Tag: sindh house

  • سندھ ہاؤس پر حملہ: 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل

    سندھ ہاؤس پر حملہ: 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل

    اسلام آباد: سندھ ہاؤس پر حملے کے لیے 2 پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 2 ایم این ایز کے نام بھی سندھ ہاؤس پر حملے کے لیے ایف آئی آر میں شامل کیے گئے ہیں، یہ نام کراچی سے پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان اور عطا اللہ نیازی کے ہیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق دونوں ایم این ایز کو شامل تفتیش کر لیا گیا، سندھ ہاؤس میں حملے کی تمام فوٹیج میں ایم این ایز واضح نظر آ رہے ہیں، حملے میں ملوث بیش تر کارکنان ان دونوں ایم این ایز کی گاڑیوں میں آئے۔

    چوں کہ ایک واقعے کی 2 ایف آئی آرز نہیں ہو سکتی اس لیے پولیس نے ضمنی ایف آئی آرز میں دونوں ایم این ایز کے نام شامل کیے۔

    سندھ ہاؤس حملہ: عدالت کا آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ جمعے کو سندھ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف کے کارکنوں کا مظاہرہ جاری تھا کہ اس دوران مشتعل کارکن گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ ہاؤس حملے سے متعلق سپریم کورٹ بار کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے بھی کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ سندھ ہاؤس جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے اور عدالتی حکم پر سختی سے عمل کیا جائے۔

  • سندھ ہاؤس پر حملے کا نوٹس : سپریم کورٹ نے آئی جی  اسلام آباد سے  رپورٹ طلب کرلی

    سندھ ہاؤس پر حملے کا نوٹس : سپریم کورٹ نے آئی جی  اسلام آباد سے رپورٹ طلب کرلی

     اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان  نے  حکومت کوآرٹیکل 95پر روح کے مطابق عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی جی  اسلام آباد سے سندھ ہاؤس پر حملے سےمتعلق رپورٹ طلب کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف سپریم کورٹ نے سندھ ہاؤس پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ بار کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔

     سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا ہے، جبکہ آئی جی اسلام آباد پولیس کو بھی ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    سپریم کورٹ بار کی جانب سے دائر درخوا ست پر سماعت کورٹ روم نمبر ون میں ہوئی,  آئی جی اسلام آباد اوراٹارنی جنرل خالد  جاوید جبکہ سپریم کورٹ بار کی جانب سے تصور اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    ارنی جنرل نے کہا کہ کسی خلاف ورزی کی گنجائش نہیں عوام احتجا ج کا حق رکھتےہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب سپریم کورٹ بار نے عدالت سے رجوع کیا ہے، بار ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ قانون پر عملدرامد کیا جائے، آپ بھی عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 اے پر ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، پیر تک صدرتی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا بار امن عامہ اور آرٹیکل 95 کی عملداری چاہتی ہے، ہم آرٹیکل63 سے متعلق اپنی رائے بھی درخواست کےساتھ دےدیتےہیں، جس پراٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس کوسپریم کورٹ بارکی درخواست سے الگ رکھا جائے۔

    جسٹس عطا بندیال کا کہنا تھا کہ درخواست گزار سپریم کورٹ بار اپنی درخواست میں استدعا کر پڑھ کر سنائے، درخواست گزار کی استدعا سیاسی تناظر میں ہے ،عدالت نے ملک کے سیاسی تناظر کو نہیں آئین کو دیکھنا ہے ، قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ اخبارات سے معلوم ہوا 63 اے کے حوالے سےحکومت سپریم کورٹ آ رہی ہے ، کیا حکومت بھی معاملے پر سپریم کورٹ آرہی ہے ؟

    یہ از خود نوٹس کی کاروائی نہیں ،ہمارے پاس پہلے درخواست آچکی ہے، آزادی رائے اوراحتجاج کے حق پرکیا کہیں گے، کل ہم نےایسا واقعہ دیکھا جو آزادی رائے اوراحتجاج کے حق کےخلاف تھا۔

    اٹارنی جنرل نے بتایا کہ قانون کی خلاف ورزی کا کوئی جواز نہیں، میں واقعےکا پس منظر بتانا چاہتا ہوں، تشدد کا بھی جواز نہیں ہے پرامن انداز سے احتجاج کا حق ہے، آئی جی اسلام آباد اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ بھی موجود ہیں ، تھانہ سیکریٹریٹ میں 13افراد کےخلاف مقدمہ درج کر لیاگیا اور آج 13مظاہرین کو رہاکر دیا گیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ بار لا اینڈ آرڈر کے حوالے سے خدشات رکھتی ہے، ایسا واقعہ دیکھا جو آزادی اظہار راے کےآئینی حق کے خلاف ہے ۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تو کوئی دوسرا سوال نہیں ہے ، اچانک سیاسی درجہ حرارت بڑھا اور یہ واقعہ ہوا ، جس پر چیف جسٹس نے کہا جو کچھ ہو رہاہے ہمیں اس سے مطلب نہیں، ہم آئین کی علداری کے لیےیہاں بیٹھے ہیں ، کیاپبلک پراپرٹی پر دھا ابولنا قابل ضمانت جرم ہے۔

    سپریم کورٹ نے تمام سیاسی جماعتوں تحریک انصاف،مسلم لیگ ن ،جےیوآئی اور پیپلز پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کو مقدمے میں فریق بنا دیا۔

    سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سیاسی عمل میں عدالت کی کوئی دلچسپی نہیں، عدم اعتماد کی کاروائی آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔

    عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو قانون کے مطابق اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا تمام سیاسی جماعتیں اپنے وکلاکےذریعے عدالت کی معاونت کریں۔

    سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ بارکی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کردی، سپریم کورٹ بار نےبڑھتی کشیدگی روکنے کے لیے درخواست دائرکر رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ سترہ مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے معاملےپر سیاسی جماعتوں میں ممکنہ تصادم کے خدشے کے پیش نظر سپریم کورٹ بار نے ممکنہ تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کی تھی۔

    سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ عدم اعتماد آرٹیکل95 کےتحت وزیر اعظم کو ہٹانےکا آئینی راستہ ہے، تاہم سیاسی بیانات سےعدم اعتماد کےرو ز فریقین میں تصادم کا خطرہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عدم اعتماد کا عمل پر امن انداز سے مکمل ہو۔

    یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار نے ممکنہ تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کردی

    سپریم کورٹ بار نے درخواست میں عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی کہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتِ حال برقرار رکھنے، ریاستی اداروں اور اہلکاروں کو کسی بھی خلافِ آئین اقدام سے باز رہنے کی تاکید کی جائے۔

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ سے یہ گزارش بھی کی تھی کہ حکومت کو ارکانِ قومی اسمبلی کو گرفتار یا نظر بند کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے، ایسے اجتماع کی اجازت نہ دی جائے جس سے ارکانِ اسمبلی کو ووٹ ڈالنے سے روکا جا سکے۔

  • شہری نے منحرف پی ٹی آئی رکن کو کھری کھری سنادیں، ویڈیو دیکھیں

    شہری نے منحرف پی ٹی آئی رکن کو کھری کھری سنادیں، ویڈیو دیکھیں

    اسلام آباد : تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پی ٹی آئی اے سے منحرف ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد ان اراکین کو ضمیر فروش قرار دے کر ان کی درگت بنا رہے ہیں۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اشارے پر ضمیر فروشی کرنے کے الزام میں منحرف ممبر قومی اسمبلی نورعالم خان کو عوام نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    نورعالم خان مقامی ہوٹل میں ماسک لگائے بیٹھے تھے کہ وہاں موجود ایک شہری نے انہیں ان کی اس حرکت پر کھری کھری سنادیں۔

    شہری نے کہا کہ نورعالم صاحب آپ ملک کو بیچ رہے ہیں، پشاور کےعوام سب دیکھ رہے ہیں، اب آپ اس لائق نہیں رہے کہ ہمیں اپنا بھائی کہیں۔

    شہری کا کہنا تھا کہ ہم بھی پشاور سے تعلق رکھنے والے ہیں اور آپ کو اپنے اس عمل کا شہر میں بھی جواب ملے گا، ماسک اتار کر بیٹھیں تاکہ لوگ ملک سے دھوکا کرنے والوں کو پہچانیں۔

  • سندھ ہاؤس میں موجود حکومتی ارکان کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع

    سندھ ہاؤس میں موجود حکومتی ارکان کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں واقع سندھ ہاؤس سے برآمد ہونے والے منحرف حکومتی ارکان کے خلاف ان کے شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں راجہ ریاض کے خلاف پی ٹی آئی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاج کے دوران ضلع کونسل چوک کو بلاک کیا گیا، اور کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی، احتجاج میں چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ فیض کموکا، اور صوبائی وزیر خیال کاسترو بھی شامل تھے۔

    ضلع کونسل چوک میں پی ٹی آئی احتجاج میں لوٹے بھی لہرائے گئے، کارکنوں نے راجہ ریاض ضمیر فروش کے بینرز اٹھا رکھے تھے، احتجاج کے دوران نواب شیر وزیر کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی۔

    سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور کارکنان گرفتار

    پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں نے ایم این اے نور عالم کے خلاف احتجاج کیا، کارکنوں کا کہنا تھا ایم این اے ضمیر فروش ہے، کارکنوں نے نور عالم کا تصویر والا پوسٹر بھی پھاڑ دیا، اور پشاور پریس کلب کے باہر نور عالم کے پوسٹر پر انڈے پھینکے گئے۔

    پی ٹی آئی کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل

    ادھر سندھ کے شہر حیدر آباد میں بھی پی ٹی آئی منحرف اراکین کے خلاف پریس کلب پر احتجاج کیا گیا ہے، پی ٹی آئی کارکنوں نے ایم این اے نزہت پٹھان کے خلاف نعرے بازی کی۔

    پی ٹی آئی منحرف رکن راجہ ریاض کو حلقے کے کارکن کی ٹیلی فون کال بھی سامنے آگئی ہے، پی ٹی آئی کارکن نے فون پر کہا سندھ ہاؤس میں آپ کو دیکھا تو پریشانی ہوئی، ہم نے آپ کو اس لیے ووٹ نہیں دیا کہ آپ زرداری کو بیچ دو، بہتر ہے عدم اعتماد سے پہلے استعفیٰ دے دیں، آپ کے جانے پر لوگ ہمیں تھو تھو کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر بھی تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے کارکنوں نے دھاوا بولا، اور دروازہ توڑتے ہوئے اندر گھس گئے، مظاہرین نے لوٹے بھی اٹھا رکھے تھے۔

  • پی ٹی آئی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کا سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج

    پی ٹی آئی طلبہ تنظیم کے کارکنوں کا سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج

    اسلام آباد: انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے نوجوانوں نے سندھ ہاؤس کے باہر احتجاج شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم آئی ایس ایف کے کارکنان اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ کر احتجاج کرنے لگے ہیں، نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ منحرف لوٹوں کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے، احتجاج کے دوران انصاف اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے نوجوانوں نے ہاتھوں میں لوٹے بھی اٹھا رکھے ہیں۔

    آئی ایس ایف کے احتجاج پر اسلام آباد پولیس کی نفری صورت حال کو قابو میں رکھنے کے لیے سندھ ہاؤس کے باہر پہنچ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو یہاں سے جانے کی ہدایت کی، تاہم کارکنوں نے جانے سے انکار کر دیا۔

    اسلام آباد پولیس اور آئی ایس ایف کے کارکنان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ سندھ ہاؤس کے باہر سے واپس نہیں جائیں گے۔

    ادھر پشاور میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے ایم این اے نور عالم کے خلاف مظاہرہ کیا ہے، کارکنوں نے پشاور پریس کلب کے باہر نور عالم کے پوسٹر پر انڈے پھینکے، اور ان کے خلاف نعرے بازی کی، کارکنوں نے ایم این اے کا پوسٹر بھی پھاڑا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ نور عالم خان ضمیر فروش ہے۔

  • پیپلز پارٹی کے اقدامات اور بیانات میں کھلا تضاد

    پیپلز پارٹی کے اقدامات اور بیانات میں کھلا تضاد

    کراچی: سندھ ہاؤس میں حکومتی اراکین کو چھپانے کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے بیانات اور اقدامات میں کھلا تضاد سامنے آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کا پرانا مؤقف تھا کہ سندھ ہاؤس میں کوئی حکومتی رہنما موجود نہیں ہے، جب کہ درجنوں حکومتی ارکان کی سندھ ہاؤس میں موجودگی پر مبنی اے آر وائی نیوز کی خبر نے اس دعوے کا بھانڈا پھوڑا، جس کی وجہ سے اپوزیشن کو سندھ ہاؤس میں چھپائے گئے حکومتی اراکین میڈیا پر لانا پڑے۔

    یوسف رضا گیلانی نے چندگھنٹے پہلے ہی حکومتی ارکان کی موجودگی کو مسترد کیا تھا، جب کہ فیصل کریم کنڈی نے صرف پیپلز پارٹی کے ارکان کے لیے انتظامات کا بیان دیا تھا، ان کا پرانا مؤقف تھا کہ کوئی حکومتی رکن سندھ ہاؤس میں موجود نہیں ہے۔

    ’سیاست میں ’لوٹا‘ کیا ہوتا ہے؟‘ اینکر کے سوال پر راجہ ریاض کا دلچسپ جواب

    خیال رہے کہ سندھ ہاؤس میں مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے حکومتی اراکین کے انٹرویوز ارینج کرائے، اس سلسلے میں سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مریم اورنگزیب اور عطا تارڑ بھی سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد آخر کار سندھ ہاؤس میں موجود پی ٹی آئی ارکان سامنے آ ہی گئے، وزیر اعظم نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں اس کا راز کھولا تھا، راجہ ریاض نے میڈیا پر آ کر حکومت کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کا چیلنج بھی دے دیا ہے۔

    شیخ رشید اور فواد چوہدری بھی جلد سیاسی وفاداری تبدیل کر دیں گے: سعید غنی

    انھوں نے کہا 2 درجن ایم این ایز کم نہ ہوں تو میں ذمہ دار ہوں، کسی نے پیسہ نہیں دیا، ہم نے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا ہے، میں نے محسوس کیا کہ جو واقعہ لاجز میں ہوا، وہ ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، اینکر کاشف عباسی نے سوال کیا کہ ضمیر اب یاد آیا، ڈھائی سال سے کیا کر رہے تھے؟ عمران خان کی پالیسی سے اختلاف ہے تو 6 ماہ پہلے مستعفی کیوں نہیں ہوئے؟ راجہ ریاض نے جواب دیا کہ عمران خان نے پہلی مرتبہ ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کرایا، ہمیں مہنگائی اور کرپشن کے خلاف عمران خان کی پالیسیوں سے اختلاف ہے۔

  • اسلام آباد: نوجوان لڑکی نے خود کو گولی مارلی

    اسلام آباد: نوجوان لڑکی نے خود کو گولی مارلی

    اسلام آباد: سندھ ہاوٗس اسلام آباد میں ہفتے کی شام کنول نامی نوجوان لڑکی نے خود کو موت کے حوالے کردیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق نوجوان لڑکی سندھ ہاوٗس کے ایک ملازم کی بیٹی ہے جس نے محبت میں ناکامی کے سبب خود کوگولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    سانحہ ہوتے ہی لڑکی کو فی الفور اسپتال منتقل کیا گیا لیکن بدقسمت دوشیزہ گولی کے ذکم سے جانبر نہ ہوسکی۔

    پولیس نے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے جب کہ افسران کے مطابق اس شخص کی تلاش بھی جاری ہے جس کے ساتھ محبت میں ناکامی کے سبب کنول نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا