Tag: سندھ

  • بلوچستان کا سندھ پر پانی چوری کا الزام ، حب ڈیم سے پانی روکنے کی دھمکی

    بلوچستان کا سندھ پر پانی چوری کا الزام ، حب ڈیم سے پانی روکنے کی دھمکی

    کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے سندھ حکومت پپر پانی چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی برقراررہی تو مجبوراً حب ڈیم سے پانی روکنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہگوادر سی پیک کامرکز ہے، کل وزیراعظم نےایک سوچ کااظہارکیاکہ ناراض لوگوں سےبات کی جائے، بلوچستان حکومت وزیراعظم کی اس سوچ کوسراہتی ہے ، بلوچستان حکومت نے3سال میں بڑے بڑےپراجیکٹ کااعلان کیاہے، انشااللہ امید ہے بلوچستان اب نظرانداز نہیں ہوگا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کو وفاق سے نہیں سندھ حکومت سے مسئلہ ہے، سندھ حکومت بلوچستان کی زمین کو بنجر کرنے پر تلی ہوئی ہے، بلوچستان کا1991میں ارسا کیساتھ معاہدہ ہوا تھا، گزشتہ20سال میں سندھ نے ہمارا پانی کاحصہ کبھی پورانہیں دیا۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ ارسا کیساتھ بلوچستان کا 10ہزار 900 کیوسک پانی کا معاہدہ ہے ، معاہدے کے برعکس بلوچستان کو صرف 7ہزار کیوسک پانی مل رہاہے، مجموعی طورپر 2ماہ میں بلوچستان کا 42فیصد حق ماراگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی طرف سے ہمیں 42 فیصد پانی کی شارٹ فال کا سامنا ہے اور بلوچستان کو10 ہزار981 کیوسک پانی کی ضرورت ہے، بلوچستان کوپانی مہیاکرنےکی ذمہ داری سندھ کی ہے لیکن مرادعلی شاہ نے انکار کیا تھاکہ پورا پانی بلوچستان کو مہیا نہیں کیا جائے گا۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سےہماری شکایتوں کومستردکردیاجاتاہے، ہم واپڈاسےدرخواست کرتےہیں وہ اس معاملےمیں مددکرے، سندھ حکومت جمہوریت اور وفاقیت کا دعویٰ کرتی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے 20سال سے بلوچستان کے حق پر ڈاکہ ڈالاجارہاہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے دھمکی دی کہ اگر سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی تو مجبوراً حب ڈیم سے پانی روکنا پڑے گا، ہمیں 500کیوسک پانی تونسہ بیراج پنجاب سے ملتا ہے، بلوچستان میں پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے، سندھ حکومت ہمارا پانی روک رہی ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت ارسا معاہدے کے تحت بلوچستان کو پانی مہیا کرے، اس سال بلوچستان کی زراعت کو 77ارب کا نقصان ہورہا ہے، جس کی ذمہ دارسندھ حکومت ہے۔

  • بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ، سندھ کا وفاق سے بڑا مطالبہ

    بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ، سندھ کا وفاق سے بڑا مطالبہ

    کراچی : سندھ حکومت نے بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کے پیش نظر وفاق سے افغان مہاجرین کیلئے فاٹا، کے پی اور پنجاب میں کیمپس لگانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اسماعیل راہو  کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پرافغانیوں کی پاکستان کی طرف ہجرت کا امکان ہے، ممکنہ افغان خانہ جنگی کے پیش نظرنقل مکانی روکنے کیلئے بارڈر سیل کئے جائیں۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ نقل مکانی ناگزیرہوتوافغانستان سے ملحقہ علاقوں تک محدود رکھاجائے اور افغان پناہ گزین کیلئےفاٹا،پنجاب،کےپی میں کیمپس لگائےجائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ خاص طور پر کراچی پر پہلے ہی تیزی سے بڑھتی آبادی کا دباؤ ہے اور کراچی پہلے ہی امن امان، بجلی، گیس، پانی اور روزگار جیسے مسائل کا شکارہے، سندھ مزید کسی بڑی ہجرت کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وفاق سے فنڈز نہ ملنےسےسندھ حکومت پہلےہی مالی وسائل کاشکارہے، اب سندھ کسی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ۔

  • کھالیں جمع کرنے کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    کھالیں جمع کرنے کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

    کراچی: عید قرباں پر کھالیں جمع کرنے کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قربانی کی کھالیں جمع کرنے کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کا اجازت نامہ لازمی ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کیمپ لگا کر کھالیں جمع کرنے پر پابندی ہوگی، پرچم لگانا اور لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات پر بھی پابندی ہوگی، کھالیں جمع کرنے کے لیے بینرز لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صرف رجسٹرڈ مدارس اور تنظیموں کو کھالیں جمع کرنے کا اجازت نامہ دیا جائے گا، جن تنظیموں پر پابندی ہے، وہ کھالیں جمع نہیں کر سکیں گی۔

    صوبائی محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ عید قرباں پر اسلحے کی نمائش پر بھی پابندی عائد ہوگی، اور عید کے تینوں روز اسلحے کے اجازت نامے منسوخ ہوں گے۔

    یاد رہے گزشتہ روز وزارت قومی صحت نے عید الاضحیٰ کے موقع پر مویشی منڈیوں سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر گائیڈ لائنز جاری کی ہیں، جن میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یہ گائیڈ لائنز مویشی منڈی، نماز عید، قربان گاہوں سے متعلق ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ مویشی منڈی میں موجودگی کے دوران ماسک پہننا لازم ہوگا، مویشی منڈی کے داخلی مقامات پر آنے والوں کا بخار چیک کیا جائے گا اور سینیٹائزر کا انتظام کیا جائے گا جب کہ مویشیوں کے بیوپاری اور خریدار کے لیے ویکسینیشن بھی لازم ہے۔

  • سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اجلاس میں چارپائی پہنچنے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا تھا تو وہ اچانک چارپائی اور بستر لے آئے، جس نے اسمبلی کی کارروائی کو مذاق بنا دیا، اور جگ ہنسائی کا سبب بنا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج جاری تھا، کہ کچھ اراکین ایوان میں چارپائی اور بستر لے آئے، تاہم اسپیکر کی ہدایت پر سیکیورٹی عملے نے چارپائی کو باہر نکالا۔

    اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی حرکت اسمبلی کی بے حرمتی ہے، ملوث ارکان کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم اس دوران اپوزیشن ارکان ایوان میں شور شرابا اور نعرے بازی کرتے رہے۔

    بعد ازاں، اسپیکر نے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو واقعے کی تحقیقات کر کے انکوائری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے، سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی بھی بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سیکریٹری سندھ اسمبلی عمر فاروق نے بتایا کہ وہ اجلاس کے دوران چارپائی لائے جانے کی انکوائری کر رہے ہیں، اسمبلی اسٹاف نے چارپائی اندر لے جانے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی، لیکن پی ٹی آئی اراکین زبردستی چارپائی اندر لے آئے۔

    واضح رہے کہ آج سندھ اسمبلی اجلاس میں زبردست قسم کا شور شرابا ہوتا رہا، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا آج متفقہ قرارداد پیش نہیں کرنے دی گئی، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا، فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نہ وقت پر آڈٹ رپورٹ دی جاتی ہے نہ فنانشل رپورٹ، سندھ میں جمہوریت کا قتل نئی بات نہیں، یہ لوگ احتساب پر یقین نہیں رکھتے۔

    جب کہ صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جمہوریت کا جنازہ نکالا، اس کی بات کریں، چینی اور گندم کی قیمتوں کا جنازہ نکالا، اس پر بات کریں، پورے ملک میں غریبوں کا جنازہ نکال دیا، یہ لوگ یہاں بیٹھے ہیں کچھ احساس کریں۔

  • سندھ  کا آئندہ مالی سال کیلیے خسارے والا بجٹ تیار، وزیر اعلیٰ سندھ آج  سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے

    سندھ کا آئندہ مالی سال کیلیے خسارے والا بجٹ تیار، وزیر اعلیٰ سندھ آج سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے

    کراچی : حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے لیے خسارےوالابجٹ تیار کرلیا ،وزیر اعلیٰ سندھ آج شام 4 بجے نئے مالی سال کا بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آئندہ مالی سال کے لیے خسارےوالابجٹ تیار کرلیا ، بجٹ کا مجموعی حجم 14کھرب روپے سے زائد ہے جبکہ بجٹ میں مجموعی ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 330ارب روپے اور مجموعی غیرترقیاتی اخراجات کاتخمینہ تقریباً 11کھرب20 ارب روپے ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ آج سندھ کابینہ سے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری لیں گے اور شام 4بجےنئےمالی سال کابجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے ، بجٹ کامجموعی حجم ساڑھے 14کھرب روپے ہے جبکہ بجٹ خسارہ 20 ارب روپےسےبھی زیادہ ہوسکتا ہے۔

    این ایف سی ایوارڈز کے تحت ملنے والےفنڈزکاتخمینہ 870 سے880ارب روپے اور صوبائی محصولات و وسائل سے ہونے والی آمدنی کا تخمینہ 350 ارب روپےہے جبکہ وفاقی حکومت سے حکومت سندھ کے زیر انتظام چلنے والے منصوبوں کے لیے وفاق سے تقریباً سوا پانچ ارب روپے ملنے کا تخمینہ ہے۔

    بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبوں کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے ملنے والے قرضوں اور امداد کا تخمینہ 70 ارب روپے سے زائد ہے ، اس سرمایہ جاتی آمدنی کا تخمینہ 25سے35 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    رواں مالی سال کے دوران اخراجات سے بچ جانے والےفنڈز ،پبلک اکاوٴنٹس وغیرہ سےتقریباً 75ارب کےفنڈزحاصل کرکے خسارے کی رقم کوکم کیا جائے گا جبکہ صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام اے ڈی پی کے فنڈز کا تخمینہ تقریباً 222 ارب روپے اور ضلعی اے ڈی پی کا تخمینہ تقریباً 30 ارب روپے ہے۔

    بیرونی امداد اور وفاقی فنڈنگ سے چلنے والے ترقیاتی منصوبوں کے اخراجات کا تخمینہ تقریباً 77 ارب روپے ہے جبکہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 11کھرب 20 ارب روپے لگایا گیا ہے، جن میں تقریباً 40 ارب روپے غیر ترقیاتی ہیں

    سرمایہ جاتی اخراجات اور تقریباً 10 کھرب 80 ارب روپے غیر ترقیاتی محصولاتی اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے ، جن میں ملازمین کی تنخواہوں، الاوٴنس، ایم اینڈ آر گاڑیوں ، تیل سمیت دیگر تمام اخراجات شامل ہیں۔

  • کاروبار میں بندش ،  کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کاروبار میں بندش ، کراچی کے تاجروں کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تاجروں کو ہفتے میں 6 دن کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ صرف اتوارکاروباربند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کرونا وائرس پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، صوبائی سیکریٹریز، ڈاکٹر باری، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارہ خان، ڈاکٹر قیصر سجاد، کور فائیو اور رینجرز کے نمائندے شریک ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا صورتحال کے حوالے سے بتایا کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کی تشخیص کی شرح 4.5 فیصدپرآگئی ہے، اسپتالوں پر اب کچھ دباؤ کم ہواہے، کراچی میں کورونا کیسز کی تشخیص کی شرح 9.5 اور حیدرآباد میں 5.65 فیصد ہے جبکہ جون میں ابتک 192 مریضوں کا انتقال ہوچکا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کاروبار میں بندش کا فیصلہ این سی او سی کے مطابق کیا جائے گا، صرف اتوار کاروبار بند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی سے 8ویں جماعت کی کلاسز 50 فیصدحاضری کیساتھ کل سے کھولی جائیں گی جبکہ کورونا صورتحال میں بہتری کی صورت میں پرائمری کی کلاسز 21جون سےکھولی جائیں گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس او پیز کا نیا حکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ کاروباررات 8 بجے تک کھولنے اور شادی ہالز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم بیکریاں اوردودھ کی دکانیں رات 12 بجے تک کھولنےکی اجازت ہوگی۔

  • سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی

    سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی

    کراچی: صوبہ سندھ نے اتفاق رائے کی عدم موجودگی میں بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاملہ حل نہیں ہو سکا، سندھ نے بیراجوں پر غیر جانب دار مبصرین کی تعیناتی سے معذرت کر لی، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر تعیناتی بے مقصد ہوگی۔

    سندھ حکومت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ نہ ہم غیر جانب دار مبصرین تعینات کریں گے، نہ ڈیٹا لینے دیں گے۔

    خیال رہے کہ ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے پانی اخراج کی صحیح رپورٹنگ کے لیے مبصرین کی تعیناتی کی تجویز دی تھی، پنجاب اور ارسا کا مؤقف تھا کہ غیر جانب دار مبصرین کے بغیر غلط فہمیاں دور نہیں ہوں گی۔

    لاہور ارسا کے حکم پر واپڈا کو پانی کے اخراج سے متعلق ڈیٹا لینے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، تاہم اب سندھ حکومت نے اس سلسلے میں اپنے مؤقف سے ارسا اور وزارت توانائی کو آگاہ کر دیا، جس پر ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کا مؤقف ثابت ہو گیا ہے کہ سندھ حکومت پانی کا معاملہ حل نہیں کرنا چاہتی۔

    پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں انکشاف

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما مسلسل پنجاب پر سندھ کا پانی چوری کرنے کا الزام لگاتے آ رہے ہیں، تاہم 2 جون کو پنجاب کی تین رکنی ماہر ٹیم کی جانب سے ارسا کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پنجاب نے سندھ کا ایک کیوسک پانی بھی چوری نہیں کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ سکھر بیراج پر بھی پانی کی آمد ہوئی تھی لیکن اس کے اخراج کا ڈسچارج ٹیبل ہی نہیں فراہم کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب کی 3 رکنی ٹیم نے صوبہ سندھ میں کشمور کے قریب دریائے سندھ پر واقع گدو بیراج کے بعد سکھر بیراج کا بھی معائنہ کیا تھا، لیکن سکھر بیراج پر عملہ پانی کا ڈسچارج ٹیبل فراہم نہ کر سکا، ارسا کو دی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سکھر بیراج کی پانی ناپنے والی گیج خراب پائی گئی اور وہ مٹی میں دبی ہوئی تھی، بیراج سے نکلنے والی دادو کینال کے ہیڈ کاگیج ویل بھی مٹی سے بھرا پایا گیا۔

  • طلبا کیلیے اہم خبر، سندھ میں  دسویں اور بارہویں کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان، پرچہ 2 گھنٹے کا ہوگا

    طلبا کیلیے اہم خبر، سندھ میں دسویں اور بارہویں کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان، پرچہ 2 گھنٹے کا ہوگا

    کراچی : وزیر تعلیم سعید غنی نے دسویں اور12ویں جماعتوں کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان کردیا ، دسویں کے امتحانات 5 جولائی اور بارہویں کے 26جولائی سے شروع ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے دسویں اور12ویں جماعتوں کے امتحانات کا اعلان کردیا، گورنمنٹ سندھ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق دسویں کے امتحانات 5 جولائی اور بارہویں کے 26جولائی سے شروع ہوں گے تاہم گریڈ 9 اور 11 کے امتحانات بعد لئے جائیں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق بارہویں کا امتحان صرف اختیاری مضامین میں لیا جائے گا ، جس میں 50 فیصد MCQs ،30 فیصد مختصر جوابات اور 20 فیصد لمبے جوابات ہوں گے جبکہ پرچے کا دورانیہ دو گھنٹے کا ہوگا۔

    حکومت نے تمام تدریسی عملے اور نان ٹیچنگ عملے کی ویکسینیشن لازمی قرار دے دی ہے۔

    یاد رہے حکومت نے 10ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا ‏‏فیصلہ کیا تھا، اس حوالے سے ‏ وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10ویں اور 12ویں کے ‏‏بعد دیگر جماعتوں کے امتحانات لیے جائیں گے، 9 اور 10ویں جماعت کا امتحان منتخب مضامین ‏‏اور ریاضی میں ہوگا، 11ویں اور 12ویں کے امتحانات منتخب مضامین میں لیے جائیں گے۔

    شفقت محمود نے کہا تھا کہ کورونا کی وجہ سے بڑے فیصلے کرنا پڑے، طلبا کی آسانی کے لیے ‏‏منتخب امتحانات لے رہے ہیں، 9ویں اور 10ویں جماعت کا امتحان 4 مضامین میں ہوگا۔

  • سندھ حکومت کا بجٹ میں کراچی کیلئے 10نئی میگا اسکیمیں شروع کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا بجٹ میں کراچی کیلئے 10نئی میگا اسکیمیں شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے بجٹ میں کراچی کیلئے 10 نئی میگا اسکیمز شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، اسکیموں میں فراہمی آب کے3 اور شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بجٹ میں کراچی کیلئے 10 نئی میگا اسکیمز شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا اور میگا اسکیموں کیلئے 24ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دے دی ہے، میگا اسکیموں میں فراہمی آب کے3 اور شاہراہوں کی تعمیرکے منصوبے شامل ہوں گے۔

    لیاری،ملیر ،ضلع وسطی کےلئے صوبائی بجٹ میں اسکیمزشامل ہیں جبکہ بلدیہ ٹاؤن،کیماڑی کیلئےبھی منصوبے صوبائی بجٹ کاحصہ ہوں گے۔

    صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد تک اضافے کی تجویز دی ہے جبکہ پنشنز میں بھی 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے ، تنخواہوں میں اضافہ پے اسکیل کے مطابق کیا جائے گا جبکہ کراچی کیلئے بسوں کیلئے 3ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

    خیال رہے سندھ کا بجٹ 15جون کووزیراعلی مرادعلی شاہ بطور وزیر خزانہ پیش کریں گے ، بجٹ کا حجم 12 کھرب روپے سے زائد ہوگا۔

    علاوہ ازیں بجٹ میں گریڈ ایک سے 4 تک کے ملازمین کی گروپ انشورنس 3 لاکھ سے بڑھا کر 3 لاکھ ‏‏75000 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، گریڈ 5 تا 10کے ملازمین کی گروپ انشورنس 3 لاکھ 50 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ37 ہزار500 کیا جا رہا ‏ہے۔

    گریڈ19 کے ملازمین کی گروپ انشورنس 21لاکھ سےبڑھاکر26 لاکھ25ہزار اور گریڈ20کےملازمین کی ‏گروپ انشورنس 25 لاکھ سے بڑھا کر31لاکھ25ہزار کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔

  • تنخواہیں بند  : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کیلئے اہم اعلان

    تنخواہیں بند : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کیلئے اہم اعلان

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی جولائی سے تنخواہیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں کوروناصوبائی ٹاسک فورس کااجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزراڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ، جام اکرام ، ڈاکٹر عبدالباری، ڈاکٹرسارا خان، ڈاکٹر قیصرسجاد شریک ہوئے۔

    مراد علی شاہ نے کہا جو سرکاری ملازم ویکسین نہیں لگوائے گا اس کی جولائی سے تنخواہ بند کی جائے ، سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا باہرسےآنے والے26812مسافروں کاٹیسٹ کیےگئے ، جس میں سے 55مثبت آئے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ 29مئی کو4مسافروں میں انڈین ویرینٹ کی تشخیص ہوئی ، چاروں مسافروں کو آئیسولیشن میں رکھاگیا ہے ، 4 انڈین ویرینٹ مریض 14 لوگوں سےرابطے میں آئے ، ان کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

    سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ یکم جون کو12.45 فیصد اور 2 جون کو کراچی میں 11.77 فیصد مثبت کیسز تھے، 27 مئی سے2 جون تک کراچی شرقی میں 21 فیصد نئے کیسز رپورٹ ہوئے، وسطی میں 12 فیصدکیسز اور 15 اموات ہوئیں جبکہ اس وقت 77 مریض وینٹی لیٹرزپرہیں ، جس میں سے 74 کراچی میں ہیں۔