Tag: سندھ

  • سندھ میں نیا بلدیاتی نظام کثرتِ رائے سے منظور

    سندھ میں نیا بلدیاتی نظام کثرتِ رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی نے نئے بلدیاتی نظام کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو آغا سراج درانی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اراکین نے نئے بلدیاتی نظام کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

    سندھ اسمبلی اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام کے بل کی مرحلہ وار منظوری دی گئی۔

    بل کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی کونسل کے چیئرمین کا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہوگا، اپوزیشن کے شدید احتجاج اور اعتراضات کے بعد سندھ حکومت نے بلدیاتی قانون کے نئی ترمیمی مسودے میں خفیہ رائے شماری کی شق واپس لے لی تھی۔

    سندھ حکومت نے صوبے میں ٹاؤن سسٹم برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور بینظیرآباد میں ٹاؤنز بنیں گے، پیدائش اور اموات کا اندراج لوکل کونسلز کو واپس کر دیا جائے گا۔

    سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئر کے ماتحت کرنے کا بل بھی منظور کر لیا گیا۔

    واضح رہے کہ گورنر سندھ نے بل پر اعتراض عائد کیا تھا، اپوزیشن ارکان نے بل کی منظوری کے وقت شدید احتجاج کیا رور بل نامنظور کے نعرے لگائے۔

    سندھ اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم نے نمائندوں کو با اختیار بنایا ہے، اس پر تنقید جائز نہیں، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا چیئرمین میئر ہوگا، بلاول بھٹو کی طرف سے ہدایت تھی کہ اداروں کو بااختیار کیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا اپوزیشن نے ایک بار پھر لسانیت شروع کر دی ہے، یہ قبضے قبضے کے نعرے لگا رہے ہیں، کیا ہم منتخب ہو کر نہیں آئے اسمبلی میں؟ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ ووٹ لے کر اسمبلی میں آئی ہے، جب کہ لسانیت کرنے والا لندن بیٹھا ہے، یہ لوگ ان کی سوچ ذہنوں سے نکال نہیں سکے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ کہا گیا ناصر شاہ دوسری جگہ کا ہے اور وہ یہاں کے فیصلے کر رہا ہے، ناصر شاہ سندھ کا ہے اور سندھ کے ہی فیصلے کرے گا، ہنگامہ ڈالا گیا کہ اینی پرسن کیسے ہو سکتا ہے، کیا نعمت اللہ خان کسی کونسل کے ممبر تھے؟ ہم اکثریت میں ہیں صوبے کے فیصلے ہم کریں گے، ہمیں پاکستان کا حصہ سمجھو۔

  • سندھ حکومت نے خلاف ضابطہ تعمیرات کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا

    سندھ حکومت نے خلاف ضابطہ تعمیرات کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا

    کراچی: سندھ حکومت نے خلاف ضابطہ تعمیرات کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ تعمیرات اور رہائشی یونٹس کو ریگولرائز کرنے کے لیے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے خلاف ضابطہ تعمیرات کے لیے آرڈیننس لایا جا رہا ہے۔

    اس آرڈیننس کے ذریعے مقررہ عرصے میں تمام غیر تجارتی تعمیرات کو تحفظ دیا جائے گا، آرڈیننس کے ذریعے ایک کمیشن بنایا جائے گا، جو سرکاری زمین پر رہائشی یونٹس اور قواعد کی خلاف ورزی کی نشان دہی کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق زمینوں کو بعض شرائط اور جرمانے کے ساتھ ریگولرائز کیا جائے گا، آرڈیننس میں خلاف ضابطہ تعمیرات اور قبضوں پر سزائیں بھی تجویز کی جائیں گی، تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی پر بھی سزا تجویز کی جائے گی۔

    سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد آرڈیننس توثیق کے لیے گورنر کو بھیجا جائے گا، جن کی منظوری کے بعد آرڈیننس نافذالعمل ہوگا۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کا مجوزہ آرڈیننس اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد پر بنایا جا رہا ہے، آرڈیننس کی روشنی میں کمیشن کی سربراہی ایک ریٹائرڈ جج کریں گے، یہ کمیشن تعین کرے گا کہ کون سے رہائشی یونٹس ریگولرائز کرنے ہیں۔

  • سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا،  سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    سی این جی صارفین کو نئی مشکل کا سامنا، سوئی سدرن کمپنی نے بڑا اعلان کردیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے یکم دسمبر سے سندھ میں ڈھائی ماہ کیلئے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کردیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنےکےلیےگیس فراہمی بند کی جائے گی۔
    .
    تفصیلات کے مطابق سندھ میں گیس کے بحران کے باعث سی این جی اسٹیشنز کو ڈھائی ماہ کے لئے گیس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، سوئی سدرن نے کہا کہ گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، لوڈ مینجمنٹ کے تحت گھریلو صارفین کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کی جائے گی۔

    سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ غیر برآمدی صنعتوں کو پہلے ہی گیس کی سپلائی بند کردی گئی ہے، اب سی این جی اسٹیشنز کو 1 دسمبر 2020 سے 15 فروری 2022 تک گیس کی فراہمی بند رہے گی۔

    ترجمان کے مطابق طلب و رسد کا فرق بڑھ جانے سے یہ فیصلہ کیا گیا ، تاہم زیرو ریٹڈ صنعتیں بشمول کیپٹو پاور پلانٹس کو گیس کی سپلائی بحال ہے تاہم تمام عام صنعتوں، زیرو ریٹیڈ ایکسپورٹ انڈسٹریز بشمول اسکے کیپٹیو پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ گیس ان لوگوں کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہے جنہیں انتہائی کم درجہ حرارت میں گیس کے مختلف آلات کے ذریعے خود کو گرم رکھنے کی شدید ضرورت ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا تھا کہ گھریلو صارفین کو صرف کھانا پکانے کے لیے دن میں تین بار گیس فراہم کی جائے گی۔

  • کے ایم سی کے پاس صرف پبلک ٹوائلٹس رہ گئے

    کے ایم سی کے پاس صرف پبلک ٹوائلٹس رہ گئے

    کراچی: اسپتالوں سمیت ہیلتھ کے تمام شعبے، طبی عملہ، برتھ سرٹیفکیٹس سندھ حکومت کے حوالے کر دیے گئے، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے پاس صرف پبلک ٹوائلٹس رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک مجوزہ بل لایا گیا ہے، جس کے ذریعے کے ایم سی کے تحت آنے والے متعدد اہم شعبے سندھ حکومت کو منتقل کیے گئے ہیں۔

    مجوزہ بل کے مطابق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج، عباسی شہید اسپتال، سوبھراج اسپتال، لیپروسی سینٹر، اور سرفراز رفیقی سینٹر کے ایم سی سے لے کر سندھ حکومت کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔

    بل کے تحت پبلک ہیلتھ پرائمری ہیلتھ کا شعبہ بلدیاتی اداروں سے واپس لے لیا گیا، تمام اسپتال، ڈسپنسریز، میڈیکل ایجوکیشن، انفیکشن ڈیزیز اور فرسٹ ایڈ کے شعبے بھی بلدیاتی اداروں سے واپس لے لیے گئے، بلدیاتی اداروں میں کام کرنے والا طبی عملہ بھی اب سندھ حکومت کے ماتحت ہوگا۔

    پیدائش اور اموات کے رجسٹریشن سرٹیفیکیٹس کا کام بھی بلدیاتی اداروں سے واپس لے لیا گیا، تاہم پبلک ٹوائلٹس بلدیاتی اداروں کے زیر انتظام رہیں گے، اور شادی ہالز، کلبز سے ایڈورٹائزنگ فیس بلدیاتی ادارے وصول کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ میں ایک بار پھر نیا بلدیاتی نظام لانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی بلاول بھٹو زرداری نے بھی منظوری دے دی، کل نئے بلدیاتی نظام کا بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

    نئے بلدیاتی نظام کے تحت کراچی میں ضلع کونسل اور ڈی ایم سی کے نظام کو ختم کر کے صوبے کے ہر ڈویژن میں ٹاؤن سسٹم نافذ کیا جائے گا، کراچی میں ضلع کونسل اور ڈی ایم سیز کی جگہ 25 ٹاؤنز تشکیل دیے جائیں گے، جو جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں 18 تھے۔

    نئے بلدیاتی نظام میں میئر کراچی کو مزیداختیارات دیے جائیں گے جب کہ یونین کونسل کے چیئرمینز بھی بااختیار ہوں گے، نئے نظام میں میونسپل سہولیات کو ایک پلیٹ فارم میں یک جا کیا جائے گا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے نئے بلدیاتی نظام میں ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی تجاویز کو بھی شامل کیا ہے۔

  • سندھ میں 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد کیوں؟

    سندھ میں 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد کیوں؟

    کراچی: وفاقی کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی رپورٹ پر سندھ حکومت نے ردعمل دیتے ہوئے ایک کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد ہونے کا ذمہ دار وفاق کو قرار دے دیا ہے۔

    صوبائی وزیر ماحولیات اسماعیل راہو نے کہا کہ وفاق نے اعتراف کر لیا ہے کہ پانی کم ملنے کی وجہ سے سندھ کی 1 کروڑ 80 لاکھ ایکڑ زرعی زمین غیر آباد ہے، جس پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاق اس کا ازالہ کرے۔

    انھوں نے کہا پنجاب میں آبی ذخائر کے نئے منصوبے سندھ کے پانی پر مزید ڈاکا ڈالنے کی سازش ہے، پانی کی قلت نے سندھ کے کئی اضلاع کی زرخیز زمین کو پہلے ہی بنجر بنا دیا ہے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جا رہا۔

    وزیر ماحولیات کے مطابق پانی کمی کی وجہ سے سندھ میں زراعت کے ساتھ ساتھ ماحولیات بھی متاثر ہو رہی ہے، انھوں نے کہا پانی کی قلت کی وجہ سے کاشت کاری ناممکن ہو گئی ہے، جو ٹریکٹر 3 سال پہلے 14 لاکھ کا تھا، آج 29 لاکھ اور ڈی اے پی 2400 کی جگہ 9000 کا ہوگیا۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاقی رپورٹ کے مطابق سندھ میں صرف 82 لاکھ ایکڑ زرعی زمین آباد ہے، اور پنجاب کی 3 کروڑ سے زائد زرعی زمین پر کاشت کاری ہو رہی ہے، پانی کی قلت کی وجہ سے سندھ میں کپاس اور گنے کی فصل ختم ہو رہی ہے اور لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر بن چکی ہے۔

    انھوں نے کہا پچھلے تین برس میں سندھ کو ربیع اور خریف میں 25 سے 45 فی صد تک پانی کی قلت سامنا رہا، دوسری طرف پنجاب میں نئی نہریں اور ڈیم بنا کر لاکھوں ایکڑ بارانی زمین کو آباد کرنے کے منصو بوں پر کام ہو رہا ہے۔

    وزیر ماحولیات نے کہا کہ سندھ اگر پانی مانگتا ہے تو پانی کی کمی کا بھاشن دیا جاتا ہے، اگر پانی کم ہے تو پنجاب میں نئی نہریں اور کینالز کیوں بنائے جا رہے ہیں؟ اسماعیل راہو نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت نے رواں ماہ ٹی پی لنک کینال سے 2 ہزار کیوسک پانی چوری کیا ہے۔

  • سندھ حکومت نے نئے بلدیاتی قانون کے لیے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی ، فیصلہ محفوظ

    سندھ حکومت نے نئے بلدیاتی قانون کے لیے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی ، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: سندھ حکومت  نے نئے بلدیاتی قانون کے لیے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی، الیکشن کمیشن نے استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور ریمارکس دئیے نیاقانون نہیں لائیں گےتوپرانے قانون پرہی حلقہ بندیاں کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، الیکشن کمیشن نے کہا نیا قانون نہیں لائیں گے تو پرانے قانون پرہی حلقہ بندیاں کردیں گے، سندھ حکومت نےالیکشن کمیشن سے ایک ماہ کی مہلت طلب کی تھی، ایک ماہ میں کیاکیا؟ کیوں نہ توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پہلے مؤقف تھا کہ مردم شماری کے نتائج کی اشاعت کا مسئلہ ہے، مردم شماری کے نتائج کی اشاعت ہوئے بھی 6 ماہ کا وقت گزر چکا ہے۔

    دوران سماعت حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے میں سنجیدہ نہیں، الیکشن کمیشن سندھ حکومت کو پابند کرے، ٹائم لائن مانگے، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کیا تھا لیکن پیش نہیں ہوئے۔

    سندھ نے نئے بلدیاتی قانون کے لیے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگی ، الیکشن کمیشن نے نئے بلدیاتی قانون کی استدعا پر سندھ میں بلدیاتی الیکشن کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگی کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈینگی کیسز میں تیزی سے اضافہ

    کراچی : شہر قائد سمیت سندھ بھر میں ڈینگی کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ احتیاط نہ کی گئی تو یہ بھی وبائی مرض کی شکل اختیار کرجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی کیسز نے خطرناک صورتحال اختیار کرلی ہے رواں ماہ اب تک صرف محکمہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صوبہ بھر میں ڈ ینگی کیسز کی تعداد1600سے تجاوز کرچکی ہے۔

    ماہرین صحت نے اس صورتحال کو خطرناک قرار دیا ہے، ماہرین صحت کے مطابق ڈینگی کی صورتحال کو کنٹرول کرنا صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    ڈینگی کیسز کے ساتھ ساتھ ملیریا اور ٹائیفائیڈ کے کیسز بھی تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں اور کراچی میں مختلف اسپتالوں میں بخار سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ سامنے آیا ہے۔

    ماہرین صحت نے ڈینگی، ملیریا اور ٹائیفائیڈ سے متعلق ایک مربوط اور مشترکہ پروگرام تشکیل دینے پر زور دیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس کی اقسام میں ڈین وی ون، ٹو، تھری اور فور شامل ہیں، ڈینگی مچھر پانی میں افزائش پاتا ہے۔

    واضح ہے کہ اس وقت سندھ سمیت ملک بھر میں ڈینگی کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی کے ریکارڈ کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    رواں سیزن اسلام آباد میں 26 سو 3 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 15 سو 89 کیسز رورل ایریا اور 1 ہزار 14 کیسز اربن علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔ رواں سیزن میں ڈینگی سے 10 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • پاکستان میں پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے کی جانب اہم پیش رفت

    پاکستان میں پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے کی جانب اہم پیش رفت

    کراچی: پاکستان میں پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت سندھ اور نجی شعبے کے مابین 400 میگا واٹ ہائبرڈ توانائی پر معاہدہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ اور نجی شعبے کے درمیان ہائبرڈ انرجی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    تقریب سے خطاب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا کے الیکٹرک کی اجارہ داری اگلے سال ختم کرنے جا رہے ہیں، نیشنل اور صوبائی الیکٹرک پالیسی بن رہی ہے، جلد عوام کے سامنے لائیں گے، 2023 تک کے ای کا معاہدہ ہے اور اس کے بعد ہم اپنا ادارہ لا سکتے ہیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا ہم پرائیوٹ سیکٹر کو فروغ دے رہے ہیں، کارپوریٹ سیکٹر سندھ حکومت پر بھروسا کرتی ہے، ہائی برڈ اور کلین انرجی ہماری ترجیح ہے۔

    پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل

    دستخط کی تقریب کے حوالے سے انھوں نے کہا آج تاریخی دن ہے، سندھ حکومت نے ہائبرڈ توانائی میں پہل کر کے تاریخ رقم کی ہے، نجی شعبے کے اشتراک سے سندھ حکومت پہلی بار ہائبرڈ توانائی منصوبے پر کام کر رہی ہے، یہی ہمارا مستقبل ہے اور سستی توانائی ملک کی ضرورت ہے۔

    امتیاز شیخ نے کہا پاکستان کے توانائی کے مسائل کا حل صرف سندھ کے پاس ہے، جھمپیر اور گھارو کراچی سے قریب ہیں، سڑکیں بھی بہتر ہیں، اس لیے صنعت کاروں کو اس سے سستی بجلی ملے گی، اور کے الیکٹرک کی من مانیاں ختم ہو جائیں گی۔

    انھوں نے مزید کہا سندھ کے پاس اپنی گیس موجود ہے، لیکن ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، اس کی تقسیم کا نظام ہمیں دیا جائے، کیوں کہ نظام میں خرابی نہیں بلکہ اسے چلانے والے لوگ نا اہل ہیں۔ امتیاز شیخ نے مطالبہ کیا کہ ایس ایس جی سی سندھ کے حوالے کی جائے، ہیسکو اور سیپکو سے لوگ متاثر ہو رہے ہیں، ان کا کنٹرول بھی دیا جائے۔

  • سندھ حکومت کا چینی اور ترک کمپنیوں سے کراچی کیلئے 250 بسوں کا معاہدہ

    سندھ حکومت کا چینی اور ترک کمپنیوں سے کراچی کیلئے 250 بسوں کا معاہدہ

    کراچی : سندھ حکومت کا چینی اور ترک کمپنیوں سے کراچی کے لیے 250 بسوں کا معاہدہ طے پاگیا ، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کےشعبے میں پہلا مثبت قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے کراچی میں 250بسیں سڑک پرلانےکیلئےمعاہدہ کرلیا ، معاہدہ سندھ حکومت،ترکی اور چینی کمپنیوں کےدرمیان ہوا ، معاہدے کی تقریب میں ترکی، چین کے سفرا سمیت وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے شرکت کی جبکہ مختلف ممالک کےمندوبین بھی تقریب میں شریک تھے۔

    اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت انٹراسٹی پبلک ٹرانسپورٹ کا معاہدہ کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ اور محکمہ ٹرانسپورٹ نے منصوبے کیلئےدن رات ایک کئے۔

    اویس شاہ کا کہنا تھا کہ مشکل ترین حالات میں محکمہ ٹرانسپورٹ کو 8ارب روپے منصوبےکیلئےدیئےگئے، بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کی سپورٹ سے منصوبے کا آغاز ہورہا ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ 250انٹراسٹی بسوں کا یہ پہلا منصوبہ ہے، دوسرا150بسوں کا معاہدہ بھی جلد شروع کررہے ہیں،کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کےشعبے میں پہلا مثبت قدم ہے، انشااللہ کراچی اور دیگر شہروں کو بہترسفری سہولت فراہم کریں گے۔

  • پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل

    پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل

    کراچی: سندھ حکومت کے ایک پروجیکٹ کے ساتھ پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی پاور چائنا اور اوریکل پاور پبلک لمیٹڈ کے درمیان ایک ایم او یو پر دستخط ہو گئے ہیں، جس کے تحت صوبہ سندھ میں 400 میگا واٹ گرین ہائیڈروجن بجلی کا پلانٹ لگایا جائے گا۔

    ملک کے اس پہلے گرین پاور پروجیکٹ کے ساتھ پاکستان گرین ہائیڈروجن بجلی بنانے والے ملکوں کی فہرست میں شامل ہو جائے گا، ایم او یو پر دستخط کی تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ اور چینی قونصل جنرل لی بی جون بھی موجود تھے۔

    اس معاہدے کے مطابق ہوا اور سورج کی روشنی سے چلنے والے 400 میگا واٹ گنجائش کے پاور پلانٹ سے ایک لاکھ پچاس ہزار کلو گرام گرین ہائیڈروجن روزانہ پیدا ہو سکے گی۔

    امتیاز شیخ نے اس موقع پر کہا کہ سندھ حکومت بجلی کا پلانٹ لگانے کے لیے تمام سہولت فراہم کرے گی، متبادل توانائی پالیسی کے تحت زمین کی فراہمی حکومت سندھ کی جانب سے ہوگی۔

    ایک ماہ میں تیسری بار بجلی کی قیمت میں اضافہ

    انھوں نے بتایا کہ یہ ملک کا پہلا گرین پاور پروجیکٹ ہے، پاکستان کے توانائی بحران کا حل صرف سندھ کے پاس ہے، سستی، آلودگی سے پاک بجلی فراہمی سندھ حکومت کا نصب العین ہے۔

    تقریب میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں گرین ہائیڈروجن کے 350 سے زائد منصوبے تعمیر کے مراحل میں ہیں، جن کا مقصد ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور ہوا بازی کے شعبوں کو ڈی کاربو نائز کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پالیسی پر سرمایہ کاری اور عمل درآمد جاری رہا تو 2050 تک ہائیڈروجن دنیا کی 24 فی صد سے زائد طلب کو پورا کر سکے گی۔ اس وقت صرف 4 فی صد ہائیڈروجن گرین ذرائع سے حاصل کی جا رہی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں لگائے جانے والے گرین ہائیڈروجن کے اس پلانٹ سے حاصل شدہ گرین ہائیڈروجن ابتدا میں چین اور خطے کے دیگر ممالک میں بھی برآمد کی جا سکے گی۔