Tag: سندھ

  • یوگی ادیتہ ناتھ کی پاکستان سے سندھ واپس لینے کی دھمکی

    یوگی ادیتہ ناتھ کی پاکستان سے سندھ واپس لینے کی دھمکی

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ادیتہ ناتھ کا پاکستان سے سندھ واپس لینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شری رام کی جنم بھومی پانچ سو برس بعد واپس لی جا سکتی ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ انڈیا ’سندھو‘ (پاکستان کا صوبہ سندھ) کو واپس نہ لے سکے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوگی ادیتہ ناتھ نے قومی سندھی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایودھیا میں پانچ سو برس بعد شری رام کا ایک بڑا مندر بنایا جا رہا ہے۔ جنوری میں وزیراعظم رام للا کو دوبارہ اپنے مندر میں بٹھائیں گے۔‘

    اُن کا کہنا تھا کہ ’اگر رام کی جنم بھومی پانچ سو برس بعد واپس لی جا سکتی ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم سندھ کو واپس نہ لے سکیں، یوپی کے وزیراعلٰی کے اس خطاب کے بعد آڈیٹوریم میں بھرپور تالیاں بجائی گئیں۔

    کنونشن سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ تقسیم ہند ہوئی تو لاکھوں افراد کا قتل عام کیا گیا، انڈیا کا ایک بڑا حصہ پاکستان کے نام سے وجود میں آ گیا۔

    یو پی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھی کمیونٹی نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا کیونکہ ان کو اپنی سرزمین سے ہاتھ دھونا پڑ گئے، انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمیں تقسیم ہند کے سانحے کا خمیازہ دہشت گردی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    یوگی ادیتہ ناتھ کا کہنا تھا کہ سندھی برادری کو اپنی موجودہ نسل کو اپنی تاریخ کے بارے میں آگاہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ تقسیم ہند کے بعد اس کمیونٹی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔

    واضح رہے کہ اُتر پردیش کے انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادیتہ ناتھ کے مسلم دشمن اقدامات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

    گزشتہ سال انہوں نے یو پی میں مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے بعد یوپی کے مختلف شہروں سے پچیس ہزار سے زائد لاؤڈ اسپیکر اتار لئے گئے تھے، جبکہ پینتیس ہزار اسپیکر کی آواز کم کرادی گئی تھی۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا تھا کہ تمام مذہبی مقامات سے غیر قانونی لاؤڈ اسپیکر کو ہٹایا جائے، تاہم ایکشن صرف مساجد کیخلاف کیا گیا، جس کے باعث مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • سندھ بھر سے 50 ہزار کے قریب ملزمان کے مفرور ہونے کا انکشاف

    سندھ بھر سے 50 ہزار کے قریب ملزمان کے مفرور ہونے کا انکشاف

    کراچی: صوبہ سندھ میں 50 ہزار کے قریب ملزمان کے مفرور ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یہ بات سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ کی جانب سے جمع کرائی گئی ایک رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں صوبے بھر کے مفرور ملزمان سے متعلق کیس میں آئی جی سندھ کی جانب سے ایک رپورٹ جمع کرائی گئی ہے جس کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ بھر کے مفرور ملزمان میں 8 بیرون ملک فرار ہیں، صوبے کے مفرور ملزمان کی فہرست میں بانی ایم کیو ایم کا نام بھی شامل ہے، بانی ایم کیو ایم 4 مقدمات میں مفرور ہیں، وہ ضلع غربی کے ایک کیس میں 1992 سے لندن فرار ہیں، حیدرآباد، سجاول اور ٹنڈو محمد خان کے مقدمات میں بھی انھیں مفرور قرار دیا گیا ہے۔

    بیرون ملک فرار دیگر ملزمان میں عدیل، خلیل احمد، راشد اقبال، عدنان عرف چیوڑا شامل ہیں، رپورٹ میں تفصیلاً بتایا گیا ہے کہ کراچی کے ضلع شرقی میں 6 ہزار 102 مفرور ملزمان ہیں، ضلع جنوبی میں 4 ہزار 252، غربی میں ایک ہزار 908 مفرور ملزمان ہیں۔

    حیدر آباد ڈویژن میں 6 ہزار 280 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں، میرپور خاص ڈویژن میں 536 مفرور ملزمان میں سے 3 بیرون ملک فرار ہیں، شہید بینظیر آباد میں 2 ہزار 126، سکھر ڈویژن میں 4 ہزار 987 مفرور ملزمان ہیں، جب کہ لاڑکانہ ڈویژن میں 23 ہزار 257 ملزمان کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔

    سی ٹی ڈی سندھ کی فہرست میں 608 ملزمان سنگین جرائم میں مفرور ہیں، عدالت نے اس رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔

  • سندھ میں غیرقانونی معاشی سرگرمیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، سینکڑوں افراد گرفتار

    سندھ میں غیرقانونی معاشی سرگرمیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، سینکڑوں افراد گرفتار

    کراچی: سندھ میں غیرقانونی معاشی سرگرمیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں پانی چوری میں ملوث 106 افراد اور مختلف جرائم میں ملوث 843 غیر ملکی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں غیرقانونی معاشی سرگرمیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف پاک رینجرز اورپولیس کی مسلسل کارروائیاں کررہی ہے۔

    کراچی میں غیر قانونی واٹرہائیڈرنٹس کے خلاف مہم بھی جاری ہے ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی سپلائی لائن کو محفوظ بنانے کے لئے پاکستان رینجرز
    نے آپریشن میں واٹر بورڈ کے اشتراک سے 30 غیرقانونی ہائیڈرنٹس سیل کردیئے اور 106 افراد پانی چوری کے الزام میں گرفتار کیے گئے۔

    آپریشنز منگھو پیر، ناظم آباد، اورنگی، ایوب گوٹھ ، جنجل گوٹھ اور گلزار ہجری ، قیوم آباد اور جمشید کوارٹرزکےعلاقے میں قائم غیرقانونی ہائیڈرنٹس کیخلاف کئے گئے اور واٹر بوزر، موٹرز،پائپس، کیبل سمیت واٹر پمپس تحویل میں لے کر 21 ایف آئی آر درج کی گئیں۔

    صوبہ سندھ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، ستمبر2021 سےاب تک تقریباً3432غیر قانونی طورپربسنےوالےغیر ملکیوں کو گرفتارکیا جا چکا ہے، اس کے علاوہ مختلف جرائم میں ملوث 843 غیر ملکی باشندے بھی گرفتار کیے گئے۔

    حکومت کی ہدایات پر رینجرز نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے غیرقانونی طورپرذخیرہ کی گئی پیٹرول، چینی، گندم، کھاد سمیت دیگراشیاء خردونوش برآمد کرلیں۔

    اندرون سندھ اورکراچی میں غیرقانونی طورپرذخیرہ کی گئی چینی کی تقریباً 150,000سےزائدبوریاں برآمد کی گئیں جبکہ 28 آپریشنز میں 74،589لیٹرپیٹرول برآمد جبکہ 78 افراد گرفتار کیے گئے جبکہ حب چوکی سمیت کئی علاقوں سے ہزاروں لیٹر ایرانی پیٹرول برآمد کیا گیا۔

    ڈاکوئوں، منشیات فروشوں اور اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف بھی 124 مختلف آپریشنز کیے گئے ، ان آپریشنز میں 355 افراد گرفتار، 82 ہتھیار اور 996 گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

    بڑی وارداتوں میں ملوث رکشہ ڈکیٹ اور شمس ڈکیٹ گروپ سمیت 7 بڑے گروپوں کی خلاف آپریشنز کیے گئے۔

    رینجرز،پولیس کےاشتراک سے گھوٹکی،سکھر، خیرپور،لاڑکانہ،جیکب آباد،شکارپور،کشموراور دیگرعلاقوں میں اسنیپ چیکنگ کے ذریعےمجرموں کی تلاش جاری ہے، کندھ کوٹ میں رینجرز اور پولیس کے انٹیلی جنس بیسڈآپریشن میں دو آرمز ڈیلر گرفتار کیے گئے۔

  • سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ

    سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ نے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سندھ میں فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پی ایم ایل ایف سردار عبدالرحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں امن و امان کی صورت حال خراب ہو چکی ہے، کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔

    سردار عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ کشمور، شکارپور، گھوٹکی اور دیگر کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کشمور میں مغویوں کی بازیابی کے لیے جاری دھرنے کی حمایت کرتے ہیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری امن قائم کر کے مغویوں کو بازیاب کرائیں۔

    کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    انھوں نے کہا زرداری مافیا نے پر امن سندھ میں ڈاکو راج کو پروان چڑھایا ہے، ڈاکوؤں کی سرپرستی کرنے والوں کو مضبوطی سے ہاتھ ڈال کر گرفتار کیا جائے، سردار عبدالرحیم نے ایس ایس پی کشمور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مظاہرین کو دھمکیاں دینے کی بجائے کچے کے ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائیاں کریں۔

    کشمور : کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائی، 3 مغوی بازیاب

  • سندھ حکومت نے افسران کے تقرر و تبادلے کی فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی

    سندھ حکومت نے افسران کے تقرر و تبادلے کی فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی

    کراچی: سندھ حکومت نے افسران کے تقرر اور تبادلوں کی فہرست مرتب کر کے الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بیوروکریسی کی تبدیلی کے سلسلے میں سندھ حکومت نے ایک فہرست الیکشن کمیشن کو ارسال کی ہے، صوبے بھر میں موجودہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تبدیل کیا جائے گا، آج شام تک ای سی پی کی جانب سے تبادلوں کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق آغا واصف سیکریٹری خزانہ، حسن نقوی پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلیٰ ہوں گے، نجم شاہ سیکریٹری داخلہ منظور شیخ سیکریٹری بلدیات ہوں گے۔

    سندھ حکومت کی جانب سے خادم رند کو کراچی پولیس چیف بنانے، الطاف ساریو، سعید لغاری، الطاف شیخ، احمد صدیقی، فہد غفار کو ڈپٹی کمشنر تعینات کرنے، اظفر مہیسر،عاصم قائمخانی، اور اسد رضا کو کراچی کے 3 زونز میں ڈی آئی جی تعینات کرنے اور طارق دھاریجو کو ڈی آئی جی حیدرآباد تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عمران قریشی، اظہر مغل، عرفان بہادر، عارف اسلم راؤ کو ایس ایس پیز لگانے کی تجویز ہے، الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی فہرست پر اعتراض نہ کیا تو آج نوٹیفکیشن جاری ہو جائے گا۔

  • مچھروں کی بھرمار، سندھ میں  ملیریا کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ

    مچھروں کی بھرمار، سندھ میں ملیریا کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ

    کراچی : سندھ بھر میں ملیریا کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، رواں سال صوبے میں ملیریا سے 2 لاکھ 69 ہزار 596 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں مچھروں کی بھرمار کے باعث ملیریا کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ، حیدرآباد ڈوہڑن سب سے زیادہ متاثر ہے۔

    رواں سال سندھ بھر میں ملیریا سے 2 لاکھ 69 ہزار 596 کیسز رپورٹ ہوئے، محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ حیدرآباد ڈویڑن میں جنوری تا اگست1 لاکھ 32 ہزار 441 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اس کے علاوہ میرپور خاص ڈویڑن میں 65 ہزار 807 کیسز ، لاڑکانہ ڈویڑن میں 48 ہزار 499 کیسز اور سکھر ڈویڑن میں 11 ہزار 591 کیسز رپورٹ ، شہید بے نظیرآباد 4ہزار 924 اور کراچی میں 1834 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا تھا کہ رواں سال ملیریا سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

  • پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر

    پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر

    کراچی: ایک طرف ناقابل برداشت مہنگائی اور دوسری طرف صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا ہے، ناجائز منافع خوری عروج پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں سے غریب عوام کا جینا دوبھر ہو چکا ہے، عوام الناس کا کہنا ہے کہ حکمران پٹرول، بجلی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں مزید اضافے کر کے غریب عوام کی بد دعائیں نہ لیں، پہلے ہی بجلی اور پٹرول میں ظالمانہ اضافے کی وجہ سے آٹا، چینی سمیت تمام اشیائے خورد و نوش غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں۔

    افسوس ناک امر یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کی کوئی بھی کوشش نظر نہیں آتی، شہری کہتے ہیں کہ مہنگائی نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے، آدھی تنخواہ اور ڈبل خرچ سے سفید پوش طبقے کا بھرم بھی ٹوٹ گیا ہے، غریب بھی دو وقت کی روٹی سے محروم ہو گیا ہے۔

    اس وقت عملاً ایسی صورت حال ہے کہ کوئی پرائس کنٹرول کا نظام نہیں جو ناجائز منافع خوری کی روک تھام کر سکے۔ آسمان کو چھوتی مہنگائی میں ذخیرہ اندوز بھی عوام کا امتحان لے رہے ہیں، شہری قرض مانگ مانگ کر مہینہ گزارنے پر مجبور ہیں۔ چینی، آٹا، تیل، گھی، مرغی، مچھلی اور گوشت کا ریٹ گھنٹوں کے حساب سے بدل رہا ہے۔

    چینی 180 روپے کلو، آٹا 170 روپے کلو بیسن، سفید چنا 500 روپے کلو، ماش کی دال 460، دال مسور 240، دال چنا 260، روزانہ استعمال کا چاول بھی ساڑھے 3 سو روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔

    عوام کہتے ہیں کہ کھانے پینے کی اشیا جن پر کبھی 10 ہزار روپے خرچ ہوتے تھے، یہ خرچ اب 40 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ کھانے پینے کے اخراجات کے علاوہ بجلی گیس کے بلوں کی ادائیگی سب سے بڑی پریشانی ہے، اور دوسری طرف مقامی سطح پر کوئی پرائس کنٹرول کا نظام نہیں جو ناجائز منافع خوری کی روک تھام کر سکے۔

  • ڈینگی نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا، کون سا شہر زیادہ متاثر

    ڈینگی نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا، کون سا شہر زیادہ متاثر

    کراچی : سندھ میں ڈینگی نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا، رواں ماہ اگست میں صوبے بھر میں اب تک کے درج ہونے والے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی مچھر سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہر سال لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں جس کے باعث مریضوں کی بڑی تعداد جان سے بھی چلی جاتی ہے۔

    اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صوبہ سندھ میں رواں سال اگست تک ڈینگی کیسز کی تعداد896 ہوگئی، صرف کراچی شہر میں رواں اگست میں اب تک ڈینگی کے سب سے زیادہ 731کیسز کی رپورٹ ہوئے

    ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز سندھ کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں 291کیسز، ضلع وسطی میں 126کیسز، ضلع کورنگی میں 79اور ضلع جنوبی میں 136کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع غربی میں 20 اور ضلع ملیر میں 40 ڈینگی کیسز سامنے آئے۔

    رپورٹ کے مطابق ضلع کمیاڑی میں 39کیس، ضلع حیدرآباد میں 103کیس، ضلع میر پورخاص میں ڈینگی کے31 کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع سکھر میں 13کیسز، شہید بےنظیرآباد میں 4کیسز جبکہ لاڑکانہ میں ڈینگی کے 14کیسز سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ موسم گرما کے بعد اور سردیوں سے قبل مون سون سیزن میں ڈینگی مچھر کی پیداوار ہوتی ہے جس کے باعث مذکورہ وائرس پھیل جاتا ہے۔ رواں سال ڈینگی وائرس سے سندھ میں متعدد شہریوں کی اموات بھی ہوئیں تاہم ملک کے دیگر بڑے شہروں میں ڈینگی کے حوالے سے ہیلتھ ایمرجنسی بھی نافذ کی گئی تھی۔

  • درسی کتابوں کی فراہمی میں تاخیر سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہوگی، سندھ ٹیچر کوآرڈینیشن کمیٹی کا خط

    درسی کتابوں کی فراہمی میں تاخیر سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہوگی، سندھ ٹیچر کوآرڈینیشن کمیٹی کا خط

    سکھر: سندھ ٹیچر کوآرڈینیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کو ایک خط کے ذریعے تشویش سے آگاہ کیا ہے کہ اگر درسی کتابوں کی فراہمی میں مزید تاخیر ہوئی تو طلبہ کی تعلیم متاثر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کے فقدان کے باعث تدریسی عمل شروع نہ ہو سکا، سندھ ٹیچرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ جامشورو کو ایک خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں درسی کتابیں نہ ملنے پر تدریسی عمل کا آغاز نہیں ہو سکا ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ہمیشہ ایسی کوتاہیوں کا مرتکب ہوتا رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا ہے لیکن طلبہ و طالبات تک کتابیں نہیں پہنچ سکی ہیں جس پر والدین پریشان ہیں، موسم گرما کی چھٹیوں کے وقفے کے باوجود تعلیمی بورڈ کتابیں فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ جب کہ والدین کا کہنا ہے کہ کتابوں کی فراہمی کو یقینی نہ بنانا حکومت سندھ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نا اہلی ہے۔

    چیئرمین سندھ ٹیچرز کوآرڈینیشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ کتابوں کی فراہمی میں تاخیر کی گئی تو طلبہ و طالبات کا حرج ہوگا۔

  • سندھ میں 90 فیصد نرسنگ کالجز بوگس ہونے کا انکشاف

    سندھ میں 90 فیصد نرسنگ کالجز بوگس ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ میں 90 فیصد نرسنگ کالجز بوگس ہیں، ان کے فراہم کردہ دستاویزات بھی غلط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے صحت کا اجلاس روبینہ خالد کی زیرِصدارت ہوا، جس میں پاکستان نرسنگ کالج میں ہونےوالی بےقاعدگیوں پربریفنگ دی گئی، جام مہتاب حسین ڈہر نے انکشاف کیا کہ سندھ میں 90 فیصد نرسنگ کالجز بوگس ہیں۔

    جام مہتاب کا کہنا تھا کہ نرسنگ کالج کی طرف سے دیے گئے دستاویزات غلط ہیں، پی این سی کی دستاویز میں کالجز، ماتحت اسپتالوں کی غلط معلومات درج ہیں۔، کراچی، خیرپور، حیدرآباد، جامشورو اور گھوٹکی میں بوگس نرسنگ کالجزقائم ہیں۔

    سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ نرسنگ کونسل انسانی زندگیوں سے کھیل رہی ہے، پی این سی کی طرف سے ہمیں جو ریکارڈ فراہم کیا گیا وہ غلط فراہم کیا گیا۔

    سینیٹرمہر تاج روغانی کا کہنا تھا کہ ایک سال سے میٹنگز چل رہی ہیں مسئلے حل نہیں ہوئے،

    جام مہتاب حسین کے مطابق کئی نرسنگ کالجز ایسے ہیں جو کسی بھی سرکاری ادارے کے تحت کام نہیں کر رہے، شکار پور میں ایک چپڑاسی 17 گریڈ کا آفیسر بن کر نرسنگ اسکول چلا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی کئی نرسز اور ڈاکٹرز سرکاری نوکری کے ساتھ بیرون ملک نوکریاں کرتے ہیں، یہاں پر کئی پوسٹیں خالی پڑی ہیں لوگ سالوں سے بیرون ملک مقیم ہیں، سیکڑوں نرسز سرکاری تنخواہیں لے رہی ہیں پربیرون ملک موجود ہیں۔