Tag: سندھ

  • گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں

    گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں

    سندھ میں کمرشل گاڑیوں کے لیے نئے ادارے کے قیام کے بعد اب امکان ہے کہ گاڑیوں کا جعلی اور بوگس فٹنس سرٹیفیکیٹ لینے کا راستہ بند ہو جائے گا۔ صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی سندھ نے حادثات کی روک تھام اور گاڑیوں کی جعلی اور بوگس فٹنس سرٹیفیکیٹ کو روکنے کے لیے بڑا اقدام اٹھایا ہے۔

    گاڑیوں کی کارکردگی اور میعار جانچنے کا کام اعلیٰ تعلیم یافتہ ماہرین کے سپرد کر دیا گیا، یہ ماہرین ابراہیم حیدری اور ذوالفقار آباد میں قائم نئے فٹنس سینٹرز میں گاڑیوں کے معیار کی انتہائی سختی سے جانچ پڑتال کرتے ہیں، شہر میں عنقریب کئی مزید فٹنس سینٹرز کھولے جائیں گے۔


    ٹریفک چالان 5 ہزار سے 5 لاکھ تک، کراچی والے ہوشیار


    سندھ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جعلی فٹنس سرٹیفیکیٹ کے استعمال اور بڑھتے حادثات کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ 1965 کا موٹر وھیکل ایکٹ کہتا ہے جب کہ کوئی گاڑی ایکسائز میں رجسٹرڈ نہ ہو اسے نہ روڈ پرمٹ دیا جا سکتا ہے نہ فٹنس سرٹیفکیٹ۔ تاہم حیرت انگیز طور پر زیادہ تر ڈمپرز نام کسٹم پیڈ ہیں، جب ڈمپرز کی رجسٹریشن ہی نہیں تو فٹنس کیسی۔

    عوام کی رائے ہے کہ کراچی میں حادثات کی روک تھام کے لیے گاڑیوں کی فٹنس کی سخت جانچ پڑتال ایک اچھا اقدام ہے، مگر اس پر عمل درآمد کا ہونا سندھ حکومت کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کا ببرلو بائی پاس کے سوا دیگر تمام  دھرنے ختم کرنے کا اعلان

    سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کا ببرلو بائی پاس کے سوا دیگر تمام دھرنے ختم کرنے کا اعلان

    سکھر: سندھ وکلا ایکشن کمیٹی نے ببرلو بائی پاس کے سوا دیگر تمام دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سرفراز میتلو نے کہا ہے کہ کینال منصوبے کا خاتمہ سب کی کامیابی ہے، مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، اور تمام ساتھی تنظیموں کے تعاون پر شکرگزار ہیں۔

    انھوں نے کہا آج 12 بجے دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں ببرلو دھرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، وکلا کی 11 رکنی کمیٹی آج سندہ حکومت سے بات چیت کرے گی، ببرلو کے سوا تمام دھرنے ختم کر دیے ہیں۔

    سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کے فوکل پرسن رحمان کورائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمارا پہلا اور اہم مطالبہ منظور ہو چکا، اب وفاق سے معاملہ حل ہو چکا ہے، اب کارپوریٹ فارمنگ پر سندھ حکومت سے بات چیت ہوگی۔


    بڑی خبر: کینالز منصوبہ ختم، سی سی آئی نے نہروں سے متعلق ایکنک کا فیصلہ مسترد کر دیا


    انھوں نے کہا دھرنا ختم کرنے یا جاری رکھنے کے حوالے سے اجلاس جاری ہے، جلد فیصلہ ہوگا، مذاکرات کے لیے پہلی شرط نوٹیفکیشن تھی جو اب جاری ہو چکا، نوٹیفکیشن کے بعد مذاکرات میں ڈیڈ لاک ختم ہو چکا ہے۔

    قبل ازیں، سندہ حکومت کے وفد نے ببرلو میں دھرنے دینے والے وکلا رہنماؤں سے ملاقات کی تھی، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر نے کینال منصوبے کی منسوخی کا نوٹیفکیشن حوالے کیا، کمیل حیدر شاہ نے کہا ہم چولستان کینال منصوبے کے خاتمے کا نوٹیفکیشن لے کر آئے ہیں۔

  • وفاقی حکومت کینال بنانے کا فیصلہ واپس لینے پر راضی، ذرائع کا بڑا انکشاف

    وفاقی حکومت کینال بنانے کا فیصلہ واپس لینے پر راضی، ذرائع کا بڑا انکشاف

    کراچی: ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی حکومت کینال بنانے کا فیصلہ واپس لینے پر راضی ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سخت مؤقف اور ڈٹے رہنے کی وجہ سے آخر کار وفاقی حکومت نے کینال بنانے کے معاملے پر اپنا فیصلہ واپس لینے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کینال تعمیر کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان آج شام کیا جائے گا، جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات آج 4 بجے اسلام آباد میں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی اس ملاقات میں شریک ہوں گے۔


    کینالز کا منصوبہ ہمارے ہاتھ سے نکلا تو پھر احتجاج ہوگا، مراد علی شاہ


    یاد رہے کہ دو دن قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ کینال منصوبہ خواہ کسی نے بھی بنایا ہو، سندھ حکومت اسے منظور نہیں ہونے دے گی، وزیر اعظم کو بھی اس کے نتائج معلوم ہیں۔ سی ایم سندھ کے مطابق جولائی 2024 سے اس نہر منصوبے پر کام اور نومبر سے ایکنک میں منظوری رکی ہوئی ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ’’ہم اس بات پر ناخوش ہیں کہ اب تک اس منصوبے کو ختم کیوں نہیں کیا گیا۔‘‘

    دوسری طرف وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ جب نہروں کی منظوری ہی نہیں دی گئی، تو اس پر اعتراض کیوں کیا جا رہا ہے؟ سندھ میں کچھ لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور نواز شریف آن بورڈ ہیں، وزیر اعظم کی ترکیہ سے واپسی پر نہروں کے معاملے پر پیش رفت ہوگی۔

  • رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیسے کیا جا رہا ہے؟ ڈاکٹر غلام علی ملاح کا اہم بیان

    رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیسے کیا جا رہا ہے؟ ڈاکٹر غلام علی ملاح کا اہم بیان

    کراچی: انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے امتحانات کے طریقہ کار میں تبدیلی کے حوالے سے اہم بیان میں کہا ہے کہ رٹہ سسٹم کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔

    پاکستان کے شعبہ امتحان میں جدت اور ڈیجٹلائزیشن کا سفر بیان کرنے کے لیے انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کی جانب سے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے، اس سلسلے میں منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کی، جس میں ڈی جی آئی بی سی سی سمیت ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے کہا کہ آئی بی سی سی ملک میں شفاف، جامع اور عالمی معیار کے نظام امتحان کے لیے کوشاں ہے، ماڈل اسسمنٹ فریم ورک کے تحت ملک میں رٹہ سسٹم کا خاتمہ کر رہے ہیں، سالانہ رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ رٹہ سسٹم کے خاتمے کے لیے ماڈل اسسمنٹ فریم ورک (MAF) کا اجرا کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فریم ورک سے اسسمنٹ کے طریقہ کار کو قومی نصاب اور عالمی معیار کے ہم آہنگ بنایا گیا، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے تحت ایکسپریس اٹیسٹیشن سروسز متعارف کروائی گئی، جس کے تحت 30 منٹ میں تصدیق کروائی جا سکتی ہے۔

    کیو آر کوڈ پر مبنی ڈیجیٹل اٹیسٹیشن اور ٹریکنگ سسٹم کے اجرا کے ساتھ ساتھ 2024 میں طلبہ کے لیے ڈیجیٹل پیمنٹس کا نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے، اور ای گورننس کے تحت اسٹاف کی حاضری اور چھٹیوں کے مربوط ڈیجیٹل نظام کا نفاذ کیا گیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی بی سی سی 10 نکاتی گریڈنگ سسٹم کے نفاذ میں کامیاب رہا، اور ملک میں پاسنگ مارکس کو 33 فی صد سے بڑھا کر 40 فی صد کیا گیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2024 میں پیرسن، آکسفورڈ اور کیمبرج سمیت اہم عالمی اداروں کے ساتھ تعلیمی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔

  • کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی

    کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی

    کشمور: صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کے حملے میں ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور کے علاقے نائیچ گوٹھ کے قریب نامعلوم ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر اچانک حملہ کر دیا، فائرنگ کے نتیجے میں ایس ایچ او زیاد نوناری سمیت سات اہلکار زخمی ہو گئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکاروں میں ہیڈ کانسٹیبل اسد اللہ سولنگی، کانسٹیبل ارشاد مریٹو، شاہ غازی، ڈومکی خان و دیگر شامل ہیں، زخمی ا ہلکاروں کو تعلقہ اسپتال سے سکھر ریفر کر دیا گیا ہے۔


    گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ


    پولیس حکام کے مطابق پولیس موبائل علاقے میں گشت پر تھی جب اچانک حملہ ہوا، ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر اچانک فائرنگ شروع کر دی، تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو فرار ہو گئے، جس کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    زخمی ایس ایچ او زیاد نوناری کا کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ کے لیے وہ اپنی جانیں بھی قربان کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ

    گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ

    گھوٹکی: خانپور مہر کے قریب کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد نے مہلک حملہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں خانپور مہر کے قریب کورائی برادری پر مسلح افراد کے حملے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل کر دیے گئے۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ خانپور مہر اور مبارک پور پولیس کے درمیان حدود بندی کے تنازع کے باعث پولیس ٹیم جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکی۔

    ایس ایچ او خانپور مہر نے بتایا کہ ہیکل پٹ علاقہ مبارک پور تھانہ سکھر کی حدود میں آتا ہے، تاہم دونوں تھانوں کی پولیس جائے وقوعہ کی طرف بھیجی گئی ہے، انھوں نے بتایا کہ یہ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے، جس کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

  • سندھ کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں ’’بُک بینک‘‘ قائم

    سندھ کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں ’’بُک بینک‘‘ قائم

    مہنگائی کے اس دور میں تعلیم کو ہر ایک کی دسترس میں لانے کے لیے محکمہ تعلیم نے سند کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں بُک بینک قائم کیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مہنگائی کے بڑھتے طوفان میں جہاں غریب عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا مشکل ہوگیا ہے، وہیں اپنے بچوں کو تعلیم دلانا کسی جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہے۔

    غریب عوام کی مشکلات کے پیش نظر محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں بُک بینک قائم کیے ہیں۔ اس کا مقصد ایسے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جو اپنی پرانی استعمال شدہ نصابی کُتب دوسرے طلبہ کو عطیہ کر دیتے ہیں۔

    سرکاری اسکولوں کے علاوہ کئی نجی اسکولوں میں بھی یہ بُک بینک قائم کیے گئے ہیں، جہاں بڑی تعداد میں گذشتہ سال کی پرانی کتابیں بڑی تعداد میں جمع کرائی گئی ہیں۔

    اس کے ساتھ ہی سندھ حکومت کی جانب سے فری نصابی کتب کی تقسیم بھی جاری ہے، پہلے مرحلے میں پرائمری، اس کے بعد سیکنڈری سطح پر مفت کتب تقسیم کی جائیں گی۔

     

  • سندھ میں کپاس، گنے اور دھان کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ

    سندھ میں کپاس، گنے اور دھان کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ

    کراچی: دریائے سندھ میں سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی قلت برقرار ہے، جس سے صوبے میں کپاس، گنے اور دھان کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پانی کی قلت برقرار ہے، جس سے سندھ کے زراعتی شعبے پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، محکمہ آب پاشی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1420.7 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ پانی کی آمد 39300 کیوسک اور اخراج 20000 کیوسک ہے۔

    کابل ندی سے دریائے سندھ میں 31600 کیوسک پانی آ رہا ہے، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 24860 کیوسک جب کہ اخراج صرف 6630 کیوسک ہے، جب کہ یہاں پانی کی ضرورت 28855 کیوسک ہے، اسی طرح سکھر بیراج پر پانی کی قلت 37 فی صد ریکارڈ کی گئی ہے۔


    پاکستانی صنعتوں کی پیداوار میں کمی آ گئی


    دوسری جانب کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 4365 کیوسک اور اخراج صرف 190 کیوسک ہے، جہاں ضرورت 6800 کیوسک ہے، یوں قلت 36 فی صد تک جا پہنچی ہے، سندھ کے تینوں بڑے بیراجوں پر پانی کی مجموعی ضرورت 35655 کیوسک ہے، جب کہ موجودہ دستیابی صرف 27799 کیوسک ہے، جو کہ 22.03 فی صد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

    نہری نظام پر بھی پانی کی قلت کے اثرات نمایاں ہو چکے ہیں، روہڑی کینال کو 12500 کیوسک کی بجائے صرف 8000 کیوسک، نارا کینال کو 12600 کیوسک کی جگہ 8000 کیوسک، جب کہ خیرپور ایسٹ اور ویسٹ کینال کو بالترتیب 1220 اور 1010 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو زرعی پیداوار اور پینے کے پانی کی فراہمی میں شدید بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

  • سندھ میں‌ قائم اس 240 سال پُرانے قلعے کا راز کیا ہے؟ (ویڈیو)

    سندھ میں‌ قائم اس 240 سال پُرانے قلعے کا راز کیا ہے؟ (ویڈیو)

    1785 میں خیرپور میں تعمیر ہونے والا کوٹ ڈی جی قلعہ آج بھی اپنی شان و شوکت کے ساتھ قائم ہے اور اسکے درو دیوار شاندارماضی کا قصہ سناتے ہیں۔

    کوٹ ڈیجی میں تالپور حکمران میر سہراب خان کی جانب سے 1785 سے 1795 کے دوران صحرائے سندھ کے کنارے ایک پہاڑی کی چوٹی پر ایک شاندار قلعہ تعمیر کیا گیا، جو خیرپور کے قصبے میں واقع ہے۔

    یہ قلعہ "ڈیجی قلعہ” کے نام سے مشہور ہوا، جو ایک اہم اسٹریٹجک مقام پر بنایا گیا۔ یہ قلعہ 110 فٹ اونچی پہاڑی پر واقع ہے، جس کی دیواریں 30 فٹ بلند ہیں، اور یہ مشرق سے آنے والے حملہ آوروں کے خلاف دفاعی ڈھال کا کام دیتا تھا۔

    اس قلعے کی تعمیر میں چونے کے پتھر اور مقامی زرد اینٹوں کا استعمال کیا گیا۔ اس کی مضبوطی کے لیے 50 فٹ بلند تین حفاظتی ٹاور بنائے گئے، جہاں توپیں بھی نصب کی گئیں، جو آج بھی ان ٹاورز پر موجود ہیں اس کے علاوہ، قلعے میں توپوں کے لیے کئی دفاعی اسٹیشنز بھی بنائے گئے تھے۔

    قلعے کا مرکزی داخلی دروازہ مشرق کی جانب ہے، جسے "شاہی دروازہ” کہا جاتا ہے۔ یہ دروازہ دشمنوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے خاص انداز میں بنایا گیا تھا۔

    شاہی دروازے کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اس کے دائیں اور بائیں دو برج تعمیر کیے گئے، جو حملہ آور فوج کے خلاف ایک دفاعی جال کا کام دیتے تھے۔ اس کے علاوہ قلعے میں تین خفیہ راستے بھی موجود تھے، جو ہنگامی حالات میں استعمال کیے جاتے تھے
    قلعے کے دروازے ساگوان کی لکڑی کے بنے ہوئے ہیں جو لوہے کی کیلوں سے مضبوطی سے جوڑے گئے تھے، تاکہ دشمن کے جنگی ہاتھی اور فوج انہیں توڑ کر اندر داخل نہ ہو سکے۔

    یہ قلعہ صرف دفاع کے لیے ہی نہیں بلکہ رہائش اور دیگر ضروریات کے لحاظ سے بھی ایک مکمل نظام رکھتا تھا۔ اس میں اسلحہ ڈپو، پانی کا ذخیرہ، میر خاندان کا حرم، جیل اور عدالت، محافظوں اور سپاہیوں کے لیے رہائش، مسجد اور غلہ گودام، سپاہیوں کے لیے کھیل کا میدان بھی بنایا گیا تھا۔

    قلعے کے کچھ برجوں کو خاص نام دیے گئے تھے، جن میں فتح ٹُھل، سَفن سَفا، مُلک میدان، جیسل میر ٹُھل، مریم توب ٹھل شامل ہیں۔

    ان میں ایک خاص برج "داد شہید بادشاہ برج” کہلاتا ہے، جس کا نام وہاں موجود ایک مزار داد شہید بادشاہ کے مزار کی نسبت سے رکھا گیا۔

    یہ قلعہ طرز تعمیر کے حوالے سے اپنی منفرد نوعیت کا واحد قلعہ سمجھا جاتا ہے، جس کی شکل ایک ہرن کے جیسی معلوم ہوتی ہے۔ یہ تاریخی قلعہ آج بھی اپنی شان و شوکت کے ساتھ سندھ کے ماضی کی ایک عظیم یادگار کے طور پر قائم ہے۔

  • ملک کے مختلف شہر شدید گرمی کی زد میں، درجہ حرارت 40 ڈگری سے اوپر پہنچ گیا

    ملک کے مختلف شہر شدید گرمی کی زد میں، درجہ حرارت 40 ڈگری سے اوپر پہنچ گیا

    اسلام آباد : ملک بھرمیں گرمی کی شدت بڑھنے لگی، آج سے ملک کے میدانی و بالائی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے6 سے7 ڈگری زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں موسمِ گرم نے شدت اختیار کرلی ہے، اپریل کے وسط میں ہی مختلف علاقے شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔

    محکمہ موسمیات نے سندھ ،، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہیٹ ویوالرٹ جاری کیا۔

    جس کے تحت آج سے اٹھارہ اپریل تک ملک کے میدانی و بالائی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے چھ سے سات ڈگری زیادہ رہ سکتا ہے۔

    سندھ کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے اوپرپہنچ گیا جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات نے آج دادو میں پارہ چھیالیس، نواب شاہ پینتالیس، سکھراورحیدرآباد میں تینتالیس ڈگری تک جانے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ ڈی جی خان، ملتان، سرگودھا میں چالیس اور لاہور میں سینتیس سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

    Weather Updates Pakistan- موسم کی خبریں

    کراچی سمیت ساحلی پٹی میں بھی درجہ حرارت معمول سے زائد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چھتیس ڈگری رہ سکتا ہے۔

    صوبہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کے علاوہ بعد از دوپہر میدانی علاقوں میں تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے، دن کے درجہ حرارت میں معمول سے 03 سے05 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    صوبہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کے علاوہ بعداز دوپہر جنوبی اضلاع میں تیز ہوائیں چلنے کی توقع ہے ۔ تاہم دن کے درجہ حرارت میں معمول سے 03 سے05 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    ہیٹ ویو کے پیش نظر پی ڈی ایم اے کی جانب سے مختلف اضلاع میں انتظامات کیے گئے ہیں۔

    ماہرین صحت نے شہریوں کو احتیاط برتنے اور غیر ضروری طور پر دھوپ میں نکلنے سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔

    گزشتہ روز جنوبی سندھ ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں آسمان آگ برستا رہا۔

    حیدرآباد، نواب شاہ، دادو، جیکب آباد،سکھر، ملتان اور رحیم یارخان میں درجہ حرارت چالیس ڈگری سے تجاوز کر گیا، جبکہ بہاولپورمیں انتالیس سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔