Tag: سندھ

  • سندھ بھر میں جیل پولیس کی بھرتیوں پر پابندی لگ گئی

    سندھ بھر میں جیل پولیس کی بھرتیوں پر پابندی لگ گئی

    کراچی: سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے سندھ بھر میں جیل پولیس کی بھرتیوں پر پابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو سکھر بینچ میں جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس ذوالفقار خان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے جیل پولیس میں بھرتیوں میں بے ضابطگی کے کیس کی سماعت کی۔

    ایڈووکیٹ سہیل کھوسو نے عدالت کو بتایا کہ پٹیشنرز نے جیل پولیس میں بھرتی کا ٹیسٹ پاس کیا تھا لیکن محکمے نے 40 سے 45 نمبر لینے والے من پسند افراد کو بھرتی کر لیا۔

    بھرتیوں میں بے ضابطگی سے متعلق درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے سندھ بھر میں جیل پولیس کی بھرتیوں پر پابندی عائد کر دی، اور کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔

  • سندھ کے تعلیمی بورڈز کے لیے رولز تیار

    سندھ کے تعلیمی بورڈز کے لیے رولز تیار

    کراچی: محکمہ یونیورسٹی اینڈ بورڈ نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کے لیے رولز تیار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے تعلیمی بورڈز کے لیے پہلی مرتبہ رولز کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، بورڈ رولز میں چیئرمین، ناظم امتحانات اور سیکریٹری بورڈ کی مدت ملازمت کا تعین کیا جائے گا۔

    سندھ کے تعلیمی بورڈ میں چیئرمین، سیکریٹری اور ناظم امتحانات کی تقرریاں تاخیر کا شکار رہتی تھی، اور چیئرمین بورڈ کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی تشکیل دینی پڑتی تھی۔

    محکمہ یونیورسٹی اینڈ بورڈ کی جانب سے ڈرافٹ محکمہ تعلیم حکومت سندھ کو فراہم کیا جائے گا، محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی ان رولز کی منظوری دے گی۔

  • اسکولوں کی عمارتیں محفوظ بنانے کے لیے سندھ حکومت کا اہم قدم

    اسکولوں کی عمارتیں محفوظ بنانے کے لیے سندھ حکومت کا اہم قدم

    کراچی: سندھ حکومت نے اسکولوں کی عمارتیں محفوظ بنانے کے لیے پالیسی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ ’’ہم سندھ میں ’اسکول بلڈنگ پالیسی‘ بنانے جا رہے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے سندھ میں اسکول انفرا اسٹرکچر موسمیا تی اثرات کے علاوہ نامناسب حکمت عملی کی وجہ سے تباہ ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ موسمیاتی اثرات کو جھیلنے والی عمارتیں بنانے کے لیے سندھ کے علاقائی موسم کا جائزہ لینا ہوگا، اسکولوں کی عمارتیں محفوظ بنانے کے ساتھ ماحول دوست بھی بنایا جائے گا۔

    وزیر تعلیم و ثقافت کا کہنا تھا کہ ہمیں جدید ضروریات کے مطابق اسکول کی عمارتوں کے تعمیراتی منصوبے بنانے ہوں گے تاکہ مستقبل میں ہمارے بچے محفوظ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے مقامی ہوٹل میں موسمیاتی اثرات کے مطابق اسکولز کی عمارتوں کی تعمیر کے سلسلے میں ’بلڈنگ بیک بیٹر‘ (Building Back Better) کے عنوان سے ایک ورکشاپ کا انعقاد ہوا تھا، اس ایک روزہ ورکشاپ کا اہتمام سندھ حکومت، یونیسکو، ورلڈ بینک، یو ایس ایڈ اور جائیکا کے مشترکہ تعاون سے کیا گیا، جس میں ایجوکیشن ورکس کے افسران اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ بارشوں کی وجہ سے سندھ میں 20 فی صد اسکول مکمل جب کہ 31 فی صد اسکول جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جس کے سبب ہمارا 50 فی صد تدریسی عمل متاثرہ ہوا، بحالی کے مرحلے میں اسکول انفرا اسٹرکچر پر جدید تقاضو ں کے مطابق توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کے کوسٹل، پہاڑی، میدانی اور ریگستانی علاقوں کا موسم بالکل مختلف ہے، سب کو ایک ہی طرح کا انفرا اسٹرکچر دینا ناانصافی ہوگی، انھوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ میں اسکول بلڈنگ پالیسی بنانے جا رہے ہیں جسے کابینہ سے منظور کروایا جائے گام جس کے تحت سندھ میں علاقائی موسمیاتی ماحول کے مطابق عمارتوں کا ڈھانچا تجویز کیا جائے گا، کابینہ سے منظوری کے با عث سندھ میں بننے والے ہر اسکول کی عمارت ایک مربوط پالیسی کے ساتھ بنائی جا سکے گی۔

    وزیر تعلیم نے کہا ماضی میں اسکولوں کی عمارتیں بناتے ہوئے ہم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا مگر اس میں ہم نے بچوں کو نظرانداز رکھا، اب ہم بچوں کی حفاظت کو ذہن میں رکھ کر عمارتیں بنائیں گے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ اسکولوں کا سب سے بڑا نقصان ان زمینو ں کی وجہ سے بھی ہوا جو اسکولوں کی تعمیر کے لیے مفت حاصل ہوئے تھے اور کسی استعمال کے قابل نہیں تھے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نصیر میمن نے تجویز دی کہ اسکولوں کی عمارتوں کا انجنیئرنگ آڈٹ کروایا جائے تاکہ غلطیوں کی نشان دہی ہو سکے، نصیر میمن نے کہا کہ مستقبل میں قدرتی آفات کی صورت میں اگر اسکول عمارت کو شیلٹر بنانا پڑ جائے تو اس ضمن میں بھی کوئی حکمت علمی وضع ہونی چاہیے۔

  • سندھ میں کرونا ڈیوٹی کرنے والے ویکسی نیٹرز 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    سندھ میں کرونا ڈیوٹی کرنے والے ویکسی نیٹرز 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا ڈیوٹی کرنے والے ویکسی نیٹرز گزشتہ 8 ماہ سے تنخواہوں نہ ملنے پر کراچی پریس کلب کے سامنے محو احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں کرونا ڈیوٹی کرنے والے ویکسی نیٹرز گزشتہ 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

    درجنوں ویکسی نیٹرز کراچی پریس کلب کے سامنے تیسرے روز بھی احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین نے ریڈ زون جانے کی بھی کوشش کی جو پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے ناکام بنا دی۔

    ویکسی نیٹرز کا کہنا ہے کہ آج شام 4 بجے تک تنخواہیں ادا نہ کی گئیں تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    ملازمین نے فوری طور پر تنخواہیں دینے کے ساتھ ساتھ مستقل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • سندھ میں یونیورسٹیز اور تحقیقی مراکز کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا: مراد علی شاہ

    سندھ میں یونیورسٹیز اور تحقیقی مراکز کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا: مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری کرنا ہوگی، صوبے میں یونیورسٹیز اور تحقیقی مراکز کے تحفظ کے عزم کا یقین دلاتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسلامک ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کی افتتاحی کانفرنس سے خطاب کیا۔

    کانفرنس میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عالمی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی سائنس کا ادارہ تعارف کا محتاج نہیں، مسلم ممالک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غربت، غذائی عدم تحفظ اور کلائمٹ چینج کے مسائل کا حل سائنس سے ممکن ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی سے ہم ان مسائل سے نمٹ سکتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داری کرنا ہوگی، صوبے میں یونیورسٹیز اور تحقیقی مراکز کے تحفظ کے عزم کا یقین دلاتا ہوں۔

  • کراچی میں 2 روٹس پر پنک بس سروس کا آغاز

    کراچی میں 2 روٹس پر پنک بس سروس کا آغاز

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج سے 2 روٹس پر پنک پیپلز بس سروس چلائی جارہی ہے، روٹ نمبر 2 پر ٹوٹل 8 بسیں اور روٹ نمبر 10 پر 2 پنک بسیں چلائی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں آج سے 2 روٹس پر پنک پیپلز بس سروس چلائی جارہی ہے، روٹ نمبر 2 اور روٹ نمبر 10 پر خواتین کے لیے مخصوص پنک بسیں چلیں گی۔

    روٹ نمبر 2 کی پنک بس پاور ہاؤس چورنگی سے کورنگی انڈس اسپتال تک چلے گی جبکہ روٹ نمبر 10 کی پنک بس نمائش سے سی ویو تک چلائی جائے گی۔

    روٹ نمبر 2 پر ٹوٹل 8 بسیں اور روٹ نمبر 10 پر 2 پنک بسیں چلائی جارہی ہیں، روٹ نمبر 1 پر مزید 2 بسیں بڑھا دی گئیں جس کے بعد ان کی مجموعی تعداد 10 ہوگئی۔

    پنک بس سروس کے ڈرائیور مرد جبکہ کنڈیکٹر خواتین ہوں گی۔

  • امریکی امداد سے جاری پروگرامز کا جائزہ لینے کے لیے مشن سندھ کے گاؤں پہنچ گیا

    امریکی امداد سے جاری پروگرامز کا جائزہ لینے کے لیے مشن سندھ کے گاؤں پہنچ گیا

    کراچی: پاکستان میں امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر کی سربراہی میں امریکی وفد نے صوبہ سندھ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے امریکی حکومت کی مالی معاونت سے جاری پروگرامز کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت کی معاونت سے جاری پروگرامز کے تحت 2022 میں سیلابی تباہ کاریوں کے نتیجے میں صحت، تحفظ اور غذائی قلت سمیت دیگر چیلینجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

    امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان کو 20 کروڑ ڈالرز کی مالی معاونت فراہم کی جا چکی ہے، جس کا مقصد پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی و امداد، سیلابی تباہی سے نمٹنے کی استعداد میں اضافہ اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

    امریکی حکومت نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے سیلاب متاثرین کی بحالی میں بھرپور تعاون کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    اینڈریو شوفر نے امریکی حکام کے ہمراہ میرپور خاص میں قائم دیہی صحت مرکز کا دورہ کیا، جہاں اقوام متحدہ کا فنڈ برائے اطفال (UNICEF) صحت اور غذائی خدمات فراہم کرنے میں پیش پیش ہے، ان خدمات کے لیے یونیسیف کو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے ذریعے امریکی حکومت کی فنڈنگ حاصل ہے۔

    اینڈریو شوفر نے یونیسیف کے نمائندگان سے ملاقات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت سمیت دیگر مسائل پر گفتگو کی، جب کہ پاکستان میں صحت کے نظام پر سیلابی تباہی کے گہرے اثرات کو سمجھنے کے لیے مختلف پہلووٴں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ انھوں نے سیلاب متاثرین کو فراہم کردہ بنیادی صحت کی خدمات، بشمول امریکی حکومت کی مالی معاونت سے غذائی اشیا کی تقسیم کا بھی جائزہ لیا۔

    امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے گاوٴں جیئو کلوئی کا بھی دورہ کیا، جہاں یونیسیف کی جانب سے امریکا کی مالی معاونت سے موبائل کلینک کے ذریعے صحت وغذائی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یونیسیف سیلاب سے متاثرہ آبادیوں کی بحالی و امداد کی خدمات میں مصروف عمل ہے، جب کہ صنفی بنیاد پر تشدد (GBV) کی روک تھام اور بچوں کے تحفظ سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے یونیسیف کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

  • کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت

    کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دودھ من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے، دودھ کی فی کلو قیمت 220 روپے تک جا پہنچی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا گیا، مختلف علاقوں میں دودھ 210 سے 220 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے۔

    ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث دودھ کی قیمت بڑھانی پڑی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز زائد قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے دکان دار نے پوچھ گچھ پر طیش میں آ کر اسسٹنٹ کمشنر پر فائرنگ کردی تھی۔

    کراچی کے علاقے سچل سکندر گوٹھ میں میں مہنگے داموں دودھ کی فروخت کی شکایات پر اسسٹنٹ کمشنر عام شہری بن کر گئے تو ان پر دودھ فروش نے فائرنگ کردی۔

    اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ دکاندار سے سرکاری ریٹ پوچھے تو وہ طیش میں آگیا، انہوں نے پولیس موبائل طلب کی تو دودھ فروش نے دکان بند کردی اور جب باہر نکلنے کا کہا تو اس نے فائرنگ کردی۔

  • بلوچستان کے کئی اضلاع میں تاحال سیلاب کا پانی موجود

    بلوچستان کے کئی اضلاع میں تاحال سیلاب کا پانی موجود

    کراچی / کوئٹہ: سیلاب گزر جانے کے کئی ماہ بعد بھی بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، سندھ اور بلوچستان کے ہزاروں سیلاب متاثرین اب بھی بے گھر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین تاحال مشکلات کا شکار ہیں، بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نصیر آباد، جھل مگسی، جعفر آباد، اوستہ محمد اور صحبت پور کی بعض یو سیز میں تاحال سیلابی پانی موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلوچستان، پنجاب اور پختونخواہ میں سیلاب متاثرین کیمپس بند ہو چکے ہیں۔ سندھ بھر میں 29 ہزار 692 سیلاب زدگان تاحال بے گھر ہیں، ایک فلڈ ٹینٹ سٹی میں 5 ہزار 132 متاثرین تاحال مقیم ہیں۔

    سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں سے ملیریا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں البتہ ہیضہ اور ڈینگی کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں طبی عملے کی شدید غذائی قلت سے نمٹنے کی ٹریننگ مکمل ہوگئی، علاوہ ازیں سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں اہم ادویات کی عام تقسیم بھی جاری ہے۔

    سیلاب زدہ علاقوں کے ملیریا کیسز والے علاقوں میں مچھر دانیوں اور ملیریا ٹیسٹ کٹس کی تقسیم بھی جاری ہے۔

  • سندھ میں سی این جی کب بند کی جائے گی؟

    سندھ میں سی این جی کب بند کی جائے گی؟

    کراچی: صوبہ سندھ میں سی این جی کی بندش کا شیڈول جاری کردیا گیا، سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کا کہنا ہے کہ سی این جی کی بندش سے گھریلو صارفین کی گیس کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سی این جی اسٹیشن اگلے 3 دن اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی ایک دن کے لیے بند رہے گی۔

    سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کا کہنا ہے کہ 17 فروری صبح 8 بجے سے 20 فروری صبح 8 بجے تک سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

    انڈسٹریز اور کیپٹیو پاور کو 19 فروری صبح 8 بجے سے اگلے 24 گھنٹوں کے لیے گیس کی ترسیل بند رہے گی۔

    ایس ایس جی سی کے مطابق سی این جی کی بندش سے گھریلو صارفین کی گیس کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا۔