Tag: Sindh university

  • بس ڈرائیورز کا یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    بس ڈرائیورز کا یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے معاونِ خصوصی نے ایس ایس پی جامشورو کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ وہ سندھ یونیورسٹی کی طالبات کو ہراساں کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی کریں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رافع حسین کے مطابق محکمہ انسانی حقوق نے جامشورو میں واقع سندھ یونیورسٹی میں ہونے والی غیراخلاقی سرگرمیوں کا نوٹس لیا اور وزیراعلیٰ کے معاونِ خصوصی نے ایس ایس پی جامشورو کو خط لکھ دیا۔

    خط میں ایس ایس پی کی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سندھ یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں اور  ایسے ملزمان کو حراست میں لیں۔

    خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ یونیورسٹی سے چلنے والے پوائنٹس کےڈرائیورز نشہ کرتے اور طالبات کو دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر طالبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس پر اعلیٰ حکام نے نوٹس لے کر فوری رپورٹ بھی طلب کی تھی جبکہ یونیورسٹی کے محکمۂ ٹرانسپورٹ کے انچارج رحمت اللہ شر نے بس ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

  • ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نے ایل ایل بی کا پرچہ اپنی جگہ کسی اور سے دلوا دیا

    ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نے ایل ایل بی کا پرچہ اپنی جگہ کسی اور سے دلوا دیا

    نوابشاہ : ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ نے ایل ایل بی کا پرچہ اپنی جگہ کسی اور سے دلوا دیا، سندھ یونیورسٹی نے نوٹس لے کر طلب کرلیا، ایک سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر صدیق لاٹکی نے ایل ایل بی کا پرچہ اپنی جگہ کسی اور سے دلوا دیا، اطلاع ملنے پر سندھ یونیورسٹی کے کنٹرولر مرتضیٰ سیال نے صدیق لاٹکی 14نومبر کو ڈسپلن کمیٹی میں طلب کرلیا۔

    اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو ڈپٹی کمشنرکو ایک سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ صدیق لاٹکی ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ کےطور پر فرائض انجام دےرہےہیں ان کی ملازمت سے متعلق سندھ حکومت فیصلہ کرے گی۔

  • سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی ہلاکت خودکشی قرار، سہیلی بھی جاں‌ بحق

    سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی ہلاکت خودکشی قرار، سہیلی بھی جاں‌ بحق

    کراچی: سندھ یونیورسٹی میں طالبہ کی ہلاکت کے معاملے کو پولیس نے ابتدائی طور پر خودکشی قرار دے دیا گھر والوں کا کہنا ہے کہ نائلہ پراعتماد لڑکی ہے، خود کشی نہیں کرسکتی۔

    اطلاعات کے مطابق سندھ یونیورسٹی میں فائنل ایئر کی پوزیشن ہولڈر طالبہ نائلہ رند کی دو روز پہلے پنکھے سے لٹکی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس نے ابتدائی تفتیش کا نتیجہ بیان کردیا اور کہا ہے کہ نائلہ نے خود کشی کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد یا زخم کے نشانات سامنے نہیں آئے ،طالبہ نائلہ کے کلاس فیلوز نے پولیس تفتیش کے برعکس ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    نائلہ کی پراسرار ہلاکت کرنے والی پولیس انکوائری ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی جامشورو نے اساتذہ اور ہاسٹل کے عملے کے بیان قلمبند کرلیے ہیں جبکہ ورثا کابیان بھی ریکارڈکیاجائےگا۔

    طالبہ نائلہ رند کے اہل خانہ کی جانب سے تفتیش اور یونیورسٹی انتظامیہ کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جارہا ہے۔ طالبہ کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ نائلہ بہت خود اعتماد لڑکی تھی وہ خود کشی نہیں کرسکتی۔

    طالبہ کی لاش ملنے کا معاملہ الجھانے کا انکشاف

    دوسری جانب سندھ یونیورسٹی کے ہاسٹل سے طالبہ کی لاش ملنے کے معاملے کو الجھانے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے جب کہ ریکارڈ تبدیل کرنے کے ثبوت سامنے آگئے ہیں،طالبہ کو 34 نمبرکمرہ الاٹ تھا لیکن لاش 36 نمبر سے ملی، طالبہ کی سلپ پر کمرہ نمبر مٹاکر دوسرا نمبر لکھے جانے کا انکشاف ہواہے۔ ہاسٹل میں سی سی ٹی وی کمیرے نہیں اس لیے ویڈیو ثبوت سامنے نہیں آسکا ۔

    طالبہ نائلہ رند کے کمرہ نمبرکے حوالے یونیورسٹی ہاسٹل کی انچارج انیلہ سومرو کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نائلہ رندکو کمرہ نمبر 36اے الاٹ کیا گیا تھا اور اسی کمرے سے ان کی لاش ملی ہے۔

    دل کا دورہ پڑنے سے سہیلی بھی انتقال کرگئی

    تازہ اطلاعات کے مطابق نائلہ کی ایک انتہائی قریبی سہیلی نسیم ملاح دل کا دورہ پڑںے سے انتقال کرگئی۔ اہل خانہ کے مطابق نائلہ یونیوسٹی گئی اور واپسی کے بعد سے انتہائی رنجیدہ تھی کہ اسے اچانک دل کا دورہ پڑا،ڈاکٹر کے پاس لے گئے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔