Tag: سندھ

  • تمام صوبوں میں پانی کی یکساں فراہمی کی جارہی ہے، ترجمان ارسا

    تمام صوبوں میں پانی کی یکساں فراہمی کی جارہی ہے، ترجمان ارسا

    اسلام آباد : ترجمان ارسا کا کہنا ہے کہ ملک کے کسی بھی صوبے کے ساتھ پانی کی فراہمی میں امتیاز نہیں برتا جا رہا، سندھ اور پنجاب کو پانی کی یکساں قلت کا سامنا ہے۔

    اپنے جاری بیان میں ترجمان ارسا کا کہنا ہے کہ کسی صوبے کے ساتھ پانی کی فراہمی میں امتیاز نہیں برتا جارہا، صوبہ سندھ اور پنجاب کو  پانی کی 18 فیصد قلت کا سامنا ہے۔

    ترجمان ارسا کے مطابق27اپریل سے5 مئی تک تربیلا ڈیم اور چشمہ بیراج ڈیڈ لیول پر تھے،6مئی کے بعد سے آبی صورتحال میں بہتری آنا شروع ہوئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ کی درخواست پر چشمہ سے اخراج 5000 کیوسک بڑھا دیا گیا، چشمہ سے سندھ کو66000کے بجائے 71000کیوسک پانی مل رہا ہے۔

    علاوہ ازیں وزیر آبپاشی پنجاب محسن لغاری نے کہا کہ اس وقت سندھ کو صرف چار فیصد جبکہ پنجاب کو16فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے ، میرے اپنے علاقے میں بھی پانی کی کمی ہے۔

    وزیر آبپاشی پنجاب کا کہنا ہے کہ سندھ والے اپنے پانی کی رپورٹنگ درست نہیں کرتے ،سندھ والے بھائی بارشوں کے پانی کو بھی رپورٹ نہیں کرتے، اسی پانی کو مینج کرنا ہے اس کی فیکٹری نہیں لگائی جاسکتی۔

    محسن لغاری نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں پانی کی برابر تقسیم ہونی چاہئے، جہلم اور چناب میں پانی کی کمی رپورٹ ہوئی ہے، آج پانی کی کمی ہے کسی کا حصہ نہیں ما ر رہے ، ہمارا ارسا سے مطالبہ ہے کہ ہمیں ہمارے حصہ کا مکمل پانی دیا جائے۔

    دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنماء سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ ارسا حکام کسی صوبے کو پانی سےمحروم نہیں رکھ سکتے، ارسا کا دعویٰ غلط ہے سندھ کو 71ہزار کیوسک پانی مل رہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کو تقریباً 28 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے، ارسا کا دعویٰ غلط ہےپانی تقسیم معاہدے1991 کےتحت ہورہی ہے، سندھ اپنے اعداد و شمار سب سے شیئرکرتا ہے۔ پیپلزپارٹی ملک میں پانی کی منصفانہ تقسیم کی خواہاں ہے۔

  • سندھ میں تعلیمی ادارے کب تک بند رہیں گے، شیڈول جاری

    سندھ میں تعلیمی ادارے کب تک بند رہیں گے، شیڈول جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے تعلیمی ادارے 23 مئی تک تدریسی عمل کے لیے بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے میں تدریسی عمل 17 سے 23 مئی تک معطل رہےگا، تاہم اس دوران آن لائن کلاسز اور دیگر ذرائع سے تعلیمی سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کے سربراہ کچھ اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بلا سکیں گے۔ انھوں نے سختی سے ہدایت بھی کی کہ سلیبس سے متعلق گائیڈ لائنز پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ صوبہ پنجاب میں بھی سرکاری و نجی اسکول 23 مئی 2021 تک بند رکھنے کا اعلان کیا جا چکا ہے، وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا کہ 18مئی 2021 کو اس حوالےسے جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

    کورونا کی لہر ، سرکاری و نجی اسکول کب تک بند رہیں گے ؟ بڑی خبر آگئی

    مراد راس نے اسکولوں کی بندش سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کےسرکاری و نجی اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرونا کے پھیلاؤ کی صورت حال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے ملک میں کرونا وبا کی پھیلاؤ کے باعث این سی او سی نے تعلیمی اداروں کی بندش میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کو 23 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • سندھ  میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح ملک بھر میں سب  سے زیادہ ، حکام نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    سندھ میں کورونا کے پھیلاؤ کی شرح ملک بھر میں سب سے زیادہ ، حکام نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی: محکمہ صحت کے حکام نے خطرے کی گھنٹی بجا دی اور کہا کراچی،حیدر آبادمیں کوروناکیسزکی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے لگی ہے اور کراچی میں کورونا کیسزکی شرح ساڑھے 11فیصد اور حیدرآبادمیں ساڑھے 11فیصد سےزائدہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں کوروناکےپھیلاؤکی شرح ملک بھرمیں سب سےزیادہ ہوگئی اور کراچی،حیدر آبادمیں کوروناکیسزکی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے لگی ہے۔

    این سی او سی کےمطابق کراچی میں کورونا کیسزکی شرح ساڑھے 11فیصد اور حیدرآبادمیں بھی شرح ساڑھے 11فیصد سےزائدہوگئی جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کورونا کیسز میں کمی آنا شروع ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ سندھ خصوصاً کراچی میں کورونامریضوں کی اسپتالوں میں داخلےکی شرح بڑھنا شروع ہوگئی ہے ، سندھ میں اسوقت 650 سے زائد کورونامریض اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ، جس میں سے 616 مریض ہائی فلو آکسیجن پر ہیں۔

    حکام کے مطابق اسپتالوں میں موجودہائی فلوآکسیجن پرمریضوں کی حالت تشویشناک ہے، سندھ کےاسپتالوں میں اسوقت 54 کورونامریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس اوپیزپرعملدرآمدکیلئےسندھ حکومت کی عدم دلچسپی اضافہ کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ این اے249 میں ضمنی الیکشن  بھی کوروناکےپھیلاؤکا سبب بنا۔

    ذرائع کے مطابق جلوسوں،کاروباری سرگرمیوں میں ایس اوپیزپرعملدرآمدنہ ہونابھی وجہ قرار دیا گیا جبکہ ٹرینوں کی آمد و رفت بھی سندھ میں کورونا کے پھیلاؤکی وجہ ہے۔

  • آغوش صدف اور قطرہ نیساں

    آغوش صدف اور قطرہ نیساں

    ایک بیٹی کیلئے باپ کی انگلی تھامے لاشعور سے شعور کی منازل رفتہ رفتہ طے کرنا، ایک بیٹے کیلئے ممتا کے آنچل تلے گرم اور سرد موسم، بادصبا اور تیز آندھیوں میں بچپن سے پچپن کا سفر یقینا ایک ناقابل بیان احساس ہے۔یہ زندگی کا وہ احساس ہے، جسے نثر کے قرینوں میں سمویا اور نہ ہی شاعری کے موتیوں کی لڑی میں پرویا جاسکتا ہے۔

    زندگی کے اس احساس کو اگر الفاظ کے مالا پہنانا چاہوں تو شاید ادب کے تمام راستے بھی اس داستان کو بیان نہ کرسکیں۔بس اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ دنیا کے تمام رشتوں کی محبت، تمام تعلقات کے الفت اور ہر چاہت کی انتہا ملا کر بھی والدین کی شفقت کی ابتدا تک بھی نہیں پہنچ پائے گی۔یوں کہہ لیں کہ بچوں کی زندگی کی ابتدا والدین کے سائے سے مشروط ہے، جسے یہ چھاؤں میسر آجائے تو وہ زندگی کی کانٹے دارپگڈنڈی پر گرم دھوپ اور طوفانوں میں بھی عزم و استقلال کی مثال بنا بس چلتا ہی رہتا ہے۔ وہ ایک چاق و چوبند ایتھلیٹ کی طرح تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے منزل کو حاصل کرلیتا ہے۔ لیکن جن بچوں کو یہ نعمت میسر نہیں آتی، زندگی انہیں گھٹنوں کے بل گرادیتی ہے، پھولوں کی سیج بھی ان کیلئے کانٹوں کا بستر بن جاتی ہے۔ مگر اس سائے سے محروم چند بچے اپنی محرومی کو اپنی ہمت، جذبے اور استقامت سے شکست دے دیتے ہیں، جب یہی باہمت بچے منزل پر پہنچتے ہیں تو دنیا ان پر فخر کرتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں یتیم بچوں کی تعداد 18کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، صرف براعظم ایشیا میں یہ تعداد 7کروڑ کے قریب ہے۔ اگر مملکت خداداد پاکستان کا جائزہ لیا جائے تو یہاں ایسے بچوں کی تعداد50لاکھ ہے، جو والدین کی شفقت سے محروم ہیں۔یہ بچے اپنی آنکھوں میں خواب سجائے، ہاتھوں میں امید کے جگنو لئے اور دل میں محرومی کا احساس لئے معاشرے کی بے اعتناعی کا مقابلہ کر رہے ہیں، انکی معصوم تمنائیں خشک شجر کی اکلوتی ٹہنی پر حسرت و نا امیدی کیساتھ ہماری جانب دیکھ رہی ہے۔ مادیت پرستی، نفسا نفسی، آگے بڑھنے کی دھن میں گھبرائے ہوئے ان ننھے پرندوں کی جانب محبت سے دیکھنا، ان کی سہمی ہوئی نگاہوں میں پیار کے دیپ روشن کرنا، یقینا خدائے بزرگ و برتر کی عنایات میں سے ہے، وہی اللہ اپنے چند ہی دوستوں کو اس خدمت کیلئے منتخب کرتا ہے، اپنے گرد نگال دوڑائیں توآپ کو الخدمت فاؤنڈیشن، ایدھی فاؤنڈیشن، غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ اوراخوت جیسے ادارے ایسے ہی خدا دوست لوگوں کی سرپرستی میں چلتے نظر آئیں گے۔

    الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات کا جائز لیا جائے تو ہر قدم پر محبت، عنایت اور ولایت کی داستان سننے کو مل جاتی ہے۔ الخدمت فاونڈیشن پاکستان کی خدمات کا جائزہ لیا جائے تو یہ ادارہ ان باہمت بچوں کو کندن بنانے کیلئے تین اہم شعبوں میں کام کررہا ہے۔کفالت یتامیٰ پروگرام کے تحت الخدمت کی پہلی ترجیح کسی بھی یتیم بچے کو اس کے خاندان کیساتھ آگے بڑھنے کا موقع دینا ہے، اس کیلئے آرفن فیملی سپورٹ پروگرام کا آغا ز کیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان بھر میں 13ہزار سے زائد بچوں کی کفالت کی جارہی ہے۔اس پروگرام کے تحت بچوں کے تعلیمی اخراجات ادا کئے جاتے ہیں، خصوصی نگران مقرر کئے جاتے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ بچہ سکول جارہا ہے یا نہیں؟ بچے کی والدہ یا نگران اس پر توجہ دے رہے ہیں؟ بچے کی تعلیمی اور نفسیاتی صورتحال کیسے ہورہی ہے؟ الخدمت کا آرفن سپورٹ پروگرام دیگر اداروں سے اس لئے مختلف ہے کیونکہ کوئی بھی مخیر فرد اگر کسی بچے کی سپورٹ کرنا چاہتا ہے تو وہ براہ راست بچے کے اکاونٹ میں پیسے بھیجتا ہے، اس میں الخدمت یا کوئی بھی دوسرا فرد مداخلت نہیں کرسکتا۔ الخدمت فاونڈیشن کی دوسری ترجیح یتیم بچوں کی والدہ کو بااختیار بنانا ہے، اسکے لئے جہاں یتیم بچے کی فیملی کو سپورٹ کیا جاتا ہے، بچے کی والدہ کو فنی تربیت دی جاتی ہے، بلاسود قرضہ دیا جاتا ہے تاکہ وہ خود مختار طریقے کیساتھ اپنے بچوں کی پرورش کرسکیں۔

    ایسے بچے جن کو گھرکا ماحول میسر نہیں ہے، جو بچے گھروں میں رہ کر اپنی زندگی میں آگے نہیں بڑھ سکتے، ایسے ہی موتیوں کیلئے الخدمت فاونڈیشن نے آغوش سینٹرز کی صورت میں گھر سجا رکھے ہیں۔جو ان بچوں کیلئے قطرہ نیساں کی مانند ہیں، جہاں ان باہمت بچوں کو گوہر بنا یا جاتا ہے۔ الخدمت آغوش سینٹرز کے قیام کا مقصد والدین سے محروم بچوں کی پرورش و تربیت کے لئے قیام و طعام، تعلیم و صحت اور ذہنی و جسمانی نشو نما کے لئے ساز گار ماحول فراہم کرنا ہے۔غوش الخدمت میں ماہانہ طبی معائینہ، کمپیوٹرلیب، لائبریری، سپورٹس گراؤنڈ، ان ڈور گیمز اوربچوں کی نفسیاتی نشو نما کے لیے مختلف لیکچرز اور تعلیمی دوروں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس وقت الخدمت آغوش سینٹرز اٹک،راولپنڈی،اسلام آباد(گرلز)، مری،راولاکوٹ، باغ،پشاور، مانسہرہ، شیخوپورہ،لوئر دیر،ڈیرہ اسماعیل خان، گوجرانوالہ اورترکی(غازی انطب میں یتیم شامی بچوں کے لئے) میں قائم آغوش 850 بچے قیام پذیر ہیں۔جبکہ مری، کراچی، کوہاٹ، ہالہ اور شیخوپورہ کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔

    الخدمت آغوش سینٹر صرف یتیم بچوں کیلئے ماں کی آغوش کی حیثیت نہیں رکھتا بلکہ یہ تو آغوش صدف ہے، جہاں سے پاکستان کیلئے سینکٹروں گوہر تراشے جارہے ہیں۔ الخدمت فاونڈیشن تو قطرہ نیساں کی مانند ہے، جو وطن عزیز کے لاکھوں باہمت بچوں کو گوہر بنانے کیلئے پر عزم ہیں، لیکن ان بچوں کیلئے صدف کا کردار آپ لوگوں نے ادا کرنا ہے۔ اگر ایک قطرہ سیپ سے موتی بنانے کا مؤجب بن سکتا ہے تو یقین جانیں کہ آپ کی چھوٹی سی کوشش ان لاکھوں گمنام ہیروں کو تراشنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحریر: محمد عبدالشکور

  • روزگار فراہمی، سندھ کے نوجوانوں کے لیے بڑی خوش خبری

    روزگار فراہمی، سندھ کے نوجوانوں کے لیے بڑی خوش خبری

    اسلام آباد: سندھ میں اسکل اسکالر شپ پروگرام کے تحت نوجوانوں کی تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے، 21 ہزار سے زائد نوجوانوں نے تربیت کے بعد روزگار حاصل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گھروں کی تعمیر کے بعد روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا کرنے کے عزم کے تحت وزیر اعظم نے کامیاب جوان پروگرام پر کام تیز کر دیا ہے، پنجاب اور خیبر پختون خوا کے بعد سندھ کے نوجوانوں کے لیے بھی خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے۔

    وزیر اعظم آج سکھر میں کامیاب جوان پروگرام کی تقریب میں شرکت کریں گے، سندھ میں نوجوانوں کے لیے پروگرام کے تحت ساڑھے 3 ارب سے زائد کی رقم خرچ کی جا چکی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے 21 ہزار نوجوانوں میں ڈیڑھ ارب کی رقم تقسیم ہوئی، جب کہ وزیر اعظم تربیت پانے والے نوجوانوں میں خصوصی سرٹیفیکیٹ تقسیم کریں گے۔

    سندھ میں اسکل اسکالر شپ پروگرام کے تحت نوجوانوں کی تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا، 21 ہزار سے زائد نوجوانوں نے تربیت کے بعد روزگار حاصل کر لیا ہے، کامیاب جوان پروگرام کے تحت رقم کے لیے ڈھائی ارب روپے کا بجٹ بھی منظور کیا گیا ہے، 2200 نوجوانوں کو روزگار کے لیے رقم کی تقسیم کا عمل آج سے شروع ہوگا، وزیر اعظم کامیاب قرار پانے والے نوجوانوں میں چیک تقسیم کریں گے۔

    پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے سندھ کے نوجوانوں کے نام ویڈیو پیغام میں پروگرام کے تحت کامیاب ہونےوالے نوجوانوں کو مبارک باد دی، اور کہا کہ انھیں خوشی ہے کہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا ہونے لگا ہے.

    عثمان ڈار نے کہا اسکل اسکالر شپ پروگرام کے تحت ایک ارب سے زائد کی رقم دی گئی ہے، وزیر اعظم کی خاص ہدایات ہے کہ سندھ کے نوجوانوں کو با اختیار بنانا ہے، نوجوانوں کو زندگی میں آگے بڑھنے کا پورا موقع دیں گے۔

    انھوں نے کہا سال کے آخر تک سندھ کے نوجوانوں کو مزید 10 ارب روپے فراہم کریں گے۔

  • وزیراعظم کل سندھ کیلئے بڑے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے

    وزیراعظم کل سندھ کیلئے بڑے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے

    کراچی : وزیراعظم عمران خان کل سندھ کے دورے کے دوران بڑے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے اور سکھر میں کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطبق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعظم کل سندھ کےدورے پرسکھر پہنچیں گے، سندھ کےعوام کاانتظارختم ہونےوالاہے، سندھ کےعوام اپنےمحبوب قائد کا بے انتہا انتظار کررہے تھے، وزیراعظم سندھ کیلئے بڑے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے دورہ کراچی اور سکھر کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے ، عمران خان 16 اپریل کو سکھر اورکراچی کا ایک روزہ دورہ کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کل اسلام آباد سے سکھر پہنچیں گے، جہاں گورنرسندھ اور سردار ‏علی گوہر مہر ودیگر رہنما ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان سکھر میں کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح کریں گے اور پارٹی رہنماؤں سمیت جی ڈی اے رہنماؤں سے ‏ملاقات کریں گے۔

    وزیراعظم 16 اپریل کی دوپہر کراچی کےلیے روانہ ہوں گے جہاں وہ شوکت خانم فنڈ ریزنگ ‏افطارڈنر میں شرکت کریں گے اور گورنرہاؤس میں مختصرقیام کے بعد اسلام آبادروانہ ہوں ‏گے۔

  • نامور شاعر و ادیب کے نمبر سے یونی ورسٹی میں نوکری کے لیے جعلی کال مہنگی پڑ گئی

    نامور شاعر و ادیب کے نمبر سے یونی ورسٹی میں نوکری کے لیے جعلی کال مہنگی پڑ گئی

    نواب شاہ: سندھ کی ایک یونی ورسٹی میں نوکری کے لیے جعلی سفارشی کال کروانے والا گرفتار ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی قائد عوام یونی ورسٹی میں نوکری کے لیے جعلی سفارشی کال کروانے والا گرفتار ہو گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم خلیل سولنگی نے یونی ورسٹی انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جعل ساز نے فون پر کہا میں وزیر اعلیٰ ہاؤس سے بات کر رہا ہوں، تاہم انتظامیہ نے انکوائری کروائی تو فون کال جعلی نکلی۔

    جعل ساز نے جس نمبر سے کال کی تھی، جب اسے ٹریس کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ نامور شاعر و ادیب احمد سولنگی کے نام پر ہے، پولیس نے ملزم خلیل سولنگی کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • کورونا ایس او پیز کے حوالے سے سندھ حکومت کا ایک اور حکم نامہ جاری

    کورونا ایس او پیز کے حوالے سے سندھ حکومت کا ایک اور حکم نامہ جاری

    کراچی : کورونا ایس او پیز کے حوالے سے سندھ حکومت کا ایک اور حکم نامہ سامنے آگیا ، جس میں انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ سےمتعلق نیاحکمنامہ جاری کردیا، حکمنامے میں کوروناایس اوپیزپرعمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہے۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ نے آئی جی، کمشنرز،ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کے حکام کو بھی خط لکھا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ایس اوپیزکی خلاف ورزی پر وبائی امراض ایکٹ کے تحت جرمانےوسزادی جائے۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا ہے کہ انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ میں50فیصدمسافرسفر کریں گے، زیادہ مسافربٹھانےوالی گاڑیوں کےخلاف کارروائی ہوگی۔

    خیال رہے سندھ حکومت نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صوبے بھر میں پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 6 اپریل سے شادی سمیت ہر قسم کی تقریب پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ کاروباری مراکز بھی 8 بجے بند ہوں گے۔

    صوبائی حکومت کی جانب سے وفاق سے 2 ہفتے کےلیے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

  • کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ، سندھ میں برطانیہ سے آنے والوں کا  ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ

    کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ، سندھ میں برطانیہ سے آنے والوں کا ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں برطانیہ سے آنے والوں کا ایک ماہ کا ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا سندھ میں ایک ملین آبادی پر68877 ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، اس وقت تک کل 3.3 ملین ٹیسٹ ہوچکے ہیں جبکہ کل 8913 ٹیسٹ کئے گئے جن میں2.7 فیصد یعنی 237 کیسز ظاہر ہوئے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں 664 آئی سی یو بیڈز اور وینٹ کا انتظام ہے، 1872ایچ ڈی یو بیڈز اور 1374لو فلو آکسیجن بیڈز موجود ہیں ، اسوقت تک 265916 کیسز  ہوچکے جن میں 256384 صحتیاب ہوئے ، جبکہ صوبے میں کل 4504 اموات ہوچکی ہیں جوکیسزکا1.7 فیصد ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں مثبت تناسب 26 مارچ سے یکم اپریل تک 2.6 سے 2.66 رہا ، کراچی میں ڈائریکشن ریشو4.63 فیصد، حیدرآبادمیں 5 فیصد اور باقی اضلاع میں 1.57 فیصد ہے جبکہ ڈبلیو ایچ او نمائندہ نے بتایا کہ پاکستان میں 11.21 فیصد مثبت کیسز ہیں۔

    اجلاس میں سندھ میں برطانیہ سے آنے والوں کا ایک ماہ کا ڈیٹا جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا لاک ڈا ؤن نہیں چاہتے، ہم صرف بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کو2 ہفتےبند کرنا چاہتے ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند ہونے سے تیسری لہر کاپھیلاؤ رک سکتا ہے، ہم پورٹ ایکٹوٹی، گوڈزٹرانسپورٹ جاری رکھنا چاہتے ہیں،  اکیلے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند نہیں کر سکتے یہ قومی فیصلہ ہونا چاہئے۔

  • پاکستانی بچے کورونا وائرس کے بعد نئی بیماری میں مبتلا ہونے لگے

    پاکستانی بچے کورونا وائرس کے بعد نئی بیماری میں مبتلا ہونے لگے

    کراچی: سندھ میں ضلع جیکب آباد ، ٹھل ،گڑی یاسین میں کئی بچے خسرہ کا شکار ہوگئے ، رواں ماہ 75 بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر این آئی سی ایچ لائے جا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں بچے خسرہ کے مرض میں مبتلا ہونے لگے ، ضلع جیکب آباد ، ٹھل ،گڑی یاسین میں کئی بچے خسرہ کا شکار ہوگئے۔

    محکمہ صحت سندھ نے اپنی ٹیم متعلقہ علاقوں میں روانہ کردی ہے ، ٹیم میں عالمی ادارہ صحت،یونیسیف اور ای پی آئی کے حکام شامل ہیں۔

    صوبے کے سب سے بڑے بچوں کے اسپتال این آئی سی ایچ میں رواں ماہ 75 بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر لائے جاچکے ہیں، سربراہ اسپتال ڈاکٹرجمال رضا کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں 160 سے زائد بچے اسپتال لائے گئے ہیں۔

    سربراہ این آیی سی ایچ نے کہا صوبے کے مختلف اضلاع سے 50 فیصد بچے مارچ میں خسرہ کے باعث اسپتال لائے گئے، یہ وہ بچے ہیں جن کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا تھا کہ خسرہ جان لیوا اور کورونا سے زیادہ خطرناک بیماری ہے، کورونا کے باعث لوگوں نے اپنے بچوں کو حفاظی ٹیکے نہیں لگوائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسپتال میں صرف دس فیصد کیسز آرہے ہیں، بچوں کی بڑی شرح نو ماہ اور پندرہ ماہ میں خسرہ کا ٹیکہ لگانے سے رہ گئی ہے۔

    علامات کے حوالے سے سربراہ این آیی سی ایچ کا کہنا تھا کہ خسرہ کی علامات میں بخار نزلے اور جسم پر سرخ دھبے ،شامل ہیں، خسرہ کے باعث بچہ میں قوت مدافیت میں کمی واقع ہوجاتی ہے، نمونیہ اور ڈائریا کے ساتھ بچے کی جان بھی چلی جاتی ہے تاہم بچوں کی اموات کی بڑی وجہ خسرہ ہے ، اس سے بچاو کا واحد حل خسرہ کا ٹیکہ ہے۔