Tag: سندھ

  • این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا

    این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا

    تھرپارکر: قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن میں آج پاکستان پیپلز پارٹی کے میر علی شاہ جیلانی اور پاکستان تحریک انصاف کے نظام الدین راہمون مد مقابل ہوں گے۔

    انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، انتخابی حلقے میں 318 پولنگ اسٹیشنر قائم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 95 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 13 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے مٹھی سے پولنگ مٹیریل اور عملے کو پولنگ اسٹیشنز پہنچا دیا ہے، انتخابی حلقے میں ووٹنگ کے دوران سیکیورٹی انتظامات بہتر بنانے کے لیے 4 ہزار پولیس اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔

    انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز کے راستوں پر رینجرز اہل کار کو تعینات کیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 200 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیں۔

    این اے 221 تھرپارکر میں 2 لاکھ 81 ہزار 900 رائے دہندگان رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے نور محمد شاہ جیلانی کے کرونا انفیکشن سے انتقال کر جانے پر خالی ہوئی تھی۔

    ڈی آر او نے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کے لیے پولیس اور رینجرز اہل کار سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے، حلقے میں ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے لے کر شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

  • سینیٹ الیکشن: سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں؟

    سینیٹ الیکشن: سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں؟

    کراچی: سینیٹ الیکشن کے لیے سندھ اسمبلی میں نمبر گیم کس کے حق میں ہے؟ اے آر وائی نیوز کی اس اہم رپورٹ سے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

    سندھ اسمبلی میں 21 ارکان کے ووٹ سے جنرل نشست پر ایک سینیٹر منتخب ہوگا، اور خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے 56 ارکان کے ووٹوں کی ضرورت ہوگی، جب کہ صوبائی اسمبلی میں اراکین کی کل تعداد 168 ہے۔

    گزشتہ روز ملیر اور سانگھڑ الیکشن جیتنے کے بعد صوبے کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی صوبائی اسمبلی میں 99 نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔

    دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف 30 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، ایم کیو ایم 21 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں تیسری اکثریتی جماعت کی پوزیشن پر موجود ہے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے پاس 14 سیٹیں، تحریک لبیک پاکستان 3، اور ایم ایم اے کے پاس ایک نشست ہے۔

    سینیٹ کا میدان، کس کا پلڑا ہوگا بھاری، کس کو پہنچے گا نقصان؟

    سندھ کے سینیٹ انتخابات کے دوران ٹی ایل پی کے 3 اور ایم ایم اے کا ایک رکن اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 7 جنرل، 2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔

    سندھ سے پیپلز پارٹی کے 7 سینیٹرز اپنی مدت مکمل کر کے ریٹائر ہو رہے ہیں، ایم کیو ایم کے 4 سینیٹرز ریٹائر ہو رہے ہیں۔

    اس پس منظر میں ایم کیو ایم، تحریک انصاف اور جی ڈی اے متحد ہو کر انتخابات میں جاتی ہیں تو ایم کیو ایم کے لیے ایک جنرل نشست کے ساتھ ساتھ ایک ٹیکنوکریٹ یا خواتین کی مخصوص نشست حاصل کرنے کے امکانات روشن ہو سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بھی متحدہ اپوزیشن کی صورت میں 2 نشستیں حاصل کر سکتی ہے، ایک سینیٹ نشست جی ڈی اے کو بھی مل سکتی ہے، تاہم ٹیکنوکریٹ کی نشست پر حکومتی جماعت اور متحدہ اپوزیشن کے درمیان مقابلے کا امکان ہے۔

    اگر اپوزیشن جماعتوں میں اتحاد رہا تو جنرل، ٹیکنوکریٹ اور خواتین کی مخصوص نشست ملا کر کم سے کم 4 اور زیادہ سے زیادہ 5 نشست نکال سکتی ہیں، اور یوں پیپلز پارٹی 6 نشستوں تک محدود رہ سکتی ہے۔

    اگر اپوزیشن اتحاد میں کوئی بھی مسئلہ آیا تو ایم کیو ایم اور تحریک انصاف دونوں ایک ایک نشست گنوا سکتے ہیں۔

  • پی ٹی آئی نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر کے لیے درخواست دے دی

    پی ٹی آئی نے حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر کے لیے درخواست دے دی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر کے لیے درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پی ٹی آئی سندھ نے اپنے گرفتار رہنما حلیم عادل شیخ کے پروڈکشن آرڈر کے لیے ریٹرننگ افسر کو درخواست جمع کرا دی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسکروٹنی کے عمل حلیم عادل شیخ تائیدہ کنندہ ہیں، اس لیے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ آج حلیم عادل شیخ کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ بھی میمن گوٹھ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں کارسرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی، ہوائی فائرنگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، جمعے کو پیش کرنے کا حکم

    حلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں کو آج انسداد دہشت گردی عدالت ملیر میں پیش کیا گیا، پولیس نے عدالت سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی لیکن عدالت نے 2 دن کا ریمانڈ دے دیا۔

    دوسری طرف ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں تجاوزات آپریشن اور کار سرکار میں مداخلت کیس میں، میمن گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں حلیم عادل شیخ کی ضمانت دس ہزار روپے کے عوض منظور کر لی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ پر ضمنی الیکشن میں ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کے الزامات ہیں، انھیں گزشتہ روز پولیس نے گرفتار کیا تھا جب کہ حلیم عادل اور ساتھیوں پر کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج ہے، حلیم عادل کے خلاف مجموعی طور پر 3 مقدمات درج ہیں۔

  • سندھ چین سے کرونا ویکسین کے 2 کروڑ ڈوز خریدے گا

    سندھ چین سے کرونا ویکسین کے 2 کروڑ ڈوز خریدے گا

    کراچی: سندھ حکومت کرونا وائرس پر قابو کے لیے چین سے ویکسین کے 2 کروڑ ڈوز خریدے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں واقع چینی قونصل خانے میں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چینی قونصل جنرل لی بیجن سے ملاقات کی، جس میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی بھی موجود تھے۔

    وزیر صحت سندھ نے کہا کہ سندھ میں کرونا ویکسی نیشن کے لیے 2 کروڑ ڈوز کی ضرورت ہے، اور حکومت براہ راست چین سے دو کروڑ ڈوز خریدنا چاہتی ہے۔

    عذرا پیچوہو نے کہا کہ لوگوں کی زندگی محفوظ بنانے کے لیے ویکسی نیشن کو فعال رکھنا ضروری ہے، ہم ویکسین کی براہ راست خریداری کی اجازت کے لیے وفاق سے بات کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں کرونا کے خاتمے کے لیے چین کا تعاون قابل تحسین ہے، عذرا پیچوہو نے چین کو سندھ میں اسپتال اور ہیلتھ فیسلیٹیشن نیٹ ورک بنانے کی دعوت بھی دی، اور کہا چین سندھ میں طبی سہولتوں اور ہیلتھ ٹیکنالوجی میں مدد فراہم کرے۔

    چین کے قونصل جنرل نے وزیر صحت سندھ کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، لی بیجن نے کہا سندھ میں ہیلتھ ٹیکنالوجی فراہمی میں تعاون پر چینی حکومت سے بات کروں گا۔

    ملاقات میں سندھ کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکلز کو چین کی ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن کی تربیت کے لیے چین بھیجنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • سندھ میں چنگ چی رکشے پر پابندی لگ گئی

    سندھ میں چنگ چی رکشے پر پابندی لگ گئی

    کراچی: محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے صوبے میں 6 سے 9 سیٹر چنگ چی رکشے پر پابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ صوبے میں 6 سے 9 سیٹر  والے تمام چنگچی رکشے غیر قانونی طور پر چل رہے ہیں۔

    محکمہ ٹرانسپو رٹ نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں چلنے والے چنگ چی رکشوں کے مالکان کے پاس اگر روٹ پرمٹ, فٹنس سرٹیفکیٹس اور دیگر کاغذات نہ ہوں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو 6 سے 9 سیٹر چنگ چی رکشوں کے خلاف کئی شکایات موصول ہوئی تھیں، یہ شکایات ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالنے سے متعلق ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق رکشوں کی فٹنس نہ ہونے اور کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ اور ایکسیڈنٹس کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

    اس سلسلے میں محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس، صوبے کے تمام ایس ایس پیز اور ریجنل سیکریٹریز ٹرانسپورٹ کو خط لکھ دیا ہے، جس میں مسئلے کی نشان دہی کی گئی ہے۔

  • سندھ بھر میں کورونا ویکسین لگوانے والے   فرنٹ لائن ورکروں کی تعداد 7349  ہوگئی

    سندھ بھر میں کورونا ویکسین لگوانے والے فرنٹ لائن ورکروں کی تعداد 7349 ہوگئی

    کراچی : سندھ بھر میں مجموعی طور پر 7349 طبی عملے کو کورونا ویکسین فراہم کردی گئی ہے ، جن میں ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس، جناح اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کے فرنٹ لائن ورکرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت حکومت سندھ نے کورونا ویکسین لگوانے والے فرنٹ لائن ورکر کا ڈیٹا جاری کردیا، جس میں بتایا گیا کہ اب تک مجموعی طور پر سندھ بھر میں7349طبی عملے کو ویکسین فراہم کردی گئی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ خالق دینا ہال میں اب تک1192، جناح اسپتال میں462فرنٹ لائن ورکر، ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں 558، قطر اسپتال اورنگی میں551فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین فراہم کی گئی۔

    کراچی:سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں255 ،لیاقت آباد اسپتال میں615 ، چلڈرن اسپتال نیو کراچی میں268،سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں722فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین لگائی گئی۔

    اسی طرح اربن ہیلتھ یونٹ تھڈو نالو ملیر میں881فرنٹ لائن ورکروں ، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے724فرنٹ لائن ورکرز اور شہید بے نظیر آباد کے ایم سی ایچ سینٹر میں1121فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین فراہم کی گئی۔

  • سندھ میں 979 فرنٹ لائن ورکروں کو کورونا ویکسین لگا دی گئی

    سندھ میں 979 فرنٹ لائن ورکروں کو کورونا ویکسین لگا دی گئی

    کراچی: سندھ میں 979 فرنٹ لائن ورکروں کو کورونا ویکسین لگادی گئی ، جن میں جناح اسپتال، قطر اسپتال، سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی اور لیاقت آباد اسپتال کے فرنٹ لائن ورکرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت حکومت سندھ نے کورونا ویکسین لگوانے والے فرنٹ لائن ورکر کا ڈیٹا جاری کردیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 979 فرنٹ لائن ورکروں کو ویکسینیشن فراہم کی جا چکی ہے۔

    کراچی میں خالق دینا ہال میں اب تک 108،جناح اسپتال میں34فرنٹ لائن ورکر ، ڈاو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں102، قطر اسپتال میں 75فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین فراہم کی گئی۔

    سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں14 ،لیاقت آباد اسپتال میں113فرنٹ لائن ورکر، چلڈرن اسپتال میں36،سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی میں37فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین لگائی گئی۔

    کراچی:اربن ہیلتھ یونٹ تھڈو نالو ملیر میں145فرنٹ لائن ورکروں ، لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے129فرنٹ لائن ورکرز اور شہید بے نظیر آباد کے ایم سی ایچ سینٹر میں186فرنٹ لائن ورکر کو ویکسین فراہم کی گئی۔

    گذشتہ روز وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا ویکسی نیشن کاآغازکیا تھا ، اس موقع پرمرادعلی شاہ نے کہا تھا کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کا دیریہ تعلق رہا ہے ، چین پہلا ملک ہے جس نے ہماری کوروناویکسین کیلئے مدد کی اور حکومت پاکستان کو 5لاکھ ویکسین تحفہ میں دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کا معاملہ سنجیدہ ہے یہ کوئی مذاق نہیں ہے ، وفاق کی جانب سےہمیں کل ویکسین فراہم کی گئی ہیں ،کوروناکی 83 ہزار ویکسین سندھ پہنچی ہیں، کراچی،حیدرآبادسمیت دیگرشہروں میں ویکسین سینٹربنائے ہیں۔

  • سفارش کے بغیر نوکری کا انجام، اسسٹنٹ کمشنر کی جان مشکل میں‌ پڑ گئی

    سفارش کے بغیر نوکری کا انجام، اسسٹنٹ کمشنر کی جان مشکل میں‌ پڑ گئی

    کراچی: سندھ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر کو سفارش کے بغیر نوکری تو مل گئی لیکن اب یہ نوکری انھیں بہت مہنگی ثابت ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر 53 سالہ امتیاز احمد منگی کو بغیر سفارش نوکری حاصل کرنے کی یہ سزا دی جا رہی ہے کہ محض 10 ماہ میں ان کے 10 بار تبادلے کرائے گئے ہیں۔

    اس صورت حال سے تنگ آئے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے چیف سیکریٹری سندھ کو رحم کی درخواست بھیج دی ہے، کیوں کہ وہ گزشتہ دس ماہ سے ان تبادلوں کی وجہ سے اب تک تنخوا سے بھی محروم ہیں۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے پٹیشن میں کہا کہ سندھ میں میرا 10 جگہ تبادلہ ہوا جس کی وجہ سے ذہنی اذیت کا شکار ہوں، اسسٹنٹ کمشنر نے دہائی دی کہ کورنگی میں تعیناتی صرف 7 دن کے لیے کی گئی۔

    انھوں نے کہا بار بار تبادلوں کے باعث 10 ماہ سے تنخواہ بھی نہیں ملی، محکمہ خزانہ ہر بار تبادلے پر نئے کاغذات طلب کرتا ہے۔

    امتیاز منگی لاڑکانہ کے لاہوری محلے کے رہائشی ہیں، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سندھ، کراچی نے 2020 کے دوران ان کے 10 بار تبادلے کیے۔

    امتیاز منگی کے پٹیشن کے مطابق ننگر پارکر میں ان کا تبادلہ 32 دنوں کے لیے، کمشنر آفس کراچی میں 10 دنوں کے لیے، اسسٹنٹ کمشنر کورنگی کے طور پر 2 ماہ 11 دن، سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں 1 ماہ اور ایک ہفتے کے لیے کیا گیا۔

  • سندھ یونی ورسٹی کی زمین الاٹمنٹ کیس، عدالت نے ملزمان کو سزائیں سنا دیں

    سندھ یونی ورسٹی کی زمین الاٹمنٹ کیس، عدالت نے ملزمان کو سزائیں سنا دیں

    حیدر آباد: سندھ یونی ورسٹی کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف کیس میں احتساب عدالت نے نیب ریفرنس پر فیصلہ سنا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے سندھ یونی ورسٹی کی زمین جعل سازی سے الاٹ کرنے پر فیصلہ سنا دیا، اس سلسلے میں نیب کی جانب سے ایک ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    کیس میں جعل سازی ثابت ہونے پر 16 ملزمان کو سزا اور جرمانے کیے گئے ہیں، احتساب عدالت نے ملزم برکت جونیجو کو 7 سال قید اور 48 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔

    عدالت نے سابق ڈی جی سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو 5 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم جاری کیا، سرکاری اراضی جعل سازی ریفرنس میں مستفیدہونے والے دیگر 13 ملزمان کو بھی سزا و جرمانے کیے گئے ہیں۔

    عدم شواہد پر ملزم شعیب شیخ کو احتساب عدالت نے الزام سے بری کر دیا، سندھ یونی ورسٹی کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں 31 ملزمان نامزد تھے، جن میں سے 13 ملزمان پلی بارگین کے تحت پہلے ہی سرکاری اراضی سرینڈر کر چکے ہیں۔

    نیب نے 2015 میں جعل سازی کے ذریعے سندھ یونی ورسٹی زمین الاٹمنٹ پر ریفرنس دائر کیا تھا، ریفرنس کے مطابق سندھ یونی ورسٹی کی 213 ملین کی اراضی کو غیر قانونی طور پر الاٹ کیاگیا تھا۔

  • کراچی کے 4 اضلاع میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح بے حد کم

    کراچی کے 4 اضلاع میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح بے حد کم

    کراچی: محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی کے کچھ ضلعوں میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح بے حد کم ہوگئی ہے، تاہم ضلع شرقی میں یہ شرح 33 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ کراچی کے 4 اضلاع میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آگئی، سب سے کم شرح ضلع ملیر اور کورنگی میں دیکھی گئی جہاں مثبت کیسز کی شرح 2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ضلع غربی میں 3 فیصد، ضلع وسطی میں 4 فیصد جبکہ ضلع شرقی میں مثبت کیسز کی شرح 33 فیصد تک جا پہنچی۔

    محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ضلع جنوبی میں مثبت کیسز کی شرح 15 فیصد ریکارڈ کی گئی، علاوہ ازیں حیدر آباد میں مثبت کیسز کی شرح 12 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 34 ہزار 41 ہوچکی ہے جبکہ مجموعی اموات 11 ہزار 318 ہوچکی ہیں۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 33 ہزار 820 جبکہ صحت مند افراد کی تعداد 4 لاکھ 88 ہزار 903 ہوگئی۔