کراچی: پاکستان رینجرز (سندھ) نے اندرون سندھ کچے کے علاقے میں ڈکیتوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں میں 5 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق اندرون سندھ ضلع گھوٹکی تحصیل اوباڑو کے علاقے گوٹھ میر کوش میں ڈکیتی، اغوا برائے تاوان، قتل، سہولت کاری اور مختلف جرائم میں ملوث 5 مشتبہ افراد محمد حسن کوش، حاجی امداد علی، نواب علی عرف نوابی، محمد عمر اور فلک شیر کو گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار مشتبہ افراد کے قبضے سے مختلف نوعیت کا اسلحہ و ایمونیشن، بلٹ پروف جیکٹ اور ٹیلی اسکوپ بھی برآمد کی گئی ہے، زیر حراست مشتبہ افراد کے خلاف مختلف تھانوں میں 9 سے زائد ایف آئی آرز بھی درج ہیں۔
گرفتار ملزمان کو مع اسلحہ و ایمونیشن اور مسروقہ سامان مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
کراچی: سال 2022 کے دوران سندھ رینجرز نے پورے صوبے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف ہزاروں کارروائیاں کیں جن میں سینکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے سال 2022 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی، ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ رینجرز امن و امان کے حصول اور دہشت گردی کے خلاف سال بھر متحرک رہی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران رینجرز کے 2 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق رینجرز نے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف 269 آپریشنز کیے، مختلف کارروائیوں میں 65 ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں تحریک طالبان پاکستان، لیاری گینگ وار اور ایم کیو ایم لندن کے دہشت گرد شامل ہیں، ہائی پروفائل گرفتار دہشت گردوں میں لیاری گینگ وار کا نثار ملا، ایم کیو ایم لندن کا شاکر ڈھیلا اور کاشف جبکہ انتہائی مطلوب بھتہ خور سمیر شیخ، حاجی اور سعود کباڑیا کو بھی گرفتار کیا گیا۔
سال بھر میں سندھ رینجرز نے دہشت گردی کے خلاف 181 آپریشنز میں 60 دہشت گردوں کو گرفتار کیا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 10 آپریشنز میں 6 ٹارگٹ کلرز اور اغوا برائے تاوان کے خلاف 30 آپریشنز میں 40 اغوا کاروں کو گرفتار کیا۔
ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف 506 آپریشنز میں 725 ڈکیتوں، منشیات فروشی کے خلاف 659 آپریشنز میں 738منشیات فروش اور دیگر جرائم کے خلاف 11 سو 9 آپریشنز میں 2 ہزار 748 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
علاوہ ازیں رینجرز کی جانب سے مختلف نوعیت کی 13 سو 7 شکایات کا بھی ازالہ کیا گیا جن پر کارروائی کرتے ہوئے 17 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ سال 2022 کے دوران 14 روسی ساختہ راکٹس سمیت متعدد ہتھیار برآمد کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق سندھ رینجرز نے غیر قانونی طور پر مقیم عناصر کے خلاف آپریشنز میں بھی 17 سو 19 افراد کو گرفتار کیا جن میں سے 1 ہزار 56 کو پولیس کے حوالے اور 663 کو بلوچستان حکومت کے حوالے کیا گیا۔
سندھ رینجرز نے اس کے علاوہ سیلاب کے دوران سیلاب متاثرین کے لیے بھی بھرپور کردار ادا کیا اور متاثرین کے لیے بھاری مالیت کی خوراک، کمبل، کپڑے اور دیگر اشیا تقسیم کی۔
کراچی: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پاک افواج میں شمولیت کسی بھی جوان اور اسکےخاندان کیلئے فخر کی بات ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کراچی میں سندھ رینجرز کی28ویں پاسنگ آؤٹ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، جہاں انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا اور شرکا ومہمانوں سے خطاب کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ سندھ رینجرز کا کراچی میں امن اور ترقی میں کرداربہت نمایاں ہے، یہی نہیں کراچی میں کھیلوں خصوصی کرکٹ کی بحالی میں سندھ رینجرز کا کردار قابل ستائش ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک افواج پاکستان کی سلامتی کی ضامن ہے، پاک افواج میں شمولیت کسی بھی جوان اور اسکےخاندان کیلئےفخر کی بات ہے، امید ہے کہ کامیاب رینجرز کےجوان قومی جذبےسے اپنی خدمات انجام دینگے۔
اپنے خطاب میں شیخ رشید نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کے شرکاکو کامیابی پر مبارکباد دی اور دوران تربیت نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔
پاکستان رینجرز سندھ کی 28 ویں پاسنگ آؤٹ میں بطور مہمان خصوصی شرکت پاکستان رینجرز سندھ کی خدمات کو خراج تحسین پاسنگ آؤٹ پریڈ کے شرکاء کو کامیابی پر مبارکباد پاکستان رینجرز سندھ کا کراچی میں امن اور ترقی میں کردار بہت نمایاں ہے۔ pic.twitter.com/LldX4WCEu2
کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں رینجرز نے کارروائیاں کرتے ہوئے 22 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان کے قیام کے لیے رینجرز کی کارروائیاں جاری ہیں، رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 22 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ملزمان سے اسلحہ، منشیات، چھینے گئے موبائل فون برآمد کرلیے گئے ہیں۔
رینجرز کے مطابق کارروائیاں عزیز بھٹی، عزیز آباد، ماڈل کالونی، گلستان جوہر، کورنگی زمان ٹاؤن اور بغدادی کے علاقوں میں کی گئیں۔
دوسری جانب پولیس نے بلوچ کالونی ڈیفنس ویو میں جعلی سیکیورٹی کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر 4 جعلی سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا۔
کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں امن و امان کے قیام کے لیے رینجرز کی کارروائیاں جاری ہیں، رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں سے 10 ملزمان کو گرفتارکرکے مسروقہ سامان برآمد کرلیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق سعود آباد اور چاکیواڑہ سے 4 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے، بغدادی، سول لائن اور ڈاکس سے تین منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ گڈاپ سے بھی 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ملزمان اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
ادھر اینٹی کرپشن ساؤتھ زون پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کے ایم سی ورکر ذوالفقار علی کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ملزم 30 ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا ہے، ملزم نوکریوں، تعیناتیوں کا جھانسہ دے کر رشوت طلب کرتا تھا۔
دوسری جانب ڈی آئی جی ٹریفک نے خاتون ڈرائیور کے ساتھ اہلکار کے تلخ رویے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری ایس پی ٹریفک سینٹرل کو سونپ دی ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا تھا کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرکے تین دن میں رپورٹ پیش کی جائے۔
واضح رہے کہ کراچی کی پولیس نے بریگیڈ کے علاقے میں گھر کے باہر شہری کو لوٹنے والے کارندے کو گرفتار کیا تھا، ملزم کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی تھی۔
کراچی: سندھ رینجرز نے ٹارگٹ کلنگ کی حالیہ وارداتوں میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے 8 ملزمان کو گرفتار کرلیا جو واٹس ایپ کے ذریعے بیرون ملک مقیم سلیم بلیجیئم کے احکامات پر کارروائیاں کرتے تھے۔
کراچی رینجرز ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرنل فیصل کا کہنا تھا کہ حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ایم کیوایم لندن کے 8ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ ابھی 7 مفرور ہیں جن کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، حراست میں لیے گئے تمام ملزمان لندن میں مقیم رہنما سلیم بیلجیئم کی ٹارگٹ کلنگ کا حصہ تھے۔
کرنل فیصل کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کی ہدایت پر سلیم ٹارگٹ کلنگ ٹیم کو کنٹرول کرتا تھا اور انہیں ایم کیو ایم لندن کے حکم پر اسلحہ و مالی امداد فراہم کرتا تھا، ملزمان گرفتاری کے خوف سے موبائل نمبر سے نہیں بلکہ واٹس ایپ استعمال کر کے ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے تھے جس کے دوران وہ مختلف چیزوں کے لیے خفیہ الفاظ استعمال کرتے تھے۔
رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان آئی ای ڈی کے لیے ڈبہ،دستی بم کیلئے آلو کوڈ ورڈ استعمال کرتے تھے،ٹارگٹ کلنگ کی ٹیم آصف پاشا نامی ملزم چلا رہا تھا جنہوں نے حالیہ وارداتوں کا اعتراف کیا اور پی ایس پی کے دفتر پر حملے کو بھی قبولا، حالیہ ٹارگٹ کلنگ کامقصدکراچی کے امن کو خراب کرنا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سلیم بیلجیئم عرف جنرل نے ملزمان کو موبائل فون استعمال نہ کرنے اور انڈر گراؤنڈ رہنے کی ہدایت کی، مالی معاونت اور رقم کی فراہمی کے لیے خواتین کو بھی استعمال کیا گیا جس کا اعتراف تفتیش کے دوران ملزمان نے خود کیا۔
کرنل فیصل کا کہنا تھا کہ ملزمان نےگزشتہ چندماہ کےواقعات میں ملوث ہونےکا اعتراف کیا، سلیم بیلجیئم نارتھ کراچی کارہائشی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے، اُسے 2011میں رینجرز نےگرفتار کرکے پولیس کو حوالے کیا تھا جس کے بعد ملزم مقدمات کا سامنا کرکے بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔
رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ ملزم سلیم جنوبی افریقا سمیت دیگر ممالک میں فرار ملزمان کو جمع کرتا ہے اور اُس نے کراچی میں آصف پاشا عرف میجر کو بانی ایم کیو ایم کی ہدایت پر ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا سربراہ بنایا، الطاف حسین نے اپنی حالیہ تقاریر میں علیحدگی اختیار کرنے والے ارکان کو نشانہ بنانے کا ذکر بھی کیا۔
کرنل فیصل کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم لندن ارکان کو واضح کرتا ہوں کہ اب کراچی میں کوئی نوگوایریا نہیں ہے، متحدہ لندن کے بقیہ رہ جانے والے اراکین بھی قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے، پاکستان رینجرز سندھ کراچی کا امن برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرےگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم اپنی تقاریر میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کررہےہیں، ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی کے دفاتر پر ہونے والے حملوں میں زیر استعمال اسلحہ ملزم رضا علی کے گھر سے برآمد ہوا جبکہ آصف پاشا کے گھر سے بھی نائن ایم ایم پستول برآمد کیا گیا۔
رینجرز کے کرنل کا کہنا تھا کہ ملزمان ایم کیو ایم پاکستان کے ممبر شکیل انصاری کے قتل میں بھی ملوث ہیں، اُن کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم نے 14 فروری کو احتجاج کا اعلان کیا جس میں بم دھماکا کرنے کی منصوبہ بندی بھی سلیم اور اُس کے ساتھیوں نے کی تاہم وہ سخت سیکیورٹی کی وجہ سے ناکام رہے جبکہ ملزمان نےفاروق ستار پر حملےکے لیے بھی آئی ای ڈی بنائی لی تھی جسے کارروائی کے دوران برآمد کرلیا گیا۔
ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے 23 دسمبر کو پی ایس پی کے دفتر پر حملہ، ایم کیو ایم کے محفل میلاد پر بم دھماکے کا منصوبہ بھی آصف پاشا اور رحمان عرف شارق نامی ملزم نے بنایا۔
کرنل فیصل کا کہنا تھاکہ ’ آپریشن کےذریعےکراچی میں امن قائم ہوا مگر ملک دشمن عناصر کو شہر کا امن قبول نہیں، ہم شہریوں اور شہر کے حق میں ہر قسم کے اقدامات کریں گے‘۔
اس موقع پر رینجرز حکام نے ملزمان اور سلیم بیلجیئم کے درمیان ہونے والی واٹس ایپ گفتگو بھی سنائی جس میں واضح طور پر احکامات دیے گئے ہیں۔
کراچی: سندھ رینجرز نے سال 2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 4 ہزار 258 آپریشنز میں 2 ہزار 245 دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو پولیس کو حوالے کیا گیا جبکہ رینجرز کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
تفصیلات کے مطابق قیام امن کے لیے سندھ میں رینجرز کی سال 2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ رینجرز نے سال 2018 میں 4 ہزار 258 آپریشن کیے۔ 2 ہزار 245 دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو پولیس کو حوالے کیا گیا۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کارروائیوں کے دوران 960 مختلف قسم کے ہتھیار برآمد کیے گئے، 10 لاکھ 4 ہزار 963 مختلف اقسام کے ہتھیاروں کی گولیاں برآمد ہوئیں۔
مختلف آپریشن کے دوران 53 آر پی جی سیون راکٹ لانچر، 139 ہیوی اور لائٹ مشین گنز، 1431 کلاشنکوف اور سب مشین گن، 62 شاٹ گن، 977 ریپیٹر، 1584 رائفل اور 8371 پستول برآمد ہوئے۔
ترجمان کے مطابق مختلف کارروائیوں میں 2107 کریکر اور دستی بم، 58 دھماکہ خیز ڈیوائسز، 918 کلو بارودی مواد، دھماکوں میں استعمال ہونے والے 501 آلات، 16 خودکش جیکٹ، 114 آوان بم، 46 آر پی جی سیون راکٹس اور 10 ٹرپ فلیئرز برآمد کیے گئے۔
ترجمان رینجرز کے مطابق مختلف آپریشنز میں 209 دہشت گردوں اور 240 ٹارگٹ کلرز، 228 بھتہ خوروں اور اغوا کے 61 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ رینجرز کی خصوصی ٹیموں نے 12 مغویوں کو بازیاب کروایا۔
ترجمان کے مطابق 2018 میں رینجرز کے 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، دہشت گردوں سے مقابلوں میں رینجرز کے 9 جوان زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 5 سال کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی، 2018 میں دہشت گردی کے 2 واقعات رونما ہوئے۔ ٹارگٹ کلنگ کے 9، بھتہ خوری کے 51 اور اغوا کے 13 واقعات ہوئے۔
کراچی: سندھ رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 12 ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ، گولیاں اور مسروقہ سامان بر آمد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شہرِ قائد میں جرائم کے خاتمے کے لیے رینجرز کی کام یاب کارروائیاں جاری ہیں، مختلف علاقوں سے مزید بارہ ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
[bs-quote quote=”گرفتار ملزمان میں عزیز آباد سے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان بھی شامل ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان میں عزیز آباد سے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان بھی شامل ہیں جو سائبر کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔
چاکیواڑہ اور کھارادر سے لیاری گینگ وار کے 2 ملزمان بھی گرفتار کیے گئے، ان ملزمان کا تعلق عزیر بلوچ، فاروق مایا گروپ اور غفاز ذکری گروپ سے ہے، ملزمان بھتہ اور متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔
ترجمان رینجرز نے بتایا کہ نبی بخش اور ملیر کالونی کے علاقوں سے 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، یہ ملزمان بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔
رینجرز کے مطابق نبی بخش کے علاقے سے ملزم عبد المتین کو گرفتار کیا گیا، ملزم اسلحے کی غیر قانونی ترسیل اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں ملوث ہے۔
کراچی : سندھ رینجرز نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معاشی حب کراچی میں منشیات فروشوں اور مختلف کارروائیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔
رینجرز نے ملزمان سے اسلحہ، مسروقہ سامان اور منشیات برآمد کرلیے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان میں ڈکیٹ، اسٹریٹ کرمنلز اور منشیات فروش شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملزمان میں محمد فیصل عرف راشد، عبید علی، عبد اللہ، جمعہ خان، محمد شریف، محمد عادل، صفدر علی، فاروق، کاشف علی اور کامران عرف بلوچ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز رینجرز نے پولیس کے ہمراہ کراچی کے علاقے بھنگوریہ گوٹھ میں آپریشن کیا تھا، سرچ آپریشن میں 12 مشتبہ افراد حراست میں لیے تھے۔
ایس ایس پی وسطی کے مطابق عزیز آباد بھنگوریہ گوٹھ میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران ایک سو چار گھروں کی تلاشی لی۔
سرچ آپریشن کراچی میں منعقد ہونے والی دفاعی نمائش آئیڈیاز دو ہزار اٹھارہ کی سیکیورٹی کے حوالے سے کیا گیا، سرچ آپریشن میں خواتین اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔
کراچی: سندھ رینجرز نے شہرِ قائد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں تیز کرتے ہوئے اسٹریٹ کرمنلز سمیت 13 ملزمان گرفتار کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 13 ملزمان گرفتار کر لیے، جن میں لیاری گینگ وار، ڈکیت اور اسٹریٹ کرمنل شامل ہیں۔
[bs-quote quote=”ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ترجمان رینجرز نے بتایا کہ کراچی کے علاقوں تیموریہ اور سعید آباد سے 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن میں ایم کیو ایم لندن کے شہزاد عرف کارا، داؤد اور شاہ نوازعرف عادل شامل ہیں۔
رینجرز کے ترجمان کے مطابق کلری سے بھی ایک منشیات فروش کو حراست میں لے لیا گیا ہے جس کا نام شعیب عرف چھیپا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ تیموریہ، حیدری، سعید آباد اور مدینہ کالونی سے 9 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہیں۔
رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، مسروقہ سامان اور منشیات بھی بر آمد کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ آج صبح بھی شہرِ قائد کے علاقوں موسمیات چورنگی اور یاس آرکیڈ گلشن اقبال میں کارروائیاں کرتے ہوئے رینجرز نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان مختلف علاقوں میں 80 سے زائد اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتی میں ملوث تھے۔
ملزمان کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی، ملزمان نے شریف آباد میں اسپیئر پارٹس کی دکان میں ڈکیتی کی تھی، عبد القادر جاسر کی دوران ڈکیتی واضح طور پر شناخت ہوئی تھی۔