Tag: سندھ

  • اسکول مہم: 5 سے 18 سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا دی جائے گی

    اسکول مہم: 5 سے 18 سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا دی جائے گی

    کراچی: صوبہ سندھ میں اسکولوں میں 5 سے 18 سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا دینے کی مہم شروع کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا ہے کہ 6 فروری سے صوبہ بھر میں بچوں کے لیے پیٹ کے کیڑے مارنے کی خصوصی مہم چلائی جائے گی۔

    انھوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کی صحت کی خاطر اس مہم میں حصہ لیں، جس کے تحت 5 سے 14 سال تک کی عمر کے 43 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں دوا فراہم کی جائے گی۔

    مہم کے دوران 15 سے 18 سال کی 4 لاکھ لڑکیوں کو بھی یہ خوراک فراہم کی جائے گی، وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صحت مند ماں صحت مند معاشرہ تشکیل دیتی ہے۔

    ڈاکٹر عذرا کے مطابق 2021 میں بھی بچوں میں پیٹ کے کیڑے مارنے کی مہم مکمل کی جا چکی ہے، اُس دوران 26 لاکھ بچوں میں دوا فراہم کی گئی تھی، اور اس مہم میں بہت اچھے نتائج سامنے آئے تھے۔

    ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ کیڑے نہ صرف پیٹ کے امراض کا سبب بنتے ہیں، بلکہ اس کی وجہ سے بچے غذا کی کمی کا بھی شکار ہوتے ہیں، اور اس سے بچوں کی صحت متاثر ہوتی ہے، وزن بھی کم ہوتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں کو پیٹ کے کیڑے مارنے کی دوا دینا انتہائی ضروری ہے۔

  • کچے کے علاقے میں 3 صوبے مل کر آپریشن کریں گے: آئی جی سندھ

    کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کچے کے علاقے میں 3 صوبے مل کر آپریشن کریں گے، کافی عرصے سے کچے میں حالات خراب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ پہلی بار 3 صوبے کچے کے علاقے میں ایک ساتھ آپریشن کریں گے، آپریشن کچے میں چھپے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے کچے میں حالات خراب ہیں، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی مشترکہ حکمت عملی ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جلد پولیس کو مزید اسلحہ فراہم کیا جائے گا، کچے کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوران کئی ڈاکو مارے گئے، ہیڈ منی رکھنے کے بعد کئی ڈاکوؤں نے گرفتاری دی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ عام لوگوں کو مختلف طریقے سے لالچ دے کر بلایا جاتا ہے، لوگوں کو خود سوچنا ہوگا کہ اتنا سستا ٹریکر کوئی ان کو کیوں دے رہا ہے، جب لوگ وہاں پہنچتے ہیں تو پولیس کو ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں موسم مزید سرد ہونے جارہا ہے

    کراچی سمیت سندھ بھر میں موسم مزید سرد ہونے جارہا ہے

    کراچی: محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ میں موسم مزید سرد ہونے کی پیشگوئی سنا دی، صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی درجہ حرارت 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی لہر 26 جنوری تک برقرار رہے گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی سمت سے ہوائیں 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، اس دوران کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

    دیہی سندھ میں کم سے کم درجہ حرارت 2 سے 4 ڈگری تک ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ آج کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 8.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔

  • سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سندھ میں ہزاروں متاثرین تاحال بے گھر

    سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سندھ میں ہزاروں متاثرین تاحال بے گھر

    کراچی / کوئٹہ: ملک بھر میں قیامت خیز سیلاب گزرنے کے 7 ماہ بعد بھی سیلاب متاثرین کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، صوبہ سندھ میں تاحال 87 ہزار سے زائد سیلاب زدگان بے گھر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب کے 7 ماہ بعد بھی سب سے زیادہ متاثر صوبوں بلوچستان اور سندھ سے سیلابی پانی کی مکمل نکاسی نہ ہو سکی۔

    بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، ضلع جعفر آباد کی یوسیز جانان اور گندکہ، ضلع صحبت پور کی یونین کونسلز خدائے داد اور ڈوڈئیکا، نصیر آباد کی یو سی منجھی شیری اور ضلع جھل مگسی کی یو سی بریجہ میں تاحال سیلابی پانی موجود ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان بھر میں فلڈ کیمپس بند کیے جا چکے ہیں اور سیلاب متاثرین گھروں کو جا چکے ہیں، صرف ضلع صحبت پور میں 8 ہزار سیلاب متاثرین تاحال بے گھر ہیں۔

    دوسری جانب ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 ماہ گزرنے کے باوجود سندھ میں 87 ہزار 537 سیلاب زدگان تاحال بے گھر ہیں۔

    سندھ کے 6 ٹینٹ سٹیز میں 7 ہزار 136 متاثرین اب بھی موجود ہیں۔ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ملیریا اور سانس کی بیماریوں کے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں۔

    دوسری جانب بلوچستان کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں فلڈ آئی ڈی پی کیمپس بند ہو چکے ہیں۔

  • کراچی میں بلدیاتی الیکشن: سندھ حکومت نے حتمی فیصلہ کرلیا

    کراچی میں بلدیاتی الیکشن: سندھ حکومت نے حتمی فیصلہ کرلیا

    کراچی: سندھ حکومت نے صوبائی دارالحکومت کراچی میں بلدیاتی الیکشن کل ہی کروانے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئینی حکومت آئین کے خلاف جا کر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کل کراچی کے بلدیاتی الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ کوئی آرڈیننس نہیں آئے گا، کل کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے الیکشن کمیشن سے بھرپور تعاون کی ہدایت کی ہے۔

    سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئینی حکومت آئین کے خلاف جا کر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتی، شدید سیکیورٹی خدشات ہیں لیکن مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن کل ہی ہوں گے۔

    سندھ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اہم مشاورتی اجلاس میں سندھ حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط اور سیکشن 34 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کل ہی ہوں گے۔

  • موہنجو دڑو میں پارہ صفر ڈگری سینٹی گریڈ ہوگیا

    کراچی: محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں ریکارڈ ہونے والی سردی کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موہنجو دڑو میں پارہ نقطہ انجماد پر آگیا، موہنجو دڑو میں آج کم سے کم درجہ حرارت صفر ریکارڈ کیا گیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موہنجو دڑو میں اس سے قبل جنوری 2006 میں منفی 5.4 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    سکھر اور پڈعیدن میں کم سے کم پارہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، لاڑکانہ، مٹھی اور چھور میں پارہ 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، دادو میں 3.5، ٹنڈو جام میں 3.5 اور جکیب آباد میں 4 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔

    روہڑی اور شہید بے نظیر آباد میں پارہ 5.5 ڈگری، بدین میں 6.5، حیدر آباد میں 8.4 اور ٹھٹھہ میں 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    کراچی کے مختلف اسٹیشنز پر متفرق پارہ ریکارڈ کیا گیا، کراچی کے سرکاری ویدر اسٹیشن اولڈ ٹرمنل پر پارہ 10.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ سب سے کم جناح ٹرمینل پر 6.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

  • سندھ کے 5 ہزار بند اسکولوں کے حوالے سے بڑا قدم

    سندھ کے 5 ہزار بند اسکولوں کے حوالے سے بڑا قدم

    کراچی: سندھ کے 5 ہزار بند اسکولوں کے سیمی کوڈ سے نئے اپ گریڈ ایلمنٹری اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے صوبے میں بند پڑے پانچ ہزار اسکولوں کو ان کے سیمی کوڈ سے نئے اپ گریڈ ایلمنٹری اسکول میں بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے بتایا کہ اسکولوں کی اپ گریڈیشن مرحلہ وار کی جائے گی اور اس کے لیے موزوں ترین علاقوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ یہ نئے اسکول پرائمری کے 35 ہزار بچوں کو ایلمنٹری اسکول میں داخلوں کے لیے بنائے جائیں گے، کیوں کہ پرائمری کے 35 ہزار طلبہ کے لیے فقط 3 ہزار ایلمنٹری اسکول تھے۔

    سردار شاہ نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ پرائمری کے 35 ہزار طلبہ کو 3 ہزار ایلمنٹری اسکولوں میں داخلہ دیا جاتا، اس لیے بند پڑے اسکولوں کے سیمی کوڈ سے نئے اسکول بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • آثار قدیمہ اور ورثہ عمارات کے لیے ایک ارب روپے کا فنڈ قائم

    کراچی: آثار قدیمہ اور ورثہ عمارات کے لیے سندھ حکومت نے ایک ارب روپے کا فنڈ قائم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں آثار قدیمہ اور ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی حفاظت کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایک ارب روپے کا فنڈ قائم کر دیا۔

    وزیر تعلیم، ثقافت و نوادرات سندھ سید سردار شاہ کی زیر صدارت اِنڈوومنٹ فنڈ فار آرکیالوجیکل سائٹس اینڈ ہیریٹیج بلڈنگز کے لیے قائم بورڈ کا پہلا اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا۔ اس موقع پر سیکریٹری ثقافت نسیم الغنی سہتو، ڈائریکٹر جنرل اینٹیکوٹیز اینڈ آرکیالوجی منظور احمد قناصرو، الطاف اسیم، مدد علی سندھی، ڈاکٹر کلیم لاشاری اور دیگر نے بطور ممبران شرکت کی۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کی طرف سے آثار قدیمہ کے مقامات اور ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی حفاظت کے لیے قائم اِنڈوومنٹ فنڈ کے بورڈ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن 8 نومبر 2022 کو جاری ہوا تھا۔

    وزیر ثقافت و نوادرات سندھ نے اجلاس میں کہا کہ اِنڈوومنٹ فنڈ کی مدد سے آثار قدیمہ کے مقامات اور ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کے تحفظ، مرمت، بحالی اور دیکھ بھال کو یقینی بنانے میں مدد مل سکے گی۔ سید سردار شاہ نے کہا کہ اِنڈوومنٹ فنڈ میں پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت کو بھی خوش آمدید کہا جائے گا۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی کے تحت مختلف اداروں اور کمپنیوں کو اس فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پالیسی بنائی جائے۔ اور کہا بین الاقوامی اداروں کو بھی دعوت دیں گے کہ وہ ہمارے ہیریٹیج کی حفاظت کے لیے قائم اس فنڈ میں حصہ ڈالیں۔

    سردار نے ہدایت کی کہ اِنڈوومنٹ فنڈ فار آرکیالوجیکل سائٹس اینڈ ہیریٹیج بلڈنگز کو فقط سائیٹس یا بلڈنگز تک محدود نہیں رکھا جائے، بلکہ اس فنڈ کو سندھ کی ثقافت کے دیگر شعبوں کی حفاظت اور تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی بھی پالیسی بنائی جائے، انھوں نے کہا فنڈ سے ثقافتی ہنر کی ترویج، تربیت اور تحقیق کرنے والوں کی بھی مدد کرنا ممکن ہو سکے گا۔

    صوبائی وزیر کے مطابق آثار قدیمہ اور ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کی حفاظت محض اے ڈی پی اسکیمز کی بنیاد پر ممکن نہیں، کبھی کبھی فنڈ کی کمی کی وجہ سے آرکیالوجیکل سائٹ پر بروقت کام نہ ہونے کی وجہ سے نقصان بڑھ جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا سوسائٹی میں ایسے بہت سے افراد اور ادارے ہیں جو قومی ورثہ کی حفاظت کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، بورڈ کی یہ بھی ذمہ داری ہوگی کہ وہ نوادرات پر تحقیق کے لیے مصدقہ سائنسی لیباریٹریز کی مدد حاصل کرے۔

    سردار شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت کی طرف سے رواں مالی سال میں اس فنڈ میں 250 ملین روپے بھی جاری ہو چکے ہیں، صوبائی وزیر نے ہدایت دی کہ بورڈ کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے ٹیکنیکل سپروائزری کمیٹی بھی تشکیل دی جائے۔

  • سندھ میں ہزاروں سیلاب متاثرین اب بھی بے گھر، بقیہ صوبوں کے تمام متاثرین گھروں کو جا چکے

    سندھ میں ہزاروں سیلاب متاثرین اب بھی بے گھر، بقیہ صوبوں کے تمام متاثرین گھروں کو جا چکے

    کراچی: صوبہ سندھ میں سیلاب کے 6 ماہ گزرنے کے بعد بھی 89 ہزار 157 سیلاب زدگان تاحال بے گھر اور ہزاروں امدادی کیمپوں میں مقیم ہیں، خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور پنجاب میں سیلاب متاثرین کے کیمپس بند کیے جا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں 10 مراکز صحت تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، ضلع دادو میں 7 اور ضلع خیر پور میں 3 مراکز صحت تاحال زیر آب ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے سیلاب زدہ اضلاع سے پانی کی نکاسی کا عمل تاحال جاری ہے، جھل مگسی اور صحبت پور کے بعض مقامات پر اب بھی سیلابی پانی موجود ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 ماہ گزرنے کے بعد بھی سندھ میں 89 ہزار 157 سیلاب زدگان تاحال بے گھر جبکہ 16 ہزار 201 سیلاب متاثرین ٹینٹ سٹیز یا ٹینٹ ولیج میں مقیم ہیں۔

    سندھ کے سیلاب زدہ اضلاع میں 19 ٹینٹ سٹیز اور ولیج ابھی تک موجود ہیں۔

    دوسری جانب خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور پنجاب میں فلڈ آئی ڈی پی کیمپس بند کیے جا چکے ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 32 ہزار 32 میڈیکل کیمپس لگائے گئے تھے جن میں 55 لاکھ متاثرین کا علاج کیا گیا۔

  • حافظ نعیم کے الزامات پر ترجمان گورنر ہاؤس کا رد عمل، پرتپاک انداز میں ملنے کی تصویر جاری

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کی پریس کانفرنس میں الزامات کے جواب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے رات کو پرتپاک انداز سے ملنے والی تصویر جاری کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن کے الزامات پر ترجمان گورنر ہاؤس کا رد عمل سامنے آ گیا، گورنر سندھ نے گزشتہ رات حافظ نعیم سے ملاقات کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’رات کو خوش گوار انداز میں ملے دن میں بدل گئے۔‘

    کامران ٹیسوری نے حافظ نعیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا دوہرا معیار کیسے چلے گا نعیم صاحب۔‘

    ترجمان گورنر ہاؤس نے رد عمل میں کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن کے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، گورنرکے عہدے پر تعیناتی آئین و قانون کے مطابق ہوئی ہے۔

    ترجمان نے کہا گورنر سندھ حافظ نعیم الرحمن کو اچھا دوست سمجھتے ہیں، وہ رات کو گورنر سندھ سے گرم جوشی کے ساتھ ملے تھے، ان کو اگر شکایت تھی تو بطور دوست گورنر سندھ کو بتانا چاہیے تھا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ حافظ نعیم بخوبی جانتے ہیں کہ لوگوں کو باہم جوڑنا ثواب کا کام ہے، گورنر سندھ شہر قائد کی روشنیوں کی بحالی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کر رہے ہیں، اور اسی مقصد سے وہ جماعت اسلامی کے دفتر بھی گئے تھے۔