Tag: sindh police

  • سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ نے سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ویلفیئربورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری بھی دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سندھ پولیس کی مراعات پنجاب پولیس کے مساوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں عید پر شہدائے پولیس کے ورثا کو 5،5ہزار روپے دینے کی منظوری دی گئی جبکہ شادی گرانٹ کو10 سے بڑھا کر 50ہزار کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا، دوبچوں کی شادی کی صورت میں 50،50 ہزار دیے جائیں گے۔

    آئی جی سندھ نے فیصلہ کیا کہ 25 سال تک ریٹائرمنٹ گرانٹ 15 ہزار روپے جبکہ 60 سال میں ریٹائرمنٹ گرانٹ 25 ہزار سے زیادہ بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوگی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا 65 فیصد یا زائد نمبرحاصل کرنے پر 100 فیصد اسکالر شپ دی جائیگی جبکہ مالی طبی امداد کی رقم ایک لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ روپے کردی گئی، مالی طبی امداد موذی بیماریوں کے علاج معالجے کی صورت میں دی جائے گی۔

    آئی جی سندھ کی ہدایت پر ویلفیئر بورڈ سے 20 کروڑ کی اضافی مراعات کی منظوری دی گئی ، جس میں فرائض کی بجاآوری میں مستقل معذوری پر مخصوص موٹر سائیکلیں دی جائیں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بیوہ فنڈ کو 3ہزار سے بڑھا کر ماہانہ 5ہزار کیا جارہا ہے اور اپریل 2018 تا جون 2018 تک 5518 بیواوٴں کو آن لائن واجبات ادائیگی کی منظوری بھی دی گئی، واجبات کی کل رقم 6کروڑ 85 لاکھ 58 ہزار 400 روپے بنتی ہے۔

    امجد جاوید سلیمی نے پولیس ملازمین کے لیے انشورنش کمپنیوں سے رابطے اور سفارشات کی ہدایت بھی کی اور کہا پولیس ملازمین کی رہائش کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے باقاعدہ درخواست کی جائے گی جبکہ پولیس ملازمین کو فرائض منصبی میں درپیش قانونی مسائل پر 5لاکھ تک کی امداد کی منظوری بھی دی۔

  • چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    چین نے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کردیئے

    کراچی : چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 موٹر سائیکلیں اور واکی ٹاکی سیٹس عطیہ کئے گئے، آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں آئی جی سندھ امجد جاوید سلیمی سے چینی قونصل جنرل وان یو پر مشتمل تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔

    تقریب میں ڈی آئی جی ٹی اینڈ ٹی ڈاکٹر جمیل،اے آئی جی ٹی اینڈ ٹی،اے آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن، اے آئی جی آپریشنز سندھ، اے آئی جی لاجسٹکس اور اے آئی جی ایڈمن ایڈمن سی پی او بھی شریک تھے۔

    اس موقع پر حکومت چین کی جانب سے سندھ پولیس کو ہنڈا 150 سی سی کی 42 موٹرسائیکلیں اور 150 واکی ٹاکی سیٹس بطور عطیہ پیش کئے گئے۔

    آئی جی سندھ نے قونصل جنرل چائنا پر مشتمل تین رکنی وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی حکومت کے لئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا اور پولیسنگ کے عمل کو موٴثر اور مربوط بنانے کے ضمن میں ان کے تعاون کو ایک سنگ میل قرار دیا۔

  • کراچی: مدرسے میں دستی بم دھماکا، ایک شخص زخمی

    کراچی: مدرسے میں دستی بم دھماکا، ایک شخص زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے رضویہ سوسائٹی میں واقع مدرسے میں بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق رضویہ سوسائٹی میں واقع مدرسے میں دستی بم دھماکے کے بعد کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور تحقیقات کا حکم دیا۔

    اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ تھا ’دستی بم حملے کا واقعہ دوپہر ڈھائی بجے پیش آیا جبکہ پولیس کو شام 5 بجے اطلاع دی گئی، حادثہ دستی بم نہیں ڈیٹونیٹر پھٹنے کے باعث پیش آیا‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چوکیدارکھاناکھاکر آیا تو اُسے زمین پر ڈیٹونیٹر زمین پڑاملا جو دیکھتے ہی دیکھتے پھٹ گیا، پولیس کے پہنچتے ہی مدرسے میں موجود افراد نے جائے وقوعہ کو دھو دیا جس کے باعث کچھ اہم شواہد حاصل نہیں ہوسکے۔

    سی ٹی ڈی سربراہ کا کہنا تھا کہ حادثے میں ایک شخص زیادہ زخمی ہوا جسے عباسی منتقل کیا گیا جبکہ بقیہ کو معمولی چوٹیں آئیں جن سے تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی کہ مدرسے میں 6 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ نے رضویہ میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ سے رپورٹ طلب کرلی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: آن لائن ایف آئی آر درج کرانے کا سسٹم متعارف

    کراچی: آن لائن ایف آئی آر درج کرانے کا سسٹم متعارف

    کراچی: سندھ پولیس نے شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے آن لائن ایف آئی اندراج کا سسٹم متعارف کرادیا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پولیس مددگار 15 کے افسر کا کہنا تھا کہ ہمیں شہریوں کی جانب سے نقدی چھننے اور موٹر سائیکل چوری ہونے کی بے تحاشہ شکایات موصول ہوتی ہیں ۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ اگر وہ شکایت درج کروانے تھانے گئے تو انہیں مشکلات کا سامنا ہوگا، اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ پولیس مددگار پر جو کالز موصول ہورہی ہیں ان پر مقدمات درج کیے جائیں۔

    پولیس افسر کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے شکایات درج کیں ہم نے اُن سے رابطہ کیا اور انہیں ایف آئی آر کے اندراج کے حوالے سے قائل کیا جس کے بعد مثبت نتائج سامنے آئے اور 15 روز کے دوران 150 سے زائد وارداتوں کے مقدمات درج ہوئے۔

    اُن کا مزید کہنا تھاکہ اگر کوئی شہری نہیں آنا چاہتا تو وہ واٹس ایپ کے ذریعے اپنی شکایات بھیج دیتا ہے جس کے بعد انہیں ایف آئی آر کی کاپی بذریعہ ڈاک ارسال کردی جاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بم دھماکے میں معذور ہونے والا پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

    بم دھماکے میں معذور ہونے والا پولیس اہلکار نوکری سے فارغ

    کراچی: بم دھماکے میں معذور ہونے والے پولیس اہلکار کو غیر قانونی بھرتی کا الزام لگا کر نوکری سے فارغ کردیا گیا، پولیس بس پر حملے میں ارشد سمیت 4 اہلکار معذور ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فرض کی ادائیگی کے دوران بم دھماکے میں معذور پولیس اہلکار کو نوکری سے فارغ کردیا گیا، اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ کا قربانی دینے والے سپاہی کو کورا جواب ’آپ معذور ہیں تو کیا کریں۔‘

    ارشد سمیت 3 معذور اہلکار امتحان پاس نہ کرسکے تو نوکری سے فارغ کردیا گیا دوسری طرف غیر قانونی طریقے سے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کا بھی امتحان لیا گیا، 19 سفارشیوں کے لیے میرٹ کو نظر انداز کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق پولیس اہلکار ارشد ایس آر پی میں بھرتی ہوا اور رزاق آباد ٹریننگ سینٹر سے پولیس بس میں ڈیوٹی پر نکلا تھا کہ بس پر بم دھماکہ ہوا اور دھماکے کے نتیجے میں کئی اہلکار شہید ہوئے اور ارشد سمیت متعدد اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

    بم دھماکے میں سپاہی ارشد ٹانگ سے محروم ہوگیا اور پولیس کی جانب سے اس کے علاج معالجے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی بلکہ اس کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق معذوروں کا بھی امتحان ہوا اور چند نمبروں سے رہ جانے والے معذور اہلکاروں کو انصاف ایسے دیا گیا کہ انہیں نوکری سے ہی نکال دیا گیا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ ایس آر پی میں غیر قانونی بھرتی ہونے والے اہلکاروں کی دوبارہ سے اسکروٹنی کی جائے، اسکروٹنی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی ہیں اور پوری ٹیم تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے اہلکاروں کے دوبارہ امتحان لینا تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    کراچی: سندھ پولیس نے ٹیکنالوجی میں تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑ دیا، ضلع وسطی میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول روم تیار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کا افتتاح کردیا، اس کنٹرول روم سے پولیس موبائلوں اور تھانوں میں لگے دیگر کیمروں کو مانیٹر کیا جائے گا۔

    ضلع وسطی کے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے بتایا کہ 23 تھانوں کی پولیس موبائلوں میں ہائی ٹیک کیمرے نصب کیے گئے ہیں، جنھیں کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جاسکتا ہے۔

    ایس ایس پی وسطی کے مطابق یہ کیمرے تھانوں کے اندر لاک اپ، ڈیوٹی رومز اور دیگر مختلف مقامات پر نصب کیے گئے ہیں، کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے ہدایات بھی دی جاسکتی ہیں۔

    دریں اثنا رمضان المبارک میں سیکورٹی کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹوں اور مساجد کے اطراف میں 23 ہزار کے قریب اہل کار تعینات کردیے گئے ہیں، رینجرز کے اہل کار بھی سیکورٹی فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    کراچی پولیس کا ملزمان سے انوکھا اظہارِ محبت


    شہر میں مختلف مقامات پر شہریوں کو ترقیاتی کاموں کے باعث ٹریفک کے شدید مسائل کا سامنا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے 1800 اضافی نفری سڑکوں پر تعینات کردی گئی ہے۔

    وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے بتایا کہ اسٹریٹ کریمنلز کے خلاف بھی انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں کی جارہی ہیں، جلد کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے نجات دلائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسکول ٹیچرکوتحفظ دینے کی خاطرشادی کرنے والا پولیس اہلکار’ کاروکاری‘ قرار

    اسکول ٹیچرکوتحفظ دینے کی خاطرشادی کرنے والا پولیس اہلکار’ کاروکاری‘ قرار

    جیکب آباد: جہالت کے اندھیرے دور کرنے والی اسکول ٹیچر اور سندھ پولیس کا جوان وڈیروں کے حکم پر کاروکاری قرار دے دیے گئے‘ دونوں جان بچانے کے لیے کراچی آگئے ہیں اور چیف جسٹس اور آئی جی سندھ سے مدد کی اپیل کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کاروکاری کے فیصلے کا نیا کیس سامنے آیا ہے ۔ گاؤں میں اسکول چلانے پر خانزادی نامی خاتون کو گاؤں بدر کردیا گیا تھا ‘ جسے پناہ دینےکے لیے سندھ پولیس کے ریزرو اہلکار محبوب نے اس سے شادی کرلی‘ جس پر جرگے نے مشتعل ہوکر دونوں کو کارو کاری کرنے کا حکم صادر کردیا۔

    سندھ کے کالے قانون کاروکاری سے پولیس بھی محفوظ نہ رہ سکی، درخت کے نیچے بچیوں کو تعلیم دینے والی لڑکی کو گاوں سے نکالنے پر سندھ ریزرو پولیس کے اہلکار نے شادی کرلی،،، گاوں کے وڈیروں نے دونوں کو کاری قرار دے کر جان سے مارنے کا حکم دے دیا۔

    اس جوڑے کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جان بچا کر کراچی بھاگ آئے ہیں‘ اور یہاں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔

    اے آ روائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس اہلکار محبوب کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس کا جوان ہوتے ہوئے بھی آج تک پولیس نے مدد نہیں کی‘ وڈیرے اور خانزادی کے رشتہ دار بہت خطرناک ہیں ہمیں مار دیں گے۔محبوب نے یہ بھی کہا کہ وڈیروں نے میرے گھر اور زمینوں پر بھی قبضہ کرلیا ہے‘ اپنی اہلیہ اور 9 ماہ کے بچےکے ساتھ روپوشی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوں۔اسکول چلانے کے جرم میں نکالے جانے والی لڑکی سے شادی کرنا میرا جرم بن گیا ہے۔

    دوسری جانب اسکول ٹیچر خانزادی کا کہنا ہے کہ پولیس سمیت سب کے پاس گئے لیکن کسی نے ہماری مدد نہیں کی ‘ ہماری مدد کرنے والا کوئی نہیں ‘ ہمیں انصاف اور تحفظ فراہم کیا جائے۔ خانزادی کا کہنا ہے کہ علاقے کے منتخب نمائندے کہتے ہیں کہ تمہارے مخالف وڈیروں کے سبب 5 ہزار سے زائد ووٹ ہمیں ملتے ہیں‘ لہذا دو ووٹوں کی وجہ سے ہم اپنے پانچ ہزار ووٹ خراب نہیں کرسکتے۔

    دریں اثناء آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے مبینہ طور کاروکاری قرار دیئے جانے والے جوڑے کے حوالے سے اے آروائی نیوز کی رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئےایس ایس پی جیکب آباد سے جامع انکوائری پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ فی الفور طلب کرلی ہے‘ انہوں نے حکم دیا ہے کہ کاروکاری قرار دیے جانے والے لڑکا اور لڑکی سمیت ان کے خاندان کے دیگر افراد کے تحفظ کے لیے تمام تراقدامات اٹھائے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلم سے متاثر ماموں بھانجے‘ اے ٹی ایم لوٹنے کی کوشش میں ناکام

    فلم سے متاثر ماموں بھانجے‘ اے ٹی ایم لوٹنے کی کوشش میں ناکام

    کراچی: فلم سے متاثر ہوکر بینک میں نصب اے ٹیم ایم مشین کو لوٹنے کی کوشش کرنے والے ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا ‘ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور مشین کاٹنے کے لیے ضروری سامان بھی تحویل میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد میں دو ملزمان نے فلم سے متاثر ہوکر اے ٹی ایم مشین لوٹنے کی کوشش کی ‘ تاہم مددگار 15 پر موصول ہونے والی اطلاع پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ان کی کوشش ناکام بنادی۔

    پولیس کے مطابق انہیں ہیلپ لائن پر اطلاع ملی کہ نجی بنک کی اے ٹی ایم مشین میں د و ڈاکو موجود ہیں‘ عزیز آباد تھانے کی پولیس نے اطلاع پر چار منٹ میں ردعمل دیتے ہوئے چھاپہ مار کارروائی اور ایک ملزم کو حراست میں لے لیا۔ملزمان کے نام نثار شیخ اور شہباز ہیں اور یہ دونوں آپس میں ماموں بھانجے کا رشتہ رکھتے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ایک ملزم جس کا نام شہباز بتایا گیا ہے وہ مرکزی ملزم کا بھانجا تھا اور اے ٹی ایم کے باہر نظر رکھنے کی ذمہ داری انجام دے رہا تھا جبکہ اس کا ماموں نثار شیخ اے ٹی ایم کے اندر نقب زنی میں مشغول تھا‘ پولیس کی نفر ی کو آتا دیکھ کر شہباز موقع سے بھاگ کھڑا ہوا جبکہ نثار شیخ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    پنجاب پولیس اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث نکلی

    پولیس نے اس کی تحویل سے اسلحہ‘ گیس سلنڈر اور اے ٹی ایم مشین کو کاٹنے کے لیے ضروری سازو سامان اور ٖڈکیتی کی کامیابی کی صورت میں رقم رکھنے کے لیے بیگ اپنے قبضےمیں لیا ہے۔

    ملزم نثار شیخ نے اپنے ابتدائی بیان میں اعتراف کیا ہے کہ اے ٹی ایم مشین لوٹنے کے لیے جیسے ہی وہ بوتھ کے اندر داخل ہوا اس نے کیمرے سے اپنا منہ چھپا لیا اور پھر اندر نصب کیمروں کا رخ بھی تبدیل کردیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم مشین لوٹنے کی ترکیب ایک فلم دیکھ کر اس کے ذہن میں آئی تھی ‘ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی فلم دیکھ کر ملزمان نے اے ٹی ایم مشین لوٹنے کا طریقہ سیکھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سندھ پولیس نے گٹکا کھانے والوں کی بھرتی پرپابندی عائد کردی

    سندھ پولیس نے گٹکا کھانے والوں کی بھرتی پرپابندی عائد کردی

    کراچی: سندھ پولیس نے اہلکاروں کی بھرتی کے لیے طے شدہ قوائد وضوابط میں ترمیم کرتے ہوئے گٹکا اور دیگر نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے افراد کو محکمے میں بھرتی کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل سندھ آفس کی جانب سے جاری ہونے والے حکم نامے میں تمام متعلقہ افراد کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گٹکایا کسی بھی قسم کی نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے افراد پولیس میں بھرتی نہیں ہوں گے۔

    آئی جی آفس کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں ایڈیشنل آئی جی پولیس‘ انسدادِ دہشت گردی سندھ کراچی‘ ڈپٹی آئی جی برائے حیدرآباد‘ میر پور خاص‘ سکھر ‘ لاڑکانہ اور ایس بی اے رینجز کو مخاطب کیا گیا ہے۔

    مذکورہ بالا افسران کو کہا گیا ہے کہ اس حکم نامے کے بموجب سندھ پولیس میں بھرتی کے لیے شائع کیے جانے والے اشتہارات میں واضح کیا جائے کہ گٹکا یا دیگر نشہ آور اشیا ء استعمال کرنے والے افراد بھرتی نہیں کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہناہے کہ سندھ پولیس میں پہلے سے موجود اہلکار وں اور افسران کو بھی ایک مہینے کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ ہر صورت اس علت سے چھٹکارہ حاصل کرلیں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی ہوگی‘ تاہم نوٹس میں اس بات کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔

    نوٹس میں یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے کہ آیا سندھ پولیس میں بھرتی کے خواہشمند افراد کی جانچ سائنسی بنیادوں پر کی جائے گی یا ا س کے لیے کوئی اور طریقہ کار وضع کیا جائے گا کہ آیا وہ گٹکا یا کسی اور نشہ آور اشیا کی علت میں مبتلا تو نہیں ہیں۔

    یاد رہے کہ اے آروائی نیوز نے گزشتہ سال دسمبر میں کراچی پولیس کے ایک اہلکار کی نشاندہی کی تھی جو کہ آن ڈیوٹی گٹکا خوری میں مشغول تھا‘ اور اسی سبب بات کرنے سے بھی قاصرتھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں سفید کرولا کی سیاہ کاریاں

    کراچی میں سفید کرولا کی سیاہ کاریاں

    کراچی: شہر قائد میں ایک سفید رنگ کی گاڑی پولیس کے لیے آسیب بن گئی ہے‘ جب بھی پولیس کسی سفید گاڑی پر فائرنگ کرتی ہے کوئی بے گناہ اپنی جان سے چلا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس شہرقائد کے علاقے شاہراۂ فیصل پر کئی سفید رنگ کی ایک کرولا کار کئی وارداتوں میں استعمال ہوئی ہے اور پولیس کو انتہائی شدو مد سے اس گاڑی کی تلاش تھی۔

    پولیس کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ شاہراۂ فیصل پر اسی کرولا میں سوار ملزمان سے پولیس کا مقابلہ ہوا جس کےدوران ملزمان کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ سے مقصود کی جان گئی جبکہ اسی مقابلے میں دو ملزمان بھی پکڑے گئے۔

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سفید گاڑی استعمال کرنے والے یہ ملزمان مختلف علاقوں میں بھی کئی وارداتیں کر چکے ہیں۔ کار سوار ملزمان ایئرپورٹ سےآنے والوں کو لوٹنے میں مطلوب تھے۔ ڈکیت خود کو سی ٹی ڈی اہلکار بتاتے اور لوٹ مار کے بعد گاڑی کی نمبر پلیٹ بدل دیتے۔

    کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ‘ شہری جاں بحق‘ 2 ڈاکو گرفتار

    اتفاق کی بات ہے کہ جب تیرہ جنوری کی رات پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر انتظار نامی نوجوان کو گولیوں کا نشانہ بنایا تو وہ بھی سفید کرولا میں ہی سوار تھا۔ کیا پولیس کے اعصاب پر ایک گاڑی اس قدر سوار ہے کہ اس کی تلاش میں نہتے شہریوں کی جان بھی اپنی قدرو قیمت کھو بیٹھی ہے۔

    یاد رہے کہ جن اہلکاروں نے انتظار کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی ‘ ان کا آپریشن ٹیم سے تعلق نہیں تھااور ان اہلکاروں نے سب سے آخر میں گرفتاری دی۔ فائرنگ کرنے والوں میں ایس ایس پی کا گارڈ اور ڈرائیور شامل تھے، جن کے نام دانیال اور بلال ہیں، دونوں اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھبراہٹ میں اچانک فائرنگ کی تھی۔

    دوسری جانب گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پرپولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں مقصود نامی ایک شہری جاں بحق جبکہ 2 ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا اوران کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔