Tag: Sindh HC

  • نومسلم لڑکی کی پسند کی شادی : عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

    نومسلم لڑکی کی پسند کی شادی : عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں پسند کی شادی کے حوالے سے درخواست کے معاملہ پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت نے وقتی طور پر لڑکی کو شیلٹرہوم بھیج دیا، ۔

     نومسلم لڑکی آرزو فاطمہ کی شیلٹرہوم سے والدین کے ساتھ جانے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا،  سندھ ہائی کورٹ نے آرزو کو والدین کے ساتھ جانے کی مشروط اجازت دے دی۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق والدین25ہزار کے مچلکے جمع کرائیں گے،3ماہ بعد تھانے میں حاضری ہوگی، لومیرج کرنے والی آرزو فاطمہ نے شیلٹر ہوم سے والدین کے ساتھ جانے کی درخواست دائر کی تھی، شیلٹر ہوم انتظامیہ نے آرزو فاطمہ کو عدالت میں پیش کیا تھا۔

    اس سے قبل ہونے والے سماعت میں جسٹس کے کے آغا نے کہا تھا کہ عدالت نے بچی کو کم عمری کی وجہ سے شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دیا تھا، ہم نے بچی کی اچھی تعلیم وتربیت کا بھی حکم دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اب لڑکی خود اپنے والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہے، کیا آپ نے خود درخواست دائر کی؟ جس پر آرزو فاطمہ نے کہا کہ جی میں نے ہی درخواست دائرکی ہے۔

    عدالت نے آرزو فاطمہ سے استفسار کیاس کہ کیا آپ اپنی مرضی سے مسلمان ہوئی ہیں؟ آرزو فاطمہ نے کہا کہ جی ہاں میں مسلمان ہوں اور میں نے اپنی مرضی سے دین اسلام قبول کیا ہے۔

    جسٹس کے کےآغا کا کہنا تھا کہ سندھ میں کم عمری کی شادی جرم ہے اور اس حوالے سے عدالت اپنا فیصلہ دے چکی ہے، لڑکی کے والدین نے عدالت میں بیان دیا کہ بچی مسلم رہے یا عیسائی ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں۔

    عدالت نے والدین سے استفسار کیا کہ کای آپ بچی پر کسیہ قسم کا تشدد ڈر یا خوف تو نہیں پیدا کریں گے؟ والدین نے کہا کہ بچی پر کسی قسم کا تشدد نہیں کریں گے۔

    وکیل نے کہا کہ آرزو کے شوہر نے بیوی کی حوالگی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے، عدالت نے آرزو فاطمہ کی والدین کے پاس واپس جانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ درخواست پرآج ہی فیصلہ سنایا جائے گا، جب تک فیصلہ نہیں ہوجاتا آرزو کو کسی سے بات نہ کرنے دی جائے، بعدازاں عدالت نے آرزو کو فی الوقت دوبارہ شیلٹرہوم بھیجنے کا حکم دے دیا۔

  • ہاتھیوں کے علاج کیلئے عدالت کی کے ایم سی افسران کو سخت ہدایات

    ہاتھیوں کے علاج کیلئے عدالت کی کے ایم سی افسران کو سخت ہدایات

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں چڑیا گھر اور سفاری پارک میں چار ہاتھیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا جرمنی سے ڈاکٹر نے آکر معائنہ کیا؟

    جس کے جواب میں کے ایم سی کے وکیل نے کہا کہ جرمن ڈاکٹر ہمارے رابطے میں ہے تاہم کے ایم سی افسران سے اجلاس کرنا باقی ہے۔

    جسٹس ظفر احمد راجپوت نے دریافت کیا کہ اب تک جرمن ڈاکٹر کیوں نہیں آیا؟ جس پر وکیل کا جواب تھا کہ کے ایم سی افسران کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے۔

    جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا لگتا ہے متعلقہ افسران ایسا کرنے سے کترا رہے ہیں، عدالت نے کے ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس اپنے ڈاکٹرز کیوں نہیں ہیں؟

    جس کے جواب میں وکیل کے ایم سی نے کہا کہ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر اٹھا تھا جبکہ حقیقت میں دیکھا جائے تو سب ہاتھی مکمل صحت مند اور ٹھیک ہیں۔

    جسٹس فیصل کمال عالم نے کہا کہ ایسا جواب آپ کو نہیں بلکہ کے ایم سی افسران کو دینا چاہیے، کےایم سی افسران سے کہیں کہ جرمن ڈاکٹر سے فوری طور پر رابطہ کریں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پیر کے روز تک معاملے میں پیش رفت کریں جس کے بعد عدالت کو آگاہ کیا جائے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 15 نومبر کے لیے ملتوی کردی۔

  • کراچی کے روڈ بند کرنے کیخلاف درخواست : عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    کراچی کے روڈ بند کرنے کیخلاف درخواست : عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے روڈ بند کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی دلائل سننے کے  بعد کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آواری ٹاور اور میٹرو پول ہوٹل روڈ بند کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ کے جج نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    عدالت میں سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مذکورہ روڈ بند کرنے سے عوام کوفائدے کے بجائے تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اس کا سد باب کیا جائے۔

    ٹریفک پولیس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر جنوب نے روڈ بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، ٹریفک پولیس نے صرف نوٹی فکیشن پر عمل درآمد کیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے جواب دیا کہ ٹریفک بیورو کی سفارش پر ایک طرف کا روڈ بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا، سگنل پر پرائم ٹائم میں روڈ کھولنے سے ٹریفک جام ہوجاتا ہے، عوام کو سہولت دینے کے لئے ہی ایک طرف کا روڈ بند کیا گیا ہے۔

  • فیسوں میں رعایت نہ دینے والے اسکولوں کیخلاف کارروائی کا حکم

    فیسوں میں رعایت نہ دینے والے اسکولوں کیخلاف کارروائی کا حکم

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ طلباء و طالبات کو فیسوں میں20فیصد رعایت نہ دینے والے اسکولوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں نجی اسکولوں میں کورونا وائرس کی وباء کے دوران فیسوں میں رعایت نہ دینے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی،دوران سماعت عدالت نے فیس میں بیس فیصد رعایت نہ دینے والے اسکولوں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی جی پرائیوٹ اسکولز کو ہدایت دی کہ اسکول فیسوں میں بیس فیصد رعایت کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرائیں، اس کے علاوہ والدین فیسوں میں رعایت نہ دینے والے اسکولوں کیخلاف شکایت درج کرائیں, شکایات ملنے پر ڈی جی پرائیویٹ اسکولز نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کریں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ بیس دن میں پیش کی جائے، اس موقع پر ڈی جی پرائیوٹ اسکولز نے عدالت کو فیسوں میں کمی نہ کرنے والے اسکولوں کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے اسکول فیسوں میں کمی کا نیا نوٹی فکیشن جاری کردیا

    درخواست کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کی جانب بھی اس رعایت پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا، بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین کی رضامندی کے بعد درخواست نمٹادی۔