Tag: Sindh High Court

  • ڈاکٹر عاصم کی والدہ بھی رینجرز مداخلت کیخلاف عدالت پہنچ گئیں

    ڈاکٹر عاصم کی والدہ بھی رینجرز مداخلت کیخلاف عدالت پہنچ گئیں

    کراچی : ڈاکٹر عاصم کی رہائی کے امکانات روشن ہو رہے ہیں، ڈاکٹر عاصم کی والدہ نے بیٹے کے مقدمے میں رینجرز کی مداخلت کیخلاف عدالت عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے.

    ڈاکٹر عاصم کی والدہ بھی رینجرز مداخلت کیخلاف عدالت پہنچ گئیں، اعجاز فاطمہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ رینجرز کیس میں مداخلت کررہی ہے ،انہوں نےعدالت عالیہ سے استدعا کی کہ رینجرز کو کیس میں اثر انداز ہونے سے روکا جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعاصم کی والدہ کی درخواست پر سماعت اٹھائیس دسمبر تک ملتوی کردیا۔

    دوسری جانب ڈاکٹر عاصم کو آج انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان بھی ہے، ڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسر کے بعد سائیں سرکار کیجانب سے وکیل استغاثہ بھی تبدیل کردیا گیا ہے، جس کیخلاف پہلے ہی رینجرز اورسابق وکیل استغاثہ نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے درخواست دائر کی تھی، تفتیشی افسر نے حتمی چالان میں ڈاکٹر عاصم کو دہشتگردی میں ملوث نہ ہونیکی کلین چٹ دیدی ہے۔

  • ای سی ایل سےنام نکالاجائے،ایان علی کی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

    ای سی ایل سےنام نکالاجائے،ایان علی کی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

    کراچی : ایگزٹ کنٹرول لسٹ ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے ماڈل ایان علی نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    ایان علی نے اپنی درخواست میں وزارت داخلہ ودیگراداروں کو فریق بنایا ہے۔ اس سے پہلےگذشتہ روزکسٹم کورٹ راولپنڈی کی جانب سےایان علی پر فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

    ماڈل ایان علی کی جانب سےدرخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ فردجرم کو کالعدم قرار دیا جائے، کرنسی اسمگلنگ کا الزام بے بنیاد ہے۔

    عدالت فرد جرم عائد کر رہی ہےروکا جائے۔ ایان علی کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہائیکورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کاالزام ثابت نہ ہونےپرضمانت منظورکی۔ لاہورہائیکورٹ نے درخواست پر نوٹس جاری کردیئے۔

  • آئی جی سندھ کیخلاف توہین عدالت کیس ، سماعت 22دسمبرتک ملتوی

    آئی جی سندھ کیخلاف توہین عدالت کیس ، سماعت 22دسمبرتک ملتوی

    کراچی : آئی جی سندھ پر سندھ ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد اور توہین عدالت کیس میں فرد جرم کی لٹکتی تلوار 22 دسمبر ٹل گئی ہے، دوران سماعت آئی جی سندھ حلفیہ معافی نامہ بھی جمع کرادیا.

    سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اور دیگر 14 افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی، سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کے خلاف توہین عدالت کی سماعت جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل نئی بینچ میں ہوئی، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی بھی عدالت میں موجود تھےِ۔

    کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جسٹس احمد علی شیخ نے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ آپ کیا تیار کر کے لائے ہیں، جس پر اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ میں مکمل تیاری کر کے آیا ہوں، جسٹس احمد علی شیخ نے سوال کیا کہ کیا آپ نے توہین عدالت کے مرتکب ہونے والے پولیس افسران کو الزامات کے متعلق آگاہ کردیا ہے.

    جواب میں اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ اس معاملے میں خود پیروی کرنا چاہتے ہیں اس لئے سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبد الفتاح ملک کی عدم موجودگی کی وجہ سے سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی.

    یاد رہے کہ تئیس مئی کو سندھ ہائی کورٹ نے عدالت کے باہرنقاب پوش اہلکاروں کا صحافیوں اور گارڈز پر تشدد کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی۔ چھ ماہ کی شنوائی میں افسران نے معافی نامے جمع کرائے لیکن عدالت نے ان کی درخواستیں مسترد کرکے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے جواب میں کہا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل ہوگا لیکن یہ وقت پولیس افسران کیخلاف کارروائی کیلئے مناسب نہیں، پولیس دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف ہے.

  • چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان کی تقریب حلف برداری

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان کی تقریب حلف برداری

    اسلام آباد / کراچی : سندھ ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنرسندھ نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس سجاد علی شاہ نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے نئے چیف جسٹس سے ان کے عہدے کا حلف لیا ۔تقریب میں ججز اور وکلاء بھی شریک ہوئے۔

    دوسری جانب اسلام آباد میں بھی سپریم کورٹ میں جج صاحبان کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی جس میں سندھ ہائیکورٹ کےچیف جسٹس فیصل عرب نے سپریم کورٹ کے جج کے طور پرحلف اٹھالیا۔

    جسٹس(ر)خلجی عارف اورجسٹس ریٹائرڈ طارق پرویزنےبطورایڈہاک جج سپریم کورٹ حلف اٹھالیا۔ چیف جسٹس انورظہیر جمالی نے جج صاحبان سے حلف لیا۔

    سپریم کورٹ میں جج صاحبان کی تقریب حلف برداری میں ججز ،وکلااور سپریم کورٹ کے افسران نے شرکت کی۔

  • توہین عدالت کیس ، آئی جی سندھ نے حلف نامہ جمع کرادیا

    توہین عدالت کیس ، آئی جی سندھ نے حلف نامہ جمع کرادیا

    کراچی: صحافیوں پر تشدد سے متعلق ازخود نوٹس پر آئی جی سندھ نے توہین عدالت کیس میں حلف نامہ جمع کرادیا، غلام حیدرجمالی نےعدالت سےپھر غیرمشروط معافی مانگ لی۔

    توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ حلف نامہ جمع کرادیا، گزشتہ سماعت میں عدالت نے حکم استدعا منظور کرتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران کو حلف نامہ جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ مقدمے کی سماعت کل ہوگی۔

    تئیس مئی کو سندھ ہائی کورٹ نے عدالت کےباہرنقاب پوش اہلکاروں کاصحافیوں اور گارڈز پرتشددکا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی۔ چھ ماہ کی شنوائی میں افسران نےمعافی نامے جمع کرائے لیکن عدالت نے ان کی درخواستیں مسترد کرکے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے جواب میں کہا کہ عدالتی حکم پر عمل ہوگا لیکن یہ وقت پولیس افسران کیخلاف کارروائی کیلئے مناسب نہیں۔ پولیس دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف ہے.

  • رینجرز نے وسیم اختر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا

    رینجرز نے وسیم اختر کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا

    کراچی: رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنماء وسیم اختر کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا.

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں رینجرز نے ایم کیو ایم کے رہنماء وسیم اختر کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کی درخواست دائر کی۔

    درخواست میں پاکستان رینجرز نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما وسیم اختر نے 29 ستمبر کو ایک ٹی وی شو میں رینجرز پر قربانی کی کھالیں چوری کرنے اور چھیننے کا الزام عائد کیا تھا، وسیم اختر کے بیان سے رینجرز کی ساکھ متاثر ہوئی ہے.

    پاکستان رینجرز نے وسیم اختر کے خلاف ہرجانے کی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ وسیم اختر کا الزام بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے، وسیم اختر اپنا الزام ثابت کریں ورنہ انہیں رینجرز کو ہرجانے کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کو 28 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔

  • توہین عدالت کیس، آئی جی سندھ پر فردِ جرم عائد کی کارروائی ایک بار پھر ٹل گئی

    توہین عدالت کیس، آئی جی سندھ پر فردِ جرم عائد کی کارروائی ایک بار پھر ٹل گئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر پندرہ دسمبر تک ٹل گئی.

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ سمیت 14 افسران پر فرد جرم عائد کرنے کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کی سراہی میں ہوئی، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ہم کیس کے متعلق گائیڈ لائن دیں گے، یہ واقعہ نومبر 2007 سے بھی زیادہ بد تر تھا۔ 2007 کو سندھ ہائی کورٹ کے ججز گیٹ پھلانگ کر اند داخل ہوئے۔

    انہوں نے کہا میڈیا پر دو گھنٹے تک یہ سب چلتا رہا کیا بڑے افسران سو رہے تھے، یہ عدالت کے تقدس کا معاملہ ہے، سچائی بتا دی جاتی تو آج یہاں تک نوبت نہ آتی۔ عدالت نے فرد جرم کی کارروائی 15 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    تئیس مئی کو سندھ ہائی کورٹ کے باہر نقاب پوش اہلکاروں کا صحافیوں اور گارڈز پر تشدد کے واقعے پر ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا اور آئی جی سندھ سمیت چودہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کردی۔

    چھ ماہ کی شنوائی میں افسران نے اس معاملے پر معافی نامے جمع کرائے لیکن عدالت نے ان کی درخواستیں مسترد کرکے فرد جرم عائد کرنےکا فیصلہ کیا۔ پچیس نومبرکو دوران سماعت افسران نے ایک بار پھر معافی چاہی لیکن عدالت نے فرد جرم کا حکم برقرار رکھا اور کیس کے لئے یکم دسمبر کی تاریخ مقرر کردی۔ جس پر افسران نے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا لیکن فرد جرم کا معاملہ ٹل نہ سکا.

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا کی رواں سال 23 مئی کو انسداد دہشت گردی کورٹ آمد کے موقع پر پولیس نے عدالتوں کا گھیراؤ کیا، جس کے باعث ذوالفقار مرزا نے انسداد دہشت گردی عدالت جانے کے بجائے سندھ ہائی کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس کے نقاب پوش کمانڈوز نے ذوالفقار مرزا کے سیکورٹی گارڈز اور دیگرساتھیوں اورمیڈیا نمائندوں کوتشدد کا نشانہ بنایا، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سمیت 14پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کئے تھے.

  • توہین عدالت کیس،آئی جی سندھ پر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    توہین عدالت کیس،آئی جی سندھ پر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران پر فرد جرم یکم دسمبر تک ٹل گئی.

    تئیس مئی کو سندھ ہائی کورٹ کے باہر نقاب پوش اہلکاروں کا صحافیوں اور گارڈز پر تشدد کے واقعے پر ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیا اور آئی جی سندھ سمیت چودہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کردی۔

    آج وفاق کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ آئی جی پولیس کی تقرری کا اختیار سندھ حکومت کا ہے، وفاق صرف نام تجویز کرسکتا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے جواب میں کہا کہ عدالتی حکم پر عمل ہوگا لیکن یہ وقت پولیس افسران کیخلاف کارروائی کیلئے مناسب نہیں، پولیس دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں مصروف ہے، بلدیاتی انتخابات کا اہم مرحلہ باقی ہے ، اس موقع پر اعلی افسروں کے خلاف کارروائی سے اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی.


    Sindh Police Commando In Mask beating… by ak472522

    گزشتہ سماعت میں سندھ ہائی کورٹ نے عدالت کے باہر پولیس تشدد کیس کی سماعت کرتے ہوئے آئی جی سندھ سمیت 14 پولیس افسران کے غیر مشروط معافی نامے مسترد کردئیے اور قرار دیا کہ آئی جی سندھ سمیت تمام پولیس افسران کے خلاف 25 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا کی رواں سال 23 مئی کو انسداد دہشت گردی کورٹ آمد کے موقع پر پولیس نے عدالتوں کا گھیراؤ کیا، جس کے باعث ذوالفقار مرزا نے انسداد دہشت گردی عدالت جانے کے بجائے سندھ ہائی کورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس کے نقاب پوش کمانڈوز نے ذوالفقار مرزا کے سیکورٹی گارڈز اور دیگرساتھیوں اورمیڈیا نمائندوں کوتشدد کا نشانہ بنایا، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سمیت 14پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کئے تھے۔

  • مون  گارڈن کیس کے حکم امتناع میں تین دسمبر تک توسیع

    مون گارڈن کیس کے حکم امتناع میں تین دسمبر تک توسیع

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے مون آرکیڈ کیس کےحکم امتناع میں تین دسمبرتک توسیع کر دی، عدالت نے ناظر کو مون گارڈن کا سروے کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ۔

    سندھ ہائی کورٹ میں مون آرکیڈ سے متعلق ریلوے کو آپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی کی سماعت ہوئی، عدالت نے مون آرکیڈ کیس کےحکم امتناع میں تین دسمبرتک توسیع کر دی ۔ عدالت نے ناظر کو حکم دیا کہ وہ عدالت کو سروے کر کے رپورٹ پیش کریں کہ مون آرکیڈ میں کتنے فلیٹ آباد اور خالی ہیں اسی طرح عدالت کو دکانوں میں ہونے والے کاروبار سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے.

    سماعت کے موقع پر بلڈر عبدالرزاق کے وکیل کے علاوہ مون آرکیڈ کے مکینوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم معطل کرتے ہوئے بلڈر عبدالرزاق کو پانچ کروڑ اور بینک گارنٹی جمع کرانے کا حکم دیا تھا ۔

    مون گارڈن کے بلڈرعدالت سے باہر آئے تو اسلام آباد پولیس نے انہیں حراست میں لے کر تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا، عبدالرزاق خاموش نے سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی جس پرانہیں کچھ ہی دیربعد چھوڑ دیا گیا.

    کراچی کے تھانہ شارع فیصل میں عبدالرزاق خاموش کیخلاف ایک رہائشی کی مدعیت میں جعلسازی اوردھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے.

  • سندھ ہائیکورٹ کا حکم، مون گارڈن کے رہائشی سراپا احتجاج

    سندھ ہائیکورٹ کا حکم، مون گارڈن کے رہائشی سراپا احتجاج

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے حکم کے بعدکراچی میں مون گارڈن کے رہائشیوں کے سرپر نہ چھت رہی اور نہ پیروں تلے زمین رہی۔

    کراچی کا گنجان آباد علاقہ گلستانِ جوہر بلاک دس میں آٹھ منزلہ عمارت میں ایک سواسی فلیٹس اور ستر دکانوں کی تعمیر کی گئی، خریداروں کو راغب کرنے کے لئے کروڑوں روپے کے اشتہارات چلائے گئے، لوگوں نے خون پسینے کی کمائی سے فلیٹ کی قیمت چودہ سال تک بلڈرز کو اقساط کی صورت میں ادا کی، پراجیکٹ مکمل ہونے کے بعد مالکان نے عمارت میں سکونت اختیار کی.

    اب ریلوے کو یاد آیا کہ اراضی محکمے کی ملکیت ہے اور مون گارڈن کی تعمیرات غیرقانونی ہیں.

    محکمہ ریلوے نے سندھ ہائیکورٹ میں زمین واگزار کرانے کے لئے درخواست دائرکردی گئی، عدالت نے بھی عمارت خالی کرانے کا حکم دیدیا ہے، پولیس نے ستر فلیٹ فوری سیل کردیئے اور باقی رہائشیوں کو تین دن کی مہلت دی گئی۔

    دوسری جانب مون گارڈن کے مکین بے دخلی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے، درخوستگزاروں نے سپریم کورٹ کے فیصلے تک مکینوں کو بے دخل نہ کرنے کی اپیل دائر کردی ہے.

    رہائیشوں کا کہنا ہے کہ فلیٹ خریدنے سے پہلے تمام قانونی ضابطے پورے کئے، تعمیرات غیر قانونی تھیں تو جب پراجیکٹ بنایا جارہا تھا، اس وقت کیوں نہیں روکا گیا۔

    مون گارڈ ن کےمکین کا کہنا ہے کہ انیس سواٹھانوےمیں فلیٹوں کی بکنگ کرائی تھی، زندگی بھر کی کمائی سے سر چھپانے کے لئے گھرخریدا، لاکھوں روپے خاک میں مل گئے۔