۔

    ڈی جی ایکسائز نے کہا تیسرے مرحلے میں لوگ رضاکارانہ نمبر پلیٹس کے حصول کیلئے آسکتے ہیں، یہ نمبرپلیٹس پنجاب اور بلوچستان میں متعارف ہوچکی ہیں۔

    یاد رہے سندھ کابینہ کے اجلاس میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کی سیکیورٹی فیوچرڈنمبر پلیٹس پر بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ نمبر پلیٹس پر ریٹروریفلیکٹو ورق استعمال کیا جائے گا، 30 جون 2020تک 6 ریجن میں 72 لاکھ 60 ہزار 605 گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جن میں 5 لاکھ 71 ہزار 13 موٹرسائیکلز اور 15 لاکھ 59 ہزار 432 نان کمرشل گاڑیاں شامل ہیں۔

    سندھ کابینہ نےنئےسکیورٹی فیوچرز نمبرپلیٹس متعارف کرانے کی منظوری دے دی ، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا نمبر پلیٹس کی قیمت کم سے کم ہونی چاہئے تاکہ کسٹمر پر زیادہ بوجھ نہ پڑے۔

    کابینہ میں فیصلہ کیا کہ نئی نمبر پلیٹس نومبر تک متعارف ہونی چاہییں، اس حوالے سے نمبر پلیٹس کی مینوفیکچرنگ کا کانٹریکٹ کرنے کی منظوری دے دی گئی، پرائیوٹ گاڑی کی نمبرپلیٹ کا بنیادی رنگ سفید اور سرکاری گاڑی کے نمبر پلیٹ کا بنیادی رنگ ہرا ہوگا۔

  • کورونا کے شکار افراد کیلئے ریلیف، سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

    کورونا کے شکار افراد کیلئے ریلیف، سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

    کراچی : سندھ حکومت نے کورونا وائرس سے متاثر افراد کی مالی مدد کا فیصلہ کرلیا اور کورونا کے شکار ملازمت پیشہ افراد کے لیے قانون بھی تیار کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے شکار افراد کے لیے بڑا فیصلہ کرلیااور کہا کورونا وائرس سے متاثر افراد کی مالی مدد سندھ حکومت کرے گی۔

    سندھ حکومت نے کورونا ایمرجنسی ریلیف ایکٹ میں ترامیم کا بھی فیصلہ کیا ، مجوزہ ترمیمی ایکٹ میں کہا گیا آئسولیشن کے دوران یومیہ اجرت والے افراد کی مالی مدد کی جائے گی۔

    سندھ کورونا ایمرجنسی ریلیف ایکٹ کا ترمیمی مسودہ آج سندھ کابینہ میں پیش ہوگا، کورونا کے شکار ملازمت پیشہ افراد کے لیے بھی قانون تیار کرلیا ہے۔

    مجوزہ قانون کے مطابق ملازمت پیشہ افراد کی کورونا آئسولیشن کے دوران چھٹیاں ڈیوٹی تصورہوگی، کسی ملازم کو کوروناآئسولیشن کی مدت کی تنخواہ ادا نہ کرنا قابل جرم ہوگا۔

    ماسک کے لازمی استعمال کا حکم نامہ قانون میں تبدیل کی گئی ، جس کے بعد کسی بھی مقام پر ماسک کا استعمال لازم ہوگا۔

  • سندھ حکومت کا بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا اور کہا کہ اووربلنگ کو صوبے سے ناانصافی قرار دیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بجلی نرخوں میں اضافے اور اووربلنگ پر وفاق سے احتجاج کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ وفاقی حکومت کو احتجاجی خط ارسال کریں گے۔

    خط میں بجلی نرخوں میں اضافے،اووربلنگ پرعوام کےتحفظات سے آگاہ کیا جائے گا،حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اورعوام اووربلنگ کو صوبے سے ناانصافی قرار دیتے ہیں۔

    یاد رہے سندھ حکومت نے کےالیکٹرک صارفین کیلئےبجلی2روپے89پیسےفی یونٹ مہنگی کرنے کے فیصلہ مسترد کردیا تھا ، صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کابجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ سندھ دشمنی کےمترادف ہے، سندھ کو اعتماد میں لیےبغیربجلی کیسےمہنگی کی گئی،فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت کا کےالیکٹرک صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لینے مطالبہ

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کےعوام کیساتھ ظلم کانوٹس لینےکےبجائےبجلی مہنگی کی گئی، وفاقی حکومت ہرماہ سندھ کےعوام پر مہنگائی اور لوٹنے کا بم گراتی ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں بجلی ہوتی ہی نہیں تو 3روپے بجلی مہنگی کیوں کی گئی، 24گھنٹوں میں 10گھنٹے تو لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے، بجلی مہنگی کرنےکا فیصلہ واپس نہ لیا تواحتجاج کریں گے۔

    خیال رہے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں 2 روپے 89 پیسے تک اضافے کی منظوری دی اور کہا تھا کہ کےالیکٹرک ٹیرف میں اضافہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا جائے گا۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری، عزیربلوچ اور نثارمورائی کیخلاف جے آئی ٹی  رپورٹس آج پبلک کی جائیں گی

    سانحہ بلدیہ فیکٹری، عزیربلوچ اور نثارمورائی کیخلاف جے آئی ٹی رپورٹس آج پبلک کی جائیں گی

    کراچی : سانحہ بلدیہ فیکٹری،عزیربلوچ اورنثارمورائی کےخلاف جےآئی ٹیزآج  پبلک کی جائیں گی، سانحے بلدیہ اور عزیر بلوچ سے متعلق تفصیلات پہلے ہی منظر عام پر آچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے جرائم اور دہشت کے دو کرداروں عزیر بلوچ اور نثار مورائی سمیت سانحے بلدیہ کے سلسلے مین مرتب کردہ جے آئی ٹیز کو آج عوام کے لئے پبلش کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت کے ترجمان کے مطابق پیر کے روز تینوں جے آئی ٹی رپورٹس کو سندھ کے ہوم ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر شاعہ کردی جائیں گی، تینوں رپورٹس میں دو رپورٹس سانحے بلدیہ اور عزیر بلوچ سے متعلق تفصیلات پہلے ہی منظر عام پر آچکی ہے جبکہ نثار مورائی سے ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ بھی جلد منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی پہلی بار منظر عام پر، سیکڑوں‌ قتل کا اعتراف

    یاد رہے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے تھے ، جے آئی ٹی رپورٹ میں حبیب جان، حبیب حسن، سیف علی اور نور محمد سمیت عزیر بلوچ کے اہل خانہ اور دوستوں کے نام شامل ہیں۔

    رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ عزیر بلوچ نے تفتیش کے دوران لسانی اور گینگ وار تنازع میں 198 افراد کے قتل کا اعتراف کیا اور اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر 7 ایس ایچ اوز مختلف تھانوں میں تعینات کرائے جبکہ اقبال بھٹی کو لیاری میں ٹاؤن پولیس افیسر تعینات کروایا، اسی طرح 2019 میں محمد رئیسی کو ایڈمنسٹیٹر لیاری تعینات کروایا۔

    عزیربلوچ کے بیرون ملک سےفرارکےباوجودماہانہ لاکھوں روپے بھتہ جمع کرکے دبئی بھیجا جاتا رہا، دوہزارآٹھ سے تیرہ کے دوران ہتھیارخریدے، پاکستان اوردبئی میں غیرقانونی اثاثے بنائے، گینگ وارمیں ملوث تھا جبکہ کراچی آپریشن میں اپنے استاد تاجو کو دبئی پھر افریقہ منتقل کرایا۔

    مزید پڑھیں  : 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی، جےآئی ٹی رپورٹ

    دوسری جانب سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فیکڑی میں آتشزدگی کا واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ 20 کروڑ روپے بھتہ نہ دینے پر بلدیہ فیکٹری کو آگ لگائی گئی۔

    جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے سفارش کی ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث کرداروں کو بیرون ملک سے لایا جائے اور ملزمان کے پاسپورٹ ضبط کرکے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جائیں۔

  • کراچی میں  کورونا مریضوں کیلئے نیا اسپتال قائم

    کراچی میں کورونا مریضوں کیلئے نیا اسپتال قائم

    کراچی : سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کورونا مریضوں کے علاج کیلئے پچاس بستروں پر مشتمل ایک اور اسپتال قائم کردیا ہے، جو جمعہ سے کام شروع کردے گا۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذراپیچوہو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہرمیں کورونامریضوں کیلئے قائم اسپتال جمعہ سے کام شروع کردے گا، 50 بستروں پر مشتمل اسپتال مختصرمدت میں قائم کیاگیاہے اسپتال میں ہائی ڈپینڈنسی یونٹس، 6 بستروں کاآئی سی یوبھی شامل ہے۔

    ،وزیرصحت کا کہنا تھا کہ اسپتال میں وینٹی لیٹرکیساتھ آکسیجن کی فراہمی میسرہوسکےگی جبکہ ایکسرے کیلئے ریڈیولاجي ڈپارٹمنٹ بھی بنایاگیاہے، نیپا پر 200بستروں پر مشتمل اسپتال اس کےعلاوہ ہے ، 200بستروں پرمشتمل اسپتال کاکام جلدمکمل کرلیا جائے گا۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈاؤ یونیورسٹی کے50 بستروں پرمشتمل کورونا ڈزیزاسپتال کا دورہ کیا اور اسپتال کوشروع کرنے کی ہدایت دے دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسپتال میں انسٹالیشن کا کام مکمل ہوچکاہے، اسپتال مکمل طور پر تیارہوگیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا یہ اسپتال این ای ڈی یونیورسٹی کےسامنےواقع ہے، اسپتال شروع ہونےسےمریضوں کیلئےکافی سہولت ہوگی، اسپتال میں کوروناکے ٹیسٹ کی بھی سہولت قائم کی جائے گی جبکہ اسپتال میں وینٹی لیٹرز بھی نصب ہوچکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ اسپتال میں ہیلتھ کیئر اسٹاف مقررکیاجائے۔

  • سندھ حکومت کی ٹڈی دل پکڑ کر فروخت کرنے والی خبروں کی تردید

    سندھ حکومت کی ٹڈی دل پکڑ کر فروخت کرنے والی خبروں کی تردید

    کراچی : سندھ حکومت نے ٹڈی دل پکڑ کر فروخت کرنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا، وفاق عملی اقدامات کرے، ٹائیگر فورس اور ٹڈیاں خریدنے سے کچھ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ٹڈی دل پکڑ کر فروخت کرنےوالی خبروں کی تردیدکردی، وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹڈی دل زندہ یا مردہ پکڑ کر خریدنے کا فیصلہ وفاق کا ہے سندھ کا نہیں، سندھ حکومت نےٹڈی دل زندہ یامردہ خریدنےکاکوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    وزیرزراعت سندھ کا کہنا تھا کہ وفاق کے ایسے فیصلے کسانوں کو تکلیف پہنچی ہے,ایک طرف ٹڈی دل فصل کھارہی ہے دوسری طرف وفاق کسانوں کو ٹڈی دل پکڑنے کا مشورہ دے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق نے تھرپارکر میں سینٹرقائم کرنے کہ متعلق سندھ حکومت کوآگاہ نہیں کیا, تھرپار کر میں سندھ نے نہیں بلکہ وفاق نے ٹڈی دل پکڑکر خریدنے کا سینٹرقائم کیا ہے،ایسے فیصلے نیازی حکومت ہی کر سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹڈیاں پکڑنے والوں کو پیسے دینے کا منصوبہ

    اسماعیل راہو نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کو چاہیے کہ ٹڈیوں کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرے، پی ٹی آئی حکومت سندھ میں ایریل اسپرے کے لئے نئے جہاز اور گراؤنڈ آپریشن کے لئے گاڑیاں بھیجے، اس سے پہلے کہا گیا تھا کہ ٹائیگر فورس ٹڈی دل کا خاتمہ کرےگی،کہاں گئی ٹائیگر فورس؟

    صوبائی وزیر نے وفاق کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وفاق عملی اقدامات کرے، ٹائیگر فورس اور ٹڈیاں خریدنے سے کچھ نہیں ہوگا، یہ فیصلے وفاق کی راہ فرار ہے۔

    یاد رہے حکومت نے ٹڈی دل سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کو ٹڈی سے ہی پورا کرنےکا منصوبہ تیار کیا ہے،جس کے تحت ٹڈیاں پکڑنے والوں کو پیسے بھی دیئےجائیں گے۔

    نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق ٹڈی کھاد میں 9 فیصد نائٹروجن اور7فیصد فاسفورس ہوگا، نامیاتی کھاد ٹڈی دل اور بائیوویسٹ کوملا کر تیار کی جائے گی، نامیاتی کھاد تیار کرنے کا پائلٹ پروجیکٹ چولستان اور تھرمیں شروع کیاجائے گا جب کہ ٹڈی دل کو پکڑنے کیلئے خصوصی تربیت بھی دی جائےگی۔

  • تیز برسات کا امکان ،کراچی کے بڑے نالوں کی فوری صفائی کرنے کا فیصلہ

    تیز برسات کا امکان ،کراچی کے بڑے نالوں کی فوری صفائی کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نےکراچی کے بڑے نالوں کی فوری صفائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ، مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلی کےباعث تیز برسات  کا امکان ہے، تمام نالوں کی صفائی کا کام فوری کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت مون سون کی تیاری سےمتعلق اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی، حیدرآباد اوردیگر شہروں کےندی نالوں کی صفائی کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں کراچی کے بڑے نالوں کی فوری صفائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اورواٹربورڈ کو نکاسی آب کیلئے انڈرگراؤنڈ سسٹم ٹھیک کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

    مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ موسمی تبدیلی کےباعث تیزبرسات کا امکان ہے، تمام نالوں کی صفائی کا کام فوری کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں اربن فلڈ کا خدشہ ، نالوں کی صفائی کیلیے فنڈز کے اجرا کا مطالبہ

    یاد رہے کراچی میں اربن فلڈ کے خدشے کے پیش ںظر چیئرمین شرقی نے وزیربلدیات،کمشنر،چیف سیکریٹری،سیکریٹری فنانس کو خط لکھا تھا ، جس میں مون سون بارشوں سےپہلےنالوں کی صفائی کےلیے فنڈز کے اجرا کا مطالبہ کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا کہ فوری 6کروڑ50لاکھ کی خصوصی گرانٹ فراہم کی جائے، ضلع شرقی میں گلشن اقبال اورجمشیدٹاؤن میں نالوں کی ابترصورتحال ہے، نالےصاف نہ ہوئےتوآس پاس کی آبادی زیرآب آسکتی ہے۔

    اس سے قبل ندی نالوں کی صفائی کیلئے فنڈز، افرادی قوت اور مشینری کی عدم دستیابی پر بلدیاتی نمائندوں نے پیپلزپارٹی کی حکومت پر سوالات اٹھائے تھے جبکہ چار اضلاع کے چیئرمینز نے بروقت انتظامات کے لیے تعاون نہ کرنے پر کراچی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا عندیہ دیا تھا۔

    ڈسٹرکٹ چئیرمینز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر بلدیات اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے، اربن فلڈنگ کے خدشے کے پیش نظر کرائے کی مشینیں لے کر کام کرنے پر مجبور ہیں، سندھ حکومت بلدیاتی نمائندوں اور عوام کو میٹھی گولی دے کر تسلی دینے کی کوشش کررہی ہے۔

    بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ بروقت انتظامات نہ ہونے پر ایک بار پھر کراچی کی سڑکیں اور انڈر پاسسز ڈوبنے، املاک کو نقصان اور برساتی نالے اوور بھرنے کا خدشہ ہے۔ بلدیاتی قیادت نے فوری فنڈز جاری کرنے اور کے الیکٹرک کے کھلے تاروں کی مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ’کراچی کے ندی نالوں کی صفائی آخری بار 2018 میں ہوئی، جس کےبعد ہم نے متعدد بار وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ صفائی کے لیے فنڈز جاری کریں، کراچی میونسپل کارپوریشن کے پاس اتنے وسائل یا پیسے نہیں کہ ہم خود صفائی کا کام کرسکیں‘۔

  • ڈبلیوایچ او کی لاک ڈاؤن کی تجویز، حکومت سندھ اور طبی ماہرین کا بڑا فیصلہ

    ڈبلیوایچ او کی لاک ڈاؤن کی تجویز، حکومت سندھ اور طبی ماہرین کا بڑا فیصلہ

    کراچی : حکومت سندھ اورطبی ماہرین نے ڈبلیوایچ اوکی رپورٹ پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے وفاق اورصوبوں کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا اور کہا سندھ میں کیس بڑھتےجارہے ہیں،بڑے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی سیاسی اور طبی قیادت نے ڈبلیوایچ او کی رپورٹ پر وفاق اورصوبوں کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کرلیا ، وفاق اور صوبوں کو ڈبلیو ایچ او کی تشویش پر اعتماد میں لیا جائے گا کہ آئیں ملکر ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ پر بڑا لاک ڈاؤن کریں۔

    ڈبلیوایچ اوکی رپورٹ پر حکومت سندھ اورطبی ماہرین کا تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا سندھ میں کیس بڑھتے جارہے ہیں، بڑے لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

    حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ ڈبلیوایچ او کی رپورٹ کے مطابق سخت لاک ڈاؤن کےسواراستہ نہیں ، ہم چاہتے ہیں وفاق اور تمام صوبے مل کر ایک فیصلہ کریں۔

    یاد رہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان کو کورونا سے زیادہ متاثر ملکوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے حکومت کو لاک ڈاؤن میں سختی اور ٹیسٹنگ صلاحیت بڑھانے کی تجویز دی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے حکومت کو کورونا کے پھیلاؤ اور روک تھام پر چھ اقدام پر مبنی خط لکھا، جس میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن پر مؤثر عملدرآمد کرایا جائے۔ کورونا پھیلاؤ کے حوالے سے کراچی سرفہرست، لاہور دوسرا بڑا مرکز قرار دیا گیا ہے۔

    خط میں لاک ڈاؤن میں نرمی کو کورونا پھیلاؤ کا بڑا سبب قرار دیا گیا اور حکومت پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ تشخیصی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اپنی صلاحیت پچاس ہزار ٹیسٹ یومیہ پر لائیں۔

  • سندھ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر پرمٹ اور لائسنس منسوخ کرنے پر غور

    سندھ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر پرمٹ اور لائسنس منسوخ کرنے پر غور

    کراچی : سندھ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر پرمٹ اور لائسنس منسوخ کرنے پر غور کیا جارہا ہے ، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ  اویس قادرشاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس کےحوالے سے بہت شکایات ہمیں مل رہی ہیں، انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق فیصلہ 15جون کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر پرمٹ اور لائسنس منسوخ کرنے پر غور شروع کردیا ہے، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو سفارشات ارسال کردی ہے۔

    غیر قانونی بس اڈوں سے انٹرسٹی ٹرانسپورٹ چلانے کی شکایات موصول ہورہی ہے جبکہ بعض علاقوں میں پولیس نگرانی میں غیر قانونی طو پر بسیں چلائی جارہی ہیں۔

    اویس قادرشاہ نے کہا ٹریفک پولیس محکمہ ٹرانسپورٹ سےبالکل تعاون نہیں کررہی ، ٹریفک پولیس کےحوالے سے بہت شکایات ہمیں مل رہی ہیں، انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق فیصلہ 15جون کے بعد ہوگا۔

    گذشتہ روز سندھ حکومت نے صوبے بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ دوبارہ بند کرنے کا عندیہ دیا تھا، وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے کہا تھا کہ ڈرائیورز، پبلک ٹرانسپورٹرز ،مسافر ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہے،بسوں کوچز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ پر جرمانے کیے ہیں۔ ۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ انتہائی اقدامات اٹھانے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں،ایس او پیز پر عمل نہ ہوا تو ٹرانسپورٹ بند کرنے کا سوچیں گے، ٹریفک پولیس ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے تعاون نہیں کر رہی،بین الصوبائی اور انٹر ڈسڑکٹ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی ہے۔