Tag: سندھ

  • کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی: وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    کراچی میں سندھ رینجرز کی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شرکت کی۔ اس موقع پران کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن منطقی کو انجام تک پہنچائیں گے۔ انھوں نےکراچی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کراچی رینجرز کے سابق سربراہ رضوان اختر کو بھی مبارک باد دی۔

    چوہدری نثار نے نوجوان رینجرز اہلکاروں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاک رینجرز پوری قوم کے ماتھے کا جومر ہیں ۔ وزیرداخلہ نے رینجرز کے جوانوں کو مخاطب کرکے کہا کہ فورسز کے جوان پاکستان کے محافظ ہیں۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سندھ رینجرزکی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہےتاہم امن وامان کےکام کومنطقی انجام تک پہنچایاجائیگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کرا چی میں چودہ مہینوں سے آپریشن جاری ہے داعش میں پاکستان میں موجودگی کی کوئی واضح ثبوت نہیں ملے ہے۔

  • تھرکےعوام کو ملنے والی گندم کی بوریوں میں مٹی نکلی

    تھرکےعوام کو ملنے والی گندم کی بوریوں میں مٹی نکلی

    تھر پارکر:حکومت سندھ کی جانب سے تھر کے عوام کو پہنچائی جانے والی گندم کی بوریوں سےگندم کی جگہ مٹی نکلی .حکومت سندھ کی بے حسی پر ایک اور سوالیہ نشان بن گیا۔

    مٹھی میں حکومت سندھ نے تو بھیجی گندم کی بوریاں تھیں۔ لیکن بوریوں میں گندم نہیں بلکہ مٹی کی اطلاع ملی ۔بوریوں میں مٹی کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی ریلیف انسپکٹر جج میاں فیاض ربانی اور جو ڈیشل مجسٹریٹ نے گندم کے سرکاری گودام پر چھا پہ مارا۔

    انہوں نے گندم کی خراب بوریاں برآمد کر کے قبضے میں لے لیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گند م کے گودام میں رکھی ہوئی چار ہزارآٹھ سو پچانوے بوریوں میں دو سو بانوے بوریوں میں خراب گندم تھا۔

  • صحرائے تھر:ایک اوربچہ چل بسا،ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہوگئی

    صحرائے تھر:ایک اوربچہ چل بسا،ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہوگئی

    مٹھی: تھر میں غذائی قلت کے باعث اموات کا سلسلہ تھم نہ سکا، آج بھی سول اسپتال میں ایک اور نومولود بچہ دم توڑ گیا۔ ہلاکتوں کی تعداد اب تک پینتالیس ہو چکی ہے۔

    تھر میں قحط سالی سے تھرتھراتی زندگی بچوں کے لئے موت کا پیغام بن رہی ہے۔ حکمرانوں کی جانب سے غذائی اجناس کی قلت کو ختم کرنے دعوؤں کے باوجود موت کا کھیل جاری ہے ۔

    آج بھی سول اسپتال میں طبی امداد نہ ملنے کے باعث ایک اور نومولود نے دم توڑ دیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پچپن بچے اسپتال میں اب بھی زیر علاج ہیں۔ قحط سالی کے باعث سوا ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد پینتالیس ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت اور حکومت سندھ نے تھر میں ایک سو پانچ ڈسپنسریز میں سےصرف بائیس ڈسپینسریز کو فنڈز فراہم کئے ہیں۔

  • تھرمیں مرنے والے بچوں کی تعداد اُنتالیس ہوگئی

    تھرمیں مرنے والے بچوں کی تعداد اُنتالیس ہوگئی

    مٹھی:تھر پارکرمیں غذائی قلت نے مزید دوبچوں کوموت کےمنہ میں دھکیل دیا،مرنےوالےبچوں کی تعداداُنتالیس تک پہنچ گئی ہے۔

    تھرمیں بھوک اور پیاس بچوں کےلئے بن گئی موت کا پیغام،ادویات کی کمی ہو یا صاف پانی کا سوال حکمرانوں کے دعووں کے سواکچھ بھی میسر نہیں،تعلقہ اسپتال چھاچھروں میں بارہ دن کا بچہ دم توڑ گیا جبکہ سول اسپتال مٹھی میں نومولود بچہ ادویات نہ ہونے کی وجہ سےجان سےگیا۔

    تھر پارکرتحصیل ڈیپلو،اسلام کوٹ،چھاچھرو،نگر پارکر اور ڈائیلی سمیت مختلف علاقوں کے طبی مراکز میں متعدد بچے زیرعلاج ہیں۔

    تھر پارکار کی ضلعی انتظامیہ نے گیارہ ماہ میں غذائی قلت اور ادویات کی عدم دستیابی سے دوسوپچہتر بچوں کی اموات کی رپورٹ حکومت سندھ کےحوالے کردی ہے۔

  • تھر میں اموات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، خواجہ اظہارالحسن

    تھر میں اموات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، خواجہ اظہارالحسن

    کراچی: خواجہ اظہارالحسن کہتے ہیں کہ حکومت سندھ کی تھر سے متعلق کارکردگی کُھل کرسامنے آگئی ہے اس سے آنکھ نہیں چرائی جاسکتی۔

    ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈرخواجہ اظہارالحسن کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم نے تھرکی صورتحال پرتحریکِ التواء جمع کرادی ہے،ان کا کہنا تھاکہ پوری دنیا کے سامنے حکومت سندھ کی کاکردگی کُھل گئی ہے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ ایم کیوایم تھرکی صورتحال کے پیش نظر اتوار کواپنا امدادی وفدروانہ کررہی ہے، خواجہ اظہارالحسن نے حکومت سندھ سے ملازمتوں میں شفاف تقرری کا مطالبہ بھی کیاجبکہ میرٹ کی خلاف ورزی کرنے پرعدالتوں میں جانے کا عندیہ دیا۔

  • موہن جو داڑو مٹی میں ملنے والا ہے

    موہن جو داڑو مٹی میں ملنے والا ہے

    کراچی (ویب ڈیسک) – ماہرین آثار ِ قدیمہ کے مطابق’موہن جو داڑو‘کو ایک بار پھر شدید خطرات لاحق ہیں اورایک محتاط اندازے کے مطابق آئندہ بیس سال میں ماضی کا یہ عجوبہ شہر صفحہٗ ہستی سے مٹ جائے گا۔

    موہن جو داڑو کانسی کے دور کی عظیم یادگار ہےجو کہ پانچ ہزار برس قدیم سندھ کی تاریخ بیان کرتا ہے۔ مٹی میں دبا ہوا یہ شہر 1922 میں دریافت ہوا تھا۔

    موہن جو داڑو پانچ ہزار برس قدیم فنِ تعمیرکاشاہکار ہے جہاں پختہ اینٹوں سے مکان اور گلیاں تعمیر کئے گئےتھے۔ بیشترگھروں میں بیت الخلاء کی سہولیت میسر تھی اورنکاسی ِآب کا شاندار انتظام تھا۔ گھروں کے علاوہ موہن جو داڑو میں سرکاری عمارات بھی تھیں جن کی تعمیر موہن جو داڑو کے رہائشیوں کے اعلیٰ فن ِتعمیرکا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    موہن جو داڑو سے تقریباً چالیس ہزار نوادرات برآمد ہوئے جن میں مٹی سے بنے برتن، مہریں ، بچوں کے کھلونے اور کانسی سے بنی اشیا شامل ہیں۔ کانسی کی بنی اشیا میں رقاصہ کا مجسمہ انتہائی شاندار ہے اور مجسمہ سازی کے فن کی منہ بولتی تصویرہے۔

    اپنی دریافت کے بعدسے اب تک موہن جوداڑو موسمی اثرات اورحکومتی عدم توجہی کے باعث شکست وریخت کا شکار ہے اور یونیسکو کی جانب سے جاری کئے گئے ایک محتاط اندازے کے مطابق آئندہ بیس سال میں مٹی سے برآمد ہوا یہ قدیم شہر صفحہٗ ہستی سے مٹ جائے گا۔

    سندھ کے صوبائی دارالخلافہ کراچی میں بین القوامی ماہرین اورپاکستان کے محکمہٗ آثارِ قدیمہ کے افسران پرمشتمل ایک اجلاس بھی ہوا تھا جس میں قدیم شہر کی تباہی کے اسباب اوربحالی کے لئے ممکنہ اقدامات پرغورکیا گیا تھا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ موہن جو داڑو کے لئے مختص فنڈ فوری طور پرفراہم کئے جائیں گے اور سندھ حکومت، محکمہ آثارِقدیمہ اوربین القوامی ماہرین مل کردنیا کے اس قدیم اور قیمتی ترین ثقافتی ورثے کو بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

  • کراچی:قانون نافذ کرنے والوں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا

    کراچی:قانون نافذ کرنے والوں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا

    کراچی:شہرقائد میں جرائم پیشہ عناصرکےخلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں،سی آئی ڈی نےکنواری کالونی سےمقابلے کے بعد پانچ انتہائی خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا،ملزمان کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد،بارود سے بھری موٹرسائیکل اورایک تیار پیٹرول بم برآمد ہوا ہے ملزمان کے قبضے سے سات کلو بارودی مواد بھی برآمد ہوا،ہولیس کے مطابق ملزمان جلوس پر موٹر سائیکل کے ہمراہ خود کش حملہ کرنا چاہتے تھے ملزمان فرقہ وارانہ اور پولیس کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی شامل تھے،ملزمان میں اعظیم احمد شیخ ،شاہ جہان،عمران حسین،فرحان اور شاکرشامل ہیں،پولیس نے کھاردار بارہ امام بارگاہ کے قریب سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لےلیا،رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کرتے ہوئے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا،گرفتار ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے۔

  • کراچی سمیت سندھ بھرمیں 9،10 محرم الحرام کو موبائل فون سروس بندرہےگی

    کراچی سمیت سندھ بھرمیں 9،10 محرم الحرام کو موبائل فون سروس بندرہےگی

    کراچی: عاشورہ پر کراچی سمیت ملک کے اہم شہروں میں موبائل فون بند کرنے رہےگی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے  کراچی سمیت سندھ بھر میں نو اور دس محرم الحرام کے دن موبائل فون سروس بند کرنے کی ہدایت کردی۔

    سیکرٹیری داخلہ نیاز عباسی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے دہشتگردی کے پیشِ نظر سندھ موبائل سروس بند کرنے کی باضابطہ درخواست کی تھی جس آج منظوری دے دی گئی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ نو اور دس محرم الحرام کو صبح چھ بجے سے رات دس بجے تک موبائل سروس بند رہیگی۔

  • پولیو ٹیم کے تحفط کیلئے سیکیورٹی فورس کا قیام

    پولیو ٹیم کے تحفط کیلئے سیکیورٹی فورس کا قیام

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی میں پولیو کیسز میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیو کے خلاف کام کرنے والے ورکروں کے تحفظ کیلئے ایک ایس ایس پی رینک کے پولیس افسرکی سربراہی میں 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ سیکیورٹی فورس قائم کی ہے۔

    یہ فورس پولیوکے کم پھیلاؤ والے سردیوں کی موسم میں چار ماہ کیلئے پولیو ٹیموں کو مکمل تحفظ فراہم کرے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو کہا ہے کہ اس فورس کیلئے جدید اسلحہ اور گاڑیوں کے ساتھ 50فیصد عملا کراچی پولیس اور 50فیصد اندروں سندھ سے منگوا کے فوری طور پر پولیو کے خلاف کام کرنے والے اداروں کے حوالے کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی پولیو سے متاثرہ 11یوسیز میں یوم عاشورہ کے بعد پولیو کے خلاف کریش پروگرام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اس پروگرام میں پشتو زبان بولنے والی خواتین کو بھی شامل کیا جائے تاکہ مہم زیادہ سے زیادہ کامیاب ہو سکے۔

    وزیراعلیٰ ہاؤس میں صوبے میں پولیو کی صورتحال پر ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بات تشویشناک ہے کہ کراچی میں پولیو کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور اس وقت سندھ میں رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے جوکہ تمام پشتو زبان بولنے والے خاندانوں سے وابستہ ہیں،جبکہ ایک دادو اورایک سانگھڑ میں بھی کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیو کیسز فاٹا سے آئی ڈی پیز کے ساتھ سندھ میں داخل ہو رہے ہیں،جہاں سے پولیو کیسز ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہو رہے ہیں اور بدقسمتی سے سندھ فاٹا کی نقل مکانی کی وجہ سے پولیو اور دہشت گردی جیسے مسائل سے دو چار ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں ایک ہی وقت میں پولیو اور دہشتگردی سے لڑ رہے ہیں جوکہ ملک اور قوم کیلئے برابری کی سطح پر دشمن ہیں۔

    پولیو ٹیموں کو مکمل اور مستقل تحفظ فراہم کرنے کیلئے 700پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک علیحدہ پولیس فورس قائم کریں جس کا سربراہ ایس ایس پی رینک کے پولیس افسر کو بنایا جائے۔انہوں نے ہدایت دی کہ پولیو کے خاتمے کیلئے کریش پروگرام شروع کریں،پولیو کی ٹیموں کی تحفظ کیلئے علاقے کو پولیس گھیرے میں لاکے ، پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فورس فراہم کریں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں ایک علیحدہ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی بھی ہدایت کی اور انہیں حکم کیا کہ وہ نہ صرف پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں بلکہ اس میں اگر کوئی کمی پیشی ہوتووہ بھی انہیں رپورٹ پیش کریں۔

    پولیو کے متعلق صوبائی کوآرڈینیٹر میڈم شہناز نے اجلاس کو بتایا کہ اس وقت ملک میں پولیو کے 235کیس رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے سب سے زیادہ نمبر151فاٹا سے اور 48کے پی کے سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ بلکہ سندھ سے رپورٹ کئے گئے 23پولیو کیسز میں سے 21کا تعلق بھی پشتو زبان بولنے والے فیملی سے ہے جوکہ کراچی کی ایک مخصوص علاقے میں رہائش پذیر ہیں جہاں پولیو کی ٹیموں کو نہ صرف رفیوزل بلکہ سیکیورٹی کے خطرات کا بھی سامنا ہے۔

  • زیاد تیاں نہ رکیں توبعد میں واویلا نہ کیا جائے،الطاف حسین

    زیاد تیاں نہ رکیں توبعد میں واویلا نہ کیا جائے،الطاف حسین

    کراچی: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ بعض اوقات چھوٹی چنگاری ورلڈ وار کو جنم دے دیتی ہے، ہمارے سندھی کارکنان کا گھروں سے نکلنا دشوار کردیا گیا ہے، زیاد تیاں نہ روکی گئیں تو پھر بعد میں واویلا نہ مچایا جائے،عوام کا شدید رد عمل سامنے آسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار الطاف حسین نے خورشید میموریل ہال عزیز آباد میں  میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ ظلم سہنے والے کے بھی دو ہاتھ ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک کارکن کے والد کے متحدہ میں ہونے کے باعث اُسے اسکول سے نکال دیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ قیامِ پاکستان سےآج تک ملک اسٹیٹس کو کا شکار ہے۔

    الطاف حسیین نے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری کرائی جائے،اور حلقہ بندیاں بھی نئے سرے سے کی جائیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد غلاموں سے بھی بد تر زندگی گزارنے پر مجبور ہے ،کیا ہم مہذب قوم کی طرح رہتے ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ اگر انتظامی یونٹس بنانے پر اعتراض ہے تو  سندھ ون اور سندھ ٹو بنا دیا جائے،اور حقوق کا تعین کردیا جائے ، کوئی بھی بلا جواز نئے صوبوں کا مطالبہ نہیں کرتا،

    ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں مقامی حکومتوں کا  نظام بہتر طریقے سے کام کررہا  ہے،مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے جا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے ظالم کو ظلم کرنے سے روکیں۔ ،