Tag: sindh police

  • 12 دنوں میں سندھ پولیس نے 122 مقابلوں میں 106 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کر دیا

    12 دنوں میں سندھ پولیس نے 122 مقابلوں میں 106 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کر دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے 12 دنوں میں 122 مقابلوں میں 106 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کو 20 تا 31 مارچ پولیس کی جرائم کے خلاف کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اس دوران سندھ بھر کے مختلف تھانوں کی حدود میں 122 پولیس مقابلے ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق ان مقابلوں میں 13 ڈاکو ہلاک جب کہ 106 کرمنلز گینگز کا خاتمہ ہوا، پولیس مقابلوں میں زخمی ہونے والے 95 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا، جب کہ مجموعی طور پر 442 ڈاکو گرفتار ہوئے، ایک اشتہاری ڈکیت بھی گرفتار کیا گیا۔

    ساؤتھ زون میں 6 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 11 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گیا، 1 ڈکیت ہلاک، 26 گرفتار ہوئے، جن میں 7 زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے تھے۔

    ایسٹ زون میں 31 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 35 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گیا، اور 6 ڈکیت ہلاک، 191 گرفتار ہوئے، جن میں 41 زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے۔ ویسٹ زون میں 15 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 12 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گیا، 95 ڈکیت گرفتار کیے گئے، جن میں 15 زخمی حالت میں پکڑے گئے۔

    حیدرآباد رینج میں میں 17 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 21 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گہا، 1 ڈکیت ہلاک، 47 گرفتار ہوئے، جن میں 12 زخمی حالت میں تھے۔

    میرپور خاص رینج میں 2 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 4 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گیا، اور 14 ڈکیت گرفتار کیے گئے، ایس بی اے رینج میں 2 پولیس مقابلے ہوئے، ایک کرمنل گینگ کا خاتمہ ہوا اور 8 ڈکیت گرفتار کیے گئے۔

    سکھر رینج میں 25 پولیس مقابلے ہوئے، 11 کرمنلز گینگز کا خاتمہ کیا گیا، 3 ڈکیت ہلاک، 26 ڈکیت گرفتار ہوئے، جن میں 11 زخمی حالت میں تھے، لاڑکانہ رینج میں 24 پولیس مقابلوں میں 11 کرمنلز گینگز کا ختمہ کیا گیا، 2 ڈکیت ہلاک، 35 ڈکیت گرفتار ہوئے، جن میں 9 زخمی حالت میں تھے۔

  • ڈکیتی کے ایک مقدمے کی تفتیش کیلئے25 ہزار روپے

    ڈکیتی کے ایک مقدمے کی تفتیش کیلئے25 ہزار روپے

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے پولیس کے شعبہ تفتیش کیے فنڈ میں اضافہ کردیا، جس کے تحت مختلف مقدمات کیلئے رقم مختص کرکے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مقدمات کی تفتیش کیلئے 50 ہزار روپے مختص کیے گئے جبکہ اقدام قتل کے تفتیش کی رقم بڑھا کر 50 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ڈکیتی کے مقدمے کی تفتیش کیلئے اب فی کیس 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے اور گاڑی لوٹنے کے کیس کی تفتیش کیلئے25ہزار، گاڑی چوری کیلئے20ہزار کی رقم رکھی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بھنگ، چرس کے مقدمات کی تفتیش کے لیے25ہزارروپے اخراجات دیے جائیں گے، قتل1 لاکھ، دہشت گردی یا بم پھٹنے کے کیسز کی تفتیش کیلئے پولیس کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے شعبہ تفتیش کو مضبوط کرنے کے لیے رقم بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

  • بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: آئی جی سندھ

    کراچی: بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں ایک دو سالہ بچے کو بھی کیس میں نامزد کر دیا گیا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ اگر یہ عمل پولیس کی جانب سے ہوا ہے تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تھانہ جیکسن کی پولیس نے ایک شہری کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے پر گرفتار کیا تھا، تاہم پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں شہری کے دو سالہ بچے کو بھی کیس میں مفرور ملزم قرار دے دیا۔

    آج آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے میڈیا گفتگو کے دوران جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ 2 سالہ بچے کو ملزم بنانا اور پولیس کی جانب سے مبینہ رشوت طلب کرنے آپ کیا کہیں گے، تو انھوں نے کہا بچے کی نامزدگی پولیس نے کی تو متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انھوں نے کہا اگر پولیس کی جانب سے پیسوں کا مطالبہ ہوا ہے تو یہ ایک سنگین معاملہ ہے پھر، ہم تحقیقات کے بعد اس پر ایکشن بھی لیں گے، تاہم بچے کے خلاف ایف آئی آر مدعی نے درج کرائی یا پولیس نے خود کی، یہ دیکھنا ضروری ہے، اگر پولیس نے خود بچے کو مقدمے میں نامزد کیا ہے تو پھر مجاز افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    کراچی پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور قرار دے دیا

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کیماڑی زہریلی گیس ہلاکتوں کے کیس میں آج سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے، عدالت نے اس کیس میں ناقص تفتیش پر پولیس کی سرزنش کی، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ’’ہر دفعہ انویسٹی گیشن پر سوال ہوتا ہے کب بہتری ہوگی؟‘‘

    انھوں نے جواب دیا کہ انویسٹی گیشن کا معاملہ طویل اور مسلسل عمل ہوتا ہے، یہ راتوں رات تو ٹھیک نہیں ہو سکتی، اس معاملے میں ہم ہر طرح سے محنت کر رہے ہیں، انویسٹی گیٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ’’کرائم سین یونٹس بنا دیے گئے ہیں، تاکہ انویسٹیگیشن کے طریقہ کار کو بہتر کر سکیں، اگر نمونے لیبارٹری نہیں پہنچے اور پولیس کی غفلت ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا۔‘‘

  • سندھ پولیس سن لے یہ وقت ہم بھولیں گے نہیں، حلیم عادل شیخ

    سندھ پولیس سن لے یہ وقت ہم بھولیں گے نہیں، حلیم عادل شیخ

    کراچی : قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ کی پولیس صوبائی حکومت کی درباری بن کر کام کررہی ہے، سندھ پولیس سن لے یہ وقت ہم بھولیں گے نہیں۔

    یہ بات انہوں نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی گرفتاری پر اپنے ردعمل میں کہی، انہوں نے کہا کہ ایم پی اے عدیل احمد کو گرفتارکرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ امجد آفریدی کو جھوٹے کیس میں گرفتارکرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہم بھولیں گے نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس نے عدیل احمد اور رابستان کو گرفتارکرکے نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے اور ایم پی اے راجہ اظہر اور فہیم خان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے 2 رہنما گرفتار، اسلحہ اور بیلٹ پیپر بک برآمد، ویڈیو وائرل

    ان کا مزید کہنا تتھا کہ سندھ پولیس حکومت کی درباری بن کرکام کررہی ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام بن کرجی حضوری میں مصروف ہیں۔

  • کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف

    کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف گرینڈ آپریشن میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف

    کراچی: صوبہ سندھ کے کچے کے خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے لیے ناقص حکمت عملی سامنے آئی ہے، جس میں اعلیٰ حکام کی غیر سنجیدگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے میں خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف پولیس گرینڈ آپریشن کے لیے ناقص حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے، خطرناک ڈاکوؤں کے خلاف ایس ایس یو کے کمانڈوز کی بجائے سندھ ریزرو پولیس کو لڑوانے کا روایتی طریقہ اپنا لیا گیا ہے۔

    ڈاکوؤں سے لڑوانے کے لیے اسپیشل ٹریننگ حاصل کرنے والے کمانڈوز کی بجائے عام جوانوں کو مقابلے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ پولیس حکام کی اس غیر سنجیدگی سے بڑے نقصان کا خدشہ ہے، اس سے قبل بھی پولیس کا بہت بڑا جانی نقصان ہو چکا ہے۔

    گھوٹکی میں ڈاکوؤں کا پولیس کیمپ پر حملہ، 3 افسران سمیت 7 اہلکار شہید

    ذرائع نے بتایا کہ صوبے بھر سے اضافی نفری کو سندھ کے کچے کے علاقوں میں بھیجا جائے گا، کراچی سے سندھ ریزرو کے 125 افسران اور 436 سپاہیوں کو متاثرہ اضلاع میں تعینات کیا جائے گا۔

    تمام افسران کا گھوٹکی، کشمور اور شکارپور باقاعدہ تبادلہ کر دیا گیا، بھیجی جانے والی نفری میں ایس آر پی کے ادھیڑ عمر انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور اے ایس آئی شامل ہیں۔

  • سندھ پولیس زرداری کی درباری بن چکی ہے، حلیم عادل شیخ

    سندھ پولیس زرداری کی درباری بن چکی ہے، حلیم عادل شیخ

    کراچی : تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ راجہ اظہر کی گرفتاری شرمناک اور بھونڈا عمل ہے، سندھ پولیس زرداری کی درباری بن چکی ہے۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، راجہ اظہر کی گرفتاری شرمناک اور بھونڈا عمل ہے۔

    حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کارکنان کے پرامن احتجاجی مظاہرے پر آنسو گیس کی شیلنگ اور بے دردی سے لاٹھی چارج کیا گیا، سندھ پولیس نے خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ پولیس اسٹیٹ آف زرداری کی درباری بن چکی ہے، کیا آئی جی سندھ اپنی اور اپنے ادارے کی کارکردگی بتائیں گے کہ اب تک کتنے ملزم اور ڈاکو پکڑے؟

    حلیم عادل شیخ نے کہا کہ شہر کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر شہریوں کو لوٹا اور جان سے مارا جارہا ہے، کیا سندھ کی غلام پولیس کا بس صرف پُرامن مظاہرین پر چلتا ہے؟

    مزید پڑھیں : عمران خان پر قاتلانہ حملے کیخلاف ملک گیر احتجاج، متعدد مظاہرین گرفتار

    تحریک انصاف کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ سندھ پولیس اپنا نام تبدیل کرکے سندھ پیپلزپارٹی پولیس رکھ لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ راجہ اظہر سمیت تمام گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔

    واضح رہے کہ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا میں  سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف سندھ، پنجاب، کے پی سمیت ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج بن گئے۔

     

  • عماد یوسف کو کہاں رکھا گیا؟ سندھ پولیس نے بتا دیا

    عماد یوسف کو کہاں رکھا گیا؟ سندھ پولیس نے بتا دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری ظاہر کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق عماد یوسف کی گرفتاری کے 7 گھنٹے بعد سندھ پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے کے انویسٹیگیشن آفیسر کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، اور ممکنہ طور پر انھیں کل ملیر کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    واضح رہے کہ عماد یوسف کے خلاف درج ایف آئی آر سے حکومت کی پھرتیاں ظاہر ہوگئی ہیں، ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری سے صرف ایک گھنٹہ قبل ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔

    ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری کا طریقہ غیر قانونی اور اغوا قرار دے دیا

    ایف آئی آر میں سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال، ارشد شریف، خاور گھمن، اور عدیل راجہ کے نام بھی شامل ہیں، نیز یہ ایف آئی آر میمن گوٹھ تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت درج کی گئی ہے۔

    ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری خلاف قانون قرار دے دی ہے، بیرسٹر علی ظفر کہتے ہیں کسی بھی شخص کی گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ سے وارنٹ لینا پڑتا ہے، نوٹس بھی دیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف بغیر وارنٹ ڈیفنس سے گرفتار

    ماہر قانون صفدر شاہین نے کہا کہ قانون میں مقدمہ پہلے اور گرفتاری بعد میں کوئی شق نہیں ہے، عماد یوسف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا ہے۔

  • دوران ڈیوٹی غائب ہونے والے پولیس اہلکار ہوشیار، اہم فیصلے کرلئے گئے

    دوران ڈیوٹی غائب ہونے والے پولیس اہلکار ہوشیار، اہم فیصلے کرلئے گئے

    کراچی: جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کی بیج کنی کے لئے سندھ پولیس نے اہم ترین فیصلے کرلئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پولیس کے زیر استعمال موبائل گاڑیاں کہاں کہاں جاتی ہے؟ اب انہیں بھی مانیٹر کیا جائے گا، موبائل ایپ کے ذریعے پولیس اہلکار جب تک اپنے مقرر کردہ اسپاٹ پر نہیں پہنچیں گے، ان کی حاضری نہیں لگے گی۔

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ اہلکار وقت اور اسپاٹ پر پہنچ کر اپنی تصویر ایپلیکیشن پر بھیج کر اپنی حاضری یقینی بنائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کا استعمال، سندھ پولیس کے ملازمین پر بڑی پابندی عائد ، وارننگ جاری

    آئی جی سندھ کے مطابق اکثر اہلکاروں کو مقرر کردہ ہاٹ اسپاٹ پر تعینات کیا جاتا تھا لیکن وہ وہاں نہیں چاہتے تھے، اب ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے اہلکاروں کی موجودگی ہر وقت مانیٹر ہوسکے گی۔

    رپورٹ کے مطابق اس اقدام سے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ساتھ ہی پولیس کے زیر استعمال موبائل گاڑیاں کہاں کہاں جاتی ہیں؟ اب اس کی مانیٹرنگ بھی ہوگی، مانیٹرنگ کے ذریعے پیٹرول کے استعمال اور گاڑیوں کی مانیٹر کی جا سکے گی۔

  • آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    آئی جی سندھ کا پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ

    کراچی: آئی جی سندھ نے پولیس ملازمین کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس ملازمین کی رہائش گاہوں اور پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کا معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔

    اس سلسلے میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ سب سے پہلے افسران و اہل کاروں کی رہائش کے مسئلے پر کام کیا جا رہا ہے، اہل کاروں کی اپنی رہائش ہوگی تو پولیس سکون سے کام کر سکے گی، انھوں نے کہا کہ رہائش کے مسئلے کے حل کے لیے وہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے محکمے کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے زیر التوا معاملات اور اسکیموں پر کام کے حوالے سے کہا کہ ملازمین کے لیے ایسی اسکیم بنا رہے ہیں جس میں زیادہ سے زیادہ گھر بن سکیں، اقساط والی اسکیم بھی لائی جا رہی ہے، تاکہ پولیس ملازمین سہولت سے ذاتی گھر بنا سکیں۔

    غلام نبی میمن کے مطابق پولیس ملازمین کے لیے ہیلتھ کارڈ کی سہولت بھی لائی جا رہی ہے، جس کے تحت افسران و اہلکار پرائیویٹ اسپتال میں علاج کروا سکیں گے، اس میں میڈیکل کارڈ کی حد 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہوگی۔

    ’شکاگو، کوالالمپور، ڈھاکا اور نیو دہلی سمیت دیگر شہروں سے کراچی بہتر ہے‘

    انھوں نے کہا کہ سول سرونٹ والی سہولیات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، اس وقت سندھ پولیس کے بجٹ کا 85 فی صد تنخواہوں میں چلا جاتا ہے۔

  • سندھ پولیس کے زخمی اہل کار کی ایئر ایمبولینس میں پہلی بار منتقلی، آئی جی سندھ کا بڑا قدم

    سندھ پولیس کے زخمی اہل کار کی ایئر ایمبولینس میں پہلی بار منتقلی، آئی جی سندھ کا بڑا قدم

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے حکم پر سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی زخمی اہل کار کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے رحیم یار خان سے کراچی منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایئر ایمبولینس کا استعمال کیا گیا ہے، سر پر گولی لگنے سے زخمی اہل کار کو ایئر ایمبولینس کی سہولت فراہم کی گئی۔

    کشمور میں جرائم پیشہ افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر نبی بخش زخمی ہوا تھا، ڈاکٹرز نے جان بچانے کے لیے طبی امداد کی اور وینٹی لیٹر کا کہا، پولیس حکام کے مطابق سندھ پولیس نے اس سلسلے میں پہلی بار ایئر ایمبولینس کا استعمال کرتے ہوئے سب انسپکٹر نبی بخش کو رحیم یار خان سے کراچی منتقل کیا۔

    سب انسپکٹر نبی بخش کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایئر ایمبولینس کا انتظام سندھ حکومت نے کر کے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ غلام نبی میمن پہلے ایڈیشنل آئی جی کراچی تھے، جنھوں نے کراچی پولیس کے زخمی ہونے والے اہل کاروں کے لیے کراچی کے نجی اسپتال میں فوری علاج کے احکامات دیے تھے، اور اب وہ پہلے آئی جی بنے ہیں جنھوں نے ایک اہل کار کی جان بچانے کے لیے ایئر ایمبولینس کا انتظام کیا۔