Tag: Sindh High Court

  • زمین پر قبضہ، آئی جی سندھ اوربریگیڈیئرخالد کے وارنٹ جاری

    زمین پر قبضہ، آئی جی سندھ اوربریگیڈیئرخالد کے وارنٹ جاری

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پینتس ایکڑرقبے پرقبضے سے متعلق مقدمہ میں آئی سندھ غلام حیدرجمالی اور سچل رینجرز کے بریگیڈئیر خالد برایا سمیت دیگرافراد کے بیس جنوری تک ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردئے۔

    سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سعید الدین ناصر کی عدالت میں سماعت کے موقع پردرخواست گزار مرید علی شاہ کا کہنا تھا کہ سچل کے علاقے میں ان کے والد کے نام پینتیس ایکٹر زمین پر رینجرز اور پولیس نے قبضہ کرلیا ہے۔

    مدعی علیہ کا موقف تھا کہ باربارعدالتی نوٹس کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا گیا جس پر ان کے وارنٹ جاری کئے جائیں۔

    عدالت نے آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی اورسچل رینجرزکے بریگیڈئیرخالد برایا، ایس ایچ او سچل اورسات پولیس اہلکاروں کے بیس جنوری تک ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردئے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: میاں منشااورعاطف باجوہ کیخلاف درخواست کی سماعت

    سندھ ہائیکورٹ: میاں منشااورعاطف باجوہ کیخلاف درخواست کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں مسلم کمرشل بینک کے چیئرمین میاں منشاء اور سابق صدر عاطف باجوہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    میاں منشاء اور سابق صدر عاطف باوجوہ کیخلاف درخواست پرسماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سعید الدین ناصر نے کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیارکیاہےکہ عدالتی احکامات کے باوجود میاں منشاء نے اپنا حلف نامہ جمع نہیں کرایا۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایک سال گزر جانے کےباوجود بھی میاں منشاء عدالت میں بھی پیش نہیں ہوئے ہیں، عدالت نے گذشتہ سال میاں منشاء کو سات روز میں حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    درخواست گذار کے مطابق میاں منشاء مسلسل عدالتی احکامات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ میاں منشاء کوپابند کیا جائے کہ وہ عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرائیں۔ عدالت نے سماعت انیس دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے تھر قحط سے متعلق صوبائی حکومت کی رپورٹ مسترد کردی

    سندھ ہائی کورٹ نے تھر قحط سے متعلق صوبائی حکومت کی رپورٹ مسترد کردی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے تھر میں قحط سے متعلق صوبائی حکومت کی رپورٹ مستردکری ہے۔ سیشن جج کی رپورٹ میں تھر میں دو سو سے زائد ڈاکٹرز کی اسامیاں خالی ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    تھر ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری صحت اور سیشن جج مٹھی نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، سیشن جج مٹھی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تھرمیں چار سوایک ڈاکٹرز کی اسامیوں میں سے دو سو سترہ اسامیاں خالی ہیں۔ اسی طرح انتیس بنیادی ہیلتھ کے مراکز میں سے اٹھارہ غیر فعال ہیں۔

    چیف سیکریٹری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قحط کے باعث دو سو دس اموات ہوئیں ہیں اور حکومت قحط سالی روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی ایڈوکیٹ نے رپورٹ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ جوڈیشل رپورٹ کے مطابق چار سو چھبیس افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو چار دسمبر کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی کہ تھر میں قحط سالی روکنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔

  • سلیمان لاشاری قتل کیس:تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

    سلیمان لاشاری قتل کیس:تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے سلیمان لاشاری قتل کیس کی دوبارہ تفتیش سے متعلق درخواست نمٹا تے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے حکم پر آئی جی کی تشکیل کردہ ازسر نو تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔عدالت میں مقتول سلیمان لاشاری کے بھائی ذیشان لاشاری نے دوبارہ تفتیش کے خلاف درخواست دائر کی تھی ۔

    درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے موقف اختیار کیا تھا کہ مقدمے کا مرکزی ملزم سلمان ابڑو پولیس افسر کا بیٹا ہے اسے بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو اختیار نہیں کہ وہ از سر نو تفتیش کا حکم دیں یہ اختیار آئی جی سندھ کا ہے۔عدالت میں مقدمے کی از سر نوتحقیقات سے متعلق نوٹی فکیشن بھی پیش کیاگیاتھا۔

    عدالت نے طرفین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعدسلیمان لاشاری قتل کیس کی دوبارہ تفتیش سے متعلق درخواست نمٹا تے ہوئے وزیر اعلی سندھ کے حکم پر آئی جی کی تشکیل کردہ ازسر نو تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع شدہ چالان پر ہی کارروائی اگے بڑھائی جائے ، دوبارہ تفتیش کی ضرورت نہیں ۔سلیمان لاشاری کے قتل کے الزام میں پولیس افسر کے بیٹےمرکزی ملزم سلمان ابڑو اور چار پولیس اہلکار جیل میں ہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ: توہین عدالت کیس، شرجیل میمن اور دیگر کو نوٹس

    سندھ ہائیکورٹ: توہین عدالت کیس، شرجیل میمن اور دیگر کو نوٹس

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور صوبائی وزیرِ اطلاعات شرجیل انعام میمن کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے بیان پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ صوبائی وزیر نے چند روز قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر عدالتیں سزا نہیں دے سکتیں تو جج مستعفی ہو جائیں، ان کا یہ بیان عدالتوں اورفاضل ججز کی توہین کے مترادف ہے، اس لیے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ انہیں نااہل قراردیا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن، الیکشن کمیشن، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت سولہ دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • کراچی کے تمام ندی نالوں سے تجاوزات ہٹا کر صفائی کا حکم

    کراچی کے تمام ندی نالوں سے تجاوزات ہٹا کر صفائی کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو کراچی کے تمام ندی نالوں سے تجاوزات ہٹا کر صفائی کا حکم دے دیا ہے جبکہ کےایم سی سے کراچی کے ندی نالوں کی صفائی کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کراچی میں کے ایم سی کی جانب سے نکاسیِ آب کے موثر انتظام نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

    درخواست گذار نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ بارش ہونے کے باعث شہر میں کئی روزتک پانی کھڑا رہتا ہے۔

    دو رکنی بنچ نے کراچی کے تمام ندی نالوں سے تجاوزات ہٹا کر صفائی کا حکم دیتے ہوئے کے ایم سی سے انیس نومبر تک حکم پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • ایم کیوایم لاپتہ کارکنوں کاکیس، ڈی جی رینجرزودیگرکونوٹس

    ایم کیوایم لاپتہ کارکنوں کاکیس، ڈی جی رینجرزودیگرکونوٹس

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے چار لاپتہ کارکنوں کے کیس میں ہوم سیکریٹری، ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ اور ڈی ایس آر نارتھ ناظم آباد کو ستائیس نومبر کے لئے نوٹسز جاری کر دئیے۔

    عدالت نے ایس ایچ او نارتھ ناظم آباد کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ان افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ درخواست گزار شازیہ کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ ان کے شوہر اور دوست بابر،طاہر اور محمد حبیب ہوٹل پر کھانا کھا رہے تھے کہ رینجرزگرفتار کر کے لے گئی۔

    .انھیں ماورائے عدالت قتل کئے جانے کاخدشہ ہے ۔عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئےلاپتہ افراد کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی

  • متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    متحدہ کارکنوں کی گمشدگی، حکام سے جواب طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس اور ہوم سیکریٹری سے جواب طلب کرلیا۔ کراچی کے علا قے پاور ہاوس میں پولیس کی گرفتاریوں کے خلاف عوام کی جانب سے احتجاج اور سڑکیں بلاک کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کے دو کارکنوں کی گمشدگی کیخلاف درخواست پرحکام سے جواب طلب کرلیا۔ لاپتہ کارکنان کے اہلخانہ نے سندھ ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ عزیر اور محمود کو چوبیس اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عزیر کو گارڈن اور محمود کوکھارادر سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ زیر حراست افرادنے کوئی جرم کیا ہے تواُنھیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنےکاحکم دیا جائے۔ عدالت نےحکام سےجواب طلب کرتے ہوئےسماعت بیس نومبر تک ملتوی کردی۔

    دوسری جانب کراچی کے علا قے پاورہاؤس میں پولیس کی جانب سے گرفتاریوں کے خلاف شہریوں نے سڑکیں بلاک کر کے مظاہرہ کیا اور شکوہ کیا کہ پولیس چاردیواری کاتقدس پامال کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاور ہاوس اور اطراف کے علاقوں میں رینجرز کی جانب سے چھاپے اور گرفتاریوں کے کیخلاف آج صبح علاقہ مکینوں نے روڈ بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا ۔ مشتعل افراد نے ٹائر نظر آتش کئیے اور رینجرز و پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری تعینات کی گئی۔

    آخری اطلاعات آنے تک مظاہرین سڑکوں پر موجود تھے اور اپنے پیاروں کی رہائی کے لئے احتجاج جاری رکھے ہو ئے تھے۔

  • سندھ ہائی کورٹ: بحریہ ٹاون فلائی اووراور انڈر پاس پر حکم امتناعی ختم

    سندھ ہائی کورٹ: بحریہ ٹاون فلائی اووراور انڈر پاس پر حکم امتناعی ختم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے بحریہ ٹاون فلائی اوور اور انڈر پاس پر حکم امتناعی ختم کردیا ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کو کراچی میں کلفٹن انڈر پاس اور فلائی اوور پر کام شروع کرنے کی اجازت دےدی، سندھ ہائی کورٹ میں کلفٹن انڈر پاس اور فلائی اوور سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، جسٹس منیب اختر نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے منصوبوں کی تعمیر پر حکم امتناع ختم کردیا اور بحریہ ٹاؤن کو کلفٹن انڈر پاس اور فلائی اوور پر تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دےدی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں بحریہ ٹاون کی جانب سے فلائی اوور اور انڈ پاس کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی تعمیرروکنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ انڈ پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر کے باعث ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

    عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کے خدشے کومسترد کردیا گیا، کلفٹن کے مرکزی علاقے میں واقع اِن منصوبوں پرطویل عرصے سےکام رکا رہا ہے، جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر آنے والے زائرین کو دشواریوں کا سامنا رہا۔

    شہری اس منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے مظاہرے کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کراتے رہے ہیں، اب عدالتی فیصلے کے بعد امید ہےمنصوبے جلد تکمیل کو پہنچیں گے۔

  • سندھ ہائیکورٹ نے اے آروائی کی بندش کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

    سندھ ہائیکورٹ نے اے آروائی کی بندش کا نوٹی فکیشن معطل کردیا

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے اے آروائی کی بندش کا نوٹی فکیشن معطل کردیا ہے، جسٹس فیصل عرب نے اے آروائی کی بندش کی نوٹی فکیشن کی معطلی کا فیصلہ سنایا۔

    اے آر وائی نے سندھ ہائیکورٹ میں بندش کے خلاف درخواست دائر کی تھی، اے آروائی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پیمرا کا نوٹی فکیشن قانونی ضابطوں پر پورا نہیں اترتا، پیمرا نے حکومت کی دباؤ میں آکر بندش کا فیصلہ کیا اور اے آر وائی کا مؤقف نہیں سنا گیا ۔

    جسٹس فیصل عرب نے اے آر وائی کی بندش کا نوٹیفیکنشن معطل کرتے ہوئے کیبل آپریٹر کو ہداہت کی کہ اے آر وائی کی نشریات بحال کی جائے۔

    گذشتہ روز پیمرا کے اجلاس میں اے آر وائی نیوز کا لائسنس پندرہ روز کیلئے معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔