Tag: Sindh Healthcare Commission

  • عطائی ڈاکٹروں اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں آنکھ مچولی، 7 برسوں میں 4 ہزار کلینکس دو بار سیل

    عطائی ڈاکٹروں اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں آنکھ مچولی، 7 برسوں میں 4 ہزار کلینکس دو بار سیل

    کراچی: صوبہ سندھ میں عطائی ڈاکٹروں اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں آنکھ مچولی ہوتی رہی ہے، گزشتہ 7 برسوں میں 4 ہزار کلینکس دو بار سیل کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے عطائی ڈاکٹروں کے 2018 سے نومبر 2024 تک 9 ہزار 294 کلینکس سیل کیے، ان سات برسوں میں 3 ہزار 989 کلینکس دوبارہ کھلے جن کو دوبارہ سیل کیا گیا۔

    ایس ایچ سی سی نے 2018 سے نومبر 2024 تک سندھ بھر میں 27 ہزار 96 دورے کیے، اور 2018 سے اب تک 13 ہزار 403 لائنسنس جاری کیے، سندھ بھر میں 2018 سے ابتک ایک ہزار 639 سرکاری ہیلتھ یونٹس، اور اسپتالوں کو لائنسنس جاری کیے گئے۔ صوبے بھر میں سات برسوں میں 11 ہزار 764 نجی کلینکس کے لائسنس بھی جاری کیے گئے۔

    کمیشن کو 2018 سے اب تک 353 شکایات موصول ہوئیں، سات سالوں میں 244 شکایات کا ازالہ کیا گیا، اور 109 شکایات تاحال زیر التوا ہیں، صحت کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے سندھ بھر 2018 سے اب تک 5 ہزار 358 ٹریننگ پروگرام کروائے گئے۔

    سات برسوں میں 673 اسپتالوں، 2646 کلینکس، 127 میٹرنٹی ہوم، 803 طب، 1109 ہومیوپیتھی ٹریننگز کروائی گئیں، سندھ بھر 2018 سے اب تک چار ہزار 206 آئی پی سی ٹریننگز کروائی جا چکی ہیں۔

  • سندھ میں جعلی ڈاکٹروں کیخلاف گھیرا تنگ، درجنوں کلینک سیل

    سندھ میں جعلی ڈاکٹروں کیخلاف گھیرا تنگ، درجنوں کلینک سیل

    کراچی : سندھ حکومت نے صوبے مختلف شہروں میں اتائی ڈاکٹروں کیخلاف مؤثر کارروائی کرتے ہوئے درجنوں کلینک سیل کردیئے۔

    سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کراچی، حیدرآباد، شکارپور، نوابشاہ، کشمور اور عمرکوٹ سمیت دیگر شہروں میں عوام کی جانوں سے کھیلنے والے اتائی ڈاکٹروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔

    محکمہ کے تابڑ توڑٖ چھاپوں کے دوران47 کلینک سیل کردیے گئے جن میں ایسے کلینک بھی شامل ہیں جو پہلے سے سیل شدہ ہو نے کے باوجود دوبارہ کھلے ہوئے تھے، چھاپے کے وقت اتائی ڈاکٹرز اپنے کلینکوں سے غائب تھے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سی ای او سید باقر رضا رضوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ان اتائی ڈاکٹروں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ سے زائد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ محکمہ وجود میں آیا ہے تب سے اب تک 4 ہزار 421 اتائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ شہر کراچی کے علاوہ اندرون سندھ ایسے ڈاکٹروں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔