Tag: Sindh High Court

  • چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے نثاردرانی کے بیٹے کے اغواء کانوٹس لے لیا

    چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے نثاردرانی کے بیٹے کے اغواء کانوٹس لے لیا

    کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے سندھ ہائی کورٹ بارحیدرآبادکے صدر نثاردرانی کے بیٹے کے اغواء کانوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی حیدرآباد سے بدھ کو جواب طلب کرلیا ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ بارکے صدر نثار درانی کے بیٹے کو گذشتہ ماہ اغوا کیا گیا تھا جس کے خلاف وکلاء کی جانب سے سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ بارکے وفد کی جانب سے چیف جسٹس سے ملاقات میں مذمتی قرار داد پیش کی گئی تھی جس میں وکیل رہنما کے بیٹے کی فوری بازیابی اور حکومتی و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

    چیف جسٹس نے قرارداد کو پٹیشن میں تبدیل کرتے ہوئےپولیس افسران سے بدھ کو جواب طلب کرلیا ہے۔

  • متحدہ کےلاپتہ افرادکیس کی سماعت:بازیابی کے طریقہ کارکی وضاحت طلب

    متحدہ کےلاپتہ افرادکیس کی سماعت:بازیابی کے طریقہ کارکی وضاحت طلب

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےایم کیو ایم کےلاپتہ افرادکی بازیابی کے لئے محکمۂ داخلہ کوفوکل پرسن مقررکرنےکاحکم دےدیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے دولاپتہ کارکنوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے دلائل سُننے کے بعد لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے طریقہ کار کی وضاحت طلب کرلی اورساتھ ہی لوگوں کی بازیابی کے لئے محکمہ داخلہ کو فوکل پرسن مقررکرنےکا حکم دیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں توہین ِعدالت کی کارروائی شروع کرنے پرکیوں مجبور کیا جاتا ہے۔ دورانِ سماعت رینجرز کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ رینجرز کے پاس کوئی ایسا سینٹرنہیں جہاں ملزم کوہفتوں رکھاجائے بعض اوقات رینجرزصرف محاصرہ کرتی ہےاورکارروائی دوسری ایجنسی، جس پرایم کیو ایم کے وکیل کا کہنا تھاکہ وہ کونسی مخلوق ہے  کارروائی کرتی ہے،مقدمےکی مزید سماعت دس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

  • آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت

    آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے 1973 کے آئین کا اصل مسودہ چوری ہونے کےخلاف دائردرخواست پروفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق انیس سوتہترکے آئین کااصل مسودہ چوری ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بیس اگست دو ہزارگیارہ کوانیس سو تہتر کے آئین کا اصل مسودہ چوری ہوگیا جس کے تین سال گزر جانے کے باوجود آج تک مقدمہ درج نہیں ہوسکا جبکہ درخواست گزارنے محکمہ داخلہ ودیگرکو خطوط بھی لکھے لیکن کوئی جواب نہیں آیا ۔

    جس پرعدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ اس معاملے میں کتنی صداقت ہے؟

  • آئین کا مسودہ کہاں گیا، وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے جواب طلب

    آئین کا مسودہ کہاں گیا، وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے جواب طلب

    کراچی : پاکستان کے آئین کا مسودہ لاپتہ ہونے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    پاکستان کی سیاست میں سب سے زیادہ ذکر اِسی آئین کا ہوتا ہے لیکن پاکستان کا یہ قومی اثاثہ گم ہوچکا ہے، سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ انیس سو تہتر میں منظور کئے جانے والے مفتقہ آئین کا مسودہ تین سال قبل غائب ہوچکا ہے، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے قومی اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق انیس سو تہتر کے آئین کے مسودے کی گمشدگی کی رپورٹ درج نہیں کرائی گئی، آئینِ پاکستان کی گمشدگی پرماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی قومی دستاویز کی نقل کی حفاظت اسمبلی سیکریٹری کی ذمہ داری ہے، آئین کا سودہ گم ہونا ناقابل فہم ہے۔

    ظفراللہ خان تہتر کے آئین پر اس وقت کے وزیرِاعظم ذوالفقار علی بھٹو نے دستخط کیے تھے، سنہ تہتر کا آئین بنانے والی کمیٹی کے چیئرمین میں محمود علی قصوری جبکہ اس کے ارکان میں مولانا شاہ احمد نورانی، مفتی محمود، پروفیسرغفوراحمد اور سردار شیر باز خان مزاری شامل تھے، اس کمیٹی نے دن رات محنت کے بعد قوم کو تہتر کا متفقہ آئین دیا تھا۔

  • سندھ ہائیکورٹ : وزیراعظم اور وزیرداخلہ کیخلاف پٹیشن دائر

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ میں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کیخلاف پٹیشن دائر کر دی گئی۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ وزیر اعظم آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے، سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعظم اور وزیرداخلہ کیخلاف پٹیشن دائر ہونے کے بعد اٹارنی جنرل آف پاکستان کو دو ستمبر کیلئے نوٹس جاری کردیا ہے۔

  • عدالت نےاوگرا کو گیس کی اضافی قیمت وصول کرنے سے روک دیا

    عدالت نےاوگرا کو گیس کی اضافی قیمت وصول کرنے سے روک دیا

    کراچی: اوگرا کو صنعتی اداروں سےگیس کی اضافی قیمت وصول کرنے سے روک دیاگیا۔سندھ ہائیکورٹ نےوفاق،وزارت پیٹرولیم اور اوگراسےجواب طلب کرلیا۔ تین ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سےاُن کےوکیل نےسندھ ہائیکورٹ میں موقف اختیار کیاکہ صنعتی اداروں سےگیس کی فی یونٹ قیمت تیرہ روپےوصول کی جاتی تھی،

    گذشتہ حکومت نے اسےبڑھاکر سو روپےفی یونٹ کردیا تھا،جس پر صنعتی اداروں کےدعوے پرسندھ ہائیکورٹ نے اضافےکانوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔اب موجودہ حکومت نےبھی یہ قیمت اچانک بڑھاکردو سو روپےفی یونٹ کردی ہے۔ٹیکسٹائل ملزکے وکیل کاکہنا تھاکہ اس قدر اضافے سےانڈسٹری کودس کروڑروپےیومیہ اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑےگا۔

    عدالت نے آئندہ حکم تک صنعتی اداروں سےاُوگرا کوگیس کی فی یونٹ قیمت تیرہ روپےسےزیادہ وصول نہ کرنےکی ہدایت کی ہے۔

  • ایمنٹی انٹرنیشنل کے سربراہ کی جیوگروپ کے لائسنس کی معطلی کیلئے درخواست دائر

    ایمنٹی انٹرنیشنل کے سربراہ کی جیوگروپ کے لائسنس کی معطلی کیلئے درخواست دائر

    کراچی : ایمنٹی انٹر نیشنل کے سربراہ محفوظ یار خان ایڈووکیٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں جیو گروپ کے لائسنس کی معطلی کیلئےدرخواست دائر کر دی۔

    آئینی درخواست میں سندھ بورڈ آف ریونیو، پیمرا ، میر شکیل الرحمان، ایف بی آر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جیو اور جنگ گروپ کو نیشنل بینک کے پونے دو ارب ، سندھ بینک آف رینیو کے ایک ارب روپے اور انکم ٹیکس کے کروڑوں روپے ادا کرنے ہیں۔

    جیو جنگ گروپ ڈیفالٹر ہے، پیمرا کے قوانین و ضوابط کے تحت پیمرا پابند ہے کہ قومی اداروں کے ڈیفالٹر ادارے کا لائسنس معطل کردے تاہم سیاسی پشت پناہی کی بنا پر ایسا نہیں کیا جارہا ۔

    حکومت پاکستان سفید ہاتھی کو پال رہی ہے، عدالت پیمرا قوانین و ضوابط کی پامالی کا نوٹس لے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کرے۔

  • سندھ ہائیکورٹ: سانحہ سی ویو کا ذمہ دار کون؟ تعین کے لئے پٹیشن دائر

    سندھ ہائیکورٹ: سانحہ سی ویو کا ذمہ دار کون؟ تعین کے لئے پٹیشن دائر

    کراچی : سانحہ سی ویو کے ذمے داروں کا تعین کرنے کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔

    سانحہ سی ویو میں قیمتی انسانی جانوں کے ضائع ہونے کا نوٹس لینے کے لئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکر دی گئی ہے، درخواست میں متعلقہ اداروں کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

     درخواست سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس ہیلپ لائن کے تحت دائر کی گئی ہے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چالیس قیمتی جانیں بھپرے سمندر کی نذر ہوگئیں لیکن حکومتی ادارے ناکام رہے، نا کوئی وارننگ جاری ہوئی اور نہ ہی بعد میں ڈوبنے والے افراد کو بچانے کیلئے فوری اقدامات کئےگئے۔

    درخواست میں متاثرین کی مالی امداد کیلئےحکومت کو ہدایت کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔

  • سندھ ہائیکورٹ،لاپتہ واٹربورڈ افسرکےخاندان کیلئےماہانہ وظیفےکا حکم

    سندھ ہائیکورٹ،لاپتہ واٹربورڈ افسرکےخاندان کیلئےماہانہ وظیفےکا حکم

    کراچی :سندھ ہائی کورٹ نے دوران ڈیوٹی لاپتہ ہونے والے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے افسر کی بازیابی تک خاندان کو ماہانہ پچیس ہزار روپے وظیفہ اور بیٹی کو واٹر بورڈ میں ملازمت دینے کا حکم دیدیا۔ سب انسپکٹر عبدالرحیم جولائی دو ہزار دس میں دوران ڈیوٹی لاپتہ ہوگئے تھے۔

    بیوی شمیم اختر کی آئینی درخواست عدالت میں زیر سماعت ہے۔ سماعت کے دوران لاپتہ افسر کی اہلیہ شمیم اختر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ شوہر کا پتہ نہیں چل رہا گھر چلانے والا بھی کوئی نہیں زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔

    جس پر عدالت نے حکم دیا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ دوران ڈیوٹی لاپتہ ہونے والے اپنے افسر کی بازیابی تک اس کےخاندان کوماہانہ پچیس ہزارروپےوظیفہ اور بیٹی کو واٹر بورڈ میں ملازمت دے۔ اس موقع پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل ہو گی۔ واٹر بورڈ کو کوئی اعتراض نہیں۔

  • سندھ ہائیکورٹ :میرشکیل ودیگرکیخلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم

    سندھ ہائیکورٹ :میرشکیل ودیگرکیخلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم

    کراچی :عدالتی احکامات کے باوجود چھ فیصد سے زائدغیرملکی مواد دکھانے پرجیوگروپ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائرکردی گئی۔ مٹھی کی عدالت نے بھی میرشکیل کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔ جیوگروپ نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے اور عدالتی حکم اورحلف کے باوجود غیرملکی موادنشرکرنے میں کمی نہیں کی ۔

    سندھ ہائیکورٹ میں جنگ اور جیوگروپ کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کردی گئی۔ درخواست گزار محفوظ یار خان نے موقف اختیارکیا ہے کہ جیوپیمرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئےغیرملکی مواد چھ فیصد سے زیادہ نشرکرررہا ہے۔ درخواست میں سابق چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور،میر شکیل الرحمان، میر ابراہیم الرحمان کو فریق بنایا گیاہے۔ پیمراقوانین کے مطابق مجموعی طور پر چینلز کو چھ فیصد غیرملکی اور چار فیصد انگلش مواد دکھانےکی اجازت ہے۔ دوسری جانب گستاخانہ نشریات دکھانےپرمٹھی کی عدالت نےبھی میر شکیل اور دیگرکیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیاہے