Tag: Sindh High Court

  • صحافیوں پر تشدد، آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری

    صحافیوں پر تشدد، آئی جی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری

    کراچی : عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں پر پولیس تشدد کیخلاف سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ ، ڈی آئی جی ، اورایس ایس پی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ کل تک ان تمام افراد کے نام بتائیں جائیں جو لوگ صحافیوں پر تشدد میں ملوّث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذوالفقار مرزاکی طرف سے دائر توہین عدالت کیس میں عدالت نے ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں پر تشدد کے واقعے پر شدید برہمی کا اظہار کیا.عدالت نےذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا حُکم دے دیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ کراچی  کے باہرصحافیوں پرتشدد اور توہین عدالت کامعاملے پر سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ پربرہمی کااظہار کیا۔ آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت چار پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔ ریمارکس دیئے کہ عدالتیں بند کردیں گے لیکن حملہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔۔توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی،چیف سیکریٹری سندھ پیش ہوئے۔ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے آئی جی سندھ پربرہمی کااظہارکیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صورتحال سے واضح ہوتا ہے کہ سب کچھ آئی جی سندھ۔۔ ایڈیشنل اآئی جی ڈی آئی جی اور ایس ایس پی ساؤتھ کی سرپرستی میں ہوا۔ عدالت نے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ کے سامنے بھی کئی سوال رکھ دیئے۔پوچھا گیا کہ کس کی ہدایت پر یہ آپریشن شروع کیاگیا نقاب پوش اہلکاروں کی قیادت کون کررہا تھا؟ میڈیا کے نمائندوں اوردیگرپرتشدد کا اختیار کس نے دیا؟ ذمہ دار افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تئیس مئی کو رات آٹھ بجے تک چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ،  آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ساؤتھ سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر کسی نے جواب نہیں دیا۔عدالت نے چاروں پولیس افسران کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کل تک جواب جمع کرانے کاحکم دیا۔

    آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اورسیکریٹری داخلہ کو حلف نامے اور چیف سیکریٹری سندھ کوبھی جواب جمع کرانےکاحکم دیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کیااب عدالت کے تحفظ کیلئے فوج بلائیں۔عدالتیں بند کردیں مگرعدالت پرحملہ برداشت نہیں کیاجائیگا۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادرتھیبوڈی آئی جی ساؤتھ فیروزشاہ اورایس ایس پی ساؤتھ چودھری اسد کوتاحکم ثانی کام سے روک دیا، بینچ کے روبرو آئی جی سندھ کا کہنا تھاکہ ذوالفقارمرزا کےساتھیوں نے عدالت کے اندراورباہرقتل عام کامنصوبہ بنایا تھا،اس لئے پولیس کو کارروائی کرناپڑی۔

    عدالت کا آئی جی سندھ کے بیان پر کہنا تھا کہ جس وقت عدالت کا گھیراؤ کیا گیا کیا آپ سو رہے تھے۔آپ اتنا آگے نہ جائیں کہ اپنا دفاع کرنا ممکن نہ ہو۔۔تسلی بخش جواب نہ دیا تو آپ کوبھی کام سے روک دیاجائیگا،عدالت نے آئی جی سندھ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اورسیکریٹری داخلہ کوکل تک حلف نامے جبکہ چیف سیکریٹری سندھ کوجواب جمع کرانیکاحکم دیاہے۔آئی جی سندھ کی عدالت آمد کے موقع پرصحافیوں نے پولیس تشددکیخلاف احتجاج بھی کیا ایڈیشنل آئی جی کراچی نے صحافیوں کو ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

    عدالت نے چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ اور ہوم سیکرٹری کو تحریری طور پرحلف نامہ داخل کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے ملزمان کیخلاف فوری کاروائی کا حُکم دیا۔ جس کے بعد سماعت منگل چھبیس مئی تک ملتوی کردی گئی۔

  • عدالت کے حکم پر پولیس کا محاصرہ ختم، ذوالفقار مرزا روانہ

    عدالت کے حکم پر پولیس کا محاصرہ ختم، ذوالفقار مرزا روانہ

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے انسداد دہشتگردی عدالت کا محاصرہ ختم کر دیا،سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا دس گھنٹے کی خود اسیری ختم کر کےگھر چلےگئے۔

    ذوالفقار مرزا کی خود اسیری کا ڈرامہ پولیس کی واپسی کے ساتھ ختم ہو گیا انہوں نےخود کو عدالت میں دس گھنٹے قید رکھا۔، ذوالفقار مرزا کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کی جان کو خطرہ ہے۔

     عدالت نے ذوالفقار مرزا کی عبوری ضمانت میں تیس مئی تک توسیع کردی، مقدمات کے سیشن عدالت میں منتقلی کی درخواست کی سماعت پچیس مئی کو ہوگی۔

    ذوالفقار مرزا عدالت اپنی ضمانت میں توسیع کرانے آئے تھے،لیکن ذوالفقار مرزا نےخو دکو عدالت میں قید کر لیا۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے وکلا ء کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی ڈاکٹر جمیل نے ذوالفقار مرزا کو گھر جانے دینے کے حوالے سے عدالتی احکامات وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا اور پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا گھیراؤ کر لیا تھا ۔

    پولیس کمانڈوز کے ساتھ بکتر بند گاڑی بھی موجود تھی، تاہم سنددھ ہائیکورٹ سے احکامات موصول ہونے کے بعد پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا گھیراؤ ختم کر دیا اور ذوالفقار مرزا دس گھنٹے بعد واپس گھر کی طرف روانہ ہو گئے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کا گھیراؤ کرنے پر آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

  • آئی جی نے ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی درخواست کی مخالفت کردی

    آئی جی نے ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی درخواست کی مخالفت کردی

    کراچی : سندھ حکومت اور آئی جی نے ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی کی درخواست کی مخالفت کردی۔

    ہائی کورٹ میں ذوالفقارمرزا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سندھ پولیس اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹ جمع کرادی۔

    آئی جی سندھ نے سابق وزیر کی پرائیوٹ آرمی ختم کرنے کا حکم دینے کی استدعا کی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار مرزا سے سیکیورٹی واپس نہیں لی گئی، ذوالفقار مرزا کو بدین اور کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔

    آئی جی سندھ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انور مجید کوکوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی جبکہ فریال تالپور کو بارہ گارڈز دیئے گئے ہیں۔

    ، آئی جی سندھ کی جانب سے عدالت کو استدعا کی گئی کہ ذوالفقار مرزا نے پرائیوٹ سیکیورٹی قائم کی ہوئی ہے اسے ختم کیا جائے درخواست گذار کے وکیل اشرف سموں نے عدالت میں حکومتی اداروں کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو سراسر مسترد کردیا اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ عدالت سے غلط بیانی کی جارہی ہے۔

  • کراچی:9مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی سرکاری یقین دہانی

    کراچی:9مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی سرکاری یقین دہانی

    کراچی :سندھ ہائیکورٹ میں سرکاری وکیل نے نو مئی تک ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی، ذوالفقار مرزا نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ذوالفقار مرزا کی سندھ حکومت کیخلاف دائر درخواست نمٹا دی، ذوالفقار مرزا کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں، اس کے باوجود پولیس گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    درخواست میں نئے مقدمات کے اندراج کو روکنے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

    سماعت کے دوران ذوالفقار مرزا کے وکیل کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا نو مئی تک حفاظتی ضمانت پر ہیں، پولیس عدالتی احکامات کی پر عمل کرے، جس پر سرکاری وکیل نے ایک بار پھر ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے کہ تھانے پر دھاوا بولنے اور زبردستی دکانیں بند کرانے کے الزام میں ذوالفقارمرزا حفاظتی ضمانت پر ہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ مسترد کردی

    سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹ مسترد کردی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس سے متعلق رپورٹ مسترد کردی، عدالت نے اٹھائیس مئی تک تفصیلی پروگریس رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں بیس سے زائد لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت نے پولیس کی پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    عداالت نے متعلقہ حکام کو اٹھائیس مئی تک تفصیلی پروگریس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے ڈی ایس پی گڈاپ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے، لاپتہ افراد کا تعلق سیاسی و مذہبی جماعت سے ہے، جن سے کچھ دو ہزار تیرہ اور کئی دو ہزار چودہ سے لاپتہ ہیں ۔

  • ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    حیدرآباد : سندھ ہائیکورٹ نے ذوالفقار مرزاکی ضمانت میں نو مئی تک توسیع کردی، تفصیلات کے مطابق عدالت نےحفاظتی ضمانت میں چار روزکا اضافہ کرتےہوئےنومئی تک توسیع کردی۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نےذوالفقارمرزاکی دائرکردہ توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سےانکارکرتے ہوئےمعاملہ چیف جسٹس کوبھجوادیاہے۔

    ذوالفقار مرزا کےوکیل اشرف سموں نےسندھ حکومت اور پولیس کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی تھی۔ بینچ میں شامل جسٹس شوکت علی میمن نےذاتی وجوہات پرسماعت سے انکارکردیا۔

    حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نےذوالفقار مرزا کے چارحامی دس روزہ تفتیشی ریمانڈ پر بدین پولیس کے حوالے کردیئے۔

    اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقارکی حیدرآبادمیں ممکنہ عدالت کی اطلاع پر سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی۔جیالوں کی بڑی تعدادعدالت کے باہر جمع ہوگئی۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کےکیس کےدو مدعی انجمن تاجران ضلع بدین کے صدرامتیازعلی میمن اورتاجررہنماتاج محمد ملاح بھی انسداددہشت گردی کی عدالت میں پہنچے۔

    مدعی علیہان نےمیڈیا کو بتایا کہ تین روز قبل ڈاکٹرذوالفقارمرزانےمسلح ساتھیوں کےہمراہ دکانوں پرحملہ کیا اس کے باوجودپولیس ملزمان کوگرفتار نہیں کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر چوبیس گھنٹے میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیاگیا توتاجربرادری مرزا فارم ہاؤس کا گھیراؤ کرکےشہرمیں شٹر ڈاون ہڑتال بھی کرے گی۔

  • کراچی: عمران خان کا ایم کیو ایم  کے ہرجانے کے دعوے پر جواب جمع

    کراچی: عمران خان کا ایم کیو ایم کے ہرجانے کے دعوے پر جواب جمع

    کراچی: تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایم کیوایم کےجانب سے دائر ہرجانہ کیس میں جواب داخل کرادیا ہے۔

    تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایم کی ایم کی جانب سے ہرجانے کے دعوی پر جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔

    عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں عمران خان نے مؤقف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم کا دعویٰ ذاتی عناد پر دائر کیا گیا، ناقابل سماعت قرار دیا جائے  الطاف حسین اور انکی تنظیم سنگین جرائم میں ملوث ہے، نائن زیرو سےبھی جرائم پیشہ افراد پکڑے گئے ۔ ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد زہرہ شاہد کا قتل ہوا۔

    عدات کو بتایا گیا کہ الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد پی ٹی آئی رہنما زہرہ شاہد کوقتل کیا گیا، ایم کیوایم نے اسی الزام پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔

    جواب میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ایم کیوایم کے دعویٰ کو مسترد کرے۔

    یاد رہے کہ زہرہ شاہد کے قتل کے بعد عمران خان نے الطاف حسین پر الزام عائد کیا تھا اور الزام کے بعد ایم کیو ایم نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

  • جج احمد علی شیخ  کا 90سے گرفتارافراد کے اہلخانہ کی درخواست پرسماعت سے انکار

    جج احمد علی شیخ کا 90سے گرفتارافراد کے اہلخانہ کی درخواست پرسماعت سے انکار

    کراچی : ایم کیو ایم کے گرفتار کارکنان کے اہلخانہ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر جسٹس احمد علی شیخ نے سماعت سے انکار کردیا۔

    درخواست ایم کیو ایم کے لیگل ایڈ کمیٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتاردہشتگردی ایکٹ کے تحت بند کارکنوں کی اہل خانہ سے ان کی ملاقات کرائی جائے۔

    جسٹس احمد علی شیخ کی جانب سے معذرت پر درخواست چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو بجھوادی گئی ہے تاکہ درخواست کو سماعت کیلئے کسی دوسرے بینچ میں بھیجی جائے۔

    ایم کیو ایم کے مرکز سے گرفتار آٹھوں ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رینجرز نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران رابطہ کمیٹی کے رکن عامر خان سمیت 110 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ رینجرز حکام نے ملزمان کو عدالت میں پیش کیا ۔

    رینجرز نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان نے اہم انکشافات کئے ہیں اور مزید پوچھ گچھ کیلئے ملزمان کو رینجرز کی تحویل میں دیا جائے ۔عدالت نے رینجرز کی استدعا منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا تھا۔،

  • کراچی: صولت مرزا کی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم

    کراچی: صولت مرزا کی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم

    کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کی خلاف درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    ڈیتھ وارنٹ کے خلاف درخواست صولت مرزا کی ہمشیرہ نے دائر کی، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ صولت مرزا کو عدالت میں پیش کیا جائے، تمام اعتراضات دُور ہوجائیں گے۔ درخواست میں کہا گیا سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے۔ اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔

    درخواست گزار کے مطابق ڈیتھ وارنٹ کی کاپی تاحال موصول نہیں ہوئی۔ تاہم عدالت نےصولت مرزاکی درخواست پردوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    گزشتہ روزصولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کی کاپی نہ ہونے کی بناء پر درخواست پر اعتراض لگایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ  صولت مرزا کی پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں، صولت مرزا کی سزائے موت پر 19 مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے عملدرآمد کیا جائے گا۔

     صولت مرزا نے 5جولائی 1997 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے۔

    اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا نے بالترتیب سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

    صولت مرزا کو 2014 میں سیکیورٹی کے سبب کراچی سے مچھ جیل بلوچستان منتقل کیا گیا تھا۔

  • صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرزا کی ہمشیرہ کی جانب سے دائر درخواست پر رٹ نے اعتراض لگا دیا۔

    صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست دائر کی تھی کہ صولت مرزاکے نظر ثانی اپیل عدالتی عظمیٰ زیر سماعت ہے لہذا ڈیٹ وارنٹ جاری نہیں کیئے جاسکتے ہیں۔

     عدالت نے ڈیٹ وارنٹ معطل کرنے کیلئے احکام جاری کرے، سندھ ہائی کورٹ کی رٹ برانچ نے درخواست ڈیٹ وارنٹ کی کاپی نہ ہونے کے باعث غیر موئر قرار دے دیا۔

    صولت مرزا کے وکیل کا کہنا ہےدرخواست کل پھر جمع کرائی جائےگی۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا کی انیس مارچ کیلئے ڈیٹ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں صولت مرزا کی پھانسی رکوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔

    ڈیتھ وارنٹ روکنے کے لئے درخواست صولت مرزا کی بہن نے دائر کی، درخواست گزار صولت مرزا کی ہمشیرہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سزائے موت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرِسماعت ہے، اسلئے ڈیتھ وارنٹ روکا جائے۔